Skip to main content

وَمَاۤ اَنْتَ بِهٰدِى الْعُمْىِ عَنْ ضَلٰلَتِهِمْۗ اِنْ تُسْمِعُ اِلَّا مَنْ يُّؤْمِنُ بِاٰيٰتِنَا فَهُمْ مُّسْلِمُوْنَ

وَمَآ
اور نہیں
أَنتَ
تم
بِهَٰدِى
ہدایت دینے والے
ٱلْعُمْىِ
اندھوں کو
عَن
سے
ضَلَٰلَتِهِمْۖ
ان کی گمراہی سے/ان کے بھٹکنے سے
إِن
نہیں
تُسْمِعُ
تم سنواتے
إِلَّا
مگر
مَن
جو
يُؤْمِنُ
ایمان رکھتا ہے
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات پر
فَهُم
پھر وہ
مُّسْلِمُونَ
مسلمان ہیں

اور نہ ہی آپ (دل کے) اندھوں کو ان کی گمراہی سے (بچا کر) ہدایت دینے والے ہیں، آپ تو (فی الحقیقت) انہی کو سناتے ہیں جو (آپ کی دعوت قبول کر کے) ہماری آیتوں پر ایمان لے آتے ہیں سو وہی لوگ مسلمان ہیں (اور وہی زندہ کہلانے کے حق دار ہیں)،

تفسير

وَ اِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَيْهِمْ اَخْرَجْنَا لَهُمْ دَاۤبَّةً مِّنَ الْاَرْضِ تُكَلِّمُهُمْۙ اَنَّ النَّاسَ كَانُوْا بِاٰيٰتِنَا لَا يُوْقِنُوْنَ

وَإِذَا
اور جب
وَقَعَ
واقع ہوجائے گی
ٱلْقَوْلُ
بات
عَلَيْهِمْ
ان پر
أَخْرَجْنَا
ہم نکالیں گے
لَهُمْ
ان کے لئے
دَآبَّةً
ایک جانور
مِّنَ
سے
ٱلْأَرْضِ
زمین (سے)
تُكَلِّمُهُمْ
جو ان سے کلام کرے گا
أَنَّ
بیشک
ٱلنَّاسَ
لوگ
كَانُوا۟
تھے
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات کے ساتھ
لَا
نہ
يُوقِنُونَ
یقین رکھتے

اور جب ان پر (عذاب کا) فرمان پورا ہونے کا وقت آجائے گا تو ہم ان کے لئے زمین سے ایک جانور نکالیں گے جو ان سے گفتگو کرے گا کیونکہ لوگ ہماری نشانیوں پر یقین نہیں کرتے تھے،

تفسير

وَ يَوْمَ نَحْشُرُ مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ فَوْجًا مِّمَّنْ يُّكَذِّبُ بِاٰيٰتِنَا فَهُمْ يُوْزَعُوْنَ

وَيَوْمَ
اور جس دن
نَحْشُرُ
ہم گھیر لائیں گے/ اکٹھا کریں گے
مِن
سے
كُلِّ
ہر
أُمَّةٍ
امت (میں سے)
فَوْجًا
ایک فوج کو
مِّمَّن
ان میں سے جو
يُكَذِّبُ
جھٹلاتے ہیں
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات کو
فَهُمْ
تو وہ
يُوزَعُونَ
گروہ در گروہ اکٹھے کئے جائیں گے

اور جس دن ہم ہر امت میں سے ان لوگوں کا (ایک ایک) گروہ جمع کریں گے جو ہماری آیتوں کو جھٹلاتے تھے سو وہ (اکٹھا چلنے کے لئے آگے کی طرف سے) روکے جائیں گے،

تفسير

حَتّٰۤى اِذَا جَاۤءُوْ قَالَ اَكَذَّبْتُمْ بِاٰيٰتِىْ وَلَمْ تُحِيْطُوْا بِهَا عِلْمًا اَمَّاذَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ

حَتَّىٰٓ
یہاں تک کہ
إِذَا
جب
جَآءُو
وہ سب آجائیں گے
قَالَ
اللہ تعالیٰ پوچھیں گے
أَكَذَّبْتُم
کیا جھٹلایا تم نے
بِـَٔايَٰتِى
میری آیات کو
وَلَمْ
اور نہیں
تُحِيطُوا۟
تم نے احاطہ کیا تھا
بِهَا
ان کا
عِلْمًا
علم کے اعتبار سے
أَمَّاذَا
یا کیا کچھ
كُنتُمْ
تھے تم
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے

یہاں تک کہ جب وہ سب (مقامِ حساب پر) آپہنچیں گے تو ارشاد ہوگا کیا تم (بغیر غور و فکر کے) میری آیتوں کو جھٹلاتے تھے حالانکہ تم (اپنے ناقص) علم سے انہیں کاملاً جان بھی نہیں سکے تھے یا (تم خود ہی بتاؤ) اس کے علاوہ اور کیا (سبب) تھا جو تم (حق کی تکذیب) کیا کرتے تھے،

تفسير

وَوَقَعَ الْقَوْلُ عَلَيْهِمْ بِمَا ظَلَمُوْا فَهُمْ لَا يَنْطِقُوْنَ

وَوَقَعَ
اور واقع ہوجائے گی
ٱلْقَوْلُ
بات
عَلَيْهِم
ان پر
بِمَا
بوجہ اس کے جو
ظَلَمُوا۟
انہوں نے ظلم کیا
فَهُمْ
تو وہ
لَا
نہ
يَنطِقُونَ
بول سکیں گے

اور ان پر (ہمارا) وعدہ پورا ہوچکا اس وجہ سے کہ وہ ظلم کر تے رہے سو وہ (جواب میں) کچھ بول نہ سکیں گے،

تفسير

اَلَمْ يَرَوْا اَنَّا جَعَلْنَا الَّيْلَ لِيَسْكُنُوْا فِيْهِ وَالنَّهَارَ مُبْصِرًا ۗ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لِّـقَوْمٍ يُّؤْمِنُوْنَ

أَلَمْ
کیا نہیں
يَرَوْا۟
انہوں نے دیکھا
أَنَّا
بیشک ہم نے
جَعَلْنَا
بنایا ہم نے
ٱلَّيْلَ
رات کو
لِيَسْكُنُوا۟
تاکہ وہ سکون پائیں
فِيهِ
اس میں
وَٱلنَّهَارَ
اور دن کو
مُبْصِرًاۚ
روشن
إِنَّ
بیشک
فِى
میں
ذَٰلِكَ
اس (میں)
لَءَايَٰتٍ
البتہ نشانیاں ہیں
لِّقَوْمٍ
لوگوں کے لئے
يُؤْمِنُونَ
ایمان لانے والے

کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے رات بنائی تاکہ وہ اس میں آرام کرسکیں اور دن کو (امورِ حیات کی نگرانی کے لئے) روشن (یعنی اشیاء کو دِکھانے اور سُجھانے والا) بنایا، بیشک اس میں ان لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں جو ایمان رکھتے ہیں،

تفسير

وَيَوْمَ يُنْفَخُ فِىْ الصُّوْرِ فَفَزِعَ مَنْ فِىْ السَّمٰوٰتِ وَمَنْ فِى الْاَرْضِ اِلَّا مَنْ شَاۤءَ اللّٰهُۗ وَكُلٌّ اَتَوْهُ دٰخِرِيْنَ

وَيَوْمَ
اور جس دن
يُنفَخُ
پھونکا جائے گا
فِى
میں
ٱلصُّورِ
صور(میں)
فَفَزِعَ
تو ڈر جائیں گے
مَن
جو
فِى
میں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں (میں) ہیں
وَمَن
اور جو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں) ہیں
إِلَّا
مگر
مَن
جس کو
شَآءَ
چاہے
ٱللَّهُۚ
اللہ
وَكُلٌّ
اور سب کے سب
أَتَوْهُ
آئیں گے اس کے پاس
دَٰخِرِينَ
ذلیل ہوکر

اور جس دن صُور پھونکا جائے گا تو وہ (سب لوگ) گھبرا جائیں گے جو آسمانوں میں ہیں اور جو زمین میں ہیں مگر جنہیں اللہ چاہے گا (نہیں گھبرائیں گے)، اور سب اس کی بارگاہ میں عاجزی کرتے ہوئے حاضر ہوں گے،

تفسير

وَتَرَى الْجِبَالَ تَحْسَبُهَا جَامِدَةً وَّهِىَ تَمُرُّ مَرَّ السَّحَابِۗ صُنْعَ اللّٰهِ الَّذِىْۤ اَتْقَنَ كُلَّ شَىْءٍۗ اِنَّهٗ خَبِيْرٌۢ بِمَا تَفْعَلُوْنَ

وَتَرَى
اور تم دیکھتے ہو
ٱلْجِبَالَ
پہاڑوں کو
تَحْسَبُهَا
تم سمجھتے ہو ان کو
جَامِدَةً
جامد/ جمے ہوئے
وَهِىَ
اور وہ
تَمُرُّ
چلتے ہیں
مَرَّ
چلنا
ٱلسَّحَابِۚ
بادلوں کا
صُنْعَ
کاریگری ہے
ٱللَّهِ
اللہ کی
ٱلَّذِىٓ
وہ ذات
أَتْقَنَ
جس نے مضبوط بنایا
كُلَّ
ہر
شَىْءٍۚ
چیز کو
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
خَبِيرٌۢ
خبر رکھنے والا ہے
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَفْعَلُونَ
تم کرتے ہو

اور (اے انسان!) تو پہاڑوں کو دیکھے گا تو خیال کرے گا کہ جمے ہوئے ہیں حالانکہ وہ بادل کے اڑنے کی طرح اڑ رہے ہوں گے۔ (یہ) اللہ کی کاریگری ہے جس نے ہر چیز کو (حکمت و تدبیر کے ساتھ) مضبوط و مستحکم بنا رکھا ہے۔ بیشک وہ ان سب (کاموں) سے خبردار ہے جو تم کرتے ہو،

تفسير

مَنْ جَاۤءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهٗ خَيْرٌ مِّنْهَاۚ وَهُمْ مِّنْ فَزَعٍ يَّوْمَٮِٕذٍ اٰمِنُوْنَ

مَن
جو کوئی
جَآءَ
لایا
بِٱلْحَسَنَةِ
نیکی کو
فَلَهُۥ
تو اس کے لئے
خَيْرٌ
بہتر ہے
مِّنْهَا
اس سے
وَهُم
اور وہ
مِّن
سے
فَزَعٍ
گھبراہٹ (سے)
يَوْمَئِذٍ
اس دن کی
ءَامِنُونَ
امن میں ہوں گے

جو شخص (اس دن) نیکی لے کر آئے گا اس کے لئے اس سے بہتر (جزا) ہوگی اور وہ لوگ اس دن گھبراہٹ سے محفوظ و مامون ہوں گے،

تفسير

وَمَنْ جَاۤءَ بِالسَّيِّئَةِ فَكُبَّتْ وُجُوْهُهُمْ فِى النَّارِۗ هَلْ تُجْزَوْنَ اِلَّا مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ

وَمَن
اور جو کوئی
جَآءَ
لایا
بِٱلسَّيِّئَةِ
برائی کو
فَكُبَّتْ
تو اوندھے ڈالے جائیں گے
وُجُوهُهُمْ
ان کے چہرے
فِى
میں
ٱلنَّارِ
آگ (میں)
هَلْ
نہیں
تُجْزَوْنَ
تم جزا دیئے جارہے
إِلَّا
مگر
مَا
جو
كُنتُمْ
تھے تم
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے

اور جو شخص برائی لے کر آئے گا تو ان کے منہ (دوزخ کی) آگ میں اوندھے ڈالے جائیں گے۔ بس تمہیں وہی بدلہ دیا جائے گا جو تم کیا کرتے تھے،

تفسير