Skip to main content

وَقُلْ لِّـلْمُؤْمِنٰتِ يَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوْجَهُنَّ وَلَا يُبْدِيْنَ زِيْنَتَهُنَّ اِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَلْيَـضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلٰى جُيُوْبِهِنَّۖ وَلَا يُبْدِيْنَ زِيْنَتَهُنَّ اِلَّا لِبُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اٰبَاۤٮِٕهِنَّ اَوْ اٰبَاۤءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اَبْنَاۤٮِٕهِنَّ اَوْ اَبْنَاۤءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِىْۤ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِىْۤ اَخَوٰتِهِنَّ اَوْ نِسَاۤٮِٕهِنَّ اَوْ مَا مَلَـكَتْ اَيْمَانُهُنَّ اَوِ التّٰبِعِيْنَ غَيْرِ اُولِى الْاِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ اَوِ الطِّفْلِ الَّذِيْنَ لَمْ يَظْهَرُوْا عَلٰى عَوْرٰتِ النِّسَاۤءِۖ وَلَا يَضْرِبْنَ بِاَرْجُلِهِنَّ لِيُـعْلَمَ مَا يُخْفِيْنَ مِنْ زِيْنَتِهِنَّ ۗ وَتُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ جَمِيْعًا اَيُّهَ الْمُؤْمِنُوْنَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ

وَقُل
اور کہہ دیجیے
لِّلْمُؤْمِنَٰتِ
مومن عورتوں کو
يَغْضُضْنَ
جھکا کر رکھیں۔ پست رکھیں
مِنْ
سے
أَبْصَٰرِهِنَّ
اپنی نگاہوں (میں) سے
وَيَحْفَظْنَ
اور حفاظت کریں
فُرُوجَهُنَّ
اپنی شرمگاہوں کی
وَلَا
اور نہ
يُبْدِينَ
ظاہر کریں
زِينَتَهُنَّ
اپنا بناؤ سنگھار۔ اپنی زینت
إِلَّا
مگر
مَا
جو
ظَهَرَ
ظاہر ہوجائے
مِنْهَاۖ
اس میں سے
وَلْيَضْرِبْنَ
اور چاہیے کہ ڈالے رکھیں
بِخُمُرِهِنَّ
اپنی اوڑھنیاں
عَلَىٰ
پر
جُيُوبِهِنَّۖ
اپنے گریبانوں (پر)
وَلَا
اور نہ
يُبْدِينَ
ظاہر کریں
زِينَتَهُنَّ
اپنی زینت کو
إِلَّا
مگر
لِبُعُولَتِهِنَّ
اپنے شوہروں کے لیے
أَوْ
یا
ءَابَآئِهِنَّ
اپنے باپوں کے لیے
أَوْ
یا
ءَابَآءِ
باپوں
بُعُولَتِهِنَّ
اپنے شوہروں کے (باپوں کے لیے)
أَوْ
یا
أَبْنَآئِهِنَّ
اپنے بیٹوں کے لیے
أَوْ
یا
أَبْنَآءِ
بیٹوں
بُعُولَتِهِنَّ
اپنے شوہروں کے (بیٹوں کے لیے)
أَوْ
یا
إِخْوَٰنِهِنَّ
اپنے بھائیوں کے لیے
أَوْ
یا
بَنِىٓ
بیٹوں
إِخْوَٰنِهِنَّ
اپنے بھائیوں کے (بیٹوں کے لیے)
أَوْ
یا
بَنِىٓ
بیٹوں کے لیے
أَخَوَٰتِهِنَّ
اپنی بہنوں کے (بیٹوں کے لیے)
أَوْ
یا
نِسَآئِهِنَّ
اپنی عورتوں کے لیے
أَوْ
یا
مَا
جو
مَلَكَتْ
مالک ہوئے
أَيْمَٰنُهُنَّ
ان کے اپنے دائیں ہاتھ
أَوِ
یا
ٱلتَّٰبِعِينَ
ان کے لیے جو پیروی کرنے والے ہیں
غَيْرِ
نہ
أُو۟لِى
والے
ٱلْإِرْبَةِ
حاجت والے۔ غرض والے ہیں
مِنَ
سے
ٱلرِّجَالِ
مردوں میں سے
أَوِ
یا
ٱلطِّفْلِ
ان بچوں کے لیے
ٱلَّذِينَ
وہ جو
لَمْ
نہیں
يَظْهَرُوا۟
واقف ہوئے
عَلَىٰ
پر
عَوْرَٰتِ
چھپی ہوئی باتوں (پر)
ٱلنِّسَآءِۖ
عورتوں کی
وَلَا
اور نہ
يَضْرِبْنَ
ماریں
بِأَرْجُلِهِنَّ
اپنے پاؤں کو
لِيُعْلَمَ
کہ جان لی جائیں
مَا
جو
يُخْفِينَ
وہ چھپاتی ہیں
مِن
سے
زِينَتِهِنَّۚ
اپنی زینت میں سے
وَتُوبُوٓا۟
اور توبہ کرو
إِلَى
طرف
ٱللَّهِ
اللہ کی
جَمِيعًا
سارے کے سارے
أَيُّهَ
اے
ٱلْمُؤْمِنُونَ
مومنو
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تُفْلِحُونَ
تم فلاح پاؤ

اور آپ مومن عورتوں سے فرما دیں کہ وہ (بھی) اپنی نگاہیں نیچی رکھا کریں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کیا کریں اور اپنی آرائش و زیبائش کو ظاہر نہ کیا کریں سوائے (اسی حصہ) کے جو اس میں سے خود ظاہر ہوتا ہے اور وہ اپنے سروں پر اوڑھے ہوئے دوپٹے (اور چادریں) اپنے گریبانوں اور سینوں پر (بھی) ڈالے رہا کریں اور وہ اپنے بناؤ سنگھار کو (کسی پر) ظاہر نہ کیا کریں سوائے اپنے شوہروں کے یا اپنے باپ دادا یا اپنے شوہروں کے باپ دادا کے یا اپنے بیٹوں یا اپنے شوہروں کے بیٹوں کے یا اپنے بھائیوں یا اپنے بھتیجوں یا اپنے بھانجوں کے یا اپنی (ہم مذہب، مسلمان) عورتوں یا اپنی مملوکہ باندیوں کے یا مردوں میں سے وہ خدمت گار جو خواہش و شہوت سے خالی ہوں یا وہ بچے جو (کم سِنی کے باعث ابھی) عورتوں کی پردہ والی چیزوں سے آگاہ نہیں ہوئے (یہ بھی مستثنٰی ہیں) اور نہ (چلتے ہوئے) اپنے پاؤں (زمین پر اس طرح) مارا کریں کہ (پیروں کی جھنکار سے) ان کا وہ سنگھار معلوم ہو جائے جسے وہ (حکمِ شریعت سے) پوشیدہ کئے ہوئے ہیں، اور تم سب کے سب اللہ کے حضور توبہ کرو اے مومنو! تاکہ تم (ان احکام پر عمل پیرا ہو کر) فلاح پا جاؤ،

تفسير

وَاَنْكِحُوا الْاَيَامٰى مِنْكُمْ وَالصّٰلِحِيْنَ مِنْ عِبَادِكُمْ وَاِمَاۤٮِٕكُمْ ۗ اِنْ يَّكُوْنُوْا فُقَرَاۤءَ يُغْنِهِمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهٖ ۗ وَاللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِيْمٌ

وَأَنكِحُوا۟
اور نکاح کردو
ٱلْأَيَٰمَىٰ
تنہا لوگوں کا۔ مجرد کا۔ چھڑوں کا
مِنكُمْ
تم میں سے
وَٱلصَّٰلِحِينَ
اور جو صالح۔ صلاحیت رکھنے والے
مِنْ
سے
عِبَادِكُمْ
تمہارے بندوں میں سے۔ غلاموں میں سے
وَإِمَآئِكُمْۚ
اور تمہاری لونڈیوں میں سے
إِن
اگر
يَكُونُوا۟
ہوں گے
فُقَرَآءَ
وہ محتاج
يُغْنِهِمُ
غنی کردے گا ان کو
ٱللَّهُ
اللہ
مِن
سے
فَضْلِهِۦۗ
اپنے فضل (سے)
وَٱللَّهُ
اور اللہ
وَٰسِعٌ
وسعت والا ہے
عَلِيمٌ
علم والا ہے

اور تم اپنے مردوں اور عورتوں میں سے ان کا نکاح کر دیا کرو جو (عمرِ نکاح کے باوجود) بغیر ازدواجی زندگی کے (رہ رہے) ہوں اور اپنے باصلاحیت غلاموں اور باندیوں کا بھی (نکاح کر دیا کرو)، اگر وہ محتاج ہوں گے (تو) اللہ اپنے فضل سے انہیں غنی کر دے گا، اور اللہ بڑی وسعت والا بڑے علم والا ہے،

تفسير

وَلْيَسْتَعْفِفِ الَّذِيْنَ لَا يَجِدُوْنَ نِكَاحًا حَتّٰى يُغْنِيَهُمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهٖۗ وَالَّذِيْنَ يَبْتَغُوْنَ الْـكِتٰبَ مِمَّا مَلَـكَتْ اَيْمَانُكُمْ فَكَاتِبُوْهُمْ اِنْ عَلِمْتُمْ فِيْهِمْ خَيْرًا ۖ وَّاٰ تُوْهُمْ مِّنْ مَّالِ اللّٰهِ الَّذِىْۤ اٰتٰٮكُمْ ۗ وَلَا تُكْرِهُوْا فَتَيٰتِكُمْ عَلَى الْبِغَاۤءِ اِنْ اَرَدْنَ تَحَصُّنًا لِّـتَبْتَغُوْا عَرَضَ الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا ۗ وَمَنْ يُّكْرِهْهُّنَّ فَاِنَّ اللّٰهَ مِنْۢ بَعْدِ اِكْرَاهِهِنَّ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ

وَلْيَسْتَعْفِفِ
اور چاہیے کہ پاک دامنی اختیار کریں
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
لَا
نہیں
يَجِدُونَ
جو پاتے
نِكَاحًا
نکاح کا رقعہ
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يُغْنِيَهُمُ
غنی کردے ان کو
ٱللَّهُ
اللہ
مِن
سے
فَضْلِهِۦۗ
اپنے فضل (سے)
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
يَبْتَغُونَ
جو چاہتے ہوں
ٱلْكِتَٰبَ
لکھا پڑھی۔ مکاتبت
مِمَّا
اس سے جو
مَلَكَتْ
مالک ہیں
أَيْمَٰنُكُمْ
تمہارے دائیں ہاتھ
فَكَاتِبُوهُمْ
تو ان سے مکاتبت کرلو
إِنْ
اگر
عَلِمْتُمْ
جانو تم
فِيهِمْ
ان میں
خَيْرًاۖ
بھلائی
وَءَاتُوهُم
اور دو ان کو
مِّن
سے
مَّالِ
مال سے
ٱللَّهِ
اللہ کے
ٱلَّذِىٓ
وہ جو
ءَاتَىٰكُمْۚ
اس نے تم کو دیا ہے
وَلَا
اور نہ
تُكْرِهُوا۟
تم مجبور کرو
فَتَيَٰتِكُمْ
اپنی باندیوں کو
عَلَى
پر
ٱلْبِغَآءِ
بدکاری (پر)
إِنْ
اگر
أَرَدْنَ
وہ چاہیں
تَحَصُّنًا
پرہیزگاری۔ پاک دامنی
لِّتَبْتَغُوا۟
تاکہ تم تلاش کرو
عَرَضَ
سامان
ٱلْحَيَوٰةِ
زندگی کا
ٱلدُّنْيَاۚ
دنیا کی
وَمَن
اور جو کوئی
يُكْرِههُّنَّ
مجبور کرے گا ان کو
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
مِنۢ
کے
بَعْدِ
بعد کے
إِكْرَٰهِهِنَّ
ان کو مجبور کرنے (کے)
غَفُورٌ
غفور
رَّحِيمٌ
رحیم ہے

اور ایسے لوگوں کو پاک دامنی اختیار کرنا چاہئے جو نکاح (کی استطاعت) نہیں پاتے یہاں تک کہ اللہ انہیں اپنے فضل سے غنی فرما دے، اور تمہارے زیردست (غلاموں اور باندیوں) میں سے جو مکاتب (کچھ مال کما کر دینے کی شرط پر آزاد) ہونا چاہیں تو انہیں مکاتب (مذکورہ شرط پر آزاد) کر دو اگر تم ان میں بھلائی جانتے ہو، اور تم (خود بھی) انہیں اللہ کے مال میں سے (آزاد ہونے کے لئے) دے دو جو اس نے تمہیں عطا فرمایا ہے، اور تم اپنی باندیوں کو دنیوی زندگی کا فائدہ حاصل کرنے کے لئے بدکاری پر مجبور نہ کرو جبکہ وہ پاک دامن (یا حفاطتِ نکاح میں) رہنا چاہتی ہیں، اور جو شخص انہیں مجبور کرے گا تو اللہ ان کے مجبور ہو جانے کے بعد (بھی) بڑا بخشنے والا مہربان ہے،

تفسير

وَلَقَدْ اَنْزَلْنَاۤ اِلَيْكُمْ اٰيٰتٍ مُّبَيِّنٰتٍ وَّمَثَلًا مِّنَ الَّذِيْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلِكُمْ وَمَوْعِظَةً لِّـلْمُتَّقِيْنَ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
أَنزَلْنَآ
نازل کردیں ہم نے
إِلَيْكُمْ
تمہاری طرف
ءَايَٰتٍ
آیات۔ احکامات
مُّبَيِّنَٰتٍ
کھلی کھلی (آیات۔ واضح احکامات)
وَمَثَلًا
اور مثال۔ مثالیں
مِّنَ
سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی سے
خَلَوْا۟
جو گزر چکے
مِن
سے
قَبْلِكُمْ
تم سے پہلے
وَمَوْعِظَةً
اور نصیحت
لِّلْمُتَّقِينَ
تقوی والوں کے لیے

اور بیشک ہم نے تمہاری طرف واضح اور روشن آیتیں نازل فرمائی ہیں اور کچھ ان لوگوں کی مثالیں (یعنی قصۂ عائشہ کی طرح قصۂ مریم اور قصۂ یوسف) جو تم سے پہلے گزر چکے ہیں اور (یہ) پرہیزگاروں کے لئے نصیحت ہے،

تفسير

اَللّٰهُ نُوْرُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ۗ مَثَلُ نُوْرِهٖ كَمِشْكٰوةٍ فِيْهَا مِصْبَاحٌ ۗ الْمِصْبَاحُ فِىْ زُجَاجَةٍ ۗ اَلزُّجَاجَةُ كَاَنَّهَا كَوْكَبٌ دُرِّىٌّ يُّوْقَدُ مِنْ شَجَرَةٍ مُّبٰـرَكَةٍ زَيْتُوْنَةٍ لَّا شَرْقِيَّةٍ وَّلَا غَرْبِيَّةٍ ۙ يَّـكَادُ زَيْتُهَا يُضِىْۤءُ وَلَوْ لَمْ تَمْسَسْهُ نَارٌ ۗ نُوْرٌ عَلٰى نُوْرٍ ۗ يَهْدِى اللّٰهُ لِنُوْرِهٖ مَنْ يَّشَاۤءُ ۗ وَ يَضْرِبُ اللّٰهُ الْاَمْثَالَ لِلنَّاسِۗ وَاللّٰهُ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْمٌ ۙ

ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
نُورُ
نور ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کا
وَٱلْأَرْضِۚ
اور زمین کا
مَثَلُ
مثال
نُورِهِۦ
اس کے نور کی
كَمِشْكَوٰةٍ
مانند ایک طاق کے ہے۔ ایک طاق کی طرح ہے
فِيهَا
اس میں
مِصْبَاحٌۖ
چراغ ہیں
ٱلْمِصْبَاحُ
چراغ
فِى
میں
زُجَاجَةٍۖ
فانوس میں ہے
ٱلزُّجَاجَةُ
فانوس
كَأَنَّهَا
گویا کہ وہ
كَوْكَبٌ
ایک تارہ ہے
دُرِّىٌّ
چمکتا ہوا
يُوقَدُ
روشن کیا جاتا ہے
مِن
سے
شَجَرَةٍ
ایک درخت (سے)
مُّبَٰرَكَةٍ
بابرکت
زَيْتُونَةٍ
زیتون کے
لَّا
نہ
شَرْقِيَّةٍ
مشرقی ہے
وَلَا
اور نہ
غَرْبِيَّةٍ
مغربی
يَكَادُ
قریب ہے
زَيْتُهَا
اس کا تیل
يُضِىٓءُ
روشن ہوجائے
وَلَوْ
اور اگرچہ
لَمْ
نہ
تَمْسَسْهُ
چھوئے اس کو
نَارٌۚ
کوئی آگ
نُّورٌ
نور ہے
عَلَىٰ
پر
نُورٍۗ
نور (پر)
يَهْدِى
رہنمائی کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
لِنُورِهِۦ
اپنے نور کی
مَن
جس کو
يَشَآءُۚ
وہ چاہتا ہے
وَيَضْرِبُ
اور بیان کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
ٱلْأَمْثَٰلَ
مثالیں
لِلنَّاسِۗ
لوگوں کے لیے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
بِكُلِّ
ساتھ ہر
شَىْءٍ
چیز کے
عَلِيمٌ
جاننے والا ہے

اللہ آسمانوں اور زمین کا نور ہے، اس کے نور کی مثال (جو نورِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شکل میں دنیا میں روشن ہے) اس طاق (نما سینۂ اقدس) جیسی ہے جس میں چراغِ (نبوت روشن) ہے؛ (وہ) چراغ، فانوس (قلبِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں رکھا ہے۔ (یہ) فانوس (نورِ الٰہی کے پرتَو سے اس قدر منور ہے) گویا ایک درخشندہ ستارہ ہے (یہ چراغِ نبوت) جو زیتون کے مبارک درخت سے (یعنی عالم قدس کے بابرکت رابطہ وحی سے یا انبیاء و رسل ہی کے مبارک شجرۂ نبوت سے) روشن ہوا ہے نہ (فقط) شرقی ہے اور نہ غربی (بلکہ اپنے فیضِ نور کی وسعت میں عالم گیر ہے) ۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس کا تیل (خود ہی) چمک رہا ہے اگرچہ ابھی اسے (وحی ربّانی اور معجزاتِ آسمانی کی) آگ نے چھوا بھی نہیں، (وہ) نور کے اوپر نور ہے (یعنی نورِ وجود پر نورِ نبوت گویا وہ ذات دوہرے نور کا پیکر ہے)، اللہ جسے چاہتا ہے اپنے نور (کی معرفت) تک پہنچا دیتا ہے، اور اللہ لوگوں (کی ہدایت) کے لئے مثالیں بیان فرماتا ہے، اور اللہ ہر چیز سے خوب آگاہ ہے،

تفسير

فِىْ بُيُوْتٍ اَذِنَ اللّٰهُ اَنْ تُرْفَعَ وَيُذْكَرَ فِيْهَا اسْمُهٗۙ يُسَبِّحُ لَهٗ فِيْهَا بِالْغُدُوِّ وَالْاٰصَالِۙ

فِى
میں
بُيُوتٍ
گھروں (میں)
أَذِنَ
اجازت دی
ٱللَّهُ
اللہ نے
أَن
کہ
تُرْفَعَ
بلند کیا جائے
وَيُذْكَرَ
اور ذکر کیا جائے
فِيهَا
ان میں
ٱسْمُهُۥ
نام اس کا
يُسَبِّحُ
تسبیح کرتے ہیں
لَهُۥ
اس کے لیے
فِيهَا
ان میں
بِٱلْغُدُوِّ
صبح کو
وَٱلْءَاصَالِ
اور شام کو

(اللہ کا یہ نور) ایسے گھروں (مساجد اور مراکز) میں (میسر آتا ہے) جن (کی قدر و منزلت) کے بلند کئے جانے اور جن میں اللہ کے نام کا ذکر کئے جانے کا حکم اللہ نے دیا ہے (یہ وہ گھر ہیں کہ اللہ والے) ان میں صبح و شام اس کی تسبیح کرتے ہیں،

تفسير

رِجَالٌ لَّا تُلْهِيْهِمْ تِجَارَةٌ وَّلَا بَيْعٌ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ وَاِقَامِ الصَّلٰوةِ وَ اِيْتَاۤءِ الزَّكٰوةِ ۙ يَخَافُوْنَ يَوْمًا تَتَقَلَّبُ فِيْهِ الْقُلُوْبُ وَالْاَبْصَارُ ۙ

رِجَالٌ
کچھ لوگ۔ مرد ہیں
لَّا
نہیں
تُلْهِيهِمْ
غافل کرتی ان کو
تِجَٰرَةٌ
کوئی تجارت
وَلَا
اور نہ
بَيْعٌ
خریدوفروخت
عَن
سے
ذِكْرِ
ذکر سے
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَإِقَامِ
اور قائم کرنے سے
ٱلصَّلَوٰةِ
نماز
وَإِيتَآءِ
اور ادا کرنے سے
ٱلزَّكَوٰةِۙ
زکوۃ
يَخَافُونَ
وہ ڈرتے ہیں
يَوْمًا
اس دن سے
تَتَقَلَّبُ
الٹ پلٹ ہوجائیں گے
فِيهِ
اس میں
ٱلْقُلُوبُ
دل
وَٱلْأَبْصَٰرُ
اور نگاہیں

(اللہ کے اس نور کے حامل) وہی مردانِ (خدا) ہیں جنہیں تجارت اور خرید و فروخت نہ اللہ کی یاد سے غافل کرتی ہے اور نہ نماز قائم کرنے سے اور نہ زکوٰۃ ادا کرنے سے (بلکہ دنیوی فرائض کی ادائیگی کے دوران بھی) وہ (ہمہ وقت) اس دن سے ڈرتے رہتے ہیں جس میں (خوف کے باعث) دل اور آنکھیں (سب) الٹ پلٹ ہو جائیں گی،

تفسير

لِيَجْزِيَهُمُ اللّٰهُ اَحْسَنَ مَا عَمِلُوْا وَيَزِيْدَهُمْ مِّنْ فَضْلِهٖۗ وَاللّٰهُ يَرْزُقُ مَنْ يَّشَاۤءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ

لِيَجْزِيَهُمُ
تاکہ جزا دے ان کو
ٱللَّهُ
اللہ
أَحْسَنَ
بہترین
مَا
جو
عَمِلُوا۟
انہوں نے عمل کیے
وَيَزِيدَهُم
اور زیادہ دے ان کو
مِّن
سے
فَضْلِهِۦۗ
اپنے فضل سے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَرْزُقُ
رزق دیتا ہے
مَن
جس کو
يَشَآءُ
چاہتا ہے
بِغَيْرِ
بے
حِسَابٍ
حساب

تاکہ اللہ انہیں ان (نیک) اعمال کا بہتر بدلہ دے جو انہوں نے کئے ہیں اور اپنے فضل سے انہیں اور (بھی) زیادہ (عطا) فرما دے، اور اللہ جسے چاہتا ہے بغیر حساب کے رزق (و عطا) سے نوازتا ہے،

تفسير

وَالَّذِيْنَ كَفَرُوْۤا اَعْمَالُهُمْ كَسَرَابٍۢ بِقِيْعَةٍ يَّحْسَبُهُ الظَّمْاٰنُ مَاۤءً ۗ حَتّٰۤى اِذَا جَاۤءَهٗ لَمْ يَجِدْهُ شَيْــًٔـا وَّ وَجَدَ اللّٰهَ عِنْدَهٗ فَوَفّٰٮهُ حِسَابَهٗ ۗ وَاللّٰهُ سَرِيْعُ الْحِسَابِ ۙ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
كَفَرُوٓا۟
جنہوں نے کفر کیا
أَعْمَٰلُهُمْ
اعمال ان کے
كَسَرَابٍۭ
مانند سراب کے ہیں
بِقِيعَةٍ
ایک چٹیل میدان میں
يَحْسَبُهُ
سمجھتا ہے اس کو
ٱلظَّمْـَٔانُ
پیاسا
مَآءً
پانی
حَتَّىٰٓ
یہاں تک کہ
إِذَا
جب
جَآءَهُۥ
آتا ہے اس کے پاس
لَمْ
نہیں
يَجِدْهُ
پاتا اس کو
شَيْـًٔا
کچھ بھی
وَوَجَدَ
اور پاتا ہے
ٱللَّهَ
اللہ کو
عِندَهُۥ
اس کے پاس
فَوَفَّىٰهُ
پھر پورا پورا دیتا ہے اس کو
حِسَابَهُۥۗ
اس کا حساب
وَٱللَّهُ
اور اللہ
سَرِيعُ
جلد لینے والا ہے
ٱلْحِسَابِ
حساب

اور کافروں کے اعمال چٹیل میدان میں سراب کی مانند ہیں جس کو پیاسا پانی سمجھتا ہے۔ یہاں تک کہ جب اس کے پاس آتا ہے تو اسے کچھ (بھی) نہیں پاتا (اسی طرح اس نے آخرت میں) اللہ کو اپنے پاس پایا مگر اللہ نے اس کا پورا حساب (دنیا میں ہی) چکا دیا تھا، اور اللہ جلد حساب کرنے والا ہے،

تفسير

اَوْ كَظُلُمٰتٍ فِىْ بَحْرٍ لُّـجّـِىٍّ يَّغْشٰٮهُ مَوْجٌ مِّنْ فَوْقِهٖ مَوْجٌ مِّنْ فَوْقِهٖ سَحَابٌۗ ظُلُمٰتٌۢ بَعْضُهَا فَوْقَ بَعْضٍۗ اِذَاۤ اَخْرَجَ يَدَهٗ لَمْ يَكَدْ يَرٰٮهَاۗ وَمَنْ لَّمْ يَجْعَلِ اللّٰهُ لَهٗ نُوْرًا فَمَا لَهٗ مِنْ نُّوْرٍ

أَوْ
یا
كَظُلُمَٰتٍ
مانند اندھیروں کے
فِى
میں
بَحْرٍ
سمندر (میں)
لُّجِّىٍّ
گہرے
يَغْشَىٰهُ
ڈھانپ لیتی ہے اس کو
مَوْجٌ
ایک لہر
مِّن
کے
فَوْقِهِۦ
اس کے اوپر سے
مَوْجٌ
ایک موج۔ ایک لہر
مِّن
کے
فَوْقِهِۦ
اس کے اوپر سے
سَحَابٌۚ
بادل
ظُلُمَٰتٌۢ
اندھیرے میں
بَعْضُهَا
ان میں سے بعض
فَوْقَ
اوپر
بَعْضٍ
بعض کے
إِذَآ
جب
أَخْرَجَ
نکالتا ہے۔ نکالے
يَدَهُۥ
اپنے ہاتھ کو
لَمْ
نہیں
يَكَدْ
قریب
يَرَىٰهَاۗ
کہ دیکھ سکے اس کو۔ نہیں سکتا اس کو
وَمَن
اور جس کا
لَّمْ
نہیں
يَجْعَلِ
بنایا
ٱللَّهُ
اللہ نے
لَهُۥ
اس کے لیے
نُورًا
کوئی نور
فَمَا
تو نہیں
لَهُۥ
اس کے لیے
مِن
کوئی
نُّورٍ
نور

یا (کافروں کے اعمال) اس گہرے سمندر کی تاریکیوں کی مانند ہیں جسے موج نے ڈھانپا ہوا ہو (پھر) اس کے اوپر ایک اور موج ہو (اور) اس کے اوپر بادل ہوں (یہ تہ در تہ) تاریکیاں ایک دوسرے کے اوپر ہیں، جب (ایسے سمندر میں ڈوبنے والا کوئی شخص) اپنا ہاتھ باہر نکالے تو اسے (کوئی بھی) دیکھ نہ سکے، اور جس کے لئے اللہ ہی نے نورِ (ہدایت) نہیں بنایا تو اس کے لئے (کہیں بھی) نور نہیں ہوتا،

تفسير