Skip to main content

وَلَمَنِ انْتَصَرَ بَعْدَ ظُلْمِهٖ فَاُولٰۤٮِٕكَ مَا عَلَيْهِمْ مِّنْ سَبِيْلٍۗ

وَلَمَنِ
اور جو کوئی
ٱنتَصَرَ
بدلہ لے
بَعْدَ
بعد
ظُلْمِهِۦ
اس کے ظلم کے
فَأُو۟لَٰٓئِكَ
تو یہی لوگ
مَا
نہیں ہے
عَلَيْهِم
ان پر
مِّن
کوئی
سَبِيلٍ
راستہ

اور یقیناً جو شخص اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد بدلہ لے تو ایسے لوگوں پر (ملامت و گرفت) کی کوئی راہ نہیں ہے،

تفسير

اِنَّمَا السَّبِيْلُ عَلَى الَّذِيْنَ يَظْلِمُوْنَ النَّاسَ وَ يَبْغُوْنَ فِى الْاَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّۗ اُولٰۤٮِٕكَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ

إِنَّمَا
بیشک
ٱلسَّبِيلُ
راستہ
عَلَى
پر ہے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں
يَظْلِمُونَ
جو ظلم کرتے ہیں
ٱلنَّاسَ
لوگوں پر
وَيَبْغُونَ
اور بغاوت کرتے ہیں۔ زیادتی کرتے ہیں
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
بِغَيْرِ
نا
ٱلْحَقِّۚ
حق
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
لَهُمْ
ان کے لیے
عَذَابٌ
عذاب ہے
أَلِيمٌ
دردناک

بس (ملامت و گرفت کی) راہ صرف اُن کے خلاف ہے جو لوگوں پر ظلم کرتے ہیں اور زمین میں ناحق سرکشی و فساد پھیلاتے ہیں، ایسے ہی لوگوں کے لئے دردناک عذاب ہے،

تفسير

وَلَمَنْ صَبَرَ وَغَفَرَ اِنَّ ذٰلِكَ لَمِنْ عَزْمِ الْاُمُوْرِ

وَلَمَن
اور البتہ جس نے
صَبَرَ
صبر کیا
وَغَفَرَ
اور معاف کردیا
إِنَّ
بیشک
ذَٰلِكَ
یہ
لَمِنْ
البتہ میں سے ہے
عَزْمِ
ہمت کے
ٱلْأُمُورِ
کاموں

اور یقیناً جو شخص صبر کرے اور معاف کر دے تو بیشک یہ بلند ہمت کاموں میں سے ہے،

تفسير

وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّٰهُ فَمَا لَهٗ مِنْ وَّلِىٍّ مِّنْۢ بَعْدِهٖ ۗ وَتَرَى الظّٰلِمِيْنَ لَمَّا رَاَوُا الْعَذَابَ يَقُوْلُوْنَ هَلْ اِلٰى مَرَدٍّ مِّنْ سَبِيْلٍۚ

وَمَن
اور جس کو
يُضْلِلِ
بھٹکا دے۔ گمراہ کردے
ٱللَّهُ
اللہ
فَمَا
تو نہیں
لَهُۥ
اس کے لیے
مِن
کوئی
وَلِىٍّ
دوست
مِّنۢ
اس کے
بَعْدِهِۦۗ
بعد
وَتَرَى
اور تم دیکھو گے
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کو
لَمَّا
جب
رَأَوُا۟
وہ دیکھ لیں گے
ٱلْعَذَابَ
عذاب
يَقُولُونَ
وہ کہیں گے
هَلْ
کیا
إِلَىٰ
طرف
مَرَدٍّ
لوٹنے کی
مِّن
کوئی
سَبِيلٍ
راستہ ہے

اور جسے اللہ گمراہ ٹھہرا دے تو اُس کے لئے اُس کے بعد کوئی کارساز نہیں ہوتا، اور آپ ظالموں کو دیکھیں گے کہ جب وہ عذابِ (آخرت) دیکھ لیں گے (تو) کہیں گے: کیا (دنیا میں) پلٹ جانے کی کوئی سبیل ہے؟،

تفسير

وَتَرٰٮهُمْ يُعْرَضُوْنَ عَلَيْهَا خٰشِعِيْنَ مِنَ الذُّلِّ يَنْظُرُوْنَ مِنْ طَرْفٍ خَفِىٍّ ۗ وَقَالَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّ الْخٰسِرِيْنَ الَّذِيْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ وَاَهْلِيْهِمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ ۗ اَلَاۤ اِنَّ الظّٰلِمِيْنَ فِىْ عَذَابٍ مُّقِيْمٍ

وَتَرَىٰهُمْ
اور تم دیکھو گے ان کو
يُعْرَضُونَ
وہ پیش کیے جائیں گے
عَلَيْهَا
اس پر (یعنی جہنم پر)
خَٰشِعِينَ
جھکنے والے۔ دبنے والے
مِنَ
وجہ سے
ٱلذُّلِّ
ذلت کی
يَنظُرُونَ
وہ دیکھیں گے
مِن
سے
طَرْفٍ
نظر
خَفِىٍّۗ
چھپی ہوئی
وَقَالَ
اور کہیں گے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ جو
ءَامَنُوٓا۟
ایمان لائے
إِنَّ
بیشک
ٱلْخَٰسِرِينَ
خسارہ پانے والے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ ہیں
خَسِرُوٓا۟
جنہوں نے خسارے میں ڈالا
أَنفُسَهُمْ
اپنے نفسوں کو
وَأَهْلِيهِمْ
اور اپنے گھروالوں کو
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِۗ
قیامت کے
أَلَآ
خبردار
إِنَّ
بیشک
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالم لوگ
فِى
میں
عَذَابٍ
عذاب (میں) ہوں گے
مُّقِيمٍ
دائمی

اور آپ انہیں دیکھیں گے کہ وہ دوزخ پر ذلّت اور خوف کے ساتھ سر جھکائے ہوئے پیش کئے جائیں گے (اسے چوری چوری) چھپی نگاہوں سے دیکھتے ہوں گے، اور ایمان والے کہیں گے: بیشک نقصان اٹھانے والے وہی لوگ ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کو اور اپنے اہل و عیال کو قیامت کے دن خسارے میں ڈال دیا، یاد رکھو! بیشک ظالم لوگ دائمی عذاب میں (مبتلا) رہیں گے،

تفسير

وَمَا كَانَ لَهُمْ مِّنْ اَوْلِيَاۤءَ يَنْصُرُوْنَهُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِۗ وَمَنْ يُّضْلِلِ اللّٰهُ فَمَا لَهٗ مِنْ سَبِيْلٍۗ

وَمَا
ور نہ
كَانَ
ہوں گے
لَهُم
ان کے لیے
مِّنْ
کوئی
أَوْلِيَآءَ
اولیاء۔ مددگار
يَنصُرُونَهُم مِّن
جو مدد کریں ان کی
دُونِ
سوا
ٱللَّهِۗ
اللہ کے
وَمَن
اور جس کو
يُضْلِلِ
بھٹکا دے
ٱللَّهُ
اللہ
فَمَا
تو نہیں
لَهُۥ
اس کے لیے
مِن
کوئی
سَبِيلٍ
راستہ

اور اُن (کافروں) کے لئے کوئی حمایتی نہیں ہوں گے جو اللہ کے مقابل اُن کی مدد کر سکیں، اور جسے اللہ گمراہ ٹھہرا دیتا ہے تو اس کے لئے (ہدایت کی) کوئی راہ نہیں رہتی،

تفسير

اِسْتَجِيْبُوْا لِرَبِّكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ يَّأْتِىَ يَوْمٌ لَّا مَرَدَّ لَهٗ مِنَ اللّٰهِۗ مَا لَكُمْ مِّنْ مَّلْجَاٍ يَّوْمَٮِٕذٍ وَّمَا لَكُمْ مِّنْ نَّكِيْرٍ

ٱسْتَجِيبُوا۟
مان لو۔ قبول کرلو
لِرَبِّكُم
اپنے رب کے لیے (اپنے رب کی بات کو)
مِّن
سے
قَبْلِ
اس (سے) پہلے
أَن
کہ
يَأْتِىَ
آجائے
يَوْمٌ
ایک دن
لَّا
نہیں
مَرَدَّ
پھرنا -ٹلنا
لَهُۥ
اس کے لیے
مِنَ
طرف سے
ٱللَّهِۚ
اللہ کی
مَا
نہیں
لَكُم
تمہارے لیے
مِّن
کوئی
مَّلْجَإٍ
جائے پناہ
يَوْمَئِذٍ
اس دن
وَمَا
اور نہیں
لَكُم
تمہارے لیے
مِّن
کوئی
نَّكِيرٍ
انکار کرنا

تم لوگ اپنے رب کا حکم قبول کر لو قبل اِس کے کہ وہ دن آجائے جو اللہ کی طرف سے ٹلنے والا نہیں ہے، نہ تمہارے لئے اُس دن کوئی جائے پناہ ہوگی اور نہ تمہارے لئے کوئی جائے انکار،

تفسير

فَاِنْ اَعْرَضُوْا فَمَاۤ اَرْسَلْنٰكَ عَلَيْهِمْ حَفِيْظًاۗ اِنْ عَلَيْكَ اِلَّا الْبَلٰغُ ۗ وَاِنَّاۤ اِذَاۤ اَذَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنَّا رَحْمَةً فَرِحَ بِهَاۚ وَاِنْ تُصِبْهُمْ سَيِّئَةٌۢ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْهِمْ فَاِنَّ الْاِنْسَانَ كَفُوْرٌ

فَإِنْ
پھر اگر
أَعْرَضُوا۟
وہ اعراض برتیں
فَمَآ
تو نہیں
أَرْسَلْنَٰكَ
بھیجا ہم نے آپ کو
عَلَيْهِمْ
ان پر
حَفِيظًاۖ
نگہبان بنا کر
إِنْ
نہیں
عَلَيْكَ
آپ کے ذمہ
إِلَّا
مگر
ٱلْبَلَٰغُۗ
پہنچا دینا
وَإِنَّآ
اور بیشک ہم
إِذَآ
جب
أَذَقْنَا
چکھاتے ہیں ہم
ٱلْإِنسَٰنَ
انسان کو
مِنَّا
اپنی طرف سے
رَحْمَةً
کوئی رحمت
فَرِحَ
خوش ہوجاتا ہے وہ
بِهَاۖ
اس پر
وَإِن
اور اگر
تُصِبْهُمْ
پہنچتی ہے ان کو
سَيِّئَةٌۢ
کوئی تکلیف
بِمَا
بوجہ اس کے جو
قَدَّمَتْ
آگے بھیجا
أَيْدِيهِمْ
ان کے ہاتھوں نے
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱلْإِنسَٰنَ
انسان
كَفُورٌ
سخت، ناشکرا

پھر (بھی) اگر وہ رُوگردانی کریں تو ہم نے آپ کو اُن پر (تباہی سے بچانے کا) ذمّہ دار بنا کر نہیں بھیجا۔ آپ پر تو صرف (پیغامِ حق) پہنچا دینے کی ذمّہ داری ہے، اور بیشک جب ہم انسان کو اپنی بارگاہ سے رحمت (کا ذائقہ) چکھاتے ہیں تو وہ اس سے خوش ہو جاتا ہے اور اگر انہیں کوئی مصیبت پہنچتی ہے اُن کے اپنے ہاتھوں سے آگے بھیجے ہوئے اعمالِ (بد) کے باعث، تو بیشک انسان بڑا ناشکر گزار (ثابت ہوتا) ہے،

تفسير

لِلّٰهِ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ۗ يَخْلُقُ مَا يَشَاۤءُ ۗ يَهَبُ لِمَنْ يَّشَاۤءُ اِنَاثًا وَّيَهَبُ لِمَنْ يَّشَاۤءُ الذُّكُوْرَ ۙ

لِّلَّهِ
اللہ ہی کے لیے ہے
مُلْكُ
بادشاہت
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کی
وَٱلْأَرْضِۚ
اور زمین کی
يَخْلُقُ
وہ پیدا کرتا ہے
مَا
جو
يَشَآءُۚ
وہ چاہتا ہے
يَهَبُ
عطا کرتا ہے
لِمَن
جس کے لیے
يَشَآءُ
چاہتا ہے
إِنَٰثًا
لڑکیاں
وَيَهَبُ
اور عطا کرتا ہے
لِمَن
جس کے لیے
يَشَآءُ
چاہتا ہے
ٱلذُّكُورَ
لڑکے

اللہ ہی کے لئے آسمانوں اور زمین کی بادشاہت ہے، وہ جو چاہتا ہے پیدا فرماتا ہے، جسے چاہتا ہے لڑکیاں عطا کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے لڑکے بخشتا ہے،

تفسير

اَوْ يُزَوِّجُهُمْ ذُكْرَانًا وَّاِنَاثًا ۚ وَيَجْعَلُ مَنْ يَّشَاۤءُ عَقِيْمًاۗ اِنَّهٗ عَلِيْمٌ قَدِيْرٌ

أَوْ
یا
يُزَوِّجُهُمْ
ملا جلا کردیتا ہے ان کو
ذُكْرَانًا
لڑکے
وَإِنَٰثًاۖ
اور لڑکیوں (کی شکل میں)
وَيَجْعَلُ
اور بنا دیتا ہے
مَن
جس کو
يَشَآءُ
چاہتا ہے
عَقِيمًاۚ
بانجھ
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
عَلِيمٌ
علم والا ہے،
قَدِيرٌ
قدرت والا ہے

یا انہیں بیٹے اور بیٹیاں (دونوں) جمع فرماتا ہے اور جسے چاہتا ہے بانجھ ہی بنا دیتا ہے، بیشک وہ خوب جاننے والا بڑی قدرت والا ہے،

تفسير