Skip to main content
وَلَا
اور نہ
تَكُونُوا۟
تم ہوجاؤ
كَٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی طرح
قَالُوا۟
جنہوں نے کہا
سَمِعْنَا
سنا ہم نے
وَهُمْ
حالانکہ وہ
لَا
نہیں
يَسْمَعُونَ
سنتے

اور ان لوگوں کی طرح مت ہو جانا جنہوں نے (دھوکہ دہی کے طور پر) کہا: ہم نے سن لیا، حالانکہ وہ نہیں سنتے،

تفسير
إِنَّ
بیشک
شَرَّ
بدترین
ٱلدَّوَآبِّ
جاندار
عِندَ
پاس۔ نزدیک
ٱللَّهِ
اللہ کے
ٱلصُّمُّ
وہ جو بہرے ہیں
ٱلْبُكْمُ
جو گونگے ہیں
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ ہیں جو
لَا
نہیں
يَعْقِلُونَ
عقل سے کام لیتے

بیشک اللہ کے نزدیک جانداروں میں سب سے بدتر وہی بہرے، گونگے ہیں جو (نہ حق سنتے ہیں، نہ حق کہتے ہیں اور حق کو حق) سمجھتے بھی نہیں ہیں،

تفسير
وَلَوْ
اور اگر
عَلِمَ
جان لیا ہوتا
ٱللَّهُ
اللہ نے
فِيهِمْ
ان میں
خَيْرًا
بھلائی کو
لَّأَسْمَعَهُمْۖ
البتہ ضرور سنوا دیتا ان کو
وَلَوْ
اور اگر
أَسْمَعَهُمْ
وہ سنوا دیتا ان کو
لَتَوَلَّوا۟
یقینا وہ منہ پھیر جائے
وَّهُم
اور وہ
مُّعْرِضُونَ
ہیں ہی منہ پھیرنے والے

اور اگر اللہ ان میں کچھ بھی خیر (کی طرف رغبت) جانتا تو انہیں (ضرور) سنا دیتا، اور (ان کی حالت یہ ہے کہ) اگر وہ انہیں (حق) سنا دے تو وہ (پھر بھی) روگردانی کر لیں اور وہ (حق سے) گریز ہی کرنے والے ہیں،

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
ٱسْتَجِيبُوا۟
لبیک کہا کرو
لِلَّهِ
اللہ کے لیے
وَلِلرَّسُولِ
اور رسول کے لیے
إِذَا
جب بھی
دَعَاكُمْ
وہ پکاریں تم کو
لِمَا
واسطے اس کے جو
يُحْيِيكُمْۖ
زندگی بخشتی ہے تم کو
وَٱعْلَمُوٓا۟
اور جان لو
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يَحُولُ
حائل ہوتا ہے
بَيْنَ
درمیان
ٱلْمَرْءِ
انسان کے
وَقَلْبِهِۦ
اور اس کے دل کے
وَأَنَّهُۥٓ
اور بیشک وہ
إِلَيْهِ
اسی کی طرف
تُحْشَرُونَ
تم اکٹھے کیے جاؤ گے۔ سمیٹے جاؤ گے

اے ایمان والو! جب (بھی) رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہیں کسی کام کے لئے بلائیں جو تمہیں (جاودانی) زندگی عطا کرتا ہے تو اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرمانبرداری کے ساتھ جواب دیتے ہوئے (فوراً) حاضر ہو جایا کرو، اور جان لو کہ اللہ آدمی اور اس کے قلب کے درمیان (شانِ قربتِ خاصہ کے ساتھ) حائل ہوتا ہے اور یہ کہ تم سب (بالآخر) اسی کی طرف جمع کئے جاؤ گے،

تفسير
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
فِتْنَةً
اس آزمائش سے
لَّا
نہ
تُصِيبَنَّ
پہنچے گی
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ظَلَمُوا۟
جنہوں نے ظلم کیا
مِنكُمْ
تم میں سے
خَآصَّةًۖ
خاص طور پر
وَٱعْلَمُوٓا۟
اور جان لو
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
شَدِيدُ
سخت
ٱلْعِقَابِ
سزا دینے والا ہے

اور اس فتنہ سے ڈرو جو خاص طور پر صرف ان لوگوں ہی کو نہیں پہنچے گا جو تم میں سے ظالم ہیں (بلکہ اس ظلم کا ساتھ دینے والے اور اس پر خاموش رہنے والے بھی انہی میں شریک کر لئے جائیں گے)، اور جان لو کہ اللہ عذاب میں سختی فرمانے والا ہے،

تفسير
وَٱذْكُرُوٓا۟
اور یاد کرو
إِذْ
جب
أَنتُمْ
تم
قَلِيلٌ
تھوڑے تھے
مُّسْتَضْعَفُونَ
کمزور سمجھے جاتے تھے
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
تَخَافُونَ
تم ڈرتے تھے
أَن
کہ
يَتَخَطَّفَكُمُ
اچانک لیں گے تم کو
ٱلنَّاسُ
لوگ
فَـَٔاوَىٰكُمْ
پھر اس نے جائے پناہ دی تم کو
وَأَيَّدَكُم
اور تائید کی تمہاری
بِنَصْرِهِۦ
ساتھ اپنی مدد کے
وَرَزَقَكُم
اور رزق دیا تم کو
مِّنَ
میں سے
ٱلطَّيِّبَٰتِ
پاکیزہ چیزوں
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تَشْكُرُونَ
تم شکر ادا کرو

اور (وہ وقت یاد کرو) جب تم (مکی زندگی میں عدداً) تھوڑے (یعنی اَقلیّت میں) تھے ملک میں دبے ہوئے تھے (یعنی معاشی طور پر کمزور اور استحصال زدہ تھے) تم اس بات سے (بھی) خوفزدہ رہتے تھے کہ (طاقتور) لوگ تمہیں اچک لیں گے (یعنی سماجی طور پر بھی تمہیں آزادی اور تحفظ حاصل نہ تھا) پس (ہجرتِ مدینہ کے بعد) اس (اللہ) نے تمہیں (آزاد اور محفوظ) ٹھکانا عطا فرما دیا اور (اسلامی حکومت و اقتدار کی صورت میں) تمہیں اپنی مدد سے قوت بخش دی اور (مواخات، اَموالِ غنیمت اور آزاد معیشت کے ذریعے) تمہیں پاکیزہ چیزوں سے روزی عطا فرما دی تاکہ تم اللہ کی بھرپور بندگی کے ذریعے اس کا) شکر بجا لا سکو،

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
لَا
نہ
تَخُونُوا۟
تم خیانت کرو
ٱللَّهَ
اللہ سے
وَٱلرَّسُولَ
اور رسول سے
وَتَخُونُوٓا۟
اور نہ تم خیانت کرو
أَمَٰنَٰتِكُمْ
آپس کی امانتوں میں
وَأَنتُمْ
اور تم
تَعْلَمُونَ
تم جانتے ہو

اے ایمان والو! تم اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے (ان کے حقوق کی ادائیگی میں) خیانت نہ کیا کرو اور نہ آپس کی امانتوں میں خیانت کیا کرو حالانکہ تم (سب حقیقت) جانتے ہو،

تفسير
وَٱعْلَمُوٓا۟
اور جان لو
أَنَّمَآ
بیشک
أَمْوَٰلُكُمْ
مال تمہارے
وَأَوْلَٰدُكُمْ
اور اولادیں تمہاری
فِتْنَةٌ
آزمائش ہیں
وَأَنَّ
اور بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
عِندَهُۥٓ
اس کے پاس
أَجْرٌ
اجر ہے
عَظِيمٌ
بڑا

اور جان لو کہ تمہارے اموال اور تمہاری اولاد تو بس فتنہ ہی ہیں اور یہ کہ اللہ ہی کے پاس اجرِ عظیم ہے،

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے ہو
إِن
اگر
تَتَّقُوا۟
تم ڈرو گے
ٱللَّهَ
اللہ سے
يَجْعَل
بنا دے گا
لَّكُمْ
تمہارے لیے
فُرْقَانًا
کسوٹی
وَيُكَفِّرْ
اور دور کردے گا
عَنكُمْ
تم سے
سَيِّـَٔاتِكُمْ
تمہاری برائیاں
وَيَغْفِرْ
اور بخش دے گا
لَكُمْۗ
تم کو
وَٱللَّهُ
اور اللہ
ذُو
والا ہے
ٱلْفَضْلِ
فضل
ٱلْعَظِيمِ
بڑے

اے ایمان والو! اگر تم اللہ کا تقوٰی اختیار کرو گے (تو) وہ تمہارے لئے حق و باطل میں فرق کرنے والی حجت (و ہدایت) مقرر فرما دے گا اور تمہارے (دامن) سے تمہارے گناہوں کو مٹا دے گا اور تمہاری مغفرت فرما دے گا، اور اللہ بڑے فضل والا ہے،

تفسير
وَإِذْ
اور جب
يَمْكُرُ
چالیں چل رہے تھے
بِكَ
تیرے ساتھ
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
لِيُثْبِتُوكَ
تاکہ قید کرلیں تجھ کو
أَوْ
یا
يَقْتُلُوكَ
قتل کرلیں تجھ کو
أَوْ
یا
يُخْرِجُوكَۚ
نکال دیں تجھ کو
وَيَمْكُرُونَ
اور وہ چالیں چل رہے تھے
وَيَمْكُرُ
اور تدبیر کر رہا تھا
ٱللَّهُۖ
اللہ
وَٱللَّهُ
اور اللہ
خَيْرُ
سب سے بہتر
ٱلْمَٰكِرِينَ
تدبیر کرنے والا ہے

اور جب کافر لوگ آپ کے خلاف خفیہ سازشیں کر رہے تھے کہ وہ آپ کو قید کر دیں یا آپ کو قتل کر ڈالیں یا آپ کو (وطن سے) نکال دیں، اور (اِدھر) وہ سازشی منصوبے بنا رہے تھے اور (اُدھر) اللہ (ان کے مکر کے ردّ کے لئے اپنی) تدبیر فرما رہا تھا، اور اللہ سب سے بہتر مخفی تدبیر فرمانے والا ہے،

تفسير