Skip to main content

وَاذْكُرْ اَخَا عَادٍۗ اِذْ اَنْذَرَ قَوْمَهٗ بِالْاَحْقَافِ وَقَدْ خَلَتِ النُّذُرُ مِنْۢ بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهٖۤ اَ لَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّا اللّٰهَ ۗ اِنِّىْۤ اَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيْمٍ

وَٱذْكُرْ
اور ذکر کیجیے
أَخَا
بھائی کا
عَادٍ
عاد کے
إِذْ
جب
أَنذَرَ
اس نے خبردار کیا
قَوْمَهُۥ
اپنی قوم کو
بِٱلْأَحْقَافِ
احقاف میں
وَقَدْ
اور تحقیق
خَلَتِ
گزر چکے تھے
ٱلنُّذُرُ
خبردار کرنے والے
مِنۢ بَيْنِ
سے
يَدَيْهِ
اس سے پہلے۔ اس کے آگے
وَمِنْ
اور سے
خَلْفِهِۦٓ
اور اس کے پیچھے
أَلَّا
کہ نہ
تَعْبُدُوٓا۟
تم عبادت کرو
إِلَّا
مگر
ٱللَّهَ
اللہ کی
إِنِّىٓ
بیشک میں
أَخَافُ
میں ڈرتا ہوں
عَلَيْكُمْ
تم پر
عَذَابَ
عذاب سے
يَوْمٍ
دن کے
عَظِيمٍ
بڑے

اور (اے حبیب!) آپ قومِ عاد کے بھائی (ہود علیہ السلام) کا ذکر کیجئے، جب انہوں نے (عُمان اور مَہرہ کے درمیان یمن کی ایک وادی) اَحقاف میں اپنی قوم کو (اَعمالِ بد کے نتائج سے) ڈرایا حالانکہ اس سے پہلے اور اس کے بعد (بھی کئی) ڈرانے والے (پیغمبر) گزر چکے تھے کہ تم اﷲ کے سوا کسی اور کی پرستش نہ کرنا، مجھے ڈر ہے کہ کہیں تم پر بڑے (ہولناک) دن کا عذاب (نہ) آجائے،

تفسير

قَالُـوْۤا اَجِئْتَـنَا لِتَأْفِكَنَا عَنْ اٰلِهَـتِنَا ۚ فَأْتِنَا بِمَا تَعِدُنَاۤ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِيْنَ

قَالُوٓا۟
انہوں نے کہا
أَجِئْتَنَا
کیا تو آیا ہے ہمارے پاس
لِتَأْفِكَنَا
تاکہ تو برگشتہ کردے ہم کو۔ پھیر دے ہم کو
عَنْ
سے
ءَالِهَتِنَا
ہمارے الہوں سے
فَأْتِنَا
پس لے آ ہمارے پاس
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعِدُنَآ
تو ڈراتا ہے ہم کو
إِن
اگر
كُنتَ
ہے تو
مِنَ
سے
ٱلصَّٰدِقِينَ
سچوں میں (سے)

وہ کہنے لگے کہ کیا آپ ہمارے پاس اس لئے آئے ہیں کہ ہمیں ہمارے معبودوں سے برگشتہ کر دیں، پس وہ (عذاب) لے آئیں جس سے ہمیں ڈرا رہے ہیں اگر آپ سچوں میں سے ہیں،

تفسير

قَالَ اِنَّمَا الْعِلْمُ عِنْدَ اللّٰهِ ۖ وَاُبَلِّغُكُمْ مَّاۤ اُرْسِلْتُ بِهٖ وَلٰـكِنِّىْۤ اَرٰٮكُمْ قَوْمًا تَجْهَلُوْنَ

قَالَ
اس نے کہا
إِنَّمَا
بیشک
ٱلْعِلْمُ
علم
عِندَ
پاس ہے
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَأُبَلِّغُكُم
اور میں پہنچا رہا ہوں تم کو
مَّآ
وہ جو
أُرْسِلْتُ
میں بھیجا گیا
بِهِۦ
ساتھ اس کے
وَلَٰكِنِّىٓ
لیکن میں
أَرَىٰكُمْ
دیکھتا ہوں تم کو
قَوْمًا
ایک قوم
تَجْهَلُونَ
تم جہالت برت رہے ہو

انہوں نے کہا کہ (اس عذاب کے وقت کا) علم تو اﷲ ہی کے پاس ہے اور میں تمہیں وہی احکام پہنچا رہا ہوں جو میں دے کر بھیجا گیا ہوں لیکن میں تمہیں دیکھ رہا ہوں کہ تم جاہل لوگ ہو،

تفسير

فَلَمَّا رَاَوْهُ عَارِضًا مُّسْتَقْبِلَ اَوْدِيَتِهِمْ ۙ قَالُوْا هٰذَا عَارِضٌ مُّمْطِرُنَا ۗ بَلْ هُوَ مَا اسْتَعْجَلْتُمْ بِهٖ ۚ رِيْحٌ فِيْهَا عَذَابٌ اَ لِيْمٌۙ

فَلَمَّا
تو جب
رَأَوْهُ
انہوں نے دیکھا
عَارِضًا
اس بادل کو
مُّسْتَقْبِلَ
آنے والا
أَوْدِيَتِهِمْ
ان کی وادیوں کو
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
هَٰذَا
یہ
عَارِضٌ
بادل ہے
مُّمْطِرُنَاۚ
مینہ برسانے والا ہے ہم کو
بَلْ
نہیں بلکہ
هُوَ
وہ
مَا
وہ ہے جس کی
ٱسْتَعْجَلْتُم
تم جلدی مچا رہے ہو
بِهِۦۖ
ساتھ اس کے
رِيحٌ
ایک ہوا ہے
فِيهَا
اس میں
عَذَابٌ
عذاب ہے
أَلِيمٌ
دردناک

پھر جب انہوں نے اس (عذاب) کو بادل کی طرح اپنی وادیوں کے سامنے آتا ہوا دیکھا تو کہنے لگے: یہ (تو) بادل ہے جو ہم پر برسنے والا ہے، (ایسا نہیں) وہ (بادل) تو وہ (عذاب) ہے جس کی تم نے جلدی مچا رکھی تھی۔ (یہ) آندھی ہے جس میں دردناک عذاب (آرہا) ہے،

تفسير

تُدَمِّرُ كُلَّ شَىْءٍ ۭ بِاَمْرِ رَبِّهَا فَاَصْبَحُوْا لَا يُرٰۤى اِلَّا مَسٰكِنُهُمْۗ كَذٰلِكَ نَجْزِى الْقَوْمَ الْمُجْرِمِيْنَ

تُدَمِّرُ
ہلاک کرتی ہے
كُلَّ
ہر
شَىْءٍۭ
چیز کو
بِأَمْرِ
حکم سے
رَبِّهَا
اپنے رب کے
فَأَصْبَحُوا۟
پھر وہ ہوگئے
لَا
نہ
يُرَىٰٓ
دکھائی دیتے تھے
إِلَّا
مگر
مَسَٰكِنُهُمْۚ
ان کے گھر
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
نَجْزِى
ہم بدلہ دیا کرتے ہیں
ٱلْقَوْمَ
قوم کو
ٱلْمُجْرِمِينَ
مجرم

(جو) اپنے پروردگار کے حکم سے ہر شے کو تباہ و برباد کر دے گی پس وہ ایسے (تباہ) ہو گئے کہ ان کے (مِسمار) گھروں کے سوا کچھ نظر ہی نہیں آتا تھا۔ ہم مجرم لوگوں کو اِس طرح سزا دیا کرتے ہیں،

تفسير

وَلَقَدْ مَكَّنّٰهُمْ فِيْمَاۤ اِنْ مَّكَّنّٰكُمْ فِيْهِ وَجَعَلْنَا لَهُمْ سَمْعًا وَّاَبْصَارًا وَّاَفْـِٕدَةً ۖ فَمَاۤ اَغْنٰى عَنْهُمْ سَمْعُهُمْ وَلَاۤ اَبْصَارُهُمْ وَلَاۤ اَفْـِٕدَتُهُمْ مِّنْ شَىْءٍ اِذْ كَانُوْا يَجْحَدُوْنَ بِاٰيٰتِ اللّٰهِ وَحَاقَ بِهِمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ يَسْتَهْزِءُوْنَ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
مَكَّنَّٰهُمْ
بسایا ہم نے ان کو
فِيمَآ
اس میں جو
إِن
نہیں
مَّكَّنَّٰكُمْ
بسایا ہم نے تم کو
فِيهِ
اس میں
وَجَعَلْنَا
اور بنائے ہم نے
لَهُمْ
ان کے لیے
سَمْعًا
کان
وَأَبْصَٰرًا
اور آنکھیں
وَأَفْـِٔدَةً
اور دل
فَمَآ
تو نہ
أَغْنَىٰ
کام آئے
عَنْهُمْ
ان کو
سَمْعُهُمْ
ان کے کان
وَلَآ
اور نہ
أَبْصَٰرُهُمْ
ان کی نگاہیں۔ آنکھیں
وَلَآ
اور نہ
أَفْـِٔدَتُهُم
ان کے دل
مِّن
کچھ
شَىْءٍ
بھی
إِذْ
جب
كَانُوا۟
تھے وہ
يَجْحَدُونَ
وہ انکار کرتے
بِـَٔايَٰتِ
آیات کا
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَحَاقَ
اور گھیر لیا
بِهِم
ان کو
مَّا
جو
كَانُوا۟
تھے وہ
بِهِۦ
ساتھ اس کے
يَسْتَهْزِءُونَ
وہ مذاق اڑاتے

(اے اہلِ مکہّ!) درحقیقت ہم نے ان کو ان امور میں طاقت و قدرت دے رکھی تھی جن میں ہم نے تم کو قدرت نہیں دی اور ہم نے انہیں سماعت اور بصارت اور دل و دماغ (کی بے بہا صلاحیتوں) سے نوازا تھا مگر نہ تو ان کے کان ہی ان کے کچھ کام آسکے اور نہ ان کی آنکھیں اور نہ (ہی) ان کے دل و دماغ جبکہ وہ اﷲ کی نشانیوں کا انکار ہی کرتے رہے اور (بالآخر) اس (عذاب) نے انہیں آگھیرا جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے،

تفسير

وَلَقَدْ اَهْلَكْنَا مَا حَوْلَـكُمْ مِّنَ الْقُرٰى وَصَرَّفْنَا الْاٰيٰتِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُوْنَ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
أَهْلَكْنَا
ہلاک کردیا ہم نے
مَا
جو
حَوْلَكُم
تمہارے آس پاس ہے
مِّنَ
سے
ٱلْقُرَىٰ
بستیوں میں (سے)
وَصَرَّفْنَا
اور پھیر پھیر کر لائے ہیں ہم
ٱلْءَايَٰتِ
آیات کو
لَعَلَّهُمْ
شاید کہ
يَرْجِعُونَ
وہ لوٹ آئیں

اور (اے اہلِ مکہّ!) بیشک ہم نے کتنی ہی بستیوں کو ہلاک کر ڈالا جو تمہارے اردگرد تھیں اور ہم نے اپنی نشانیاں بار بار ظاہر کیں تاکہ وہ (کفر سے) رجوع کر لیں،

تفسير

فَلَوْلَا نَصَرَهُمُ الَّذِيْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ قُرْبَانًا اٰلِهَةً   ۗ بَلْ ضَلُّوْا عَنْهُمْۚ وَذٰلِكَ اِفْكُهُمْ وَمَا كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ

فَلَوْلَا
تو کیوں نہ
نَصَرَهُمُ
مدد کی ان کی
ٱلَّذِينَ
ان ہستیوں نے
ٱتَّخَذُوا۟
جن کو پکڑا انہوں نے
مِن
کے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
قُرْبَانًا
تقرب کے لیے
ءَالِهَةًۢۖ
الہ۔ معبود
بَلْ
بلکہ
ضَلُّوا۟
وہ کھو گئے
عَنْهُمْۚ
ان سے
وَذَٰلِكَ
اور یہ
إِفْكُهُمْ
ان کا جھوٹ تھا
وَمَا
اور جو کچھ
كَانُوا۟
تھے وہ
يَفْتَرُونَ
وہ گھڑا کرتے

پھر ان (بتوں) نے ان کی مدد کیوں نہ کی جن کو انہوں نے تقرّبِ (الٰہی) کے لئے اﷲ کے سوا معبود بنا رکھا تھا، بلکہ وہ (معبودانِ باطلہ) ان سے گم ہو گئے، اور یہ (بتوں کو معبود بنانا) ان کا جھوٹ تھا اور یہی وہ بہتان (تھا) جو وہ باندھا کرتے تھے،

تفسير

وَاِذْ صَرَفْنَاۤ اِلَيْكَ نَفَرًا مِّنَ الْجِنِّ يَسْتَمِعُوْنَ الْقُرْاٰنَۚ فَلَمَّا حَضَرُوْهُ قَالُوْۤا اَنْصِتُوْاۚ فَلَمَّا قُضِىَ وَلَّوْا اِلٰى قَوْمِهِمْ مُّنْذِرِيْنَ

وَإِذْ
اور جب
صَرَفْنَآ
پھیر لائے ہم
إِلَيْكَ
آپ کی طرف
نَفَرًا
ایک گروہ
مِّنَ
سے
ٱلْجِنِّ
جنوں میں سے
يَسْتَمِعُونَ
جو غور سے سن رہے تھے
ٱلْقُرْءَانَ
قرآن
فَلَمَّا
پھر جب
حَضَرُوهُ
وہ حاضر ہوئے آپ کے پاس۔ اس کے پاس
قَالُوٓا۟
کہنے لگے
أَنصِتُوا۟ۖ
چپ ہوجاؤ
فَلَمَّا
تو جب
قُضِىَ
پورا کر دیا گیا۔پڑھ لیا گیا
وَلَّوْا۟
پھرگئے
إِلَىٰ
طرف
قَوْمِهِم
اپنی قوم کی
مُّنذِرِينَ
خبردار کرنے والے بن

اور (اے حبیب!) جب ہم نے جنّات کی ایک جماعت کو آپ کی طرف متوجہ کیا جو قرآن غور سے سنتے تھے۔ پھر جب وہ وہاں (یعنی بارگاہِ نبوت میں) حاضر ہوئے تو انہوں نے (آپس میں) کہا: خاموش رہو، پھر جب (پڑھنا) ختم ہو گیا تو وہ اپنی قوم کی طرف ڈر سنانے والے (یعنی داعی الی الحق) بن کر واپس گئے،

تفسير

قَالُوْا يٰقَوْمَنَاۤ اِنَّا سَمِعْنَا كِتٰبًا اُنْزِلَ مِنْۢ بَعْدِ مُوْسٰى مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ يَهْدِىْۤ اِلَى الْحَقِّ وَاِلٰى طَرِيْقٍ مُّسْتَقِيْمٍ

قَالُوا۟
انہوں نے کہا
يَٰقَوْمَنَآ
اے ہماری قوم
إِنَّا
بیشک ہم نے
سَمِعْنَا
سنی ہم نے
كِتَٰبًا
ایک کتاب
أُنزِلَ
اتاری گئی
مِنۢ
کے
بَعْدِ
بعد
مُوسَىٰ
موسیٰ کے
مُصَدِّقًا
تصدیق کرنے والی
لِّمَا
واسطے اس کے جو
بَيْنَ
درمیان
يَدَيْهِ
اس کے دونوں ہاتھوں کے۔ جو اس سے پہلے ہے
يَهْدِىٓ
ہدایت دیتی ہے
إِلَى
طرف
ٱلْحَقِّ
حق کی
وَإِلَىٰ
اور طرف
طَرِيقٍ
راستے کے
مُّسْتَقِيمٍ
سیدھے

انہوں نے کہا: اے ہماری قوم (یعنی اے قومِ جنّات)! بیشک ہم نے ایک (ایسی) کتاب سنی ہے جو موسٰی (علیہ السلام کی تورات) کے بعد اتاری گئی ہے (جو) اپنے سے پہلے (کی کتابوں) کی تصدیق کرنے والی ہے (وہ) سچّے (دین) اور سیدھے راستے کی طرف ہدایت کرتی ہے،

تفسير