Skip to main content
فَلَا
پس نہیں
صَدَّقَ
اس نے تصدیق کی
وَلَا
اور نہ
صَلَّىٰ
نماز پڑھی

تو (کتنی بد نصیبی ہے کہ) اس نے نہ (رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی باتوں کی) تصدیق کی نہ نماز پڑھی،

تفسير
وَلَٰكِن
لیکن
كَذَّبَ
اس نے جھٹلایا
وَتَوَلَّىٰ
اور منہ موڑ لیا

بلکہ وہ جھٹلاتا رہا اور رُوگردانی کرتا رہا،

تفسير
ثُمَّ
پھر
ذَهَبَ
چلا گیا
إِلَىٰٓ
طرف
أَهْلِهِۦ
اپنے گھروالوں کی
يَتَمَطَّىٰٓ
اکڑتا ہوا۔ اتراتا ہوا

پھر اپنے اہلِ خانہ کی طرف اکڑ کر چل دیا،

تفسير
أَوْلَىٰ
افسوس
لَكَ
تجھ پر
فَأَوْلَىٰ
پھر افسوس

تمہارے لئے (مرتے وقت) تباہی ہے، پھر (قبر میں) تباہی ہے،

تفسير
ثُمَّ
پھر
أَوْلَىٰ
افسوس
لَكَ
تجھ پر،
فَأَوْلَىٰٓ
پھر افسوس

پھر تمہارے لئے (روزِ قیامت) ہلاکت ہے، پھر (دوزخ کی) ہلاکت ہے،

تفسير
أَيَحْسَبُ
کیا سمجھتا ہے
ٱلْإِنسَٰنُ
انسان
أَن
کہ
يُتْرَكَ
چھوڑ دیا جائے گا
سُدًى
بےکار

کیا اِنسان یہ خیال کرتا ہے کہ اُسے بے کار (بغیر حساب و کتاب کے) چھوڑ دیا جائے گا،

تفسير
أَلَمْ
کیا نہ تھا
يَكُ
ایک
نُطْفَةً
نطفہ
مِّن
کا
مَّنِىٍّ
منی
يُمْنَىٰ
جو ٹپکائی جاتی ہے

کیا وہ (اپنی اِبتداء میں) منی کا ایک قطرہ نہ تھا جو (عورت کے رحم میں) ٹپکا دیا جاتا ہے،

تفسير
ثُمَّ
پھر
كَانَ
تھا
عَلَقَةً
جما ہوا خون
فَخَلَقَ
پھر اس نے پیدا کیا
فَسَوَّىٰ
پھر درست کردیا

پھر وہ (رحم میں جال کی طرح جما ہوا) ایک معلّق وجود بن گیا، پھر اُس نے (تمام جسمانی اَعضاء کی اِبتدائی شکل کو اس وجود میں) پیدا فرمایا، پھر اس نے (انہیں) درست کیا،

تفسير
فَجَعَلَ
پھر بنائیں
مِنْهُ
اس سے
ٱلزَّوْجَيْنِ
دو قسمیں
ٱلذَّكَرَ
مرد
وَٱلْأُنثَىٰٓ
اورعورت

پھر یہ کہ اس نے اسی نطفہ ہی کے ذریعہ دو قِسمیں بنائیں: مرد اور عورت،

تفسير
أَلَيْسَ
کیا نہیں
ذَٰلِكَ
ہے
بِقَٰدِرٍ
وہ قادر
عَلَىٰٓ
اس بات پر
أَن
کہ
يُحْۦِىَ
وہ زندہ کردے
ٱلْمَوْتَىٰ
مردوں کو

تو کیا وہ اس بات پر قادر نہیں کہ مُردوں کو پھر سے زندہ کر دے،

تفسير