Skip to main content
إِذْ
جب
يُغَشِّيكُمُ
ڈھانپ رہی تھی تم کو
ٱلنُّعَاسَ
اونگھ
أَمَنَةً
امن والی
مِّنْهُ
اس کی طرف سے
وَيُنَزِّلُ
اور وہ اتار رہا تھا
عَلَيْكُم
تم پر
مِّنَ
سے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان
مَآءً
پانی
لِّيُطَهِّرَكُم
تاکہ وہ پاک کردے تم کو
بِهِۦ
ساتھ اس کے
وَيُذْهِبَ
اور لے جائے
عَنكُمْ
تم سے
رِجْزَ
گندگی۔ نجاست
ٱلشَّيْطَٰنِ
شیطان کی
وَلِيَرْبِطَ
اور تاکہ باندھ دے
عَلَىٰ
پر
قُلُوبِكُمْ
تمہارے دلوں (پر)
وَيُثَبِّتَ
اور جما دے
بِهِ
ساتھ اس کے
ٱلْأَقْدَامَ
قدموں کو

جب اس نے اپنی طرف سے (تمہیں) راحت و سکون (فراہم کرنے) کے لئے تم پر غنودگی طاری فرما دی اور تم پر آسمان سے پانی اتارا تاکہ اس کے ذریعے تمہیں (ظاہری و باطنی) طہارت عطا فرما دے اور تم سے شیطان (کے باطل وسوسوں) کی نجاست کو دور کردے اور تمہارے دلوں کو (قوتِ یقین) سے مضبوط کر دے اور اس سے تمہارے قدم (خوب) جما دے،

تفسير
إِذْ
جب
يُوحِى
اشارہ کر رہا تھا
رَبُّكَ
تیرا رب
إِلَى
طرف
ٱلْمَلَٰٓئِكَةِ
فرشتوں کی
أَنِّى
بیشک میں
مَعَكُمْ
تمہارے ساتھ ہوں
فَثَبِّتُوا۟
پس جما دو
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ءَامَنُوا۟ۚ
جو ایمان لائے
سَأُلْقِى
عنقریب میں ڈال دوں گا
فِى
میں
قُلُوبِ
دلوں
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
ٱلرُّعْبَ
رب کو
فَٱضْرِبُوا۟
پس مارو
فَوْقَ
اوپر
ٱلْأَعْنَاقِ
گردنوں کے
وَٱضْرِبُوا۟
اور مارو
مِنْهُمْ
ان کو
كُلَّ
ہر
بَنَانٍ
جوڑ پر

(اے حبیبِ مکرم! اپنے اعزاز کا وہ منظر بھی یاد کیجئے) جب آپ کے رب نے فرشتوں کو پیغام بھیجا کہ (اَصحابِ رسول کی مدد کے لئے) میں (بھی) تمہارے ساتھ ہوں، سو تم (بشارت و نصرت کے ذریعے) ایمان والوں کو ثابت قدم رکھو، میں ابھی کافروں کے دلوں میں (لشکرِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا) رعب و ہیبت ڈالے دیتا ہوں سو تم (کافروں کی) گردنوں کے اوپر سے ضرب لگانا اور ان کے ایک ایک جوڑ کو توڑ دینا،

تفسير
ذَٰلِكَ
یہ
بِأَنَّهُمْ
بوجہ اس کے کہ انہوں نے
شَآقُّوا۟
مخالفت کی
ٱللَّهَ
اللہ کی
وَرَسُولَهُۥۚ
اور اس کے رسول کی
وَمَن
اور جو
يُشَاقِقِ
مخالفت کرے
ٱللَّهَ
اللہ کی
وَرَسُولَهُۥ
اور اس کے رسول کی
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
شَدِيدُ
سخت
ٱلْعِقَابِ
سزا دینے والا ہے

یہ اس لئے کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مخالفت کی، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مخالفت کرے تو بیشک اللہ (اسے) سخت عذاب دینے والا ہے،

تفسير
ذَٰلِكُمْ
یہ بات۔ سزا
فَذُوقُوهُ
پس چکھو اس کو
وَأَنَّ
اور بیشک
لِلْكَٰفِرِينَ
کافروں کے لیے
عَذَابَ
عذاب ہے
ٱلنَّارِ
آگ کا

یہ (عذابِ دنیا) ہے سو تم اسے (تو) چکھ لو اور بیشک کافروں کے لئے (آخرت میں) دوزخ کا (دوسرا) عذاب (بھی) ہے،

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے ہو
إِذَا
جب
لَقِيتُمُ
ملاقات کرو تم
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں سے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
زَحْفًا
بڑے لشکر کی شکل میں
فَلَا
پس نہ
تُوَلُّوهُمُ
پھیرو ان سے
ٱلْأَدْبَارَ
پیٹھوں کو

اے ایمان والو! جب تم (میدانِ جنگ میں) کافروں سے مقابلہ کرو (خواہ وہ) لشکرِ گراں ہو پھر بھی انہیں پیٹھ مت دکھانا،

تفسير
وَمَن
اور جو
يُوَلِّهِمْ
پھیرے گا ان سے
يَوْمَئِذٍ
اس دن
دُبُرَهُۥٓ
اپنی پیٹھ
إِلَّا
سوائے
مُتَحَرِّفًا
موڑنے والے کے
لِّقِتَالٍ
جنگ کے لیے
أَوْ
یا
مُتَحَيِّزًا
پناہ لینے والا۔ جا ملنے والا
إِلَىٰ
طرف
فِئَةٍ
ایک گروہ کے
فَقَدْ
تو تحقیق
بَآءَ
وہ پلٹا
بِغَضَبٍ
ساتھ غصے کے
مِّنَ
طرف سے
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَمَأْوَىٰهُ
اور اس کا ٹھکانہ
جَهَنَّمُۖ
جہنم ہے
وَبِئْسَ
اور کتنا برا ہے
ٱلْمَصِيرُ
وہ ٹھکانہ

اور جو شخص اس دن ان سے پیٹھ پھیرے گا، سوائے اس کے جو جنگ (ہی) کے لئے کوئی داؤ چل رہا ہو یا اپنے (ہی) کسی لشکر سے (تعاون کے لئے) ملنا چاہتا ہو، تو واقعتاً وہ اللہ کے غضب کے ساتھ پلٹا اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے، اور وہ (بہت ہی) برا ٹھکانا ہے،

تفسير
فَلَمْ
تو نہیں
تَقْتُلُوهُمْ
تم نے قتل کیا ان کو
وَلَٰكِنَّ
اور بلکہ
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ نے
قَتَلَهُمْۚ
قتل کیا ان کو
وَمَا
اور نہیں
رَمَيْتَ
تم نے پھینکا
إِذْ
جب
رَمَيْتَ
تم نے پھینکا تھا
وَلَٰكِنَّ
اور بلکہ
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ نے
رَمَىٰۚ
پھینکا تھا
وَلِيُبْلِىَ
اور تاکہ آزمائے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں کو
مِنْهُ
اس سے
بَلَآءً
آزمائش
حَسَنًاۚ
اچھی
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
سَمِيعٌ
سننے والا ہے
عَلِيمٌ
جاننے والا ہے

(اے سپاہیانِ لشکرِ اسلام!) ان کافروں کو تم نے قتل نہیں کیا بلکہ اللہ نے انہیں قتل کر دیا، اور (اے حبیبِ محتشم!) جب آپ نے (ان پر سنگ ریزے) مارے تھے (وہ) آپ نے نہیں مارے تھے بلکہ (وہ تو) اللہ نے مارے تھے، اور یہ (اس لئے) کہ وہ اہلِ ایمان کو اپنی طرف سے اچھے انعامات سے نوازے، بیشک اللہ خوب سننے والا جاننے والا ہے،

تفسير
ذَٰلِكُمْ
یہ بات
وَأَنَّ
اور بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
مُوهِنُ
کمزور کرنے والا ہے
كَيْدِ
چال
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں کی

یہ (تو ایک لطف و احسان) ہے اور (دوسرا) یہ کہ اللہ کافروں کے مکر و فریب کو کمزور کرنے والا ہے،

تفسير
إِن
اگر
تَسْتَفْتِحُوا۟
تم فیصلہ چاہتے تھے
فَقَدْ
تو تحقیق
جَآءَكُمُ
آگیا تمہارے پاس
ٱلْفَتْحُۖ
فیصلہ
وَإِن
اور اگر
تَنتَهُوا۟
تم باز آجاؤ
فَهُوَ
تو وہ
خَيْرٌ
اچھا ہے
لَّكُمْۖ
تمہارے لیے
وَإِن
اور اگر
تَعُودُوا۟
تم لوٹو گے۔ اعادہ کرو گے
نَعُدْ
تو ہم بھی لوٹیں گے
وَلَن
اور ہرگز نہ
تُغْنِىَ
کام آئے گا
عَنكُمْ
تم کو
فِئَتُكُمْ
تمہارا گروہ
شَيْـًٔا
کچھ بھی
وَلَوْ
اور اگرچہ۔ خواہ
كَثُرَتْ
بکثرت ہو
وَأَنَّ
اور بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
مَعَ
ساتھ ہے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
ایمان لانے والوں کے

(اے کافرو!) اگر تم نے فیصلہ کن فتح مانگی تھی تو یقیناً تمہارے پاس (حق کی) فتح آچکی اور اگر تم (اب بھی) باز آجاؤ تو یہ تمہارے حق میں بہتر ہے، اور اگر تم پھر یہی (شرارت) کرو گے (تو) ہم (بھی) پھر یہی (سزا) دیں گے اور تمہارا لشکر تمہیں ہرگز کفایت نہ کرسکے گا اگرچہ کتنا ہی زیادہ ہو اور بیشک اللہ مومنوں کے ساتھ ہے،

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے ہو
أَطِيعُوا۟
اطاعت کرو
ٱللَّهَ
اللہ کی
وَرَسُولَهُۥ
اور اس کے رسول کی
وَلَا
اور نہ
تَوَلَّوْا۟
منہ پھیرو
عَنْهُ
اس سے
وَأَنتُمْ
حالانکہ تم
تَسْمَعُونَ
تم سن رہے ہو

اے ایمان والو! تم اللہ کی اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرو اور اس سے روگردانی مت کرو حالانکہ تم سن رہے ہو،

تفسير