Skip to main content

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا قِيْلَ لَـكُمْ تَفَسَّحُوْا فِى الْمَجٰلِسِ فَافْسَحُوْا يَفْسَحِ اللّٰهُ لَـكُمْ ۚ وَاِذَا قِيْلَ انْشُزُوْا فَانْشُزُوْا يَرْفَعِ اللّٰهُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ ۙ وَالَّذِيْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ دَرَجٰتٍ ۗ وَاللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْرٌ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے ہو
إِذَا
جب
قِيلَ
کہا جائے
لَكُمْ
تم سے
تَفَسَّحُوا۟
جگہ پیدا کرو۔ کشادگی پیدا کرو
فِى
میں
ٱلْمَجَٰلِسِ
مجلسوں (میں)
فَٱفْسَحُوا۟
تو کشادگی پیدا کرو
يَفْسَحِ
کشادگی پیدا کردے گا
ٱللَّهُ
اللہ
لَكُمْۖ
تمہارے لیے
وَإِذَا
اور جب
قِيلَ
کہا جائے
ٱنشُزُوا۟
اٹھ جاؤ
فَٱنشُزُوا۟
تو اٹھ جایا کرو
يَرْفَعِ
بلند کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
مِنكُمْ
تم میں سے
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
أُوتُوا۟
جو دیے گئے
ٱلْعِلْمَ
علم
دَرَجَٰتٍۚ
درجوں میں
وَٱللَّهُ
اور اللہ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو
خَبِيرٌ
باخبر ہے

اے ایمان والو! جب تم سے کہا جائے کہ (اپنی) مجلسوں میں کشادگی پیدا کرو تو کشادہ ہو جایا کرو اللہ تمہیں کشادگی عطا فرمائے گا اور جب کہا جائے کھڑے ہو جاؤ تو تم کھڑے ہوجایا کرو، اللہ اُن لوگوں کے درجات بلند فرما دے گا جو تم میں سے ایمان لائے اور جنہیں علم سے نوازا گیا، اور اللہ اُن کاموں سے جو تم کرتے ہو خوب آگاہ ہے،

تفسير

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نَاجَيْتُمُ الرَّسُوْلَ فَقَدِّمُوْا بَيْنَ يَدَىْ نَجْوٰٮكُمْ صَدَقَةً ۗ ذٰلِكَ خَيْرٌ لَّكُمْ وَاَطْهَرُ ۗ فَاِنْ لَّمْ تَجِدُوْا فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو !
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے ہو
إِذَا
جب
نَٰجَيْتُمُ
سرگوشی کرو تم
ٱلرَّسُولَ
رسول سے
فَقَدِّمُوا۟ بَيْنَ
تو پیش کرو
يَدَىْ
پہلے
نَجْوَىٰكُمْ
اپنی سرگوشی کے
صَدَقَةًۚ
صدقہ
ذَٰلِكَ
یہ بات
خَيْرٌ
بہتر ہے
لَّكُمْ
تمہارے لیے
وَأَطْهَرُۚ
اور زیادہ پاکیزہ ہے
فَإِن
پھر اگر
لَّمْ
نہ
تَجِدُوا۟
تم پاؤ
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
غَفُورٌ
غفور
رَّحِيمٌ
رحیم ہے

اے ایمان والو! جب تم رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کوئی راز کی بات تنہائی میں عرض کرنا چاہو تو اپنی رازدارانہ بات کہنے سے پہلے کچھ صدقہ و خیرات کر لیا کرو، یہ (عمل) تمہارے لئے بہتر اور پاکیزہ تر ہے، پھر اگر (خیرات کے لئے) کچھ نہ پاؤ تو بیشک اللہ بہت بخشنے والا بہت رحم فرمانے والا ہے،

تفسير

ءَاَشْفَقْتُمْ اَنْ تُقَدِّمُوْا بَيْنَ يَدَىْ نَجْوٰٮكُمْ صَدَقٰتٍ ۗ فَاِذْ لَمْ تَفْعَلُوْا وَتَابَ اللّٰهُ عَلَيْكُمْ فَاَقِيْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ وَاَطِيْعُوا اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ ۗ وَاللّٰهُ خَبِيْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ

ءَأَشْفَقْتُمْ
کیا ڈر گئے تم
أَن
کہ
تُقَدِّمُوا۟ بَيْنَ
تم آگے بھیجو۔ پیش کرو
يَدَىْ
پہلے
نَجْوَىٰكُمْ
اپنی سرگوشیوں سے
صَدَقَٰتٍۚ
صدقات
فَإِذْ
پھر جب
لَمْ
نہ
تَفْعَلُوا۟
تم کرو
وَتَابَ
اور مہربان ہو
ٱللَّهُ
اللہ
عَلَيْكُمْ
تم پر
فَأَقِيمُوا۟
تو قائم کرو
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
وَءَاتُوا۟
اور ادا کرو
ٱلزَّكَوٰةَ
زکوۃ
وَأَطِيعُوا۟
اور اطاعت کرو
ٱللَّهَ
اللہ کی
وَرَسُولَهُۥۚ
اور اس کے رسول کی
وَٱللَّهُ
اور اللہ تعالیٰ
خَبِيرٌۢ
باخبر ہے
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو

کیا (بارگاہِ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں) تنہائی و رازداری کے ساتھ بات کرنے سے قبل صدقات و خیرات دینے سے تم گھبرا گئے؟ پھر جب تم نے (ایسا) نہ کیا اور اللہ نے تم سے باز پرس اٹھا لی (یعنی یہ پابندی اٹھا دی) تو (اب) نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ ادا کرتے رہو اور اللہ اور اُس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت بجا لاتے رہو، اور اللہ تمہارے سب کاموں سے خوب آگاہ ہے،

تفسير

اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِيْنَ تَوَلَّوْا قَوْمًا غَضِبَ اللّٰهُ عَلَيْهِمْۗ مَّا هُمْ مِّنْكُمْ وَلَا مِنْهُمْۙ وَيَحْلِفُوْنَ عَلَى الْكَذِبِ وَهُمْ يَعْلَمُوْنَ

أَلَمْ
کیا نہیں
تَرَ
تم نے دیکھا
إِلَى
طرف
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
تَوَلَّوْا۟
جنہوں نے دوست بنایا
قَوْمًا
ایک قوم کو
غَضِبَ
غضب ناک ہو
ٱللَّهُ
اللہ
عَلَيْهِم
ان پر
مَّا
نہیں
هُم
وہ
مِّنكُمْ
تم میں سے
وَلَا
اور نہ
مِنْهُمْ
ان میں سے
وَيَحْلِفُونَ
اور وہ قسمیں کھاتے ہیں
عَلَى
پر
ٱلْكَذِبِ
جھوٹ (پر)
وَهُمْ
اور وہ
يَعْلَمُونَ
جانتے ہیں

کیا آپ نے اُن لوگوں کو نہیں دیکھا جو ایسی جماعت کے ساتھ دوستی رکھتے ہیں جن پر اللہ نے غضب فرمایا، نہ وہ تم میں سے ہیں اور نہ اُن میں سے ہیں اور جھوٹی قَسمیں کھاتے ہیں حالانکہ وہ جانتے ہیں،

تفسير

اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ عَذَابًا شَدِيْدًا ۗ اِنَّهُمْ سَاۤءَ مَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ

أَعَدَّ
تیار کیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
لَهُمْ
ان کے لیے
عَذَابًا
عذاب
شَدِيدًاۖ
شدید۔ سخت
إِنَّهُمْ
بیشک وہ
سَآءَ
برا ہے
مَا
جو کچھ
كَانُوا۟
وہ ہیں
يَعْمَلُونَ
وہ عمل کرتے

اللہ نے اُن کے لئے سخت عذاب تیار فرما رکھا ہے، بیشک وہ برا (کام) ہے جو وہ کر رہے ہیں،

تفسير

اِتَّخَذُوْۤا اَيْمَانَهُمْ جُنَّةً فَصَدُّوْا عَنْ سَبِيْلِ اللّٰهِ فَلَهُمْ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ

ٱتَّخَذُوٓا۟
انہوں نے بنا لیا
أَيْمَٰنَهُمْ
اپنی قسموں کو
جُنَّةً
ڈھال
فَصَدُّوا۟
تو انہوں نے روک دیا
عَن
سے
سَبِيلِ
راستے (سے)
ٱللَّهِ
اللہ کے
فَلَهُمْ
تو ان کے لیے
عَذَابٌ
عذاب ہے
مُّهِينٌ
رسوا کرنے والا

انہوں نے اپنی (جھوٹی) قَسموں کو ڈھال بنا لیا ہے سو وہ (دوسروں کو) راہِ خدا سے روکتے ہیں، پس اُن کے لئے ذِلّت انگیز عذاب ہے،

تفسير

لَنْ تُغْنِىَ عَنْهُمْ اَمْوَالُهُمْ وَلَاۤ اَوْلَادُهُمْ مِّنَ اللّٰهِ شَيْــًٔـا ۗ اُولٰۤٮِٕكَ اَصْحٰبُ النَّارِ ۗ هُمْ فِيْهَا خٰلِدُوْنَ

لَّن
ہرگز نہ
تُغْنِىَ
کام آئیں گے
عَنْهُمْ
ان کو
أَمْوَٰلُهُمْ
ان کے مال
وَلَآ
اور نہ
أَوْلَٰدُهُم
ان کی اولاد
مِّنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ (سے)
شَيْـًٔاۚ
کچھ بھی
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
أَصْحَٰبُ
ساتھی ہیں
ٱلنَّارِۖ
آگ کے
هُمْ
وہ
فِيهَا
اس میں
خَٰلِدُونَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں

اللہ (کے عذاب) سے ہرگز نہ ہی اُن کے مال انہیں بچا سکیں گے اور نہ اُن کی اولاد ہی (انہیں بچا سکے گی)، یہی لوگ اہلِ دوزخ ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں،

تفسير

يَوْمَ يَبْعَثُهُمُ اللّٰهُ جَمِيْعًا فَيَحْلِفُوْنَ لَهٗ كَمَا يَحْلِفُوْنَ لَـكُمْ وَيَحْسَبُوْنَ اَنَّهُمْ عَلٰى شَىْءٍ ۗ اَلَاۤ اِنَّهُمْ هُمُ الْكٰذِبُوْنَ

يَوْمَ
جس دن
يَبْعَثُهُمُ
اٹھائے گا ان کو
ٱللَّهُ
اللہ
جَمِيعًا
سب کے سب کو
فَيَحْلِفُونَ
پھر وہ قسمیں کھائیں گے
لَهُۥ
اس کے لیے
كَمَا
جیسا کہ
يَحْلِفُونَ
وہ قسمیں کھاتے ہیں
لَكُمْۖ
تمہارے لیے
وَيَحْسَبُونَ
اور وہ سمجھتے ہیں
أَنَّهُمْ
بیشک وہ
عَلَىٰ
اوپر
شَىْءٍۚ
ایک چیز کے ہیں
أَلَآ
خبردار
إِنَّهُمْ
بیشک وہ
هُمُ
وہی
ٱلْكَٰذِبُونَ
جھوٹے ہیں

جس دن اللہ اُن سب کو (دوبارہ زندہ کر کے) اٹھائے گا تو وہ اُس کے حضور (بھی) قَسمیں کھا جائیں گے جیسے تمہارے سامنے قَسمیں کھاتے ہیں اور وہ گمان کرتے ہیں کہ وہ کسی (اچھی) شے (یعنی روِش) پر ہیں۔ آگاہ رہو کہ یہ لوگ جھوٹے ہیں،

تفسير

اِسْتَحْوَذَ عَلَيْهِمُ الشَّيْطٰنُ فَاَنْسٰٮهُمْ ذِكْرَ اللّٰهِۗ اُولٰۤٮِٕكَ حِزْبُ الشَّيْطٰنِۗ اَلَاۤ اِنَّ حِزْبَ الشَّيْطٰنِ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ

ٱسْتَحْوَذَ
غالب آگیا۔ گھیر لیا۔ احاطہ کرلیا
عَلَيْهِمُ
ان پر
ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان نے
فَأَنسَىٰهُمْ
تو اس نے بھلا دیا ان کو
ذِكْرَ
ذکر
ٱللَّهِۚ
اللہ کا
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
حِزْبُ
گروہ ہیں
ٱلشَّيْطَٰنِۚ
شیطان کا
أَلَآ
خبردار
إِنَّ
بیشک
حِزْبَ
گروہ
ٱلشَّيْطَٰنِ
شیطان کا
هُمُ
وہ
ٱلْخَٰسِرُونَ
خسارہ پانے والے ہیں

اُن پر شیطان نے غلبہ پا لیا ہے سو اُس نے انہیں اللہ کا ذکر بھلا دیا ہے، یہی لوگ شیطان کا لشکر ہیں۔ جان لو کہ بیشک شیطانی گروہ کے لوگ ہی نقصان اٹھانے والے ہیں،

تفسير

اِنَّ الَّذِيْنَ يُحَاۤدُّوْنَ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗۤ اُولٰۤٮِٕكَ فِى الْاَذَلِّيْنَ

إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يُحَآدُّونَ
جو مقابلہ کرتے ہیں
ٱللَّهَ
اللہ کا
وَرَسُولَهُۥٓ
اور اس کے رسول کا
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
فِى
میں
ٱلْأَذَلِّينَ
سب سے ذلیل ترین (مخلوق) میں سے ہیں

بیشک جو لوگ اللہ اور اُس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عداوت رکھتے ہیں وہی ذلیل ترین لوگوں میں سے ہیں،

تفسير