Skip to main content

اَمْ اٰتَيْنٰهُمْ كِتٰبًا مِّنْ قَبْلِهٖ فَهُمْ بِهٖ مُسْتَمْسِكُوْنَ

أَمْ
یا
ءَاتَيْنَٰهُمْ
دی ہم نے ان کو
كِتَٰبًا
ایک کتاب
مِّن
اس سے
قَبْلِهِۦ
پہلے
فَهُم
تو وہ
بِهِۦ
اس کو
مُسْتَمْسِكُونَ
پکڑ رہے ہیں

کیا ہم نے انہیں اس سے پہلے کوئی کتاب دے رکھی ہے کہ جسے وہ سند کے طور پر تھامے ہوئے ہیں،

تفسير

بَلْ قَالُـوْۤا اِنَّا وَجَدْنَاۤ اٰبَاۤءَنَا عَلٰۤى اُمَّةٍ وَّاِنَّا عَلٰۤى اٰثٰرِهِمْ مُّهْتَدُوْنَ

بَلْ
بلکہ
قَالُوٓا۟
انہوں نے کہا
إِنَّا
بیشک ہم نے
وَجَدْنَآ
پایا ہم نے
ءَابَآءَنَا
اپنے آباؤ اجداد کو
عَلَىٰٓ
پر
أُمَّةٍ
ایک طریقے
وَإِنَّا
اور بیشک ہم
عَلَىٰٓ
پر
ءَاثَٰرِهِم
ان کےنقش قدم
مُّهْتَدُونَ
ہدایت یافتہ ہیں۔ راہ پانے والے ہیں

(نہیں) بلکہ وہ کہتے ہیں: بیشک ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک ملّت (و مذہب) پر پایا اور یقیناً ہم انہی کے نقوشِ قدم پر (چلتے ہوئے) ہدایت یافتہ ہیں،

تفسير

وَكَذٰلِكَ مَاۤ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ فِىْ قَرْيَةٍ مِّنْ نَّذِيْرٍ اِلَّا قَالَ مُتْرَفُوْهَاۤ اِنَّا وَجَدْنَاۤ اٰبَاۤءَنَا عَلٰۤى اُمَّةٍ وَّاِنَّا عَلٰۤى اٰثٰرِهِمْ مُّقْتَدُوْنَ

وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
مَآ
نہیں
أَرْسَلْنَا مِن
بھیجا ہم نے
قَبْلِكَ
آپ سے قبل
فِى
میں
قَرْيَةٍ
کسی بستی
مِّن
کوئی
نَّذِيرٍ
ڈرانے والا
إِلَّا
مگر
قَالَ
کہا
مُتْرَفُوهَآ
اس کے خوش حال لوگوں نے
إِنَّا
بیشک ہم نے
وَجَدْنَآ
پایا ہم نے
ءَابَآءَنَا
اپنے آباؤ اجداد کو
عَلَىٰٓ
پر
أُمَّةٍ
ایک طریقے
وَإِنَّا
اور بیشک ہم،
عَلَىٰٓ
پر
ءَاثَٰرِهِم
ان کے نقش قدم (پر)
مُّقْتَدُونَ
پیروی کرنے والے ہیں

اور اسی طرح ہم نے کسی بستی میں آپ سے پہلے کوئی ڈر سنانے والا نہیں بھیجا مگر وہاں کے وڈیروں اور خوشحال لوگوں نے کہا: بیشک ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک طریقہ و مذہب پر پایا اور ہم یقیناً انہی کے نقوشِ قدم کی اقتداء کرنے والے ہیں،

تفسير

قٰلَ اَوَلَوْ جِئْتُكُمْ بِاَهْدٰى مِمَّا وَجَدْتُّمْ عَلَيْهِ اٰبَاۤءَكُمْ ۗ قَالُوْۤا اِنَّا بِمَاۤ اُرْسِلْـتُمْ بِهٖ كٰفِرُوْنَ

قَٰلَ
اس نے کہا (نبی نے)
أَوَلَوْ
کیا بھلا اگر
جِئْتُكُم
میں لایا ہوں تمہارے پاس
بِأَهْدَىٰ
زیادہ ہدایت والا
مِمَّا
اس سے جو
وَجَدتُّمْ
پایا تم نے
عَلَيْهِ
اس پر
ءَابَآءَكُمْۖ
اپنے آباؤ اجداد کو
قَالُوٓا۟
انہوں نے کہا
إِنَّا
بیشک ہم
بِمَآ
ساتھ اس کے جو
أُرْسِلْتُم
بھیجے گئے تم
بِهِۦ
ساتھ اس کے
كَٰفِرُونَ
انکار کرنے والے ہیں

(پیغمبر نے) کہا: اگرچہ میں تمہارے پاس اُس (طریقہ) سے بہتر ہدایت کا (دین اور) طریقہ لے آؤں جس پر تم نے اپنے باپ دادا کو پایا تھا، تو انہوں نے کہا: جو کچھ (بھی) تم دے کر بھیجے گئے ہو ہم اُس کے منکر ہیں،

تفسير

فَانْتَقَمْنَا مِنْهُمْ فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِيْنَ

فَٱنتَقَمْنَا
پس انتقام لیا ہم نے
مِنْهُمْۖ
ان سے
فَٱنظُرْ
تو دیکھو
كَيْفَ
کس طرح
كَانَ
ہوا
عَٰقِبَةُ
انجام
ٱلْمُكَذِّبِينَ
جھٹلانے والوں کا

سو ہم نے اُن سے بدلہ لے لیا پس آپ دیکھئے کہ جھٹلانے والوں کا انجام کیسا ہوا،

تفسير

وَاِذْ قَالَ اِبْرٰهِيْمُ لِاَبِيْهِ وَقَوْمِهٖۤ اِنَّنِىْ بَرَاۤءٌ مِّمَّا تَعْبُدُوْنَۙ

وَإِذْ
اور جب
قَالَ
کہا
إِبْرَٰهِيمُ
ابراہیم نے
لِأَبِيهِ
اپنے والد سے
وَقَوْمِهِۦٓ
اور اپنی قوم سے
إِنَّنِى
بیشک میں
بَرَآءٌ
بےزار ہوں
مِّمَّا
اس سے
تَعْبُدُونَ
جو تم عبادت کرتے ہو

اور جب ابراہیم (علیہ السلام) نے اپنے (حقیقی چچا مگر پرورش کی نسبت سے) باپ اور اپنی قوم سے فرمایا: بیشک میں اُن سب چیزوں سے بیزار ہوں جنہیں تم پوجتے ہو،

تفسير

اِلَّا الَّذِىْ فَطَرَنِىْ فَاِنَّهٗ سَيَهْدِيْنِ

إِلَّا
مگر
ٱلَّذِى
وہ ذات
فَطَرَنِى
جس نے پیدا کیا مجھ کو
فَإِنَّهُۥ
تو بیشک وہ
سَيَهْدِينِ
عنقریب رہنمائی کرے گی میری

بجز اس ذات کے جس نے مجھے پیدا کیا، سو وہی مجھے عنقریب راستہ دکھائے گا،

تفسير

وَ جَعَلَهَا كَلِمَةًۢ بَاقِيَةً فِىْ عَقِبِهٖ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُوْنَ

وَجَعَلَهَا
اور اس نے بنادیا اس کو
كَلِمَةًۢ
ایک بات
بَاقِيَةً
باقی رہنے والی
فِى
میں
عَقِبِهِۦ
اس کی اولاد میں۔ اس کے پیچھے
لَعَلَّهُمْ
شاید کہ وہ
يَرْجِعُونَ
وہ لوٹ آئیں

اور ابراہیم (علیہ السلام) نے اس (کلمۂ توحید) کو اپنی نسل و ذریّت میں باقی رہنے والا کلمہ بنا دیا تاکہ وہ (اللہ کی طرف) رجوع کرتے رہیں،

تفسير

بَلْ مَتَّعْتُ هٰۤؤُلَاۤءِ وَاٰبَاۤءَهُمْ حَتّٰى جَاۤءَهُمُ الْحَقُّ وَرَسُوْلٌ مُّبِيْنٌ

بَلْ
بلکہ
مَتَّعْتُ
میں نے سامان زندگی دیا
هَٰٓؤُلَآءِ
ان لوگوں کو
وَءَابَآءَهُمْ
اور ان کے آباؤ اجداد کو
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
جَآءَهُمُ
آگیا ان کے پاس
ٱلْحَقُّ
حق
وَرَسُولٌ
اور رسول
مُّبِينٌ
کھول کر بیان کرنے والا

بلکہ میں نے انہیں اور اِن کے آباء و اجداد کو (اسی ابراہیم علیہ السلام کے تصدّق اور واسطہ سے اِس دنیا میں) فائدہ پہنچایا ہے یہاں تک کہ اِن کے پاس حق (یعنی قرآن) اور واضح و روشن بیان والا رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لے آیا،

تفسير

وَلَمَّا جَاۤءَهُمُ الْحَقُّ قَالُوْا هٰذَا سِحْرٌ وَّاِنَّا بِهٖ كٰفِرُوْنَ

وَلَمَّا
اور جب
جَآءَهُمُ
آگیا ان کے پاس
ٱلْحَقُّ
حق
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
هَٰذَا
یہ
سِحْرٌ
جادو ہے
وَإِنَّا
اور بیشک ہم
بِهِۦ
اس کا
كَٰفِرُونَ
انکار کرنے والے ہیں

اور جب اُن کے پاس حق آپہنچا تو کہنے لگے: یہ جادو ہے اور ہم اس کے منکر ہیں،

تفسير