Skip to main content
يَٰبَنِىٓ
اے بنی
ءَادَمَ
آدم
خُذُوا۟
پکڑو / لے لو / بناؤ تم
زِينَتَكُمْ
اپنی زینت کو / اپنا لباس
عِندَ
نزدیک
كُلِّ
ہر
مَسْجِدٍ
مسجد کے
وَكُلُوا۟
اور کھاؤ
وَٱشْرَبُوا۟
اور پیو
وَلَا
اور نہ
تُسْرِفُوٓا۟ۚ
تم حد سے بڑھو
إِنَّهُۥ
کیونکہ
لَا
نہیں
يُحِبُّ
وہ پسند کرتا
ٱلْمُسْرِفِينَ
حد سے بڑھنے والوں کو

اے بنی آدم، ہر عبادت کے موقع پر اپنی زینت سے آراستہ رہو اور کھاؤ پیو اور حد سے تجاوز نہ کرو، اللہ حد سے بڑھنے والوں کو پسند نہیں کرتا

تفسير
قُلْ
کہہ دیجئے
مَنْ
کس نے
حَرَّمَ
حرام کی
زِينَةَ
زینت
ٱللَّهِ
اللہ کی
ٱلَّتِىٓ
وہ جو
أَخْرَجَ
اس نے نکالی
لِعِبَادِهِۦ
اپنے بندوں کے لئے
وَٱلطَّيِّبَٰتِ
اور پاکیزہ چیزیں
مِنَ
سے
ٱلرِّزْقِۚ
رزق میں
قُلْ
کہہ دیجئے
هِىَ
وہ
لِلَّذِينَ
ان لوگوں کے لئے ہے
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
فِى
میں
ٱلْحَيَوٰةِ
زندگی میں
ٱلدُّنْيَا
دنیا کی
خَالِصَةً
خالصتاً
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِۗ
قیامت کے
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
نُفَصِّلُ
ہم تفصیلا بیان کرتے ہیں
ٱلْءَايَٰتِ
آیات
لِقَوْمٍ
اس قوم کے لئے
يَعْلَمُونَ
جو علم رکھتی ہو

اے محمدؐ، ان سے کہو کس نے اللہ کی اُس زینت کو حرام کر دیا جسے اللہ نے اپنے بندوں کے لیے نکالا تھا اور کس نے خدا کی بخشی ہوئی پاک چیزیں ممنوع کر دیں؟ کہو، یہ ساری چیزیں دنیا کی زندگی میں بھی ایمان لانے والوں کے لیے ہیں، اور قیامت کے روز تو خالصتاً انہی کے لیے ہوں گی اِس طرح ہم اپنی باتیں صاف صاف بیان کرتے ہیں اُن لوگوں کے لیے جو علم رکھنے والے ہیں

تفسير
قُلْ
کہہ دیجئے
إِنَّمَا
بیشک
حَرَّمَ
حرام کیا
رَبِّىَ
میرے رب نے
ٱلْفَوَٰحِشَ
فواحش کو/ بےحیائی کو
مَا
جو
ظَهَرَ
ظاہر ہو
مِنْهَا
اس میں سے
وَمَا
اور جو
بَطَنَ
چھپا ہوا ہو
وَٱلْإِثْمَ
اور گناہ کو
وَٱلْبَغْىَ
اور زیادتی کو / بغاوت کو
بِغَيْرِ
نا
ٱلْحَقِّ
حق
وَأَن
اور یہ کہ
تُشْرِكُوا۟
تم شریک ٹھہراؤ
بِٱللَّهِ
اللہ کے ساتھ
مَا
جو
لَمْ
نہیں
يُنَزِّلْ
اس نے اتاری
بِهِۦ
ساتھ اس کے
سُلْطَٰنًا
کوئی دلیل
وَأَن
اور یہ کہ
تَقُولُوا۟
تم کہو
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ (پر)
مَا
وہ جو
لَا
نہیں
تَعْلَمُونَ
تم جانتے

اے محمدؐ، اِن سے کہو کہ میرے رب نے جو چیزیں حرام کی ہیں وہ تو یہ ہیں; بے شرمی کے کام خواہ کھلے ہوں یا چھپے اور گناہ اور حق کے خلاف زیادتی اور یہ کہ اللہ کے ساتھ تم کسی کو شریک کرو جس کے لیے اُس نے کوئی سند نازل نہیں کی اور یہ کہ اللہ کے نام پر کوئی ایسی بات کہو جس کے متعلق تمہیں علم نہ ہو کہ وہ حقیقت میں اسی نے فرمائی ہے

تفسير
وَلِكُلِّ
اور ہر کے لیے
أُمَّةٍ
امت (کے لئے)
أَجَلٌۖ
مہلت ہے
فَإِذَا
پھر جب
جَآءَ
آجاتی ہے
أَجَلُهُمْ
ان کی مقرر مدت
لَا
نہ
يَسْتَأْخِرُونَ
وہ دیر کرسکتے ہیں
سَاعَةًۖ
ایک گھڑی
وَلَا
اور نہ
يَسْتَقْدِمُونَ
وہ آگے بڑھ سکتے ہیں

ہر قوم کے لیے مہلت کی ایک مدت مقرر ہے، پھر جب کسی قوم کی مدت آن پوری ہوتی ہے تو ایک گھڑی بھر کی تاخیر و تقدیم بھی نہیں ہوتی

تفسير
يَٰبَنِىٓ
اے بنی
ءَادَمَ
آدم
إِمَّا
اگر
يَأْتِيَنَّكُمْ
آئیں تمہارے پاس
رُسُلٌ
کچھ رسول
مِّنكُمْ
تم میں سے
يَقُصُّونَ
جو بیان کرتے ہوں
عَلَيْكُمْ
تم پر
ءَايَٰتِىۙ
میری آیات
فَمَنِ
تو جو کوئی
ٱتَّقَىٰ
تقویٰ اختیار کرے
وَأَصْلَحَ
اور اصلاح کرے
فَلَا
تو نہیں
خَوْفٌ
کوئی خوف
عَلَيْهِمْ
ان پر
وَلَا
اور نہ
هُمْ
وہ
يَحْزَنُونَ
غمگین ہوں گے

(اور یہ بات اللہ نے آغاز تخلیق ہی میں صاف فرما دی تھی کہ) اے بنی آدم، یاد رکھو، اگر تمہارے پاس خود تم ہی میں سے ایسے رسول آئیں جو تمہیں میری آیات سنا رہے ہوں، تو جو کوئی نافرمانی سے بچے گا اور اپنے رویہ کی اصلاح کر لے گا اس کے لیے کسی خوف اور رنج کا موقع نہیں ہے

تفسير
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
كَذَّبُوا۟
جنہوں نے جھٹلایا
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات کو
وَٱسْتَكْبَرُوا۟
اور تکبر کیا
عَنْهَآ
ان سے
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
أَصْحَٰبُ
والے ہیں
ٱلنَّارِۖ
آگ
هُمْ
وہ
فِيهَا
اس میں
خَٰلِدُونَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں

اور جو لوگ ہماری آیات کو جھٹلائیں گے اور ان کے مقابلہ میں سرکشی برتیں گے وہی اہل دوزخ ہوں گے جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے

تفسير
فَمَنْ
تو کون
أَظْلَمُ
زیادہ بڑا ظالم ہے
مِمَّنِ
اس سے جو
ٱفْتَرَىٰ
گھڑ لے
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ کے
كَذِبًا
جھوٹ
أَوْ
یا
كَذَّبَ
وہ جھٹلائے
بِـَٔايَٰتِهِۦٓۚ
اس کی آیات کو
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
يَنَالُهُمْ
پالے گا ان کو / پہنچے گا ان کو
نَصِيبُهُم
ان کا حصہ
مِّنَ
سے
ٱلْكِتَٰبِۖ
کتاب میں (سے )
حَتَّىٰٓ
یہاں تک کہ
إِذَا
جب
جَآءَتْهُمْ
آجائیں گے ان کے پاس
رُسُلُنَا
ہمارے فرشتے
يَتَوَفَّوْنَهُمْ
جو فوت کریں گے ان کو
قَالُوٓا۟
وہ کہیں گے
أَيْنَ
کہاں ہیں
مَا
جن کو
كُنتُمْ
تھے تو
تَدْعُونَ
تم پکارتے
مِن
کے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِۖ
اللہ کے
قَالُوا۟
وہ کہیں گے
ضَلُّوا۟
گم ہوگئے
عَنَّا
ہم سے
وَشَهِدُوا۟
اور وہ گواہی دیں گے
عَلَىٰٓ
کے خلاف
أَنفُسِهِمْ
اپنے نفسوں
أَنَّهُمْ
کہ بیشک وہ
كَانُوا۟
وہ تھے
كَٰفِرِينَ
کافر

ظاہر ہے کہ اُس سے بڑا ظالم اور کو ن ہو گا جو بالکل جھوٹی باتیں گھڑ کر اللہ کی طرف منسوب کرے یا اللہ کی سچی آیات کو جھٹلائے ایسے لوگ اپنے نوشتہ تقدیر کے مطابق اپنا حصہ پاتے رہیں گے، یہاں تک کہ وہ گھڑی آ جائے گی جب ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے ان کی روحیں قبض کرنے کے لیے پہنچیں گے اُس وقت وہ اُن سے پوچھیں گے کہ بتاؤ، اب کہاں ہیں تمہارے وہ معبود جن کو تم کو خدا کے بجائے پکارتے تھے؟ وہ کہیں گے کہ، "سب ہم سے گم ہو گئے" اور وہ خود اپنے خلاف گواہی دیں گے کہ ہم واقعی منکر حق تھے

تفسير
قَالَ
اللہ تعالیٰ فرمائے گا
ٱدْخُلُوا۟
داخل ہوجاؤ
فِىٓ
میں
أُمَمٍ
گروہوں
قَدْ
تحقیق
خَلَتْ
گزر گئے
مِن
سے
قَبْلِكُم
تم (سے) پہلے
مِّنَ
سے
ٱلْجِنِّ
جنوں میں سے
وَٱلْإِنسِ
اور انسانوں میں سے
فِى
میں
ٱلنَّارِۖ
آگ میں
كُلَّمَا
جب کبھی
دَخَلَتْ
داخل ہوگی
أُمَّةٌ
کوئی جماعت
لَّعَنَتْ
لعنت کرے گی
أُخْتَهَاۖ
اپنی بہن کو
حَتَّىٰٓ
یہاں تک کہ
إِذَا
جب
ٱدَّارَكُوا۟
وہ جمع ہوجائیں گے
فِيهَا
اس میں
جَمِيعًا
سب
قَالَتْ
کہے گی
أُخْرَىٰهُمْ
پچھلی ان کی
لِأُولَىٰهُمْ
اپنی پہلی کے لئے
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
هَٰٓؤُلَآءِ
یہ ہیں وہ لوگ
أَضَلُّونَا
جنہوں نے گمراہ کیا ہم کو
فَـَٔاتِهِمْ
پس دے ان کو
عَذَابًا
عذاب
ضِعْفًا
دوگنا
مِّنَ
سے
ٱلنَّارِۖ
آگ میں سے
قَالَ
وہ فرمائے گا
لِكُلٍّ
ہر ایک کے لئے
ضِعْفٌ
دو گنا ہے
وَلَٰكِن
لیکن
لَّا
نہیں
تَعْلَمُونَ
تم نہیں جانتے

اللہ فرمائے گا جاؤ، تم بھی اسی جہنم میں چلے جاؤ جس میں تم سے پہلے گزرے ہوئے گروہ جن و انس جا چکے ہیں ہر گروہ جب جہنم میں داخل ہوگا تو اپنے پیش رو گروہ پر لعنت کرتا ہوا داخل ہوگا، حتیٰ کہ جب سب وہاں جمع ہو جائیں گے تو ہر بعد والا گروہ پہلے گروہ کے حق میں کہے گا کہ اے رب، یہ لوگ تھے جنہوں نے ہم کو گمراہ کیا لہٰذا انہیں آگ کا دوہرا عذاب دے جواب میں ارشاد ہوگا، ہر ایک کے لیے دوہرا ہی عذاب ہے مگر تم جانتے نہیں ہو

تفسير
وَقَالَتْ
اور کہے گی
أُولَىٰهُمْ
ان کی پہلی
لِأُخْرَىٰهُمْ
ان کی پچھلی کو
فَمَا
پس نہ
كَانَ
تھا
لَكُمْ
تمہارے لئے
عَلَيْنَا
ہم پر
مِن
کوئی
فَضْلٍ
فضل
فَذُوقُوا۟
پس چکھو
ٱلْعَذَابَ
عذاب
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كُنتُمْ
تھے تم
تَكْسِبُونَ
تم کمائی کرتے

اور پہلا گروہ دوسرے گروہ سے کہے گا کہ (اگر ہم قابل الزام تھے) تو تمہی کو ہم پر کونسی فضیلت حاصل تھی، اب اپنی کمائی کے نتیجہ میں عذاب کا مزا چکھو

تفسير
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَذَّبُوا۟
جنہوں نے جھٹلایا
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات کو
وَٱسْتَكْبَرُوا۟
اور انہوں نے تکبر کیا
عَنْهَا
ان سے
لَا
نہیں
تُفَتَّحُ
کھولے جائیں گے
لَهُمْ
ان کے لئے
أَبْوَٰبُ
دروازے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان کے
وَلَا
اور نہ
يَدْخُلُونَ
وہ داخل ہوں گے
ٱلْجَنَّةَ
جنت میں
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يَلِجَ
داخل ہوجائے
ٱلْجَمَلُ
اونٹ
فِى
میں
سَمِّ
ناکے میں
ٱلْخِيَاطِۚ
سوئی کے
وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
نَجْزِى
ہم جزا دیتے ہیں
ٱلْمُجْرِمِينَ
مجرموں

یقین جانو، جن لوگوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا ہے اور ان کے مقابلہ میں سرکشی کی ہے ان کے لیے آسمان کے دروازے ہرگز نہ کھولے جائیں گے اُن کا جنت میں جانا اتنا ہی ناممکن ہے جتنا سوئی کے ناکے سے اونٹ کا گزرنا مجرموں کو ہمارے ہاں ایسا ہی بدلہ ملا کرتا ہے

تفسير