Skip to main content
bismillah

يُسَبِّحُ لِلّٰهِ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَمَا فِى الْاَرْضِ الْمَلِكِ الْقُدُّوْسِ الْعَزِيْزِ الْحَكِيْمِ

يُسَبِّحُ
تسبیح کررہی ہے
لِلَّهِ
اللہ ہی کے لیے
مَا
ہر وہ چیز جو
فِى
میں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمان میں ہے
وَمَا
اور جو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین میں ہے
ٱلْمَلِكِ
جو بادشاہ ہے
ٱلْقُدُّوسِ
نہایت پاکیزہ
ٱلْعَزِيزِ
زبردست
ٱلْحَكِيمِ
حکمت والا

(ہر چیز) جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے اللہ کی تسبیح کرتی ہے (جو حقیقی) بادشاہ ہے، (ہر نقص و عیب سے) پاک ہے، عزت و غلبہ والا ہے بڑی حکمت والا ہے،

تفسير

هُوَ الَّذِىْ بَعَثَ فِى الْاُمِّيّٖنَ رَسُوْلًا مِّنْهُمْ يَتْلُوْا عَلَيْهِمْ اٰيٰتِهٖ وَيُزَكِّيْهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتٰبَ وَالْحِكْمَةَ وَاِنْ كَانُوْا مِنْ قَبْلُ لَفِىْ ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍۙ

هُوَ
وہ اللہ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے
بَعَثَ
جس نے بھیجا
فِى
میں
ٱلْأُمِّيِّۦنَ
ان پڑھ لوگوں (میں)
رَسُولًا
ایک رسول
مِّنْهُمْ
انہی میں سے
يَتْلُوا۟
جو پڑھتا ہے
عَلَيْهِمْ
ان پر
ءَايَٰتِهِۦ
اس کی آیات
وَيُزَكِّيهِمْ
اور ان کا تزکیہ کرتا ہے
وَيُعَلِّمُهُمُ
اور سکھاتا ہے ان کو
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
وَٱلْحِكْمَةَ
اور حکمت
وَإِن
اور بیشک
كَانُوا۟
تھے وہ
مِن
سے
قَبْلُ
اس سے پہلے
لَفِى
البتہ میں
ضَلَٰلٍ
گمراہی میں
مُّبِينٍ
کھلی

وہی ہے جس نے اَن پڑھ لوگوں میں انہی میں سے ایک (با عظمت) رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بھیجا وہ اُن پر اُس کی آیتیں پڑھ کر سناتے ہیں اور اُن (کے ظاہر و باطن) کو پاک کرتے ہیں اور انہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتے ہیں، بیشک وہ لوگ اِن (کے تشریف لانے) سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے،

تفسير

وَّاٰخَرِيْنَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوْا بِهِمْۗ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ

وَءَاخَرِينَ
اور کچھ دوسرے
مِنْهُمْ
ان میں سے
لَمَّا
حالانکہ (نہیں)
يَلْحَقُوا۟
وہ ملے
بِهِمْۚ
ان کے ساتھ
وَهُوَ
اور وہ
ٱلْعَزِيزُ
زبردست ہے
ٱلْحَكِيمُ
حکمت والا ہے

اور اِن میں سے دوسرے لوگوں میں بھی (اِس رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تزکیہ و تعلیم کے لئے بھیجا ہے) جو ابھی اِن لوگوں سے نہیں ملے (جو اس وقت موجود ہیں یعنی اِن کے بعد کے زمانہ میں آئیں گے)، اور وہ بڑا غالب بڑی حکمت والا ہے،

تفسير

ذٰلِكَ فَضْلُ اللّٰهِ يُؤْتِيْهِ مَنْ يَّشَاۤءُ ۗ وَاللّٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيْمِ

ذَٰلِكَ
یہ
فَضْلُ
فضل ہے
ٱللَّهِ
اللہ کا
يُؤْتِيهِ
دیتا ہے اسے
مَن
جس کو
يَشَآءُۚ
وہ چاہتا ہے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
ذُو
والا ہے
ٱلْفَضْلِ
فضل (والا ہے)
ٱلْعَظِيمِ
بڑے

یہ (یعنی اس رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد اور اِن کا فیض و ہدایت) اللہ کا فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے اس سے نوازتا ہے، اوراللہ بڑے فضل والا ہے،

تفسير

مَثَلُ الَّذِيْنَ حُمِّلُوا التَّوْرٰٮةَ ثُمَّ لَمْ يَحْمِلُوْهَا كَمَثَلِ الْحِمَارِ يَحْمِلُ اَسْفَارًا ۗ بِئْسَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيٰتِ اللّٰهِ ۗ وَاللّٰهُ لَا يَهْدِى الْقَوْمَ الظّٰلِمِيْنَ

مَثَلُ
مثال
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی
حُمِّلُوا۟
جو اٹھوائے گئے
ٱلتَّوْرَىٰةَ
تورات
ثُمَّ
پھر
لَمْ
نہ
يَحْمِلُوهَا
انہوں نے اٹھایا اس کو
كَمَثَلِ
مانند مثال
ٱلْحِمَارِ
گدھے کے ہے
يَحْمِلُ
جو اٹھاتا ہے
أَسْفَارًۢاۚ
بوجھ
بِئْسَ
بری ہے
مَثَلُ
مثال
ٱلْقَوْمِ
اس قوم کی
ٱلَّذِينَ
جنہوں نے
كَذَّبُوا۟
جھٹلایا
بِـَٔايَٰتِ
آیات کو
ٱللَّهِۚ
اللہ کی
وَٱللَّهُ
اور اللہ تعالیٰ
لَا
نہیں
يَهْدِى
ہدایت دیتا
ٱلْقَوْمَ
قوم کو
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالم

اُن لوگوں کا حال جن پر تورات (کے احکام و تعلیمات) کا بوجھ ڈالا گیا پھر انہوں نے اسے نہ اٹھایا (یعنی اس میں اِس رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر موجود تھا مگر وہ اِن پر ایمان نہ لائے) گدھے کی مِثل ہے جو پیٹھ پر بڑی بڑی کتابیں لادے ہوئے ہو، اُن لوگوں کی مثال کیا ہی بُری ہے جنہوں نے اللہ کی آیتوں کو جھٹلایا ہے، اور اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں فرماتا،

تفسير

قُلْ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ هَادُوْۤا اِنْ زَعَمْتُمْ اَنَّكُمْ اَوْلِيَاۤءُ لِلّٰهِ مِنْ دُوْنِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ

قُلْ
کہہ دیجئے
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
هَادُوٓا۟
جو یہودی بنے ہو
إِن
اگر
زَعَمْتُمْ
تم زعم رکھتے ہو۔ گھمنڈ رکھتے ہو۔ سمجھتے ہو
أَنَّكُمْ
بیشک تم
أَوْلِيَآءُ
دوست ہو
لِلَّهِ
اللہ کے
مِن
سے
دُونِ
سوا
ٱلنَّاسِ
لوگوں کے
فَتَمَنَّوُا۟
پس تم تمنا کرو
ٱلْمَوْتَ
موت کی
إِن
اگر
كُنتُمْ
ہو تم
صَٰدِقِينَ
سچے

آپ فرما دیجئے: اے یہودیو! اگر تم یہ گمان کرتے ہو کہ سب لوگوں کو چھوڑ کر تم ہی اللہ کے دوست (یعنی اولیاء) ہو تو موت کی آرزو کرو (کیونکہ اس کے اولیاء کو تو قبر و حشر میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی) اگر تم (اپنے خیال میں) سچے ہو،

تفسير

وَلَا يَتَمَنَّوْنَهٗۤ اَبَدًۢا بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْهِمْۗ وَاللّٰهُ عَلِيْمٌۢ بِالظّٰلِمِيْنَ

وَلَا
اور نہ
يَتَمَنَّوْنَهُۥٓ
وہ تمنا کریں گے اس کی
أَبَدًۢا
کبھی بھی
بِمَا
بوجہ اس کے جو
قَدَّمَتْ
آگے بھیجا
أَيْدِيهِمْۚ
ان کے ہاتھوں نے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
عَلِيمٌۢ
جاننے والا ہے
بِٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کو

اور یہ لوگ کبھی بھی اس کی تمنا نہیں کریں گے اُس (رسول کی تکذیب اور کفر) کے باعث جو وہ آگے بھیج چکے ہیں۔ اور اللہ ظالموں کو خُوب جانتا ہے،

تفسير

قُلْ اِنَّ الْمَوْتَ الَّذِىْ تَفِرُّوْنَ مِنْهُ فَاِنَّهٗ مُلٰقِيْكُمْ ثُمَّ تُرَدُّوْنَ اِلٰى عٰلِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ

قُلْ
کہہ دیجئے
إِنَّ
بیشک
ٱلْمَوْتَ
موت
ٱلَّذِى
وہ جو
تَفِرُّونَ
تم بھاگتے ہو
مِنْهُ
اس سے
فَإِنَّهُۥ
تو بیشک وہ
مُلَٰقِيكُمْۖ
ملنے والی ہے تم سے
ثُمَّ
پھر
تُرَدُّونَ
تم لوٹائے جاؤ گے
إِلَىٰ
طرف
عَٰلِمِ
جاننے والے
ٱلْغَيْبِ
غیب کے
وَٱلشَّهَٰدَةِ
اور حاضر کے
فَيُنَبِّئُكُم
پھر وہ بتادے گا تم کو
بِمَا
ساتھ اس کے جو
كُنتُمْ
تم
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے

فرما دیجئے: جس موت سے تم بھاگتے ہو وہ ضرور تمہیں ملنے والی ہے پھر تم ہر پوشیدہ و ظاہر چیز کو جاننے والے (رب) کی طرف لوٹائے جاؤ گے، سو وہ تمہیں آگاہ کر دے گا جو کچھ تم کرتے تھے،

تفسير

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نُوْدِىَ لِلصَّلٰوةِ مِنْ يَّوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِلٰى ذِكْرِ اللّٰهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ۗ ذٰ لِكُمْ خَيْرٌ لَّـكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے ہو
إِذَا
جب
نُودِىَ
پکارا جائے
لِلصَّلَوٰةِ
نماز کے لیے
مِن
کے
يَوْمِ
دن
ٱلْجُمُعَةِ
جمعہ کے
فَٱسْعَوْا۟
تو دوڑو
إِلَىٰ
طرف
ذِكْرِ
ذکر کی (طرف )
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَذَرُوا۟
اور چھوڑ دو
ٱلْبَيْعَۚ
تجارت
ذَٰلِكُمْ
یہ
خَيْرٌ
بہتر ہے
لَّكُمْ
تمہارے لیے
إِن
اگر
كُنتُمْ
تم
تَعْلَمُونَ
علم رکھتے ہو

اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن (جمعہ کی) نماز کے لئے اذان دی جائے تو فوراً اللہ کے ذکر (یعنی خطبہ و نماز) کی طرف تیزی سے چل پڑو اور خرید و فروخت (یعنی کاروبار) چھوڑ دو۔ یہ تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو،

تفسير

فَاِذَا قُضِيَتِ الصَّلٰوةُ فَانْتَشِرُوْا فِى الْاَرْضِ وَابْتَغُوْا مِنْ فَضْلِ اللّٰهِ وَاذْكُرُوا اللّٰهَ كَثِيْرًا لَّعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ

فَإِذَا
پھر جب
قُضِيَتِ
پوری ہوجائے
ٱلصَّلَوٰةُ
نماز
فَٱنتَشِرُوا۟
تو پھیل جاؤ
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
وَٱبْتَغُوا۟
اور تلاش کرو
مِن
سے
فَضْلِ
فضل میں (سے)
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَٱذْكُرُوا۟
اور ذکر کرو
ٱللَّهَ
اللہ کا
كَثِيرًا
بہت
لَّعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تُفْلِحُونَ
تم فلاح پاؤ

پھر جب نماز ادا ہوچکے تو زمین میں منتشر ہو جاؤ اور (پھر) اللہ کا فضل (یعنی رزق) تلاش کرنے لگو اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا کرو تاکہ تم فلاح پاؤ،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
الجمعہ
القرآن الكريم:الجمعة
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Al-Jumu'ah
سورہ نمبر:۶۲
کل آیات:۱۱
کل کلمات:۱۳۰
کل حروف:۷۲۰
کل رکوعات:۲
مقام نزول:مدینہ منورہ
ترتیب نزولی:۱۱۰
آیت سے شروع:۵۱۷۷