Skip to main content
هَٰذَا
یہ ہے
خَلْقُ
تخلیق
ٱللَّهِ
اللہ کی
فَأَرُونِى
تو دکھاؤ مجھ کو
مَاذَا
کیا کچھ
خَلَقَ
پیدا کیا
ٱلَّذِينَ مِن
ان لوگوں نے
دُونِهِۦۚ
جو اس کے سوا ہیں
بَلِ
بلکہ
ٱلظَّٰلِمُونَ
ظالم لوگ
فِى
میں ہیں
ضَلَٰلٍ
گمراہی
مُّبِينٍ
کھلی

یہ تو ہے اللہ کی تخلیق، اب ذرا مجھے دکھاؤ، ان دوسروں نے کیا پیدا کیا ہے؟ اصل بات یہ ہے کہ یہ ظالم لوگ صریح گمراہی میں پڑے ہوئے ہیں

تفسير
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
ءَاتَيْنَا
دی ہم نے
لُقْمَٰنَ
لقمان کو
ٱلْحِكْمَةَ
حکمت
أَنِ
کہ
ٱشْكُرْ
شکر ادا کرو
لِلَّهِۚ
اللہ کے لیے
وَمَن
اور جو
يَشْكُرْ
شکر کرے گا
فَإِنَّمَا
تو بیشک
يَشْكُرُ
شکر ادا کرے گا
لِنَفْسِهِۦۖ
اپنے ہی نفس کے لیے۔ خود کے لیے
وَمَن
اور جس نے
كَفَرَ
ناشکری کی
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
غَنِىٌّ
بےنیاز ہے
حَمِيدٌ
تعریف والا ہے

ہم نے لقمان کو حکمت عطا کی تھی کہ اللہ کا شکر گزار ہو جو کوئی شکر کرے اُس کا شکر اُس کے اپنے ہی لیے مفید ہے اور جو کوئی کفر کرے تو حقیقت میں اللہ بے نیاز اور آپ سے آپ محمود ہے

تفسير
وَإِذْ
اور جب
قَالَ
کہا
لُقْمَٰنُ
لقمان نے
لِٱبْنِهِۦ
اپنے بیٹے سے
وَهُوَ
اور وہ
يَعِظُهُۥ
نصیحت کر رہا تھا اس کو
يَٰبُنَىَّ
اے میرے بیٹے
لَا
نہ
تُشْرِكْ
تو شریک ٹھہرا
بِٱللَّهِۖ
اللہ کے ساتھ
إِنَّ
کیونکہ
ٱلشِّرْكَ
البتہ شرک
لَظُلْمٌ
ظلم ہے
عَظِيمٌ
بڑا

یاد کرو جب لقمان اپنے بیٹے کو نصیحت کر رہا تھا تو اس نے کہا "بیٹا! خدا کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرنا، حق یہ ہے کہ شرک بہت بڑا ظلم ہے"

تفسير
وَوَصَّيْنَا
اور تاکید کی ہم نے
ٱلْإِنسَٰنَ
انسان کو
بِوَٰلِدَيْهِ
اپنے والدین کے ساتھ (احسان کرنے کی)
حَمَلَتْهُ
اٹھایا اس کو
أُمُّهُۥ
اس کی ماں نے
وَهْنًا
کمزوری کے ساتھ
عَلَىٰ
اوپر
وَهْنٍ
کمزوری کے
وَفِصَٰلُهُۥ
اور دودھ چھڑانا اس کا
فِى
میں
عَامَيْنِ
دو سال ہوا
أَنِ
کہ
ٱشْكُرْ
شکر ادا کرو
لِى
میرے لیے
وَلِوَٰلِدَيْكَ
اور اپنے والدین کے لیے
إِلَىَّ
میری طرف
ٱلْمَصِيرُ
لوٹنا ہے

اور حقیقت یہ ہے کہ ہم نے انسان کو اپنے والدین کا حق پہچاننے کی خود تاکید کی ہے اُس کی ماں نے ضعف پر ضعف اُٹھا کر اسے اپنے پیٹ میں رکھا اور دو سال اُس کا دودھ چھوٹنے میں لگے (اِسی لیے ہم نے اُس کو نصیحت کی کہ) میرا شکر کر اور اپنے والدین کا شکر بجا لا، میری ہی طرف تجھے پلٹنا ہے

تفسير
وَإِن
اور اگر
جَٰهَدَاكَ
وہ دونوں کوشش کریں تمہارے ساتھ
عَلَىٰٓ
اس پر
أَن
کہ
تُشْرِكَ
تم شریک کرو
بِى
میرے ساتھ
مَا
جو
لَيْسَ
نہیں
لَكَ
تیرے لیے
بِهِۦ
اس کا
عِلْمٌ
کوئی علم
فَلَا
تو نہ
تُطِعْهُمَاۖ
تم اطاعت کرو ان دونوں کی
وَصَاحِبْهُمَا
اور زندگی بسر کرو ان کے ساتھ۔ ساتھ رہو ان دونوں کے
فِى
میں
ٱلدُّنْيَا
دنیا
مَعْرُوفًاۖ
بھلے طریقے سے
وَٱتَّبِعْ
اور پیروی کرو
سَبِيلَ
اس راستے کی
مَنْ
جو
أَنَابَ
رجوع کرے
إِلَىَّۚ
میری طرف
ثُمَّ
پھر
إِلَىَّ
میری طرف
مَرْجِعُكُمْ
لوٹنا ہے تمہارا
فَأُنَبِّئُكُم
پھر میں بتاؤں گا تم کو
بِمَا
ساتھ اس کے
كُنتُمْ
جو تھے تم،
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے

لیکن اگر وہ تجھ پر دباؤ ڈالیں کہ میرے ساتھ تو کسی ایسے کو شریک کرے جسے تو نہیں جانتا تو ان کی بات ہرگز نہ مان دُنیا میں ان کے ساتھ نیک برتاؤ کرتا رہ مگر پیروی اُس شخص کے راستے کی کر جس نے میری طرف رجوع کیا ہے پھر تم سب کو پلٹنا میری ہی طرف ہے، اُس وقت میں تمہیں بتا دوں گا کہ تم کیسے عمل کرتے رہے ہو

تفسير
يَٰبُنَىَّ
اے میرے بیٹے
إِنَّهَآ
بیشک وہ
إِن
اگر
تَكُ
ہو (کوئی عمل)
مِثْقَالَ
برابر
حَبَّةٍ
ایک دانے کے
مِّنْ
میں سے
خَرْدَلٍ
رائی
فَتَكُن
پھر وہ ہو
فِى
میں
صَخْرَةٍ
کسی چٹان
أَوْ
یا
فِى
میں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
أَوْ
یا
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
يَأْتِ
لے آئے گا
بِهَا
اس کو
ٱللَّهُۚ
اللہ
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
لَطِيفٌ
باریک بین ہے،
خَبِيرٌ
باخبر ہے

(اور لقمان نے کہا تھا کہ) "بیٹا، کوئی چیز رائی کے دانہ برابر بھی ہو اور کسی چٹان میں یا آسمانوں یا زمین میں کہیں چھپی ہوئی ہو، اللہ اُسے نکال لائے گا وہ باریک بیں اور باخبر ہے

تفسير
يَٰبُنَىَّ
اے میرے بیٹے
أَقِمِ
قائم کرو
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
وَأْمُرْ
اور حکم دو
بِٱلْمَعْرُوفِ
نیکی کا
وَٱنْهَ
اور روکو
عَنِ
سے
ٱلْمُنكَرِ
برائی
وَٱصْبِرْ
اور صبر کرو
عَلَىٰ
اوپر اس کے
مَآ
جو
أَصَابَكَۖ
پہنچے تجھ کو
إِنَّ
بیشک
ذَٰلِكَ
یہ
مِنْ
میں سے ہے
عَزْمِ
بڑی ہمت کے
ٱلْأُمُورِ
کاموں

بیٹا، نماز قائم کرنے کا حکم دے، بدی سے منع کر، اور جو مصیبت بھی پڑے اس پر صبر کر یہ وہ باتیں ہیں جن کی بڑی تاکید کی گئی ہے

تفسير
وَلَا
اور نہ
تُصَعِّرْ
تم پھیرو۔ سکیڑو
خَدَّكَ
اپنا گال
لِلنَّاسِ
لوگوں کے لیے
وَلَا
اور نہ
تَمْشِ
تم چلو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
مَرَحًاۖ
اکڑ کر۔ اتراتے ہوئے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
لَا
نہیں
يُحِبُّ
پسند کرتا
كُلَّ
ہر
مُخْتَالٍ
خود پسند
فَخُورٍ
فخر جتانے والے کو

اور لوگوں سے منہ پھیر کر بات نہ کر، نہ زمین میں اکڑ کر چل، اللہ کسی خود پسند اور فخر جتانے والے شخص کو پسند نہیں کرتا

تفسير
وَٱقْصِدْ
اور میانہ روی اختیار کرو
فِى
میں
مَشْيِكَ
اپنی چال
وَٱغْضُضْ
اور پست رکھو
مِن
میں سے
صَوْتِكَۚ
اپنی آواز
إِنَّ
بیشک
أَنكَرَ
سب سے زیادہ ناپسندیدہ
ٱلْأَصْوَٰتِ
آوازوں میں سے
لَصَوْتُ
البتہ آواز
ٱلْحَمِيرِ
گدھے کی

اپنی چال میں اعتدال اختیار کر، اور اپنی آواز ذرا پست رکھ، سب آوازوں سے زیادہ بُری آواز گدھوں کی آواز ہوتی ہے

تفسير
أَلَمْ
کیا تم نے
تَرَوْا۟
دیکھا نہیں
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ نے
سَخَّرَ
مسخر کیا
لَكُم
تمہارے لیے
مَّا
جو کچھ
فِى
میں ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَمَا
اور جو کچھ
فِى
میں ہے
ٱلْأَرْضِ
زمین
وَأَسْبَغَ
اور اس نے تمام کردیں
عَلَيْكُمْ
تم پر
نِعَمَهُۥ
اپنی نعمتیں
ظَٰهِرَةً
ظاہری
وَبَاطِنَةًۗ
اور چھپی ہوئی
وَمِنَ
اور میں سے
ٱلنَّاسِ
لوگوں
مَن
کوئی ہے جو
يُجَٰدِلُ
جھگڑتا ہے
فِى
میں
ٱللَّهِ
اللہ کے بارے
بِغَيْرِ
بغیر
عِلْمٍ
علم کے
وَلَا
اور بغیر
هُدًى
ہدایت کے ا
وَلَا
ور بغیر
كِتَٰبٍ
کتاب کے
مُّنِيرٍ
روشن

کیا تم لوگ نہیں دیکھتے کہ اللہ نے زمین اور آسمانوں کی ساری چیزیں تمہارے لیے مسخر کر رکھی ہیں اور اپنی کھلی اور چھپی نعمتیں تم پر تمام کر دی ہیں؟ اِس پر حال یہ ہے کہ انسانوں میں سے کچھ لوگ ہیں جو اللہ کے بارے میں جھگڑتے ہیں بغیر اس کے کہ ان کے پاس کوئی عِلم ہو، یا ہدایت، یا کوئی روشنی دکھانے والی کتاب

تفسير