Skip to main content

وَقَالُوْا لِجُلُوْدِهِمْ لِمَ شَهِدْتُّمْ عَلَيْنَا ۗ قَالُوْۤا اَنْطَقَنَا اللّٰهُ الَّذِىْۤ اَنْطَقَ كُلَّ شَىْءٍ وَّهُوَ خَلَقَكُمْ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ

وَقَالُوا۟
اور وہ کہیں گے
لِجُلُودِهِمْ
اپنی کھالوں کو
لِمَ
کیوں
شَهِدتُّمْ
تم نے گواہی دی
عَلَيْنَاۖ
ہمارے خلاف
قَالُوٓا۟
وہ کہیں گے
أَنطَقَنَا
بلوایا ہم کو
ٱللَّهُ
اللہ نے
ٱلَّذِىٓ
وہ ذات
أَنطَقَ
جس نے بلوایا
كُلَّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کو
وَهُوَ
اور وہی ہے
خَلَقَكُمْ
اس نے پیدا کیا تم کو
أَوَّلَ
پہلی
مَرَّةٍ
بار
وَإِلَيْهِ
اور اسی کی طرف
تُرْجَعُونَ
تم لوٹائے جاؤ گے

پھر وہ لوگ اپنی کھالوں سے کہیں گے: تم نے ہمارے خلاف کیوں گواہی دی، وہ کہیں گی: ہمیں اُس اﷲ نے گویائی عطا کی جو ہر چیز کو قوتِ گویائی دیتا ہے اور اسی نے تمہیں پہلی بار پیدا فرمایا ہے اور تم اسی کی طرف پلٹائے جاؤ گے،

تفسير

وَمَا كُنْتُمْ تَسْتَتِرُوْنَ اَنْ يَّشْهَدَ عَلَيْكُمْ سَمْعُكُمْ وَلَاۤ اَبْصَارُكُمْ وَلَا جُلُوْدُكُمْ وَلٰكِنْ ظَنَنْتُمْ اَنَّ اللّٰهَ لَا يَعْلَمُ كَثِيْرًا مِّمَّا تَعْمَلُوْنَ

وَمَا
اور نہ
كُنتُمْ
تھے تم
تَسْتَتِرُونَ
چھپ سکتے
أَن
(اس بات سے) کہ
يَشْهَدَ
گواہی دیتے
عَلَيْكُمْ
تم پر۔ تمہارے خلاف
سَمْعُكُمْ
کان تمہارے
وَلَآ
اور نہ
أَبْصَٰرُكُمْ
تمہاری نگاہیں
وَلَا
اور نہ
جُلُودُكُمْ
تمہاری کھالیں
وَلَٰكِن
لیکن
ظَنَنتُمْ
گمان کیا تم نے
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
لَا
نہیں
يَعْلَمُ
جانتا
كَثِيرًا
بہت کچھ
مِّمَّا
اس میں سے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو

تم تو (گناہ کرتے وقت) اس (خوف) سے بھی پردہ نہیں کرتے تھے کہ تمہارے کان تمہارے خلاف گواہی دے دیں گے اور نہ (یہ کہ) تمہاری آنکھیں اور نہ (یہ کہ) تمہاری کھالیں (ہی گواہی دے دیں گی) لیکن تم گمان کرتے تھے کہ اﷲ تمہارے بہت سے کاموں کو جو تم کرتے ہو جانتا ہی نہیں ہے،

تفسير

وَذٰلِكُمْ ظَنُّكُمُ الَّذِىْ ظَنَنْتُمْ بِرَبِّكُمْ اَرْدٰٮكُمْ فَاَصْبَحْتُمْ مِّنَ الْخٰسِرِيْنَ

وَذَٰلِكُمْ
اور یہ
ظَنُّكُمُ
گمان ہے تمہارا
ٱلَّذِى
وہ جو
ظَنَنتُم
گمان کیا تم نے
بِرَبِّكُمْ
اپنے رب کے ساتھ
أَرْدَىٰكُمْ
اس نے ہلاک کیا تم کو
فَأَصْبَحْتُم
تو ہوگئے تم
مِّنَ
سے
ٱلْخَٰسِرِينَ
خسارہ پانے والوں میں (سے)

اور تمہارا یہی گمان جو تم نے اپنے رب کے بارے میں قائم کیا، تمہیں ہلاک کر گیا سو تم نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گئے،

تفسير

فَاِنْ يَّصْبِرُوْا فَالنَّارُ مَثْوًى لَّهُمْۗ وَاِنْ يَّسْتَعْتِبُوْا فَمَا هُمْ مِّنَ الْمُعْتَبِيْنَ

فَإِن
پھر اگر
يَصْبِرُوا۟
وہ صبر کریں
فَٱلنَّارُ
تو آگ
مَثْوًى
ٹھکانہ ہے
لَّهُمْۖ
ان کے لیے
وَإِن
اور اگر
يَسْتَعْتِبُوا۟
وہ توبہ کریں گے۔ عذر پیش کریں گے
فَمَا
تو نہیں
هُم
وہ
مِّنَ
سے
ٱلْمُعْتَبِينَ
وہ عذر قبول کیے جانے والوں میں س(ے)

اب اگر وہ صبر کریں تب بھی ان کا ٹھکانا دوزخ ہے، اور اگر وہ (توبہ کے ذریعے اﷲ کی) رضا حاصل کرنا چاہیں تو بھی وہ رضا پانے والوں میں نہیں ہوں گے،

تفسير

وَقَيَّضْنَا لَهُمْ قُرَنَاۤءَ فَزَيَّنُوْا لَهُمْ مَّا بَيْنَ اَيْدِيْهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَحَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ فِىْۤ اُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِمْ مِّنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِۚ اِنَّهُمْ كَانُوْا خٰسِرِيْنَ

وَقَيَّضْنَا
اور مقرر کیے ہم نے
لَهُمْ
ان کے لیے
قُرَنَآءَ
ساتھی
فَزَيَّنُوا۟
تو انہوں نے خوش نما بنا دیئے
لَهُم
ان کے لیے
مَّا
جو کچھ
بَيْنَ
سامنے
أَيْدِيهِمْ
ان کے سامنے تھے
وَمَا
اور جو کچھ
خَلْفَهُمْ
ان کے پیچھے تھے
وَحَقَّ
اور حق ہوگئی
عَلَيْهِمُ
ان پر
ٱلْقَوْلُ
بات
فِىٓ
میں
أُمَمٍ
گروہوں (میں)
قَدْ
تحقیق
خَلَتْ
گزر چکے
مِن
سے
قَبْلِهِم
ان سے پہلے
مِّنَ
سے
ٱلْجِنِّ
جنوں میں (سے)
وَٱلْإِنسِۖ
اور انسانوں میں سے
إِنَّهُمْ
بیشک وہ
كَانُوا۟
تھے وہ
خَٰسِرِينَ
خسارہ پانے والے

اور ہم نے اُن کے لئے ساتھ رہنے والے (شیاطین) مقرر کر دیئے، سو انہوں نے اُن کے لئے وہ (تمام برے اعمال) خوش نما کر دکھائے جو اُن کے آگے تھے اور اُن کے پیچھے تھے اور اُن پر (وہی) فرمانِ عذاب ثابت ہوگیا جو اُن امتوں کے بارے میں صادر ہوچکا تھا جو جنّات اور انسانوں میں سے اُن سے پہلے گزر چکی تھیں۔ بے شک وہ نقصان اٹھانے والے تھے،

تفسير

وَقَالَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لَا تَسْمَعُوْا لِهٰذَا الْقُرْاٰنِ وَالْغَوْا فِيْهِ لَعَلَّكُمْ تَغْلِبُوْنَ

وَقَالَ
اور کہا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
لَا
نہ
تَسْمَعُوا۟
تم سنو
لِهَٰذَا
اس
ٱلْقُرْءَانِ
قرآن کو
وَٱلْغَوْا۟
اور بےہودہ گوئی کرو
فِيهِ
اس میں
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تَغْلِبُونَ
تم غالب آجاؤ

اور کافر لوگ کہتے ہیں: تم اِس قرآن کو مت سنا کرو اور اِس (کی قرات کے اوقات) میں شور و غل مچایا کرو تاکہ تم (اِن کے قرآن پڑھنے پر) غالب رہو،

تفسير

فَلَـنُذِيْقَنَّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا عَذَابًا شَدِيْدًاۙ وَّلَنَجْزِيَنَّهُمْ اَسْوَاَ الَّذِىْ كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ

فَلَنُذِيقَنَّ
پس البتہ ہم ضرور چکھائیں گے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
عَذَابًا
عذاب
شَدِيدًا
شدید
وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ
اور البتہ ہم ضرور جزا دیں گے ان کو
أَسْوَأَ
بد ترین
ٱلَّذِى
اس چیز کی
كَانُوا۟
جو تھے
يَعْمَلُونَ
وہ عمل کرتے

پس ہم کافروں کو سخت عذاب کا مزہ ضرور چکھائیں گے اور ہم انہیں اُن برے اعمال کا بدلہ ضرور دیں گے جو وہ کرتے رہے تھے،

تفسير

ذٰلِكَ جَزَاۤءُ اَعْدَاۤءِ اللّٰهِ النَّارُ ۚ لَهُمْ فِيْهَا دَارُ الْخُـلْدِ ۗ جَزَاۤءًۢ بِمَا كَانُوْا بِاٰيٰتِنَا يَجْحَدُوْنَ

ذَٰلِكَ
یہ
جَزَآءُ
بدلہ ہے
أَعْدَآءِ
دشمنوں کا
ٱللَّهِ
اللہ کے
ٱلنَّارُۖ
آگ
لَهُمْ
ان کے لیے
فِيهَا
اس میں
دَارُ
گھر ہے
ٱلْخُلْدِۖ
ہمیشگی کا
جَزَآءًۢ
بدلہ ہے
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات کے ساتھ
يَجْحَدُونَ
وہ انکار کرتے

یہ دوزخ اﷲ کے دشمنوں کی جزا ہے، اُن کے لئے اِس میں ہمیشہ رہنے کا گھر ہے، یہ اُس کا بدلہ ہے جو وہ ہماری آیتوں کا انکار کیا کرتے تھے،

تفسير

وَقَالَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا رَبَّنَاۤ اَرِنَا الَّذَيْنِ اَضَلّٰنَا مِنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ نَجْعَلْهُمَا تَحْتَ اَقْدَامِنَا لِيَكُوْنَا مِنَ الْاَسْفَلِيْنَ

وَقَالَ
اور کہیں گے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
رَبَّنَآ
اے ہمارے رب
أَرِنَا
دکھا ہم کو
ٱلَّذَيْنِ
وہ لوگ
أَضَلَّانَا
جن دو نے بھٹکایا ہم کو
مِنَ
سے
ٱلْجِنِّ
جنوں میں (سے)
وَٱلْإِنسِ
اور انسانوں میں (سے)
نَجْعَلْهُمَا
ہم کردیں ان دونوں کو
تَحْتَ
نیچے
أَقْدَامِنَا
اپنے قدموں کے
لِيَكُونَا
تاکہ وہ دونوں ہوجائیں
مِنَ
سے
ٱلْأَسْفَلِينَ
سب سے نچلوں میں (سے)

اور جن لوگوں نے کفر کیا ہے کہیں گے: اے ہمارے رب! ہمیں جنّات اور انسانوں میں سے وہ دونوں دِکھا دے جنہوں نے ہمیں گمراہ کیا ہے ہم انہیں اپنے قدموں کے نیچے (روند) ڈالیں تاکہ وہ سب سے زیادہ ذِلّت والوں میں ہو جائیں،

تفسير

اِنَّ الَّذِيْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّٰهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوْا تَتَنَزَّلُ عَلَيْهِمُ الْمَلٰۤٮِٕكَةُ اَ لَّا تَخَافُوْا وَلَا تَحْزَنُوْا وَاَبْشِرُوْا بِالْجَـنَّةِ الَّتِىْ كُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ

إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
قَالُوا۟
جنہوں نے کہا
رَبُّنَا
رب ہمارا
ٱللَّهُ
اللہ ہے
ثُمَّ
پھر
ٱسْتَقَٰمُوا۟
وہ جم گئے۔ انہوں نے استقامت اختیار کی
تَتَنَزَّلُ
اترتے ہیں
عَلَيْهِمُ
ان پر
ٱلْمَلَٰٓئِكَةُ
فرشتے
أَلَّا
کہ نہ
تَخَافُوا۟
تم ڈرو
وَلَا
اور نہ
تَحْزَنُوا۟
تم غم کرو
وَأَبْشِرُوا۟
اور خوشخبری پاؤ
بِٱلْجَنَّةِ
جنت کی
ٱلَّتِى
وہ جو
كُنتُمْ
تھے تم
تُوعَدُونَ
تم وعدہ دیئے جاتے

بے شک جن لوگوں نے کہا: ہمارا رب اﷲ ہے، پھر وہ (اِس پر مضبوطی سے) قائم ہوگئے، تو اُن پر فرشتے اترتے ہیں (اور کہتے ہیں) کہ تم خوف نہ کرو اور نہ غم کرو اور تم جنت کی خوشیاں مناؤ جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا،

تفسير