Skip to main content

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوْا اللّٰهَ ذِكْرًا كَثِيْرًا ۙ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے ہو
ٱذْكُرُوا۟
ذکر کرو
ٱللَّهَ
اللہ کا۔ یاد کرو اللہ کو
ذِكْرًا
ذکر
كَثِيرًا
بہت زیادہ۔ کثرت سے

اے ایمان والو! تم اللہ کا کثرت سے ذکر کیا کرو،

تفسير

وَّ سَبِّحُوْهُ بُكْرَةً وَّاَصِيْلًا

وَسَبِّحُوهُ
اور تسبیح کرو اس کی
بُكْرَةً
صبح
وَأَصِيلًا
اور شام

اور صبح و شام اس کی تسبیح کیا کرو،

تفسير

هُوَ الَّذِىْ يُصَلِّىْ عَلَيْكُمْ وَمَلٰۤٮِٕكَتُهٗ لِيُخْرِجَكُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ ۗ وَكَانَ بِالْمُؤْمِنِيْنَ رَحِيْمًا

هُوَ
وہ اللہ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے
يُصَلِّى
جو رحمت بھیجتا ہے
عَلَيْكُمْ
تم پر
وَمَلَٰٓئِكَتُهُۥ
اور اس کے فرشتے
لِيُخْرِجَكُم
تاکہ وہ نکالے تم کو
مِّنَ
سے
ٱلظُّلُمَٰتِ
اندھیروں (سے)
إِلَى
طرف
ٱلنُّورِۚ
روشنی کی (طرف)
وَكَانَ
اور ہے
بِٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں کے ساتھ
رَحِيمًا
رحم فرمانے والا

وہی ہے جو تم پر درود بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے بھی، تاکہ تمہیں اندھیروں سے نکال کر نور کی طرف لے جائے اور وہ مومنوں پر بڑی مہربانی فرمانے والا ہے،

تفسير

تَحِيَّتُهُمْ يَوْمَ يَلْقَوْنَهٗ سَلٰمٌ ۚ وَاَعَدَّ لَهُمْ اَجْرًا كَرِيْمًا

تَحِيَّتُهُمْ
ان کی پکار۔ ان کی دعا
يَوْمَ
جس دن
يَلْقَوْنَهُۥ
وہ ملیں گے اس سے
سَلَٰمٌۚ
سلام ہوگی
وَأَعَدَّ
اور اس نے تیار کیا
لَهُمْ
ان کے لیے
أَجْرًا
اجر
كَرِيمًا
عزت والا

جس دن وہ (مومِن) اس سے ملاقات کریں گے تو ان (کی ملاقات) کا تحفہ سلام ہوگا، اور اس نے ان کے لئے بڑی عظمت والا اجر تیار کر رکھا ہے،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا النَّبِىُّ اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّمُبَشِّرًا وَّنَذِيْرًا ۙ

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّبِىُّ
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
إِنَّآ
بیشک ہم نے
أَرْسَلْنَٰكَ
بھیجا ہم نے آپ کو
شَٰهِدًا
گواہ بنا کر
وَمُبَشِّرًا
اور خوش خبری دینے والا
وَنَذِيرًا
اور ڈرانے والا

اے نبیِ (مکرّم!) بیشک ہم نے آپ کو (حق اور خَلق کا) مشاہدہ کرنے والا اور (حُسنِ آخرت کی) خوشخبری دینے والا اور (عذابِ آخرت کا) ڈر سنانے والا بنا کر بھیجا ہے،

تفسير

وَّدَاعِيًا اِلَى اللّٰهِ بِاِذْنِهٖ وَسِرَاجًا مُّنِيْرًا

وَدَاعِيًا
اور بلانے والا
إِلَى
طرف
ٱللَّهِ
اللہ کی (طرف)
بِإِذْنِهِۦ
ساتھ اس کے اذن کے
وَسِرَاجًا
اور چراغ
مُّنِيرًا
روشن بنا کر

اور اس کے اِذن سے اللہ کی طرف دعوت دینے والا اور منوّر کرنے والا آفتاب (بنا کر بھیجا ہے)،

تفسير

وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِيْنَ بِاَنَّ لَهُمْ مِّنَ اللّٰهِ فَضْلًا كَبِيْرًا

وَبَشِّرِ
اور خوش خبری دے دیجئے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں کو
بِأَنَّ
بیشک
لَهُم
ان کے لیے
مِّنَ
طرف سے
ٱللَّهِ
اللہ کی (طرف سے )
فَضْلًا
فضل
كَبِيرًا
بہت بڑا

اور اہلِ ایمان کو اس بات کی بشارت دے دیں کہ ان کے لئے اللہ کا بڑا فضل ہے (کہ وہ اس خاتم الانبیاء کی نسبتِ غلامی میں ہیں)،

تفسير

وَلَا تُطِعِ الْكٰفِرِيْنَ وَالْمُنٰفِقِيْنَ وَدَعْ اَذٰٮهُمْ وَتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ ۗ وَكَفٰى بِاللّٰهِ وَكِيْلًا

وَلَا
اور نہ
تُطِعِ
اطاعت کیجیے
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں کی
وَٱلْمُنَٰفِقِينَ
اور منافقوں کی
وَدَعْ
اور چھوڑ دیجیے۔ پرواہ نہ کیجئے
أَذَىٰهُمْ
ان کی اذیت رسانی کی
وَتَوَكَّلْ
اور بھروسہ کیجیے
عَلَى
پر
ٱللَّهِۚ
اللہ (پر)
وَكَفَىٰ
اور کافی ہے
بِٱللَّهِ
اللہ تعالیٰ
وَكِيلًا
کارساز

اور آپ کافروں اور منافقوں کا (یہ) کہنا (کہ ہمارے ساتھ مذہبی سمجھوتہ کر لیں ہرگز) نہ مانیں اور اُن کی ایذاء رسانی سے درگزر فرمائیں، اور اﷲ پر بھروسہ (جاری) رکھیں، اور اﷲ ہی (حق و باطل کی معرکہ آرائی میں) کافی کارساز ہے،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نَكَحْتُمُ الْمُؤْمِنٰتِ ثُمَّ طَلَّقْتُمُوْهُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْهُنَّ فَمَا لَـكُمْ عَلَيْهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ تَعْتَدُّوْنَهَا ۚ فَمَتِّعُوْهُنَّ وَسَرِّحُوْهُنَّ سَرَاحًا جَمِيْلًا

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے ہو
إِذَا
جب
نَكَحْتُمُ
نکاح کرو تم
ٱلْمُؤْمِنَٰتِ
مومن عورتوں سے
ثُمَّ
پھر
طَلَّقْتُمُوهُنَّ
طلاق دو تم ان کو
مِن
سے
قَبْلِ
اس سے پہلے
أَن
کہ
تَمَسُّوهُنَّ
تم چھوؤ ان کو
فَمَا
تو نہیں
لَكُمْ
تمہارے لیے
عَلَيْهِنَّ
ان پر۔ ان کے ذمہ
مِنْ
کوئی
عِدَّةٍ
عدت
تَعْتَدُّونَهَاۖ
تم شمارو کرو اس کو۔ تم اس کی گنتی پوری کراؤ
فَمَتِّعُوهُنَّ
تو فائدہ دو ان کو
وَسَرِّحُوهُنَّ
اور رخصت کرو ان کو
سَرَاحًا
رخصت کرنا
جَمِيلًا
بھلے طریقے سے

اے ایمان والو! جب تم مومن عورتوں سے نکاح کرو پھر تم انہیں طلاق دے دو قبل اس کے کہ تم انہیں مَس کرو (یعنی خلوتِ صحیحہ کرو) تو تمہارے لئے ان پر کوئی عدّت (واجب) نہیں ہے کہ تم اسے شمار کرنے لگو، پس انہیں کچھ مال و متاع دو اور انہیں اچھی طرح حُسنِ سلوک کے ساتھ رخصت کرو،

تفسير

يٰۤاَيُّهَا النَّبِىُّ اِنَّاۤ اَحْلَلْنَا لَـكَ اَزْوَاجَكَ الّٰتِىْۤ اٰتَيْتَ اُجُوْرَهُنَّ وَمَا مَلَـكَتْ يَمِيْنُكَ مِمَّاۤ اَفَاۤءَ اللّٰهُ عَلَيْكَ وَبَنٰتِ عَمِّكَ وَبَنٰتِ عَمّٰتِكَ وَبَنٰتِ خَالِكَ وَبَنٰتِ خٰلٰتِكَ الّٰتِىْ هَاجَرْنَ مَعَكَ ۗ وَامْرَاَةً مُّؤْمِنَةً اِنْ وَّهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِىِّ اِنْ اَرَادَ النَّبِىُّ اَنْ يَّسْتَـنْكِحَهَا خَالِصَةً لَّـكَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِيْنَ ۗ قَدْ عَلِمْنَا مَا فَرَضْنَا عَلَيْهِمْ فِىْۤ اَزْوَاجِهِمْ وَمَا مَلَـكَتْ اَيْمَانُهُمْ لِكَيْلَا يَكُوْنَ عَلَيْكَ حَرَجٌ ۗ وَكَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا

يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّبِىُّ
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
إِنَّآ
بیشک
أَحْلَلْنَا
حلال کردیں ہم نے
لَكَ
آپ کے لیے
أَزْوَٰجَكَ
آپ کی بیویاں
ٱلَّٰتِىٓ
وہ جو
ءَاتَيْتَ
دیے آپ نے
أُجُورَهُنَّ
ان کے مہر
وَمَا
اور جن کے
مَلَكَتْ
مالک ہے
يَمِينُكَ
آپ کا دایاں ہاتھ
مِمَّآ
اس میں سے جو
أَفَآءَ
لوٹایا
ٱللَّهُ
اللہ نے
عَلَيْكَ
آپ پر
وَبَنَاتِ
اور بیٹیاں
عَمِّكَ
آپ کے چچا کی
وَبَنَاتِ
اور بیٹیاں
عَمَّٰتِكَ
آپ کی پھوپھیوں کی
وَبَنَاتِ
اور بیٹیاں
خَالِكَ
آپ کے ماموں کی
وَبَنَاتِ
اور بیٹیاں
خَٰلَٰتِكَ
آپ کی خالاؤں کی
ٱلَّٰتِى
وہ
هَاجَرْنَ
جنہوں نے ہجرت کی
مَعَكَ
تیرے ساتھ
وَٱمْرَأَةً
اور کوئی عورت
مُّؤْمِنَةً
مومن
إِن
اگر
وَهَبَتْ
ہبہ کردے
نَفْسَهَا
اپنے نفس کو
لِلنَّبِىِّ
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
إِنْ
اگر
أَرَادَ
ارادہ کریں
ٱلنَّبِىُّ
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
أَن
کہ
يَسْتَنكِحَهَا
نکاح کرنا چاہیں اس سے
خَالِصَةً
خالصتا
لَّكَ
آپ کے لیے ہے
مِن
کے
دُونِ
سوا
ٱلْمُؤْمِنِينَۗ
مومنوں کے
قَدْ
تحقیق
عَلِمْنَا
جان لیا ہم نے
مَا
جو
فَرَضْنَا
فرض کیا ہم نے
عَلَيْهِمْ
ان پر
فِىٓ
معاملے میں
أَزْوَٰجِهِمْ
ان کی بیویوں کے (معاملے میں)
وَمَا
اور جن کے
مَلَكَتْ
مالک ہیں
أَيْمَٰنُهُمْ
ان کے دائیں ہاتھ
لِكَيْلَا
تاکہ نہ
يَكُونَ
ہو
عَلَيْكَ
آپ پر
حَرَجٌۗ
کوئی تنگی
وَكَانَ
اور ہے
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
غَفُورًا
غفور
رَّحِيمًا
رحیم

اے نبی! بیشک ہم نے آپ کے لئے آپ کی وہ بیویاں حلال فرما دی ہیں جن کا مہَر آپ نے ادا فرما دیا ہے اور جو (احکامِ الٰہی کے مطابق) آپ کی مملوک ہیں، جو اللہ نے آپ کو مالِ غنیمت میں عطا فرمائی ہیں، اور آپ کے چچا کی بیٹیاں، اور آپ کی پھوپھیوں کی بیٹیاں، اور آپ کے ماموں کی بیٹیاں، اور آپ کی خالاؤں کی بیٹیاں، جنہوں نے آپ کے ساتھ ہجرت کی ہے اور کوئی بھی مؤمنہ عورت بشرطیکہ وہ اپنے آپ کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نکاح) کے لئے دے دے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی) اسے اپنے نکاح میں لینے کا ارادہ فرمائیں (تو یہ سب آپ کے لئے حلال ہیں)، (یہ حکم) صرف آپ کے لئے خاص ہے (امّت کے) مومنوں کے لئے نہیں، واقعی ہمیں معلوم ہے جو کچھ ہم نے اُن (مسلمانوں) پر اُن کی بیویوں اور ان کی مملوکہ باندیوں کے بارے میں فرض کیا ہے، (مگر آپ کے حق میں تعدّدِ ازواج کی حِلّت کا خصوصی حکم اِس لئے ہے) تاکہ آپ پر (امتّ میں تعلیم و تربیتِ نسواں کے وسیع انتظام میں) کوئی تنگی نہ رہے، اور اللہ بڑا بخشنے والا بڑا رحم فرمانے والا ہے،

تفسير