Skip to main content

تَبٰـرَكَ الَّذِىْ جَعَلَ فِى السَّمَاۤءِ بُرُوْجًا وَّجَعَلَ فِيْهَا سِرٰجًا وَّقَمَرًا مُّنِيْرًا

تَبَارَكَ
بہت بابرکت ہے
ٱلَّذِى
وہ ذات
جَعَلَ
جس نے بنائے
فِى
میں
ٱلسَّمَآءِ
آسمان
بُرُوجًا
برج
وَجَعَلَ
اور بنائے۔ رکھ دیے
فِيهَا
اس میں
سِرَٰجًا
سورج
وَقَمَرًا
اور چاند
مُّنِيرًا
روشن

وہی بڑی برکت و عظمت والا ہے جس نے آسمانی کائنات میں (کہکشاؤں کی شکل میں) سماوی کرّوں کی وسیع منزلیں بنائیں اور اس میں (سورج کو روشنی اور تپش دینے والا) چراغ بنایا اور (اس نظامِ شمسی کے اندر) چمکنے والا چاند بنایا،

تفسير

وَهُوَ الَّذِىْ جَعَلَ الَّيْلَ وَالنَّهَارَ خِلْفَةً لِّمَنْ اَرَادَ اَنْ يَّذَّكَّرَ اَوْ اَرَادَ شُكُوْرًا

وَهُوَ
اور وہ اللہ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے
جَعَلَ
جس نے بنایا
ٱلَّيْلَ
رات کو
وَٱلنَّهَارَ
اور دن کو
خِلْفَةً
جانشین۔ ایک دوسرے کے پیچھے آنے والا
لِّمَنْ
واسطے اس کے جو
أَرَادَ
ارادہ کرے
أَن
کہ
يَذَّكَّرَ
وہ نصیحت پکڑے
أَوْ
یا
أَرَادَ
ارادہ کرے
شُكُورًا
شکرگزار ہونے کا

اور وہی ذات ہے جس نے رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچھے گردش کرنے والا بنایا اس کے لئے جو غور و فکر کرنا چاہے یا شکر گزاری کا ارادہ کرے (ان تخلیقی قدرتوں میں نصیحت و ہدایت ہے)،

تفسير

وَعِبَادُ الرَّحْمٰنِ الَّذِيْنَ يَمْشُوْنَ عَلَى الْاَرْضِ هَوْنًا وَّاِذَا خَاطَبَهُمُ الْجٰهِلُوْنَ قَالُوْا سَلٰمًا

وَعِبَادُ
اور بندے
ٱلرَّحْمَٰنِ
رحمن کے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ ہیں
يَمْشُونَ
جو چلتے ہیں
عَلَى
پر
ٱلْأَرْضِ
زمین
هَوْنًا
عاجزی سے۔ تواضع سے
وَإِذَا
اور جب
خَاطَبَهُمُ
مخاطب ہوتے ہیں ان سے۔ بات کرتے ہیں ان سے
ٱلْجَٰهِلُونَ
جاہل
قَالُوا۟
وہ کہتے ہیں
سَلَٰمًا
سلام

اور (خدائے) رحمان کے (مقبول) بندے وہ ہیں جو زمین پر آہستگی سے چلتے ہیں اور جب ان سے جاہل (اکھڑ) لوگ (ناپسندیدہ) بات کرتے ہیں تو وہ سلام کہتے (ہوئے الگ ہو جاتے) ہیں،

تفسير

وَالَّذِيْنَ يَبِيْتُوْنَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًا وَّقِيَامًا

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
يَبِيتُونَ
جو رات گزارتے ہیں
لِرَبِّهِمْ
اپنے رب کے لیے
سُجَّدًا
سجدہ کرتے ہوئے
وَقِيَٰمًا
اور قیام کرتے ہوئے

اور (یہ) وہ لوگ ہیں جو اپنے رب کے لئے سجدہ ریزی اور قیامِ (نِیاز) میں راتیں بسر کرتے ہیں،

تفسير

وَالَّذِيْنَ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَهَـنَّمَ ۖ اِنَّ عَذَابَهَا كَانَ غَرَامًا ۖ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
يَقُولُونَ
جو کہتے ہیں
رَبَّنَا
اے ہمارے رب ۔
ٱصْرِفْ
پھیر دے
عَنَّا
ہم سے
عَذَابَ
عذاب
جَهَنَّمَۖ
جہنم کا
إِنَّ
بیشک
عَذَابَهَا
اس کا عذاب
كَانَ
ہے
غَرَامًا
لازم ہونے والا ہے

اور (یہ) وہ لوگ ہیں جو (ہمہ وقت حضورِ باری تعالیٰ میں) عرض گزار رہتے ہیں کہ اے ہمارے رب! تو ہم سے دوزخ کا عذاب ہٹا لے، بیشک اس کا عذاب بڑا مہلک (اور دائمی) ہے،

تفسير

اِنَّهَا سَاۤءَتْ مُسْتَقَرًّا وَّمُقَامًا

إِنَّهَا
بیشک وہ
سَآءَتْ
برا ہے
مُسْتَقَرًّا
ٹھکانہ
وَمُقَامًا
اور قیام گاہ

بیشک وہ (عارضی ٹھہرنے والوں کے لئے) بُری قرار گاہ اور (دائمی رہنے والوں کے لئے) بُری قیام گاہ ہے،

تفسير

وَالَّذِيْنَ اِذَاۤ اَنْفَقُوْا لَمْ يُسْرِفُوْا وَلَمْ يَقْتُرُوْا وَكَانَ بَيْنَ ذٰلِكَ قَوَامًا

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
إِذَآ
جب
أَنفَقُوا۟
وہ خرچ کرتے ہیں
لَمْ
نہیں
يُسْرِفُوا۟
اسراف کرتے
وَلَمْ
اور نہیں
يَقْتُرُوا۟
بخل کرتے
وَكَانَ
اور ہوتا ہے
بَيْنَ
درمیان
ذَٰلِكَ
اس کے
قَوَامًا
معتدل راہ۔ معتدل طریقہ

اور (یہ) وہ لوگ ہیں کہ جب خرچ کرتے ہیں تو نہ بے جا اڑاتے ہیں اور نہ تنگی کرتے ہیں اور ان کا خرچ کرنا (زیادتی اور کمی کی) ان دو حدوں کے درمیان اعتدال پر (مبنی) ہوتا ہے،

تفسير

وَالَّذِيْنَ لَا يَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ وَلَا يَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِىْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَـقِّ وَلَا يَزْنُوْنَ ۚ وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ يَلْقَ اَثَامًا ۙ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
لَا
نہیں
يَدْعُونَ
پکارتے
مَعَ
ساتھ
ٱللَّهِ
اللہ کے
إِلَٰهًا
کوئی الہ
ءَاخَرَ
دوسرا
وَلَا
اور نہیں
يَقْتُلُونَ
وہ قتل کرتے
ٱلنَّفْسَ
کسی جان کو
ٱلَّتِى
وہ جو
حَرَّمَ
حرام کی
ٱللَّهُ
اللہ نے
إِلَّا
مگر
بِٱلْحَقِّ
حق کے ساتھ
وَلَا
اور نہیں
يَزْنُونَۚ
وہ زندہ کرتے
وَمَن
اور جو کوئی
يَفْعَلْ
کرے گا
ذَٰلِكَ
ایسا
يَلْقَ
پائے گا
أَثَامًا
گناہ

اور (یہ) وہ لوگ ہیں جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کی پوجا نہیں کرتے اور نہ (ہی) کسی ایسی جان کو قتل کرتے ہیں جسے بغیرِ حق مارنا اللہ نے حرام فرمایا ہے اور نہ (ہی) بدکاری کرتے ہیں، اور جو شخص یہ کام کرے گا وہ سزائے گناہ پائے گا،

تفسير

يُضٰعَفْ لَهُ الْعَذَابُ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ وَيَخْلُدْ فِيْهٖ مُهَانًا ۖ

يُضَٰعَفْ
دوگنا کیا جائے گا
لَهُ
اس کے لیے
ٱلْعَذَابُ
عذاب
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
وَيَخْلُدْ
اور ہمیشہ رہے گا
فِيهِۦ
اس میں
مُهَانًا
رسوا ہو کر

اس کے لئے قیامت کے دن عذاب دو گنا کر دیا جائے گا اور وہ اس میں ذلت و خواری کے ساتھ ہمیشہ رہے گا،

تفسير

اِلَّا مَنْ تَابَ وَاٰمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًاصَالِحًـا فَاُولٰۤٮِٕكَ يُبَدِّلُ اللّٰهُ سَيِّاٰتِهِمْ حَسَنٰتٍ ۗ وَكَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا

إِلَّا
مگر
مَن
جو
تَابَ
توبہ کرلے
وَءَامَنَ
اور ایمان لے آئے
وَعَمِلَ
اور عمل کرے
عَمَلًا
عمل
صَٰلِحًا
اچھے
فَأُو۟لَٰٓئِكَ
تو یہی لوگ
يُبَدِّلُ
بدل دے گا
ٱللَّهُ
اللہ
سَيِّـَٔاتِهِمْ
ان کی برائیوں کو
حَسَنَٰتٍۗ
بھلائیوں سے
وَكَانَ
اور ہے
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
غَفُورًا
غفور
رَّحِيمًا
رحیم

مگر جس نے توبہ کر لی اور ایمان لے آیا اور نیک عمل کیا تو یہ وہ لوگ ہیں کہ اللہ جن کی برائیوں کو نیکیوں سے بدل دے گا، اور اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے،

تفسير