Skip to main content

وَلَمَّا جَاۤءَهُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَهُمْ نَبَذَ فَرِيْقٌ مِّنَ الَّذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ ۙ کِتٰبَ اللّٰهِ وَرَاۤءَ ظُهُوْرِهِمْ كَاَنَّهُمْ لَا يَعْلَمُوْنَ ۖ

وَلَمَّا
اور جب
جَآءَهُمْ
آگیا ان کے پاس
رَسُولٌ
ایک رسول
مِّنْ
سے
عِندِ
پاس سے
ٱللَّهِ
اللہ کے
مُصَدِّقٌ
جو تصدیق کرنے والا ہے
لِّمَا
واسطے اس چیز کے جو
مَعَهُمْ
ان کے پاس سے
نَبَذَ
پھینک دیا
فَرِيقٌ
ایک گروہ نے
مِّنَ
سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں میں
أُوتُوا۟
جو دیئے گئے
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
كِتَٰبَ
کتاب
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَرَآءَ
پیچھے
ظُهُورِهِمْ
اپنے پیٹھوں کے
كَأَنَّهُمْ
گویا کہ وہ
لَا
نہیں
يَعْلَمُونَ
وہ جانتے

اور (اسی طرح) جب ان کے پاس اللہ کی جانب سے رسول (حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئے جو اس کتاب کی (اصلاً) تصدیق کرنے والے ہیں جو ان کے پاس (پہلے سے) موجود تھی تو (انہی) اہلِ کتاب میں سے ایک گروہ نے اللہ کی (اسی) کتاب (تورات) کو پسِ پشت پھینک دیا، گویا وہ (اس کو) جانتے ہی نہیں (حالانکہ اسی تورات نے انہیں نبی آخرالزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تشریف آوری کی خبر دی تھی)،

تفسير

وَاتَّبَعُوْا مَا تَتْلُوا الشَّيٰطِيْنُ عَلٰى مُلْكِ سُلَيْمٰنَ ۚ وَمَا کَفَرَ سُلَيْمٰنُ وَلٰـكِنَّ الشَّيٰـطِيْنَ كَفَرُوْا يُعَلِّمُوْنَ النَّاسَ السِّحْرَ وَمَاۤ اُنْزِلَ عَلَى الْمَلَـکَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوْتَ وَمَارُوْتَ ۗ وَمَا يُعَلِّمٰنِ مِنْ اَحَدٍ حَتّٰى يَقُوْلَاۤ اِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْفُرْ ۗ فَيَتَعَلَّمُوْنَ مِنْهُمَا مَا يُفَرِّقُوْنَ بِهٖ بَيْنَ الْمَرْءِ وَ زَوْجِهٖ ۗ وَمَا هُمْ بِضَاۤرِّيْنَ بِهٖ مِنْ اَحَدٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰهِ ۗ وَيَتَعَلَّمُوْنَ مَا يَضُرُّهُمْ وَلَا يَنْفَعُهُمْ ۗ وَلَقَدْ عَلِمُوْا لَمَنِ اشْتَرٰٮهُ مَا لَهٗ فِى الْاٰخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ ۗ وَلَبِئْسَ مَا شَرَوْا بِهٖۤ اَنْفُسَهُمْ ۗ لَوْ کَانُوْا يَعْلَمُوْنَ

وَٱتَّبَعُوا۟
اور پیچھے پڑگئے / پیروی کرنے لگے
مَا
اس کی جو
تَتْلُوا۟
پڑھتے تھے
ٱلشَّيَٰطِينُ
شیطان
عَلَىٰ
اوپر
مُلْكِ
بادشاہت
سُلَيْمَٰنَۖ
سلیمان کی
وَمَا
حالانکہ نہیں
كَفَرَ
کفر کیا تھا
سُلَيْمَٰنُ
سلیمان نے
وَلَٰكِنَّ
بلکہ / لیکن
ٱلشَّيَٰطِينَ
شیاطین نے
كَفَرُوا۟
کفر کیا تھا
يُعَلِّمُونَ
وہ تعلیم دیتے تھے
ٱلنَّاسَ
لوگوں کو
ٱلسِّحْرَ
جادو کی
وَمَآ
اور اس کی جو
أُنزِلَ
نازل کیا گیا تھا
عَلَى
اوپر
ٱلْمَلَكَيْنِ
دو فرشتوں کے
بِبَابِلَ
بابل میں
هَٰرُوتَ
ہاروت
وَمَٰرُوتَۚ
اور ماروت ( پر)
وَمَا
اورنہیں
يُعَلِّمَانِ
وہ دونوں سکھاتے تھے
مِنْ
اور
أَحَدٍ
کسی ایک کو
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يَقُولَآ
وہ دونوں کہتے
إِنَّمَا
بیشک
نَحْنُ
ہم
فِتْنَةٌ
آزمائش ہیں/ فتنہ ہیں
فَلَا
تو نہ
تَكْفُرْۖ
تم کفر کرو
فَيَتَعَلَّمُونَ
تو وہ سیکھتے تھے
مِنْهُمَا
ان دونوں سے
مَا
اس کو جو
يُفَرِّقُونَ
وہ تفریق ڈال دیں
بِهِۦ
ساتھ اس کے
بَيْنَ
درمیان
ٱلْمَرْءِ
شوہر کے
وَزَوْجِهِۦۚ
اور اس کی بیوی کے
وَمَا
حالانکہ نہیں تھے
هُم
وہ
بِضَآرِّينَ
نقصان دینے والے / ضرر پہنچانے والے
بِهِۦ
ساتھ اس کے
مِنْ
سے
أَحَدٍ
کسی ایک کو
إِلَّا
مگر
بِإِذْنِ
ساتھ اذن
ٱللَّهِۚ
اللہ کے
وَيَتَعَلَّمُونَ
اور وہ سیکھتے تھے
مَا
وہ جو
يَضُرُّهُمْ
نقصان دیتا تھا ان کو
وَلَا
اور نا
يَنفَعُهُمْۚ
نفع دیتا ان کو
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
عَلِمُوا۟
وہ جانتے تھے
لَمَنِ
البتہ جو بھی
ٱشْتَرَىٰهُ
خریدے گا اس کو
مَا
نہیں ہے
لَهُۥ
اس کے لئیے
فِى
میں
ٱلْءَاخِرَةِ
آخرت
مِنْ
سے
خَلَٰقٍۚ
کوئی حصہ
وَلَبِئْسَ
اور البتہ کتنا برا تھا
مَا
جو
شَرَوْا۟
انہوں بیچ ڈالا
بِهِۦٓ
سساتھ اس کے
أَنفُسَهُمْۚ
اپنی جانوں کو
لَوْ
کاش
كَانُوا۟
وہ ہوتے
يَعْلَمُونَ
وہ جانتے

اور وہ (یہود تو) اس چیز (یعنی جادو) کے پیچھے (بھی) لگ گئے تھے جو سلیمان (علیہ السلام) کے عہدِ حکومت میں شیاطین پڑھا کرتے تھے حالانکہ سلیمان (علیہ السلام) نے (کوئی) کفر نہیں کیا بلکہ کفر تو شیطانوں نے کیا جو لوگوں کو جادو سکھاتے تھے اور اس (جادو کے علم) کے پیچھے (بھی) لگ گئے جو شہر بابل میں ہاروت اور ماروت (نامی) دو فرشتوں پر اتارا گیا تھا، وہ دونوں کسی کو کچھ نہ سکھاتے تھے یہاں تک کہ کہہ دیتے کہ ہم تو محض آزمائش (کے لئے) ہیں سو تم (اس پر اعتقاد رکھ کر) کافر نہ بنو، اس کے باوجود وہ (یہودی) ان دونوں سے ایسا (منتر) سیکھتے تھے جس کے ذریعے شوہر اور اس کی بیوی کے درمیان جدائی ڈال دیتے، حالانکہ وہ اس کے ذریعے کسی کو بھی نقصان نہیں پہنچا سکتے مگر اللہ ہی کے حکم سے اور یہ لوگ وہی چیزیں سیکھتے ہیں جو ان کے لئے ضرر رساں ہیں اور انہیں نفع نہیں پہنچاتیں اور انہیں (یہ بھی) یقینا معلوم تھا کہ جو کوئی اس (کفر یا جادو ٹونے) کا خریدار بنا اس کے لئے آخرت میں کوئی حصہ نہیں (ہوگا)، اور وہ بہت ہی بری چیز ہے جس کے بدلے میں انہوں نے اپنی جانوں (کی حقیقی بہتری یعنی اُخروی فلاح) کو بیچ ڈالا، کاش! وہ اس (سودے کی حقیقت) کو جانتے،

تفسير

وَلَوْ اَنَّهُمْ اٰمَنُوْا وَاتَّقَوْا لَمَثُوْبَةٌ مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ خَيْرٌ ۗ لَوْ كَانُوْا يَعْلَمُوْنَ

وَلَوْ
اور اگر
أَنَّهُمْ
بیشک وہ
ءَامَنُوا۟
وہ ایمان لاتے
وَٱتَّقَوْا۟
اورتقویٰ اختیار کرتے
لَمَثُوبَةٌ
البتہ بدلہ پاتے / ثواب پاتے
مِّنْ
سے
عِندِ
پاس
ٱللَّهِ
اللہ کے
خَيْرٌۖ
اچھا / بہتر
لَّوْ
کاش
كَانُوا۟
وہ ہوتے
يَعْلَمُونَ
وہ جانتے

اور اگر وہ ایمان لے آتے اور پرہیزگاری اختیار کرتے تو اللہ کی بارگاہ سے (تھوڑا سا) ثواب (بھی ان سب چیزوں سے) کہیں بہتر ہوتا، کاش! وہ (اس راز سے) آگاہ ہوتے،

تفسير

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقُوْلُوْا رَاعِنَا وَ قُوْلُوا انْظُرْنَا وَاسْمَعُوْا ۗ وَلِلْكٰفِرِيْنَ عَذَابٌ اَلِيْمٌ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو !
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
لَا
نہ
تَقُولُوا۟
تم کہو
رَٰعِنَا
راعنا / ہماری رعایت کیجئے
وَقُولُوا۟
بلکہ کہو
ٱنظُرْنَا
ہماری طرف نظر کیجئے
وَٱسْمَعُوا۟ۗ
اور سنا کرو
وَلِلْكَٰفِرِينَ
اورکافروں کے لئے
عَذَابٌ
عذاب ہے
أَلِيمٌ
دردناک

اے ایمان والو! (نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لئے) رَاعِنَا مت کہا کرو بلکہ (ادب سے) اُنْظُرْنَا (ہماری طرف نظرِ کرم فرمائیے) کہا کرو اور (ان کا ارشاد) بغور سنتے رہا کرو، اور کافروں کے لئے دردناک عذاب ہے،

تفسير

مَا يَوَدُّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ وَلَا الْمُشْرِكِيْنَ اَنْ يُّنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِّنْ خَيْرٍ مِّنْ رَّبِّکُمْۗ وَاللّٰهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهٖ مَنْ يَّشَاۤءُ ۗ وَاللّٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيْمِ

مَّا
نہیں
يَوَدُّ
چاہتے دلی طور پر
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
مِنْ
سے
أَهْلِ
اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
وَلَا
اور نا
ٱلْمُشْرِكِينَ
وہ جو مشرک ہیں
أَن
یہ کہ
يُنَزَّلَ
نازل کی جائے
عَلَيْكُم مِّنْ
اوپر تمہارے
خَيْرٍ
کوئی بھلائی
مِّن
اللہ
رَّبِّكُمْۗ
تمہارے رب کی طرف سے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَخْتَصُّ
خاص کرلیتا ہے
بِرَحْمَتِهِۦ
اپنی رحمت کے ساتھ
مَن
جس کو
يَشَآءُۚ
وہ چاہتا ہے
وَٱللَّهُ ذُو
اور اللہ
ٱلْفَضْلِ
فضل والا ہے
ٱلْعَظِيمِ
بڑے

نہ وہ لوگ جو اہلِ کتاب میں سے کافر ہو گئے اور نہ ہی مشرکین اسے پسند کرتے ہیں کہ تمہارے رب کی طرف سے تم پر کوئی بھلائی اترے، اور اللہ جسے چاہتا ہے اپنی رحمت کے ساتھ خاص کر لیتا ہے، اور اللہ بڑے فضل والا ہے،

تفسير

مَا نَنْسَخْ مِنْ اٰيَةٍ اَوْ نُنْسِهَا نَأْتِ بِخَيْرٍ مِّنْهَاۤ اَوْ مِثْلِهَا ۗ اَلَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ

مَا
نہیں
نَنسَخْ
ہم منسوخ کرتے ہیں
مِنْ
سے
ءَايَةٍ
کوئی آیت
أَوْ
یا
نُنسِهَا
ہم بھلا دیتے ہیں اس کو / محو کردیتے ہیں اس کو / مؤخر کردیتے ہیں اس کو
نَأْتِ
ہم لے آتے ہیں
بِخَيْرٍ
بہتر
مِّنْهَآ
اس سے
أَوْ
یا
مِثْلِهَآۗ
اس جیسی
أَلَمْ
کیا
تَعْلَمْ
نہیں تم جانتے
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
عَلَىٰ
اوپر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کے
قَدِيرٌ
قدرت رکھنے والا ہے

ہم جب کوئی آیت منسوخ کر دیتے ہیں یا اسے فراموش کرا دیتے ہیں (تو بہرصورت) اس سے بہتر یا ویسی ہی (کوئی اور آیت) لے آتے ہیں، کیا تم نہیں جانتے کہ اللہ ہر چیز پر (کامل) قدرت رکھتا ہے،

تفسير

اَلَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِۗ وَمَا لَـکُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ مِنْ وَّلِىٍّ وَّلَا نَصِيْرٍ

أَلَمْ
کیا
تَعْلَمْ
نہیں تم جانتے
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
لَهُۥ
اس کے لئے ہے
مُلْكُ
بادشاہت
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کی
وَٱلْأَرْضِۗ
اور زمین کی
وَمَا
اور نہیں
لَكُم
تمہارے لئے
مِّن
سے
دُونِ
سوائے
ٱللَّهِ
اللہ کے
مِن
کوئی
وَلِىٍّ
دوست
وَلَا
اور نا
نَصِيرٍ
کوئی مددگار

کیا تمہیں معلوم نہیں کہ آسمانوں اور زمین کی بادشاہت اللہ ہی کے لئے ہے، اور اللہ کے سوا نہ تمہارا کوئی دوست ہے اور نہ ہی مددگار،

تفسير

اَمْ تُرِيْدُوْنَ اَنْ تَسْـَٔـلُوْا رَسُوْلَـكُمْ كَمَا سُٮِٕلَ مُوْسٰى مِنْ قَبْلُۗ وَمَنْ يَّتَبَدَّلِ الْکُفْرَ بِالْاِيْمَانِ فَقَدْ ضَلَّ سَوَاۤءَ السَّبِيْلِ

أَمْ
یا
تُرِيدُونَ
تم چاہتے ہو
أَن
کہ
تَسْـَٔلُوا۟
تم سوال کرو
رَسُولَكُمْ
اپنے رسول سے
كَمَا
جیسا کہ
سُئِلَ
سوال کئے گئے
مُوسَىٰ
موسیٰ
مِن
اس سے
قَبْلُۗ
قبل
وَمَن
اور جو کوئی
يَتَبَدَّلِ
بدل کرلے گا
ٱلْكُفْرَ
کفر کو
بِٱلْإِيمَٰنِ
بدلے ایمان کے
فَقَدْ
تو تحقیق
ضَلَّ
وہ بھٹک گیا
سَوَآءَ
سیدھے
ٱلسَّبِيلِ
راستے سے

(اے مسلمانو!) کیا تم چاہتے ہو کہ تم بھی اپنے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی طرح سوالات کرو جیسا کہ اس سے پہلے موسیٰ (علیہ السلام) سے سوال کیے گئے تھے، تو جو کوئی ایمان کے بدلے کفر حاصل کرے پس وہ واقعۃً سیدھے راستے سے بھٹک گیا،

تفسير

وَدَّ کَثِيْرٌ مِّنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ لَوْ يَرُدُّوْنَكُمْ مِّنْۢ بَعْدِ اِيْمَانِكُمْ كُفَّارًا ۚ حَسَدًا مِّنْ عِنْدِ اَنْفُسِهِمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمُ الْحَـقُّ ۚ فَاعْفُوْا وَاصْفَحُوْا حَتّٰى يَأْتِىَ اللّٰهُ بِاَمْرِهٖ ۗ اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى کُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ

وَدَّ
چاہتے ہیں
كَثِيرٌ
بہت سے
مِّنْ
سے
أَهْلِ
اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب میں
لَوْ
کاش
يَرُدُّونَكُم
وہ لوٹادیں تمہیں / وہ پھیرا دیں تمہیں
مِّنۢ
سے
بَعْدِ
بعد
إِيمَٰنِكُمْ
ایمان کے تمہارے
كُفَّارًا
کافر بنا کر
حَسَدًا
حسد (کی وجہ سے)
مِّنْ
سے
عِندِ
پاس
أَنفُسِهِم
ان کے نفسوں کے
مِّنۢ
سے
بَعْدِ
بعد اس کے
مَا
جو
تَبَيَّنَ
واضح ہوگیا
لَهُمُ
ان کے لئیے
ٱلْحَقُّۖ
حق
فَٱعْفُوا۟
پس معاف کردو
وَٱصْفَحُوا۟
اور در گزر کرو
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يَأْتِىَ
لے آئے
ٱللَّهُ
اللہ
بِأَمْرِهِۦٓۗ
فیصلہ اپنا
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
عَلَىٰ
اوپر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کے
قَدِيرٌ
قدرت رکھنے والا ہے

بہت سے اہلِ کتاب کی یہ خواہش ہے تمہارے ایمان لے آنے کے بعد پھر تمہیں کفر کی طرف لوٹا دیں، اس حسد کے باعث جو ان کے دلوں میں ہے اس کے باوجود کہ ان پر حق خوب ظاہر ہو چکا ہے، سو تم درگزر کرتے رہو اور نظرانداز کرتے رہو یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم بھیج دے، بیشک اللہ ہر چیز پر کامل قدرت رکھتا ہے،

تفسير

وَاَقِيْمُوا الصَّلٰوةَ وَاٰتُوا الزَّکٰوةَ ۗ وَمَا تُقَدِّمُوْا لِاَنْفُسِكُمْ مِّنْ خَيْرٍ تَجِدُوْهُ عِنْدَ اللّٰهِ ۗ اِنَّ اللّٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْرٌ

وَأَقِيمُوا۟
اور قائم کرو
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز کو
وَءَاتُوا۟
اورادا کرو
ٱلزَّكَوٰةَۚ
زکوۃ کو
وَمَا
اور جو
تُقَدِّمُوا۟
تم آگے بھیجو گے
لِأَنفُسِكُم
اپنے نفسوں کے لئے
مِّنْ
سے
خَيْرٍ
کسی بھلائی میں
تَجِدُوهُ
تم پاؤ گے اس کو
عِندَ
پاس
ٱللَّهِۗ
اللہ کے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو
بَصِيرٌ
دیکھنے والا ہے

اور نماز قائم (کیا) کرو اور زکوٰۃ دیتے رہا کرو، اور تم اپنے لئے جو نیکی بھی آگے بھیجو گے اسے اللہ کے حضور پا لو گے، جو کچھ تم کر رہے ہو یقینا اللہ اسے دیکھ رہا ہے،

تفسير