Skip to main content
bismillah

تَبٰـرَكَ الَّذِىْ نَزَّلَ الْـفُرْقَانَ عَلٰى عَبْدِهٖ لِيَكُوْنَ لِلْعٰلَمِيْنَ نَذِيْرًا ۙ

تَبَارَكَ
بہت بابرکت ہے
ٱلَّذِى
وہ ذات
نَزَّلَ
جس نے نازل کیا
ٱلْفُرْقَانَ
فرقان
عَلَىٰ
پر
عَبْدِهِۦ
اپنے بندے (پر)
لِيَكُونَ
تاکہ وہ ہوجائے
لِلْعَٰلَمِينَ
جہان والوں کے لیے
نَذِيرًا
خبردار کرنے والا

(وہ اللہ) بڑی برکت والا ہے جس نے (حق و باطل میں فرق اور) فیصلہ کرنے والا (قرآن) اپنے (محبوب و مقرّب) بندہ پر نازل فرمایا تاکہ وہ تمام جہانوں کے لئے ڈر سنانے والا ہو جائے،

تفسير

لَّذِىْ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَلَمْ يَتَّخِذْ وَلَدًا وَّلَمْ يَكُنْ لَّهٗ شَرِيْكٌ فِى الْمُلْكِ وَخَلَقَ كُلَّ شَىْءٍ فَقَدَّرَهٗ تَقْدِيْرًا

ٱلَّذِى
وہ ذات
لَهُۥ
اسی کے لیے ہے
مُلْكُ
بادشاہت
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کی
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کی
وَلَمْ
اور نہیں
يَتَّخِذْ
اس نے بنایا
وَلَدًا
کوئی بیٹا
وَلَمْ
اور نہیں
يَكُن
ہے
لَّهُۥ
اس کے لیے
شَرِيكٌ
کوئی شریک
فِى
میں
ٱلْمُلْكِ
بادشاہت (میں)
وَخَلَقَ
اور اس نے پیدا کیا
كُلَّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کو
فَقَدَّرَهُۥ
پھر تقدیر مقرر کی اس کی
تَقْدِيرًا
تقدیر مقرر کرنا۔ تقدیر بنانا

وہ (اللہ) کہ آسمانوں اور زمین کی بادشاہت اسی کے لئے ہے اور جس نے نہ (اپنے لئے) کوئی اولاد بنائی ہے اور نہ بادشاہی میں اس کا کوئی شریک ہے اور اسی نے ہر چیز کو پیدا فرمایا ہے پھر اس (کی بقا و ارتقاء کے ہر مرحلہ پر اس کے خواص، افعال اور مدت، الغرض ہر چیز) کو ایک مقررہ اندازے پر ٹھہرایا ہے،

تفسير

وَاتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِهٖۤ اٰلِهَةً لَّا يَخْلُقُوْنَ شَيْـًٔـا وَّهُمْ يُخْلَقُوْنَ وَلَا يَمْلِكُوْنَ لِاَنْفُسِهِمْ ضَرًّا وَّلَا نَفْعًا وَّلَا يَمْلِكُوْنَ مَوْتًا وَّلَا حَيٰوةً وَّلَا نُشُوْرًا

وَٱتَّخَذُوا۟
اور انہوں نے بنا رکھے ہیں۔ بنا لیے
مِن
سے
دُونِهِۦٓ
اس کے سوا (سے)
ءَالِهَةً
کچھ الہ
لَّا
نہیں
يَخْلُقُونَ
وہ پیدا کرتے
شَيْـًٔا
کوئی چیز
وَهُمْ
اور وہ
يُخْلَقُونَ
پیدا کیے جاتے ہیں
وَلَا
اور نہیں
يَمْلِكُونَ
وہ مالک ہوسکتے
لِأَنفُسِهِمْ
اپنے نفسوں کے لیے
ضَرًّا
کسی نقصان کے
وَلَا
اور نہ
نَفْعًا
نفع کے
وَلَا
اور نہیں
يَمْلِكُونَ
وہ مالک ہوسکتے
مَوْتًا
موت کے
وَلَا
اور نہ
حَيَوٰةً
زندگی کے
وَلَا
اور نہ
نُشُورًا
دوبارہ جی اٹھنے کے

اور ان (مشرکین) نے اللہ کو چھوڑ کر اور معبود بنا لئے ہیں جو کوئی چیز بھی پیدا نہیں کر سکتے بلکہ وہ خود پیدا کئے گئے ہیں اور نہ ہی وہ اپنے لئے کسی نقصان کے مالک ہیں اور نہ نفع کے اور نہ وہ موت کے مالک ہیں اور نہ حیات کے اور نہ (ہی مرنے کے بعد) اٹھا کر جمع کرنے کا (اختیار رکھتے ہیں)،

تفسير

وَقَالَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْۤا اِنْ هٰذَاۤ اِلَّاۤ اِفْكٌ ِفْتَـرٰٮهُ وَاَعَانَهٗ عَلَيْهِ قَوْمٌ اٰخَرُوْنَ ۚ فَقَدْ جَاۤءُوْ ظُلْمًا وَّزُوْرًا ۚ

وَقَالَ
اور کہا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
كَفَرُوٓا۟
جنہوں نے کفر کیا
إِنْ
نہیں
هَٰذَآ
یہ
إِلَّآ
مگر
إِفْكٌ
ایک جھوٹ۔ من گھڑت چیز
ٱفْتَرَىٰهُ
اس نے گھڑ لیا اس کو
وَأَعَانَهُۥ
اور مدد کی اس کی
عَلَيْهِ
اس پر
قَوْمٌ
ایک قوم
ءَاخَرُونَۖ
دوسری نے
فَقَدْ
پس تحقیق
جَآءُو
وہ لائے
ظُلْمًا
ظلم
وَزُورًا
اور جھوٹ

اور کافر لوگ کہتے ہیں کہ یہ (قرآن) محض افتراء ہے جسے اس (مدعئ رسالت) نے گھڑ لیا ہے اور اس (کے گھڑنے) پر دوسرے لوگوں نے اس کی مدد کی ہے، بیشک کافر ظلم اور جھوٹ پر (اتر) آئے ہیں،

تفسير

وَقَالُوْۤا اَسَاطِيْرُ الْاَوَّلِيْنَ اكْتَتَبَهَا فَهِىَ تُمْلٰى عَلَيْهِ بُكْرَةً وَّاَصِيْلًا

وَقَالُوٓا۟
اور انہوں نے کہا
أَسَٰطِيرُ
کہانیاں ہیں
ٱلْأَوَّلِينَ
پہلوں کی
ٱكْتَتَبَهَا
اس نے اس کو لکھوا لیا ہے۔ اس نے اس کو گھڑ کر لکھا ہے
فَهِىَ
تو وہ
تُمْلَىٰ
املاء کی جاتی ہیں۔ نقل کرائی جاتی ہیں
عَلَيْهِ
اس پر
بُكْرَةً
صبح
وَأَصِيلًا
اور شام

اور کہتے ہیں: (یہ قرآن) اگلوں کے افسانے ہیں جن کو اس شخص نے لکھوا رکھا ہے پھر وہ (افسانے) اسے صبح و شام پڑھ کر سنائے جاتے ہیں (تاکہ انہیں یاد کر کے آگے سنا سکے)،

تفسير

قُلْ اَنْزَلَهُ الَّذِىْ يَعْلَمُ السِّرَّ فِى السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِۗ اِنَّهٗ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا

قُلْ
کہہ دیجیے
أَنزَلَهُ
نازل کیا ہے اس کو
ٱلَّذِى
اس ذات نے
يَعْلَمُ
جو جانتا ہے
ٱلسِّرَّ
چھپی بات کو
فِى
میں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں (میں)
وَٱلْأَرْضِۚ
اور زمین (میں)
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
كَانَ
ہے
غَفُورًا
غفور
رَّحِيمًا
رحیم

فرما دیجئے: اِس (قرآن) کو اُس (اللہ) نے نازل فرمایا ہے جو آسمانوں اور زمین میں (موجود) تمام رازوں کو جانتا ہے، بیشک وہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے،

تفسير

وَقَالُوْا مَالِ هٰذَا الرَّسُوْلِ يَأْكُلُ الطَّعَامَ وَيَمْشِىْ فِى الْاَسْوَاقِ ۗ لَوْلَاۤ اُنْزِلَ اِلَيْهِ مَلَكٌ فَيَكُوْنَ مَعَهٗ نَذِيْرًا ۙ

وَقَالُوا۟
اور انہوں نے کہا
مَالِ
کیا ہے
هَٰذَا
اس
ٱلرَّسُولِ
رسول کو
يَأْكُلُ
کھاتا ہے
ٱلطَّعَامَ
کھانا
وَيَمْشِى
اور چلتا ہے
فِى
میں
ٱلْأَسْوَاقِۙ
بازاروں میں
لَوْلَآ
کیوں نہیں
أُنزِلَ
نازل کیا گیا
إِلَيْهِ
اس کی طرف
مَلَكٌ
کوئی فرشتہ
فَيَكُونَ
تو ہوتا
مَعَهُۥ
اس کے ساتھ
نَذِيرًا
خبردار کرنے والا

اور وہ کہتے ہیں کہ اس رسول کو کیا ہوا ہے، یہ کھانا کھاتا ہے اور بازاروں میں چلتا پھرتا ہے۔ اس کی طرف کوئی فرشتہ کیوں نہیں اتارا گیا کہ وہ اس کے ساتھ (مل کر) ڈر سنانے والا ہوتا،

تفسير

اَوْ يُلْقٰۤى اِلَيْهِ كَنْزٌ اَوْ تَكُوْنُ لَهٗ جَنَّةٌ يَّأْكُلُ مِنْهَا ۗ وَقَالَ الظّٰلِمُوْنَ اِنْ تَتَّبِعُوْنَ اِلَّا رَجُلًا مَّسْحُوْرًا

أَوْ
یا
يُلْقَىٰٓ
ڈالا جاتا
إِلَيْهِ
اس کی طرف
كَنزٌ
کوئی خزانہ
أَوْ
یا
تَكُونُ
ہوتا
لَهُۥ
اس کے لیے
جَنَّةٌ
کوئی باغ
يَأْكُلُ
کہ کھاتا
مِنْهَاۚ
اس (میں) سے
وَقَالَ
اور کہا
ٱلظَّٰلِمُونَ
ظالموں نے
إِن
نہیں
تَتَّبِعُونَ
تم پیروی کرتے
إِلَّا
مگر
رَجُلًا
ایک شخص کی
مَّسْحُورًا
جو سحر زدہ ہے

یا اس کی طرف کوئی خزانہ اتار دیا جاتا یا (کم از کم) اس کا کوئی باغ ہوتا جس (کی آمدنی) سے وہ کھایا کرتا اور ظالم لوگ (مسلمانوں) سے کہتے ہیں کہ تم تو محض ایک سحر زدہ شخص کی پیروی کر رہے ہو،

تفسير

اُنْظُرْ كَيْفَ ضَرَبُوْا لَـكَ الْاَمْثَالَ فَضَلُّوْا فَلَا يَسْتَطِيْعُوْنَ سَبِيْلاً

ٱنظُرْ
دیکھو
كَيْفَ
کس طرح
ضَرَبُوا۟
انہوں نے بیان کیں
لَكَ
تیرے لیے
ٱلْأَمْثَٰلَ
مثالیں
فَضَلُّوا۟
تو وہ بھٹک گئے
فَلَا
تو نہیں
يَسْتَطِيعُونَ
وہ استطاعت رکھتے
سَبِيلًا
راستے کی

(اے حبیبِ مکرّم!) ملاحظہ فرمائیے یہ لوگ آپ کے لئے کیسی (کیسی) مثالیں بیان کرتے ہیں پس یہ گمراہ ہو چکے ہیں سو یہ (ہدایت کا) کوئی راستہ نہیں پا سکتے،

تفسير

تَبٰـرَكَ الَّذِىْۤ اِنْ شَاۤءَ جَعَلَ لَكَ خَيْرًا مِّنْ ذٰلِكَ جَنّٰتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ ۙ وَيَجْعَلْ لَّكَ قُصُوْرًا

تَبَارَكَ
بہت بابرکت ہے
ٱلَّذِىٓ
وہ ذات
إِن
اگر
شَآءَ
وہ چاہے
جَعَلَ
بنائے
لَكَ
تیرے لیے
خَيْرًا
بہتر
مِّن
سے
ذَٰلِكَ
اس (سے)
جَنَّٰتٍ
باغات
تَجْرِى
بہتی ہو
مِن
سے
تَحْتِهَا
ان کے نیچے (سے)
ٱلْأَنْهَٰرُ
نہریں
وَيَجْعَل
اور بنائے
لَّكَ
تیرے لیے
قُصُورًۢا
محلات

وہ بڑی برکت والا ہے اگر چاہے تو آپ کے لئے (دنیا ہی میں) اس سے (کہیں) بہتر باغات بنا دے جن کے نیچے سے نہریں رواں ہوں اور آپ کے لئے عالی شان محلات بنا دے (مگر نبوت و رسالت کے لئے یہ شرائط نہیں ہیں)،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
الفرقان
القرآن الكريم:الفرقان
آية سجدہ (سجدة):60
سورۃ کا نام (latin):Al-Furqan
سورہ نمبر:۲۵
کل آیات:۷۷
کل کلمات:۸۹۲
کل حروف:۳۷۳۰
کل رکوعات:۶
مقام نزول:مکہ مکرمہ
ترتیب نزولی:۴۲
آیت سے شروع:۲۸۵۵