Skip to main content

يٰقَوْمِ لَاۤ اَسْـــَٔلُكُمْ عَلَيْهِ اَجْرًا ۗ اِنْ اَجْرِىَ اِلَّا عَلَى الَّذِىْ فَطَرَنِىْ ۗ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ

يَٰقَوْمِ
اے میری قوم
لَآ
نہیں
أَسْـَٔلُكُمْ
میں سوال کرتا تم سے
عَلَيْهِ
اس پر
أَجْرًاۖ
کسی اجر کا
إِنْ
نہیں
أَجْرِىَ
اجر میرا
إِلَّا
مگر
عَلَى
اس
ٱلَّذِى
ذات کے ذمہ
فَطَرَنِىٓۚ
جس نے پیدا کیا مجھ کو
أَفَلَا
کیا پھر نہیں
تَعْقِلُونَ
تم عقل سے کام لیتے

اے میری قوم! میں اس (دعوت و تبلیغ) پر تم سے کوئی اجر نہیں مانگتا، میرا اجر فقط اس (کے ذمۂ کرم) پر ہے جس نے مجھے پیدا فرمایا ہے، کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے،

تفسير

وَيٰقَوْمِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوْبُوْۤا اِلَيْهِ يُرْسِلِ السَّمَاۤءَ عَلَيْكُمْ مِّدْرَارًا وَّيَزِدْكُمْ قُوَّةً اِلٰى قُوَّتِكُمْ وَلَا تَتَوَلَّوْا مُجْرِمِيْنَ

وَيَٰقَوْمِ
اور اے میری قوم
ٱسْتَغْفِرُوا۟
بخشش مانگو
رَبَّكُمْ
اپنے رب سے
ثُمَّ
پھر
تُوبُوٓا۟
توبہ کرو
إِلَيْهِ
اس کی طرف
يُرْسِلِ
وہ بھیجے گا
ٱلسَّمَآءَ
آسمان کو
عَلَيْكُم
تم پر
مِّدْرَارًا
بہت برسنے والا
وَيَزِدْكُمْ
اور زیادہ دے گا تم کو
قُوَّةً
قوت
إِلَىٰ
طرف
قُوَّتِكُمْ
تمہاری قوت کے
وَلَا
اور نہ
تَتَوَلَّوْا۟
تم منہ پھیرو
مُجْرِمِينَ
مجرم بن کر

اور اے لوگو! تم اپنے رب سے (گناہوں کی) بخشش مانگو پھر اس کی جناب میں (صدقِ دل سے) رجوع کرو، وہ تم پر آسمان سے موسلادھار بارش بھیجے گا اور تمہاری قوت پر قوت بڑھائے گا اور تم مجرم بنتے ہوئے اس سے روگردانی نہ کرنا،

تفسير

قَالُوْا يٰهُوْدُ مَا جِئْتَـنَا بِبَيِّنَةٍ وَّمَا نَحْنُ بِتٰـرِكِىْۤ اٰلِهَـتِنَا عَنْ قَوْلِكَ وَمَا نَحْنُ لَـكَ بِمُؤْمِنِيْنَ

قَالُوا۟
انہوں نے کہا
يَٰهُودُ
اے ہود
مَا
نہیں
جِئْتَنَا
تو لایا ہمارے پاس
بِبَيِّنَةٍ
کوئی واضح دلیل
وَمَا
اور نہیں ہیں
نَحْنُ
ہم
بِتَارِكِىٓ
چھوڑنے والے
ءَالِهَتِنَا
اپنے الٰہوں کو
عَن
سے
قَوْلِكَ
تیری بات سے
وَمَا
اور نہیں ہیں
نَحْنُ
ہم
لَكَ
تیرے لیے
بِمُؤْمِنِينَ
ایمان لانے والے

وہ بولے: اے ہود! تم ہمارے پاس کوئی واضح دلیل لیکر نہیں آئے ہو اور نہ ہم تمہارے کہنے سے اپنے معبودوں کو چھوڑنے والے ہیں اور نہ ہی ہم تم پر ایمان لانے والے ہیں،

تفسير

اِنْ نَّقُوْلُ اِلَّا اعْتَـرٰٮكَ بَعْضُ اٰلِهَتِنَا بِسُوْۤءٍ ۗ قَالَ اِنِّىْۤ اُشْهِدُ اللّٰهَ وَاشْهَدُوْۤا اَنِّىْ بَرِىْۤءٌ مِّمَّا تُشْرِكُوْنَ ۙ

إِن
نہیں
نَّقُولُ
ہم کہتے
إِلَّا
مگر
ٱعْتَرَىٰكَ
یہ کہ سامنے لائے ہیں تیرے۔ معاملہ کیا ہے تیرے ساتھ
بَعْضُ
بعض
ءَالِهَتِنَا
ہمارے معبودوں نے
بِسُوٓءٍۗ
برائی کا
قَالَ
اس نے کہا
إِنِّىٓ
بیشک میں
أُشْهِدُ
گواہ بناتا ہوں
ٱللَّهَ
اللہ کو
وَٱشْهَدُوٓا۟
اور تم گواہ رہو
أَنِّى
بیشک میں
بَرِىٓءٌ
بری الذمہ ہوں
مِّمَّا
اس سے جو
تُشْرِكُونَ
تم شریک ٹھہراتے

ہم اس کے سوا (کچھ) نہیں کہہ سکتے کہ ہمارے معبودوں میں سے کسی نے تمہیں (دماغی خلل کی) بیماری میں مبتلا کر دیا ہے۔ ہود (علیہ السلام)نے کہا: بیشک میں اﷲ کو گواہ بناتا ہوں اور تم بھی گواہ رہو کہ میں ان سے لاتعلق ہوں جنہیں تم شریک گردانتے ہو،

تفسير

مِنْ دُوْنِهٖ فَكِيْدُوْنِىْ جَمِيْعًا ثُمَّ لَا تُنْظِرُوْنِ

مِن
کے
دُونِهِۦۖ
اس کے سوا
فَكِيدُونِى
پس چال چلو میرے خلاف
جَمِيعًا
سب کے سب
ثُمَّ
پھر
لَا
نہ
تُنظِرُونِ
تم مہلت دو مجھ کو

اس (اﷲ) کے سوا تم سب (بشمول تمہارے معبودانِ باطلہ) مل کر میرے خلاف (کوئی) تدبیر کرلو پھر مجھے مہلت بھی نہ دو،

تفسير

اِنِّىْ تَوَكَّلْتُ عَلَى اللّٰهِ رَبِّىْ وَرَبِّكُمْ ۗ مَا مِنْ دَاۤبَّةٍ اِلَّا هُوَ اٰخِذٌ ۢ بِنَاصِيَتِهَا ۗ اِنَّ رَبِّىْ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْمٍ

إِنِّى
بیشک میں نے
تَوَكَّلْتُ
توکل کیا
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ پر
رَبِّى
جو میرا رب ہے
وَرَبِّكُمۚ
اور تمہارا رب
مَّا
نہیں
مِن
کوئی
دَآبَّةٍ
جاندار
إِلَّا
مگر
هُوَ
وہ
ءَاخِذٌۢ
پکڑے ہوئے ہے
بِنَاصِيَتِهَآۚ
اس کی پیشانی کو
إِنَّ
بیشک
رَبِّى
میرا رب
عَلَىٰ
اوپر
صِرَٰطٍ
راستے
مُّسْتَقِيمٍ
سیدھے کے ہے

بیشک میں نے اﷲ پر توکل کر لیا ہے جو میرا (بھی) رب ہے اور تمہارا (بھی) رب ہے، کوئی چلنے والا (جاندار) ایسا نہیں مگر وہ اسے اس کی چوٹی سے پکڑے ہوئے ہے (یعنی مکمل طور پر اس کے قبضۂ قدرت میں ہے)۔ بیشک میرا رب (حق و عدل میں) سیدھی راہ پر (چلنے سے ملتا) ہے،

تفسير

فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقَدْ اَبْلَغْتُكُمْ مَّاۤ اُرْسِلْتُ بِهٖۤ اِلَيْكُمْ ۗ وَيَسْتَخْلِفُ رَبِّىْ قَوْمًا غَيْرَكُمْۚ وَلَا تَضُرُّوْنَهٗ شَيْـــًٔا ۗ اِنَّ رَبِّىْ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ حَفِيْظٌ

فَإِن
پھر اگر
تَوَلَّوْا۟
تم منہ پھیرتے ہو
فَقَدْ
تو تحقیق
أَبْلَغْتُكُم
میں نے پہنچا دیا تم کو
مَّآ
وہ جو
أُرْسِلْتُ
میں بھیجا گیا ہوں
بِهِۦٓ
ساتھ اس کے
إِلَيْكُمْۚ
تمہاری طرف
وَيَسْتَخْلِفُ
اور پیچھے لائے گا۔ خلیفہ بنائے گا
رَبِّى
میرا رب
قَوْمًا
ایک قوم کو
غَيْرَكُمْ
تمہارے علاوہ
وَلَا
اور نہ
تَضُرُّونَهُۥ
تم نقصان دے سکتے ہو اس کو
شَيْـًٔاۚ
کچھ بھی
إِنَّ
بیشک
رَبِّى
میرا رب
عَلَىٰ
پر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز پر
حَفِيظٌ
نگران ہے

پھر بھی اگر تم روگردانی کرو تو میں نے واقعۃً وہ (تمام احکام) تمہیں پہنچا دیئے ہیں جنہیں لے کر میں تمہارے پاس بھیجا گیا ہوں، اور میرا رب تمہاری جگہ کسی اور قوم کو قائم مقام بنا دے گا، اور تم اس کا کچھ بھی بگاڑ نہ سکو گے۔ بیشک میرا رب ہر چیز پر نگہبان ہے،

تفسير

وَ لَمَّا جَاۤءَ اَمْرُنَا نَجَّيْنَا هُوْدًا وَّالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا ۚ وَ نَجَّيْنٰهُمْ مِّنْ عَذَابٍ غَلِيْظٍ

وَلَمَّا
اور جب
جَآءَ
آگیا
أَمْرُنَا
فیصلہ ہمارا
نَجَّيْنَا
نجات دی ہم نے
هُودًا
ہود کو
وَٱلَّذِينَ
اور ان لوگوں کو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
مَعَهُۥ
اس کے ساتھ
بِرَحْمَةٍ
ساتھ رحمت کے
مِّنَّا
ہماری طرف سے
وَنَجَّيْنَٰهُم
اور نجات دی ہم نے ان کو
مِّنْ
سے
عَذَابٍ
عذاب
غَلِيظٍ
سخت

اور جب ہمارا حکمِ (عذاب) آپہنچا (تو) ہم نے ہود (علیہ السلام) کو اور ان کے ساتھ ایمان والوں کو اپنی رحمت کے باعث بچا لیا، اور ہم نے انہیں سخت عذاب سے نجات بخشی،

تفسير

وَتِلْكَ عَادٌۗ جَحَدُوْا بِاٰيٰتِ رَبِّهِمْ وَعَصَوْا رُسُلَهٗ وَاتَّبَعُوْۤا اَمْرَ كُلِّ جَبَّارٍ عَنِيْدٍ

وَتِلْكَ
اور یہ
عَادٌۖ
عاد تھے
جَحَدُوا۟
انہوں نے انکار کیا
بِـَٔايَٰتِ
آیات کا
رَبِّهِمْ
اپنے رب کی
وَعَصَوْا۟
اور نافرمانی کی
رُسُلَهُۥ
اس کے رسولوں کی
وَٱتَّبَعُوٓا۟
اور انہوں نے پیروی کی
أَمْرَ
حکم کی
كُلِّ
ہر
جَبَّارٍ
جبار۔ ظالم
عَنِيدٍ
عناد رکھنے والے کی

اور یہ (قومِ) عاد ہے جنہوں نے اپنے رب کی آیتوں کا انکار کیا اور اپنے رسولوں کی نافرمانی کی اور ہر جابر (و متکبر) دشمنِ حق کے حکم کی پیروی کی،

تفسير

وَاُتْبِعُوْا فِىْ هٰذِهِ الدُّنْيَا لَعْنَةً وَّيَوْمَ الْقِيٰمَةِۗ اَلَاۤ اِنَّ عَادًا كَفَرُوْا رَبَّهُمْۗ اَلَا بُعْدًا لِّعَادٍ قَوْمِ هُوْدٍ

وَأُتْبِعُوا۟
اور ان کے پیچھے لگا دیا گیا
فِى
میں
هَٰذِهِ
اس (میں)
ٱلدُّنْيَا
دنیا (میں)
لَعْنَةً
لعنت کو
وَيَوْمَ
اور دن
ٱلْقِيَٰمَةِۗ
قیامت کے (دن بھی)
أَلَآ
خبردار
إِنَّ
بےشک۔ یقیناً
عَادًا
عاد نے
كَفَرُوا۟
انکار کیا۔ کفر کیا
رَبَّهُمْۗ
اپنے رب کا۔ سے
أَلَا
خبردار
بُعْدًا
دوری ہے۔ لعنت ہے
لِّعَادٍ
عاد کے لیے
قَوْمِ
جو قوم
هُودٍ
ہود (تھی)

اور اس دنیا میں (بھی) ان کے پیچھے لعنت لگا دی گئی اور قیامت کے دن (بھی لگے گی)۔ یاد رکھو کہ (قومِ) عاد نے اپنے رب کے ساتھ کفر کیا تھا۔ خبردار! ہود (علیہ السلام) کی قومِ عاد کے لئے (رحمت سے) دوری ہے،

تفسير