Skip to main content
وَعَلَّمَ
اور سکھا دیئے اس نے
ءَادَمَ
آدم کو
ٱلْأَسْمَآءَ
نام
كُلَّهَا
سارے کے سارے / سب کے سب
ثُمَّ
پھر
عَرَضَهُمْ
پیش کیا ان کو
عَلَى
اوپر
ٱلْمَلَٰٓئِكَةِ
فرشتوں کے
فَقَالَ
پھر فرمایا
أَنۢبِـُٔونِى
بتاؤ مجھ کو
بِأَسْمَآءِ
نام
هَٰٓؤُلَآءِ
ان کے / ان سب کے
إِن
اگر
كُنتُمْ
ہو تم
صَٰدِقِينَ
سچے

اس کے بعد اللہ نے آدمؑ کو ساری چیزوں کے نام سکھائے، پھر انہیں فرشتوں کے سامنے پیش کیا اور فرمایا "اگر تمہارا خیال صحیح ہے (کہ کسی خلیفہ کے تقرر سے انتظام بگڑ جائے گا) تو ذرا ان چیزوں کے نام بتاؤ"

تفسير
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
سُبْحَٰنَكَ
پاک ہے تو
لَا
نہیں
عِلْمَ
کوئی علم
لَنَآ
ہمارے لئے
إِلَّا
مگر
مَا
جو
عَلَّمْتَنَآۖ
سکھایا تم نے ہم کو
إِنَّكَ
بیشک آپ
أَنتَ
آپ ہی
ٱلْعَلِيمُ
جو بہت علم والے / بہت جاننے والے
ٱلْحَكِيمُ
جو بہت حکمت والے ہیں

انہوں نے عرض کیا; "نقص سے پاک تو آپ ہی کی ذات ہے، ہم تو بس اتنا ہی علم رکھتے ہیں، جتنا آپ نے ہم کو دے دیا ہے حقیقت میں سب کچھ جاننے اور سمجھنے والا آپ کے سوا کوئی نہیں"

تفسير
قَالَ
فرمایا
يَٰٓـَٔادَمُ
اے
أَنۢبِئْهُم
بتاؤ ان کو
بِأَسْمَآئِهِمْۖ
نام ان کے
فَلَمَّآ
پھر جب
أَنۢبَأَهُم
اس نے بتادئیے ان کو
بِأَسْمَآئِهِمْ
نام ان کے
قَالَ
فرمایا
أَلَمْ
کیا نہیں
أَقُل
میں نے کہا تھا
لَّكُمْ
تمہارے لئے
إِنِّىٓ
بیشک میں
أَعْلَمُ
میں جانتا ہوں
غَيْبَ
غیب / بھید
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کے
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کے
وَأَعْلَمُ
اور میں جانتا ہوں
مَا
جو کچھ
تُبْدُونَ
تم ظاہر کرتے ہو
وَمَا
اور جو کچھ
كُنتُمْ
ہو تم
تَكْتُمُونَ
تم چھپاتے ہو

پھر اللہ نے آدمؑ سے کہا; "تم اِنہیں اِن چیزوں کے نام بتاؤ" جب اس نے ان کو اُن سب کے نام بتا دیے، تو اللہ نے فرمایا; "میں نے تم سے کہا نہ تھا کہ میں آسمانوں اور زمین کی وہ ساری حقیقتیں جانتا ہوں جو تم سے مخفی ہیں، جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو، وہ بھی مجھے معلوم ہے اور جو کچھ تم چھپاتے ہو، اسے بھی میں جانتا ہوں"

تفسير
وَإِذْ
اور جب
قُلْنَا
کہا ہم نے
لِلْمَلَٰٓئِكَةِ
فرشتوں سے
ٱسْجُدُوا۟
سجدہ کرو
لِءَادَمَ
آدم کے لئے / آدم کو
فَسَجَدُوٓا۟
تو انہوں نے سجدہ کیا
إِلَّآ
مگر / سوائے
إِبْلِيسَ
ابلیس کے
أَبَىٰ
اس نے انکار کیا
وَٱسْتَكْبَرَ
اور بڑا بننا چاہا
وَكَانَ
اور ہوگیا
مِنَ
میں سے
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں کے

پھر جب ہم نے فرشتوں کو حکم دیا کہ آدمؑ کے آگے جھک جاؤ، تو سب جھک گئے، مگر ابلیس نے انکار کیا وہ اپنی بڑائی کے گھمنڈ میں پڑ گیا اور نافرمانوں میں شامل ہو گیا

تفسير
وَقُلْنَا
اور کہا ہم نے
يَٰٓـَٔادَمُ
اے آدم
ٱسْكُنْ
تم رہو
أَنتَ
تم
وَزَوْجُكَ
اوربیوی تمہاری
ٱلْجَنَّةَ
جنت میں
وَكُلَا
اور تم دونوں کھاؤ
مِنْهَا
اس میں سے
رَغَدًا
خوف جی بھر کے / بافراغت
حَيْثُ
جہاں سے
شِئْتُمَا
تم دونوں چاہو
وَلَا
اور نا
تَقْرَبَا
تم دونوں قریب جانا
هَٰذِهِ
اس
ٱلشَّجَرَةَ
درخت کے
فَتَكُونَا
ورنہ تم دونو ہو جاو گے
مِنَ
سے
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں میں

پھر ہم نے آدمؑ سے کہا کہ "تم اور تمہاری بیوی، دونوں جنت میں رہو اور یہاں بفراغت جو چاہو کھاؤ، مگر اس درخت کا رُخ نہ کرنا، ورنہ ظالموں میں شمار ہو گے"

تفسير
فَأَزَلَّهُمَا
پھر پھسلادیا ان دونوں کو
ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان نے
عَنْهَا
اس سے
فَأَخْرَجَهُمَا
پھر نکلوادیا ان دونوں کو
مِمَّا
اس میں سے جو
كَانَا
تھے وہ دونوں
فِيهِۖ
جس میں
وَقُلْنَا
اور کہا ہم نے
ٱهْبِطُوا۟
اتر جاؤ
بَعْضُكُمْ
بعض تمہارے
لِبَعْضٍ
واسطے بعض کے
عَدُوٌّۖ
دشمن ہیں
وَلَكُمْ
اورتمہارے لئے
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
مُسْتَقَرٌّ
ٹھکانہ ہے / قرار ہے
وَمَتَٰعٌ
اورفائدہ اٹھانا ہے
إِلَىٰ
تک
حِينٍ
ایک و قت کے

آخر کار شیطان نے ان دونوں کو اس درخت کی ترغیب دے کر ہمارے حکم کی پیروی سے ہٹا دیا اور انہیں اُس حالت سے نکلوا کر چھوڑا، جس میں وہ تھے ہم نے حکم دیا کہ، "اب تم سب یہاں سے اتر جاؤ، تم ایک دوسرے کے دشمن ہو اور تمہیں ایک خاص وقت تک زمین ٹھیرنا اور وہیں گزر بسر کرنا ہے"

تفسير
فَتَلَقَّىٰٓ
پس سیکھ لئے / پھر حاصل کرلئے
ءَادَمُ
آدم نے
مِن
سے
رَّبِّهِۦ
اپنے رب
كَلِمَٰتٍ
کچھ کلمے / چند الفاظ
فَتَابَ
پھر مہربان ہوا
عَلَيْهِۚ
اس پر
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
هُوَ
وہی ہے
ٱلتَّوَّابُ
جو توبہ قبول کرنے والا ہے
ٱلرَّحِيمُ
جو بار بار رحم کرنے والا ہے

اس وقت آدمؑ نے اپنے رب سے چند کلمات سیکھ کر توبہ کی، جس کو اس کے رب نے قبول کر لیا، کیونکہ وہ بڑا معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے

تفسير
قُلْنَا
کہا ہم نے
ٱهْبِطُوا۟
اتر جاؤ
مِنْهَا
اس میں سے
جَمِيعًاۖ
سب کے سب / سب ہی
فَإِمَّا
پھر اگر
يَأْتِيَنَّكُم
آجائے تمہارے پاس
مِّنِّى
میری طرف سے
هُدًى
کوئی ہدایت
فَمَن
تو جس نے
تَبِعَ
پیروی کی
هُدَاىَ
میری ہدایت کی
فَلَا
تو نہیں ہوگا
خَوْفٌ
کوئی خوف / ڈر
عَلَيْهِمْ
اوپر ان کے
وَلَا
اور نہ
هُمْ
وہ
يَحْزَنُونَ
غمگین ہوں گے

ہم نے کہا کہ، "تم سب یہاں سے اتر جاؤ پھر جو میری طرف سے کوئی ہدایت تمہارے پاس پہنچے، تو جو لوگ میر ی ہدایت کی پیروی کریں گے، ان کے لیے کسی خوف اور رنج کا موقع نہ ہوگا

تفسير
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
وَكَذَّبُوا۟
اورانہوں نے جھٹلایا
بِـَٔايَٰتِنَآ
ہماری آیات کو / ہمارے احکام کو
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
أَصْحَٰبُ
ساتھی ہیں
ٱلنَّارِۖ
آگ کے
هُمْ
وہ
فِيهَا
اس میں
خَٰلِدُونَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں

اور جو اس کو قبول کرنے سے انکار کریں گے اور ہماری آیات کو جھٹلائیں گے، وہ آگ میں جانے والے لوگ ہیں، جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے"

تفسير
يَٰبَنِىٓ
اے بیٹو !
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل کے
ٱذْكُرُوا۟
یاد کرو
نِعْمَتِىَ
نعمتیں میری
ٱلَّتِىٓ
وہ جو
أَنْعَمْتُ
انعام کی تھیں میں نے
عَلَيْكُمْ
اوپر تمہارے
وَأَوْفُوا۟
اور پورا کرو
بِعَهْدِىٓ
میرے عہد کو
أُوفِ
میں پورا کروں گا
بِعَهْدِكُمْ
تمہارے عہد کو
وَإِيَّٰىَ
اورصرف مجھ سے ہی
فَٱرْهَبُونِ
پس ڈرو مجھ سے

اے بنی اسرائیل! ذرا خیال کرو میری اس نعمت کا جو میں نے تم کو عطا کی تھی، میرے ساتھ تمھارا جو عہد تھا اُسے تم پورا کرو، تو میرا جو عہد تمہارے ساتھ تھا اُسے میں پورا کروں گا اور مجھ ہی سے تم ڈرو

تفسير