يُّرْسِلِ السَّمَاۤءَ عَلَيْكُمْ مِّدْرَارًا ۙ
وہ تم پر بڑی زوردار بارش بھیجے گا،
وَّيُمْدِدْكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّبَنِيْنَ وَيَجْعَلْ لَّـكُمْ جَنّٰتٍ وَّيَجْعَلْ لَّـكُمْ اَنْهٰرًا ۗ
اور تمہاری مدد اَموال اور اولاد کے ذریعے فرمائے گا اور تمہارے لئے باغات اُگائے گا اور تمہارے لئے نہریں جاری کر دے گا،
مَا لَـكُمْ لَا تَرْجُوْنَ لِلّٰهِ وَقَارًا ۚ
تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اﷲ کی عظمت کا اِعتقاد اور معرفت نہیں رکھتے،
وَقَدْ خَلَقَكُمْ اَطْوَارًا
حالانکہ اس نے تمہیں طرح طرح کی حالتوں سے پیدا فرمایا،
اَلَمْ تَرَوْا كَيْفَ خَلَقَ اللّٰهُ سَبْعَ سَمٰوٰتٍ طِبَاقًا ۙ
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اﷲ نے کس طرح سات (یا متعدّد) آسمانی کرّے باہمی مطابقت کے ساتھ (طبق در طبق) پیدا فرمائے،
وَّجَعَلَ الْقَمَرَ فِيْهِنَّ نُوْرًا ۙ وَّجَعَلَ الشَّمْسَ سِرَاجًا
اور اس نے ان میں چاند کو روشن کیا اور اس نے سورج کو چراغ (یعنی روشنی اور حرارت کا منبع) بنایا،
وَاللّٰهُ اَنْۢبَتَكُمْ مِّنَ الْاَرْضِ نَبَاتًا ۙ
اور اﷲ نے تمہیں زمین سے سبزے کی مانند اُگایا٭، ٭ اَرضی زندگی میں پودوں کی طرح حیاتِ اِنسانی کی اِبتداء اور نشو و نما بھی کیمیائی اور حیاتیاتی مراحل سے گزرتے ہوئے تدریجاً ہوئی، اِسی لئے اِسے اَنبَتَکُم مِّنَ الاَرضِ نَبَاتًا کے بلیغ اِستعارہ کے ذریعے بیان کیا گیا ہے۔
ثُمَّ يُعِيْدُكُمْ فِيْهَا وَيُخْرِجُكُمْ اِخْرَاجًا
پھر تم کو اسی (زمین) میں لوٹا دے گا اور (پھر) تم کو (اسی سے دوبارہ) باہر نکالے گا،
وَاللّٰهُ جَعَلَ لَـكُمُ الْاَرْضَ بِسَاطًا ۙ
اور اﷲ نے تمہارے لئے زمین کو فرش بنا دیا،
لِّـتَسْلُكُوْا مِنْهَا سُبُلًا فِجَاجًا
تاکہ تم اس کے کشادہ راستوں میں چلو پھرو،