Skip to main content
سَيَقُولُ
عنقریب کہیں گے
لَكَ
آپ کو
ٱلْمُخَلَّفُونَ
پیچھے چھوڑے جانے والے۔ پیچھے رہ جانے والے
مِنَ
سے
ٱلْأَعْرَابِ
بدوؤں میں (سے)
شَغَلَتْنَآ
مشغول کیا تھا ہم کو
أَمْوَٰلُنَا
ہمارے مالوں نے
وَأَهْلُونَا
اور ہمارے اہل و عیال نے
فَٱسْتَغْفِرْ
پس بخشش مانگیئے
لَنَاۚ
ہمارے لیے
يَقُولُونَ
وہ کہتے ہیں
بِأَلْسِنَتِهِم
اپنی زبانوں کے ساتھ
مَّا
جو
لَيْسَ
نہیں
فِى
میں
قُلُوبِهِمْۚ
ان کے دلوں (میں)
قُلْ
کہہ دیجیے
فَمَن
پس کون
يَمْلِكُ
مالک ہوگا
لَكُم
تمہارے لیے
مِّنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ
شَيْـًٔا
کسی چیز کا
إِنْ
اگر
أَرَادَ
اس نے ارادہ کیا
بِكُمْ
تمہارے ساتھ
ضَرًّا
نقصان کا
أَوْ
یا
أَرَادَ
اس نے ارادہ کیا
بِكُمْ
تمہارے ساتھ
نَفْعًۢاۚ
نفع کا
بَلْ
بلکہ
كَانَ
ہے
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کر رہے ہو
خَبِيرًۢا
پورا باخبر

عنقریب دیہاتیوں میں سے وہ لوگ جو (حدیبیہ میں شرکت سے) پیچھے رہ گئے تھے آپ سے (معذرۃً یہ) کہیں گے کہ ہمارے اموال اور اہل و عیال نے ہمیں مشغول کر رکھا تھا (اس لئے ہم آپ کی معیت سے محروم رہ گئے) سو آپ ہمارے لئے بخشش طلب کریں۔ یہ لوگ اپنی زبانوں سے وہ (باتیں) کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہیں۔ آپ فرما دیں کہ کون ہے جو تمہیں اﷲ کے (فیصلے کے) خلاف بچانے کا اختیار رکھتا ہو اگر اس نے تمہارے نقصان کا ارادہ فرما لیا ہو یا تمہارے نفع کا ارادہ فرما لیا ہو، بلکہ اﷲ تمہارے کاموں سے اچھی طرح باخبر ہے،

تفسير
بَلْ
بلکہ
ظَنَنتُمْ
گمان کیا تم نے
أَن
کہ
لَّن
ہرگز نہیں
يَنقَلِبَ
پلٹ کر آئیں گے
ٱلرَّسُولُ
رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
وَٱلْمُؤْمِنُونَ
اور مومن
إِلَىٰٓ
طرف
أَهْلِيهِمْ
اپنے گھر والوں کی طرف
أَبَدًا
کبھی بھی
وَزُيِّنَ
اور خوبصورت بنادی گئی
ذَٰلِكَ
یہ بات
فِى
میں
قُلُوبِكُمْ
تمہارے دلوں میں
وَظَنَنتُمْ
اور گمان کیا تم نے
ظَنَّ
گمان
ٱلسَّوْءِ
برا
وَكُنتُمْ
اور ہو تم
قَوْمًۢا
قوم۔ لوگ
بُورًا
ہلاک ہونے والے

بلکہ تم نے یہ گمان کیا تھا کہ رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور اہلِ ایمان (یعنی صحابہ رضی اللہ عنھم) اب کبھی بھی پلٹ کر اپنے گھر والوں کی طرف نہیں آئیں گے اور یہ (گمان) تمہارے دلوں میں (تمہارے نفس کی طرف سے) خُوب آراستہ کر دیا گیا تھا اور تم نے بہت ہی برا گمان کیا، اور تم ہلاک ہونے والی قوم بن گئے،

تفسير
وَمَن
اور جو کوئی
لَّمْ
نہ
يُؤْمِنۢ
ایمان لائے
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَرَسُولِهِۦ
اور اس کے رسول پر
فَإِنَّآ
تو بیشک ہم نے
أَعْتَدْنَا
تیار کیا ہم نے
لِلْكَٰفِرِينَ
کافروں کے لیے
سَعِيرًا
بھڑکتی ہوئی آگ کو

اور جو اﷲ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ایمان نہ لائے تو ہم نے کافروں کے لئے دوزخ تیار کر رکھی ہے،

تفسير
وَلِلَّهِ
اور اللہ ہی کے لیے ہے
مُلْكُ
بادشاہت
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کی
وَٱلْأَرْضِۚ
اور زمین کی
يَغْفِرُ
بخش دے گا
لِمَن
جس کو
يَشَآءُ
وہ چاہے گا
وَيُعَذِّبُ
اور عذاب دے گا
مَن
جس کو
يَشَآءُۚ
وہ چاہے گا
وَكَانَ
اور ہے
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
غَفُورًا
غفور
رَّحِيمًا
رحیم

اور آسمانوں اور زمین کی باشاہت اﷲ ہی کے لئے ہے، وہ جسے چاہتا ہے بخش دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے عذاب دیتا ہے، اور اﷲ بڑا بخشنے والا بے حد رحم فرمانے والا ہے،

تفسير
سَيَقُولُ
عنقریب وہ کہیں گے
ٱلْمُخَلَّفُونَ
پیچھے چھوڑے جانے والے۔ رہ جانے والے
إِذَا
جب
ٱنطَلَقْتُمْ
چلو گے تم
إِلَىٰ
طرف
مَغَانِمَ
غنیمتوں کے
لِتَأْخُذُوهَا
تاکہ تم لے سکو ان کو
ذَرُونَا
چھوڑ دو ہم کو
نَتَّبِعْكُمْۖ
ہم پیروی کریں تمہاری
يُرِيدُونَ
وہ چاہتے ہیں
أَن
کہ
يُبَدِّلُوا۟
وہ بدل ڈالیں
كَلَٰمَ
کلام
ٱللَّهِۚ
اللہ کا
قُل
کہہ دیجیے
لَّن
ہرگز نہیں
تَتَّبِعُونَا
تم پیروی کرو گے ہماری
كَذَٰلِكُمْ
اسی طرح تمہیں
قَالَ
فرمایا
ٱللَّهُ
اللہ نے
مِن
سے
قَبْلُۖ
اس سے پہلے
فَسَيَقُولُونَ
پس عنقریب وہ کہیں گے
بَلْ
بلکہ
تَحْسُدُونَنَاۚ
تم حسد کرتے ہو ہم سے
بَلْ
نہیں بلکہ
كَانُوا۟
ہیں وہ
لَا
نہیں
يَفْقَهُونَ
وہ سمجھتے
إِلَّا
مگر
قَلِيلًا
بہت کم

جب تم (خیبر کے) اَموالِ غنیمت کو حاصل کرنے کی طرف چلو گے تو (سفرِ حدیبیہ میں) پیچھے رہ جانے والے لوگ کہیں گے: ہمیں بھی اجازت دو کہ ہم تمہارے پیچھے ہو کر چلیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ اﷲ کے فرمان کو بدل دیں۔ فرما دیجئے: تم ہرگز ہمارے پیچھے نہیں آسکتے اسی طرح اﷲ نے پہلے سے فرما دیا تھا۔ سو اب وہ کہیں گے: بلکہ تم ہم سے حسد کرتے ہو، بات یہ ہے کہ یہ لوگ (حق بات کو) بہت ہی کم سمجھتے ہیں،

تفسير
قُل
کہہ دیجیے
لِّلْمُخَلَّفِينَ
پیچھے چھوڑے جانے والوں سے۔ رہ جانے والوں سے
مِنَ
سے
ٱلْأَعْرَابِ
بدوؤں میں (سے)
سَتُدْعَوْنَ
عنقریب تم بلائے جاؤ گے
إِلَىٰ
طرف
قَوْمٍ
ایک قوم کے
أُو۟لِى
والی
بَأْسٍ
قوت والی
شَدِيدٍ
سخت
تُقَٰتِلُونَهُمْ
تمہیں جنگ کرنا ہوگی ان سے
أَوْ
یا
يُسْلِمُونَۖ
وہ مطیع ہوجائیں گے
فَإِن
پھر اگر
تُطِيعُوا۟
تم اطاعت کرو
يُؤْتِكُمُ
دے گا تم کو
ٱللَّهُ
اللہ
أَجْرًا
اجر
حَسَنًاۖ
اچھا
وَإِن
اور اگر
تَتَوَلَّوْا۟
تم منہ موڑ گئے
كَمَا
جیسا کہ
تَوَلَّيْتُم
تم نے منہ موڑا تھا
مِّن
سے
قَبْلُ
اس سے پہلے
يُعَذِّبْكُمْ
وہ عذاب دے گا تم کو
عَذَابًا
عذاب
أَلِيمًا
دردناک

آپ دیہاتیوں میں سے پیچھے رہ جانے والوں سے فرما دیں کہ تم عنقریب ایک سخت جنگ جو قوم (سے جہاد) کی طرف بلائے جاؤ گے تم ان سے جنگ کرتے رہو گے یا وہ مسلمان ہو جائیں گے، سو اگر تم حکم مان لوگے تو اﷲ تمہیں بہترین اجر عطا فرمائے گا۔ اور اگر تم رُوگردانی کرو گے جیسے تم نے پہلے رُوگردانی کی تھی تو وہ تمہیں دردناک عذاب میں مبتلا کر دے گا،

تفسير
لَّيْسَ
نہیں ہے
عَلَى
پر
ٱلْأَعْمَىٰ
اندھے
حَرَجٌ
کوئی گناہ
وَلَا
اور نہ
عَلَى
پر
ٱلْأَعْرَجِ
لنگڑے
حَرَجٌ
کوئی گناہ
وَلَا
اور نہ
عَلَى
پر
ٱلْمَرِيضِ
مریض
حَرَجٌۗ
کوئی گناہ
وَمَن
اور جو
يُطِعِ
اطاعت کرے گا
ٱللَّهَ
اللہ کی
وَرَسُولَهُۥ
اور اس کے رسول کی
يُدْخِلْهُ
داخل کرے گا اس کو
جَنَّٰتٍ
باغوں میں
تَجْرِى
بہتی ہیں
مِن
سے
تَحْتِهَا
ان کے نیچے سے
ٱلْأَنْهَٰرُۖ
نہریں
وَمَن
اور جو کوئی
يَتَوَلَّ
منہ پھیرے گا
يُعَذِّبْهُ
وہ عذاب دے گا اس کو
عَذَابًا
عذاب
أَلِيمًا
دردناک

(جہاد سے رہ جانے میں) نہ اندھے پر کوئی گناہ ہے اور نہ لنگڑے پر کوئی گناہ ہے اور نہ (ہی) بیمار پر کوئی گناہ ہے، اور جو شخص اﷲ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرے گا وہ اسے بہشتوں میں داخل فرما دے گا جن کے نیچے نہریں رواں ہوں گی، اور جو شخص (اطاعت سے) منہ پھیرے گا وہ اسے درد ناک عذاب میں مبتلا کردے گا،

تفسير
لَّقَدْ
البتہ تحقیق
رَضِىَ
راضی ہوگیا
ٱللَّهُ
اللہ
عَنِ
سے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں (سے)
إِذْ
جب
يُبَايِعُونَكَ
وہ بیعت کر رہے تھے آپ سے
تَحْتَ
نیچے
ٱلشَّجَرَةِ
درخت کے
فَعَلِمَ
تو اس نے جان لیا
مَا
جو
فِى
میں
قُلُوبِهِمْ
ان کے دلوں میں تھا
فَأَنزَلَ
تو اس نے اتاری
ٱلسَّكِينَةَ
سکینت۔ تسکین
عَلَيْهِمْ
ان پر
وَأَثَٰبَهُمْ
اور عطا کی ان کو
فَتْحًا
فتح
قَرِيبًا
قریبی

بیشک اﷲ مومنوں سے راضی ہو گیا جب وہ (حدیبیہ میں) درخت کے نیچے آپ سے بیعت کر رہے تھے، سو جو (جذبۂ صِدق و وفا) ان کے دلوں میں تھا اﷲ نے معلوم کر لیا تو اﷲ نے ان (کے دلوں) پر خاص تسکین نازل فرمائی اور انہیں ایک بہت ہی قریب فتحِ (خیبر) کا انعام عطا کیا،

تفسير
وَمَغَانِمَ
اور غنیمتیں
كَثِيرَةً
بہت سی
يَأْخُذُونَهَاۗ
جنہیں وہ لیں گے
وَكَانَ
اور ہے
ٱللَّهُ
اللہ
عَزِيزًا
غالب
حَكِيمًا
حکمت والا

اور بہت سے اموالِ غنیمت (بھی) جو وہ حاصل کر رہے ہیں، اور اﷲ بڑا غالب بڑی حکمت والا ہے،

تفسير
وَعَدَكُمُ
وعدہ کیا تم سے
ٱللَّهُ
اللہ نے
مَغَانِمَ
غنیمتوں کا
كَثِيرَةً
بہت سی
تَأْخُذُونَهَا
تم لو گے ان کو
فَعَجَّلَ
تو اس نے جلدی دی
لَكُمْ
تم کو
هَٰذِهِۦ
یہ
وَكَفَّ
اور روک دیا
أَيْدِىَ
ہاتھوں کو
ٱلنَّاسِ
لوگوں کے
عَنكُمْ
تم سے
وَلِتَكُونَ
اور تاکہ ہوجائے
ءَايَةً
ایک نشانی
لِّلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں کے لیے
وَيَهْدِيَكُمْ
اور ہدایت بخشے تم کو
صِرَٰطًا
راستے کی
مُّسْتَقِيمًا
سیدھے

اور اﷲ نے (کئی فتوحات کے نتیجے میں) تم سے بہت سی غنیمتوں کا وعدہ فرمایا ہے جو تم آئندہ حاصل کرو گے مگر اس نے یہ (غنیمتِ خیبر) تمہیں جلدی عطا فرما دی اور (اہلِ مکہّ، اہلِ خیبر، قبائل بنی اسد و غطفان الغرض تمام دشمن) لوگوں کے ہاتھ تم سے روک دیئے، اور تاکہ یہ مومنوں کے لئے (آئندہ کی کامیابی و فتح یابی کی) نشانی بن جائے۔ اور تمہیں (اطمینانِ قلب کے ساتھ) سیدھے راستہ پر (ثابت قدم اور)گامزن رکھے،

تفسير