Skip to main content
وَلَا
اور نہ
تَأْكُلُوا۟
تم کھاؤ
مِمَّا
اس میں سے
لَمْ
نہیں
يُذْكَرِ
ذکر کیا گیا
ٱسْمُ
نام
ٱللَّهِ
اللہ کا
عَلَيْهِ
اس پر
وَإِنَّهُۥ
اور بیشک وہ
لَفِسْقٌۗ
البتہ گناہ ہے
وَإِنَّ
اور بیشک
ٱلشَّيَٰطِينَ
شیاطین
لَيُوحُونَ
البتہ وحی کرتے ہیں / القاء کرتے ہیں
إِلَىٰٓ
طرف
أَوْلِيَآئِهِمْ
اپنے دوستوں کے
لِيُجَٰدِلُوكُمْۖ
تاکہ وہ جھگڑیں تم سے
وَإِنْ
اور اگر
أَطَعْتُمُوهُمْ
اطاعت کرو گے تم ان کی
إِنَّكُمْ
بیشک تم
لَمُشْرِكُونَ
البتہ مشرک ہوگے

اور جس جانور کو اللہ کا نام لے کر ذبح نہ کیا گیا ہو اس کا گوشت نہ کھاؤ، ایسا کرنا فسق ہے شیاطین اپنے ساتھیوں کے دلوں میں شکوک و اعتراضات القا کرتے ہیں تاکہ وہ تم سے جھگڑا کریں لیکن اگر تم نے اُن کی اطاعت قبول کر لی تو یقیناً تم مشرک ہو

تفسير
أَوَمَن
کیا بھلا وہ جو
كَانَ
تھا
مَيْتًا
مردہ
فَأَحْيَيْنَٰهُ
تو ہم نے زندہ کیا اس کو
وَجَعَلْنَا
اور بنایا ہم نے
لَهُۥ
اس کے لئے
نُورًا
ایک نور
يَمْشِى
وہ چاہتا ہے
بِهِۦ
ساتھ اس کے
فِى
میں
ٱلنَّاسِ
لوگوں
كَمَن
ہوسکتا ہے جو
مَّثَلُهُۥ
مانند اس کے
فِى
میں
ٱلظُّلُمَٰتِ
اندھیروں میں ہے
لَيْسَ
نہیں ہے
بِخَارِجٍ
نکلنے والا
مِّنْهَاۚ
ان سے
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
زُيِّنَ
خوبصورت بنادیا گیا ہے
لِلْكَٰفِرِينَ
کافروں کے لئے
مَا
جو
كَانُوا۟
ہیں
يَعْمَلُونَ
وہ عمل کرتے

کیا وہ شخص جو پہلے مُردہ تھا پھر ہم نے اسے زندگی بخشی اور اس کو وہ روشنی عطا کی جس کے اجالے میں وہ لوگوں کے درمیان زندگی کی راہ طے کرتا ہے اُس شخص کی طرح ہو سکتا ہے جو تاریکیوں میں پڑا ہوا ہو اور کسی طرح اُن سے نہ نکلتا ہو؟ کافروں کے لیے تو اسی طرح ان کے اعمال خوشنما بنا دیے گئے ہیں

تفسير
وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
جَعَلْنَا
بنادیا ہم نے / مقرر کردیا ہم نے
فِى
میں
كُلِّ
ہر
قَرْيَةٍ
بستی
أَكَٰبِرَ
بڑے بڑے
مُجْرِمِيهَا
اس کے مجرموں کو
لِيَمْكُرُوا۟
تاکہ وہ مکرو فریب کریں
فِيهَاۖ
اس میں
وَمَا
اور نہیں
يَمْكُرُونَ
وہ چالیں چلتے
إِلَّا
مگر
بِأَنفُسِهِمْ
اپنے نفسوں کے ساتھ
وَمَا
اور نہیں
يَشْعُرُونَ
وہ شعور رکھتے

اور اسی طرح ہم نے ہر بستی میں اس کے بڑے بڑے مجرموں کو لگا دیا ہے کہ وہاں اپنے مکر و فریب کا جال پھیلائیں دراصل وہ اپنے فریب کے جال میں آپ پھنستے ہیں، مگر اُنہیں اس کا شعور نہیں ہے

تفسير
وَإِذَا
اور جب
جَآءَتْهُمْ
آتی ہے ان کے پاس
ءَايَةٌ
کوئی نشانی
قَالُوا۟
وہ کہتے ہیں
لَن
ہم ہرگز نہیں
نُّؤْمِنَ
ایمان لائیں
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
نُؤْتَىٰ
ہم دیئے جائیں
مِثْلَ
مانند (اس کے)
مَآ
جو
أُوتِىَ
دیے گئے
رُسُلُ
رسول
ٱللَّهِۘ
اللہ کے
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
حَيْثُ
جہاں
يَجْعَلُ
وہ ڈالے
رِسَالَتَهُۥۗ
اپنی رسالت کو
سَيُصِيبُ
عنقریب پہنچے گی
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
أَجْرَمُوا۟
جنہوں نے جرم کیا
صَغَارٌ
ذلت
عِندَ
ہاں
ٱللَّهِ
اللہ کے ہاں
وَعَذَابٌ
اور عذاب
شَدِيدٌۢ
شدید
بِمَا
بوجہ اس کے
كَانُوا۟
جو تھے
يَمْكُرُونَ
وہ مکرو فریب کرتے

جب ان کے سامنے کوئی آیت آتی ہے تو وہ کہتے ہیں "ہم نہ مانیں گے جب تک کہ وہ چیز خود ہم کو نہ دی جائے جو اللہ کے رسولوں کو دی گئی ہے" اللہ زیادہ بہتر جانتا ہے کہ اپنی پیغامبری کا کام کس سے لے اور کس طرح لے قریب ہے وہ وقت جب یہ مجرم اپنی مکاریوں کی پاداش میں اللہ کے ہاں ذلت اور سخت عذاب سے دو چار ہوں گے

تفسير
فَمَن
پس جس کے ساتھ
يُرِدِ
ارادہ کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
أَن
کہ
يَهْدِيَهُۥ
ہدایت دے اس کو
يَشْرَحْ
کھول دیتا ہے
صَدْرَهُۥ
سینہ اس کا
لِلْإِسْلَٰمِۖ
اسلام کے لئے
وَمَن
اور جس کے لئے
يُرِدْ
وہ ارادہ رکھتا ہے
أَن
کہ
يُضِلَّهُۥ
بھٹکا دے اس کو
يَجْعَلْ
کردیتا ہے
صَدْرَهُۥ
اس کا سینہ
ضَيِّقًا
تنگ
حَرَجًا
جکڑا ہوا / بھنچا ہوا
كَأَنَّمَا
گویا کہ
يَصَّعَّدُ
وہ چڑھتا ہے
فِى
میں
ٱلسَّمَآءِۚ
آسمان
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
يَجْعَلُ
ڈال دیتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
ٱلرِّجْسَ
عذاب کو / نجاست کو
عَلَى
پر
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں پر
لَا
نہیں
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان نہیں لاتے

پس (یہ حقیقت ہے کہ) جسے اللہ ہدایت بخشنے کا ارادہ کرتا ہے اُس کا سینہ اسلام کے لیے کھول دیتا ہے اور جسے گمراہی میں ڈالنے کا ارادہ کرتا ہے اُس کے سینے کو تنگ کر دیتا ہے اور ایسا بھینچتا ہے کہ (اسلام کا تصور کرتے ہی) اُسے یوں معلوم ہونے لگتا ہے کہ گویا اس کی روح آسمان کی طرف پرواز کر رہی ہے اِس طرح اللہ (حق سے فرار اور نفرت کی) ناپاکی اُن لوگوں پر مسلط کر دیتا ہے جو ایمان نہیں لاتے

تفسير
وَهَٰذَا
اور یہ
صِرَٰطُ
راستہ ہے
رَبِّكَ
تیرے رب کا
مُسْتَقِيمًاۗ
سیدھا
قَدْ
تحقیق
فَصَّلْنَا
کھول کے بیان کیں ہم نے
ٱلْءَايَٰتِ
نشانیاں / آیات
لِقَوْمٍ
اس قوم کے لئے
يَذَّكَّرُونَ
جو نصیحت قبول کرتی ہے

حالانکہ یہ راستہ تمہارے رب کا سیدھا راستہ ہے اور اس کے نشانات اُن لوگوں کے لیے واضح کر دیے گئے ہیں جو نصیحت قبول کرتے ہیں

تفسير
لَهُمْ
ان کے لئے
دَارُ
گھر ہے
ٱلسَّلَٰمِ
سلامتی کا
عِندَ
پاس
رَبِّهِمْۖ
ان کے رب کے
وَهُوَ
اور وہ
وَلِيُّهُم
ان کا دوست ہے
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَعْمَلُونَ
وہ عمل کرتے

اُن کیلیے اُن کے رب کے پاس سلامتی کا گھر ہے اور وہ ان کا سر پرست ہے اُس صحیح طرز عمل کی وجہ سے جو انہوں نے اختیار کیا

تفسير
وَيَوْمَ
اور جس دن
يَحْشُرُهُمْ
وہ اکٹھا کرے گا ان
جَمِيعًا
سب کو ( تو کہے گا)
يَٰمَعْشَرَ
اے گروہ
ٱلْجِنِّ
اے جنوں کے گروہ
قَدِ
تحقیق
ٱسْتَكْثَرْتُم
بہت زیادہ لیا تم نے
مِّنَ
سے
ٱلْإِنسِۖ
انسانوں میں سے
وَقَالَ
اور کہیں گے
أَوْلِيَآؤُهُم
ان کے سرپرست
مِّنَ
سے
ٱلْإِنسِ
انسانوں میں سے
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
ٱسْتَمْتَعَ
فائدہ اٹھایا
بَعْضُنَا
ہم میں سے بعض نے
بِبَعْضٍ
ساتھ بعض کے
وَبَلَغْنَآ
اور پہنچے ہم
أَجَلَنَا
اپنی قدرت کو
ٱلَّذِىٓ
وہ جو
أَجَّلْتَ
تو نے مقرر کی
لَنَاۚ
ہمارے لئے
قَالَ
وہ کہے گا
ٱلنَّارُ
آگ
مَثْوَىٰكُمْ
ٹھکانہ ہے تمہارا
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں
فِيهَآ
اس میں
إِلَّا
مگر
مَا
جو
شَآءَ
چاہے
ٱللَّهُۗ
اللہ
إِنَّ
بیشک
رَبَّكَ
تیرا رب
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے
عَلِيمٌ
علم والا ہے

جس روز اللہ ان سب لوگوں کو گھیر کر جمع کرے گا، اس روز وہ جنوں سے خطاب کر کے فرمائے گا کہ "ا ے گروہ جن! تم نے نوع انسانی پر خوب ہاتھ صاف کیا" انسانوں میں سے جو اُن کے رفیق تھے وہ عرض کریں گے "پروردگار! ہم میں سے ہر ایک نے دوسرے کو خو ب استعمال کیا ہے، اور اب ہم اُس وقت پر آ پہنچے ہیں جو تو نے ہمارے لیے مقرر کر دیا تھا" اللہ فرمائے گا "اچھا اب آگ تمہارا ٹھکانا ہے، اس میں تم ہمیشہ رہو گے" ا"س سے بچیں گے صرف وہی جنہیں اللہ بچانا چاہے گا، بے شک تمہارا رب دانا اور علیم ہے

تفسير
وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
نُوَلِّى
ہم مسلط کریں گے
بَعْضَ
بعض
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کو
بَعْضًۢا
بعض پر
بِمَا
بوجہ اس کے
كَانُوا۟
جو تھے وہ
يَكْسِبُونَ
کمائی کرتے

دیکھو، اس طرح ہم (آخر ت میں) ظالموں کو ایک دوسرے کا ساتھی بنائیں گے اُس کمائی کی وجہ سے جو وہ (دنیا میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر) کرتے تھے

تفسير
يَٰمَعْشَرَ
اے گروہ
ٱلْجِنِّ
جنوں کے
وَٱلْإِنسِ
اور انسانوں کے
أَلَمْ
کیا نہ
يَأْتِكُمْ
آئے تھے تمہارے پاس
رُسُلٌ
کچھ رسول
مِّنكُمْ
تم میں سے
يَقُصُّونَ
جو بیان کرتے
عَلَيْكُمْ
تم پر
ءَايَٰتِى
میری آیات
وَيُنذِرُونَكُمْ
اور ڈراتے تم کو
لِقَآءَ
ملاقات سے
يَوْمِكُمْ
تمہارے دن کی
هَٰذَاۚ
اس
قَالُوا۟
وہ کہیں گے
شَهِدْنَا
ہم گواہی دیتے ہیں
عَلَىٰٓ
خلاف
أَنفُسِنَاۖ
اپنے نفسوں کے
وَغَرَّتْهُمُ
اور دھوکے میں ڈالا ان کو
ٱلْحَيَوٰةُ
زندگی
ٱلدُّنْيَا
دنیا کی زندگی نے
وَشَهِدُوا۟
اور گواہی دیں گے
عَلَىٰٓ
خلاف
أَنفُسِهِمْ
اپنے نفسوں کے
أَنَّهُمْ
کہ بیشک وہ
كَانُوا۟
وہ تھے
كَٰفِرِينَ
کافر

(اس موقع پر اللہ ان سے پوچھے گا کہ) "اے گروہ جن وانس، کیا تمہارے پاس خود تم ہی میں سے وہ پیغمبر نہیں آئے تھے جو تم کو میری آیات سناتے اور اِس دن کے انجام سے ڈراتے تھے؟" وہ کہیں گے "ہاں، ہم اپنے خلاف خود گواہی دیتے ہیں" آج دنیا کی زندگی نے اِن لوگوں کو دھوکے میں ڈال رکھا ہے، مگر اُس وقت وہ خود اپنے خلاف گواہی دیں گے کہ وہ کافر تھے

تفسير