Skip to main content

ذٰلِكَ اَنْ لَّمْ يَكُنْ رَّبُّكَ مُهْلِكَ الْقُرٰى بِظُلْمٍ وَّاَهْلُهَا غٰفِلُوْنَ

ذَٰلِكَ
یہ ( اس لئے)
أَن
کہ
لَّمْ
نہ
يَكُن
تھا
رَّبُّكَ
تیرا رب
مُهْلِكَ
ہلاک کرنے والا
ٱلْقُرَىٰ
بستیوں کو
بِظُلْمٍ
ظلم کے ساتھ
وَأَهْلُهَا
اور اس کے رہنے والے
غَٰفِلُونَ
غافل تھے

یہ (رسولوں کا بھیجنا) اس لئے تھا کہ آپ کا رب بستیوں کو ظلم کے باعث ایسی حالت میں تباہ کرنے والا نہیں ہے کہ وہاں کے رہنے والے (حق کی تعلیمات سے بالکل) بے خبر ہوں (یعنی انہیں کسی نے حق سے آگاہ ہی نہ کیا ہو)،

تفسير

وَلِكُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوْا ۗ وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُوْنَ

وَلِكُلٍّ
اور واسطے ہر ایک کے
دَرَجَٰتٌ
درجات ہیں
مِّمَّا
اس میں سے جو
عَمِلُوا۟ۚ
انہوں نے عمل کئے
وَمَا
اور نہیں
رَبُّكَ
تیرا رب
بِغَٰفِلٍ
غافل
عَمَّا
اس سے جو
يَعْمَلُونَ
وہ عمل کرتے ہیں

اور ہر ایک کے لئے ان کے اعمال کے لحاظ سے درجات (مقرر) ہیں، اور آپ کا رب ان کاموں سے بے خبر نہیں جو وہ انجام دیتے ہیں،

تفسير

وَرَبُّكَ الْغَنِىُّ ذُو الرَّحْمَةِ ۗ اِنْ يَّشَأْ يُذْهِبْكُمْ وَيَسْتَخْلِفْ مِنْۢ بَعْدِكُمْ مَّا يَشَاۤءُ كَمَاۤ اَنْشَاَكُمْ مِّنْ ذُرِّيَّةِ قَوْمٍ اٰخَرِيْنَ ۗ

وَرَبُّكَ
اور تیرا رب
ٱلْغَنِىُّ
بےنیاز ہے
ذُو
والا
ٱلرَّحْمَةِۚ
رحمت والا ہے
إِن
اگر
يَشَأْ
وہ چاہے
يُذْهِبْكُمْ
تم سب کو لے جائے
وَيَسْتَخْلِفْ مِنۢ
اور پیچھے لائے
بَعْدِكُم
تمہارے بعد
مَّا
جس کو
يَشَآءُ
چاہے
كَمَآ
جیسا کہ
أَنشَأَكُم
اس نے اٹھایا تم کو
مِّن
سے
ذُرِّيَّةِ
نسل سے
قَوْمٍ
قوم
ءَاخَرِينَ
دوسری قوم کی

اور آپ کا رب بے نیاز ہے، (بڑی) رحمت والا ہے، اگر چاہے تو تمہیں نابود کر دے اور تمہارے بعد جسے چاہے (تمہارا) جانشین بنا دے جیسا کہ اس نے دوسرے لوگوں کی اولاد سے تم کو پیدا فرمایا ہے،

تفسير

اِنَّ مَا تُوْعَدُوْنَ لَاٰتٍ ۙوَّمَاۤ اَنْـتُمْ بِمُعْجِزِيْنَ

إِنَّ
بیشک
مَا
جو
تُوعَدُونَ
وعدہ تم کئے جاتے ہو
لَءَاتٍۖ
البتہ آنے والا ہے
وَمَآ
اور نہیں
أَنتُم
تم
بِمُعْجِزِينَ
عاجز کرنے والے

بیشک جس (عذاب) کا تم سے وعدہ کیا جا رہا ہے وہ ضرور آنے والا ہے اور تم (اﷲ کو) عاجز نہیں کر سکتے،

تفسير

قُلْ يٰقَوْمِ اعْمَلُوْا عَلٰى مَكَانَتِكُمْ اِنِّىْ عَامِلٌۚ فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَۙ مَنْ تَكُوْنُ لَهٗ عَاقِبَةُ الدَّارِۗ اِنَّهٗ لَا يُفْلِحُ الظّٰلِمُوْنَ

قُلْ
کہہ دیجئے
يَٰقَوْمِ
اے میری قوم
ٱعْمَلُوا۟
عمل کرو
عَلَىٰ
پر
مَكَانَتِكُمْ
اپنی جگہ پر
إِنِّى
بیشک میں
عَامِلٌۖ
عمل کرنے والا ہوں
فَسَوْفَ
پس عنقریب
تَعْلَمُونَ
تم جان لوگے
مَن
کون
تَكُونُ
ہے
لَهُۥ
اس کے لئے
عَٰقِبَةُ
انجام
ٱلدَّارِۗ
آخرت کا
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
لَا
نہیں
يُفْلِحُ
فلاح پاتے
ٱلظَّٰلِمُونَ
ظالم

فرما دیجئے: اے (میری) قوم! تم اپنی جگہ پر عمل کرتے رہو بیشک میں (اپنی جگہ) عمل کئے جا رہا ہوں۔ پھر تم عنقریب جان لو گے کہ آخرت کا انجام کس کے لئے (بہتر ہے)۔ بیشک ظالم لوگ نجات نہیں پائیں گے،

تفسير

وَجَعَلُوْا لِلّٰهِ مِمَّا ذَرَاَ مِنَ الْحَـرْثِ وَالْاَنْعَامِ نَصِيْبًا فَقَالُوْا هٰذَا لِلّٰهِ بِزَعْمِهِمْ وَهٰذَا لِشُرَكَاۤٮِٕنَا ۚ فَمَا كَانَ لِشُرَكَاۤٮِٕهِمْ فَلَا يَصِلُ اِلَى اللّٰهِ ۚ وَمَا كَانَ لِلّٰهِ فَهُوَ يَصِلُ اِلٰى شُرَكَاۤٮِٕهِمْ ۗ سَاۤءَ مَا يَحْكُمُوْنَ

وَجَعَلُوا۟
اور انہوں نے مقرر کرلیا
لِلَّهِ
اللہ کے لئے
مِمَّا
اس میں سے جو
ذَرَأَ
اس نے پیدا کیا
مِنَ
سے
ٱلْحَرْثِ
کھیتیوں میں
وَٱلْأَنْعَٰمِ
اور مویشیوں میں سے
نَصِيبًا
ایک حصہ
فَقَالُوا۟
تو انہوں نے کہا
هَٰذَا
یہ
لِلَّهِ
اللہ کے لئے ہے
بِزَعْمِهِمْ
ان کے گمان کے مطابق
وَهَٰذَا
اور یہ
لِشُرَكَآئِنَاۖ
ہمارے شریکوں کے لئے ہے
فَمَا
تو جو
كَانَ
ہے
لِشُرَكَآئِهِمْ
ان کے شریکوں کے لئے
فَلَا
تو نہیں
يَصِلُ
وہ پہنچتا
إِلَى
طرف
ٱللَّهِۖ
اللہ کی طرف
وَمَا
اور جو
كَانَ
ہے
لِلَّهِ
اللہ کے لئے
فَهُوَ
تو وہ
يَصِلُ
پہنچتا ہے
إِلَىٰ
طرف
شُرَكَآئِهِمْۗ
ان کے شریکوں کے
سَآءَ
برا ہے
مَا
کتنا
يَحْكُمُونَ
وہ فیصلے کرتے ہیں

انہوں نے اﷲ کے لئے انہی (چیزوں) میں سے ایک حصہ مقرر کر لیا ہے جنہیں اس نے کھیتی اور مویشیوں میں سے پیدا فرمایا ہے پھر اپنے گمانِ (باطل) سے کہتے ہیں کہ یہ (حصہ) اﷲ کے لئے ہے اور یہ ہمارے (خود ساختہ) شریکوں کے لئے ہے، پھر جو (حصہ) ان کے شریکوں کے لئے ہے سو وہ تو اﷲ تک نہیں پہنچتا اور جو (حصہ) اﷲ کے لئے ہے تو وہ ان کے شریکوں تک پہنچ جاتا ہے، (وہ) کیا ہی برا فیصلہ کر رہے ہیں،

تفسير

وَكَذٰلِكَ زَيَّنَ لِكَثِيْرٍ مِّنَ الْمُشْرِكِيْنَ قَـتْلَ اَوْلَادِهِمْ شُرَكَاۤؤُهُمْ لِيُرْدُوْهُمْ وَلِيَلْبِسُوْا عَلَيْهِمْ دِيْنَهُمْ ۚ وَلَوْ شَاۤءَ اللّٰهُ مَا فَعَلُوْهُ ۗ فَذَرْهُمْ وَمَا يَفْتَرُوْنَ

وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
زَيَّنَ
خوبصورت بنادیا
لِكَثِيرٍ
بہت سوں کے لئے
مِّنَ
سے
ٱلْمُشْرِكِينَ
مشرکین میں سے
قَتْلَ
قتل کرنا
أَوْلَٰدِهِمْ
ان کی اولاد کا
شُرَكَآؤُهُمْ
ان کے شریکوں نے
لِيُرْدُوهُمْ
تاکہ وہ ہلاکت میں ڈالیں ان کو
وَلِيَلْبِسُوا۟
اور تاکہ مشتبہ کردیں
عَلَيْهِمْ
ان پر
دِينَهُمْۖ
ان کے دین کو
وَلَوْ
اور اگر
شَآءَ
چاہتا
ٱللَّهُ
اللہ
مَا
نہ
فَعَلُوهُۖ
وہ کرتے اس کو
فَذَرْهُمْ
پس چھوڑ دو انہیں
وَمَا
اور جو
يَفْتَرُونَ
کچھ وہ گھڑتے ہیں

اور اسی طرح بہت سے مشرکوں کے لئے ان کے شریکوں نے اپنی اولاد کو مار ڈالنا (ان کی نگاہ میں) خوش نما کر دکھایا ہے تاکہ وہ انہیں برباد کر ڈالیں اور ان کے (بچے کھچے) دین کو (بھی) ان پر مشتبہ کر دیں، اور اگر اﷲ (انہیں جبراً روکنا) چاہتا تو وہ ایسا نہ کر پاتے پس آپ انہیں اور جو افترا پردازی وہ کر رہے ہیں (اسے نظرانداز کرتے ہوئے) چھوڑ دیجئے،

تفسير

وَقَالُوْا هٰذِهٖۤ اَنْعَامٌ وَّحَرْثٌ حِجْرٌ ۖ لَّا يَطْعَمُهَاۤ اِلَّا مَنْ نَّشَاۤءُ بِزَعْمِهِمْ وَاَنْعَامٌ حُرِّمَتْ ظُهُوْرُهَا وَاَنْعَامٌ لَّا يَذْكُرُوْنَ اسْمَ اللّٰهِ عَلَيْهَا افْتِرَاۤءً عَلَيْهِ ۗ سَيَجْزِيْهِمْ بِمَا كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ

وَقَالُوا۟
اور انہوں نے کہا
هَٰذِهِۦٓ
یہ
أَنْعَٰمٌ
مویشی ہیں
وَحَرْثٌ
اور کھیتیاں
حِجْرٌ
ممنوع
لَّا
نہیں
يَطْعَمُهَآ
کھا سکتا ان کو
إِلَّا
مگر
مَن
جس کو
نَّشَآءُ
ہم چاہیں
بِزَعْمِهِمْ
ان کے گمان کے مطابق
وَأَنْعَٰمٌ
اور کچھ مویشی
حُرِّمَتْ
حرام کی گئیں
ظُهُورُهَا
ان کی پیٹھیں
وَأَنْعَٰمٌ
اور کچھ مویشی
لَّا
نہیں
يَذْكُرُونَ
وہ ذکر کرتے
ٱسْمَ
نام
ٱللَّهِ
اللہ کا نام
عَلَيْهَا
ان پر
ٱفْتِرَآءً
جھوٹ گھڑتے ہوئے
عَلَيْهِۚ
اس پر
سَيَجْزِيهِم
عنقریب وہ بدلہ دے گا ان کو
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے
يَفْتَرُونَ
وہ افترا پردازی کرتے

اور اپنے خیالِ (باطل) سے (یہ بھی) کہتے ہیں کہ یہ (مخصوص) مویشی اور کھیتی ممنوع ہے، اسے کوئی نہیں کھا سکتا سوائے اس کے جسے ہم چاہیں اور (یہ کہ بعض) چوپائے ایسے ہیں جن کی پیٹھ (پر سواری) کو حرام کیا گیا ہے اور (بعض) مویشی ایسے ہیں کہ جن پر (ذبح کے وقت) یہ لوگ اﷲ کا نام نہیں لیتے (یہ سب) اﷲ پر بہتان باندھنا ہے، عنقریب وہ انہیں (اس بات کی) سزا دے گا جو وہ بہتان باندھتے تھے،

تفسير

وَقَالُوْا مَا فِىْ بُطُوْنِ هٰذِهِ الْاَنْعَامِ خَالِصَةٌ لِّذُكُوْرِنَا وَمُحَرَّمٌ عَلٰۤى اَزْوَاجِنَا ۚ وَاِنْ يَّكُنْ مَّيْتَةً فَهُمْ فِيْهِ شُرَكَاۤءُ ۗ سَيَجْزِيْهِمْ وَصْفَهُمْ ۗ اِنَّهٗ حَكِيْمٌ عَلِيْمٌ

وَقَالُوا۟
اور انہوں نے کہا
مَا
جو کچھ
فِى
میں
بُطُونِ
پیٹوں میں ہے
هَٰذِهِ
ان
ٱلْأَنْعَٰمِ
مویشیوں کے
خَالِصَةٌ
خالص ہے
لِّذُكُورِنَا
ہمارے مردوں کے لئے
وَمُحَرَّمٌ
اور حرام کیا گیا
عَلَىٰٓ
پر
أَزْوَٰجِنَاۖ
ہماری عورتوں پر / بیویوں پر
وَإِن
اور اگر
يَكُن
ہو
مَّيْتَةً
وہ مردار
فَهُمْ
تو وہ
فِيهِ
اس میں
شُرَكَآءُۚ
سب شریک ہیں
سَيَجْزِيهِمْ
عنقریب بدلہ دے گا ان کو
وَصْفَهُمْۚ
ان کے بیان کا / ان کی حالت کا
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے
عَلِيمٌ
علم والا ہے

اور (یہ بھی) کہتے ہیں کہ جو (بچہ) ان چوپایوں کے پیٹ میں ہے وہ ہمارے مَردوں کے لئے مخصوص ہے اور ہماری عورتوں پر حرام کر دیا گیا ہے، اور اگر وہ (بچہ) مرا ہوا (پیدا) ہو تو وہ (مرد اور عورتیں) سب اس میں شریک ہوتے ہیں، عنقریب وہ انہیں ان کی (من گھڑت) باتوں کی سزا دے گا، بیشک وہ بڑی حکمت والا خوب جاننے والا ہے،

تفسير

قَدْ خَسِرَ الَّذِيْنَ قَتَلُوْۤا اَوْلَادَهُمْ سَفَهًۢا بِغَيْرِ عِلْمٍ وَّحَرَّمُوْا مَا رَزَقَهُمُ اللّٰهُ افْتِرَاۤءً عَلَى اللّٰهِۗ قَدْ ضَلُّوْا وَمَا كَانُوْا مُهْتَدِيْنَ

قَدْ
تحقیق
خَسِرَ
نقصان اٹھایا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
قَتَلُوٓا۟
جنہوں نے قتل کیا
أَوْلَٰدَهُمْ
اپنی اولاد کو
سَفَهًۢا
حماقت میں
بِغَيْرِ
بغیر
عِلْمٍ
علم کے
وَحَرَّمُوا۟
اور حرام قرار دیا اس کو
مَا
جو
رَزَقَهُمُ
رزق دیا ان کو
ٱللَّهُ
اللہ نے
ٱفْتِرَآءً
جھوٹ گھڑتے ہوئے
عَلَى
پر
ٱللَّهِۚ
اللہ پر
قَدْ
تحقیق
ضَلُّوا۟
وہ بھٹک گئے
وَمَا
اور نہ
كَانُوا۟
تھے
مُهْتَدِينَ
وہ ہدایت پانے والے

واقعی ایسے لوگ برباد ہوگئے جنہوں نے اپنی اولاد کو بغیر علمِ (صحیح) کے (محض) بیوقوفی سے قتل کر ڈالا اور ان (چیزوں) کو جو اﷲ نے انہیں (روزی کے طور پر) بخشی تھیں اﷲ پر بہتان باندھتے ہوئے حرام کر ڈالا، بیشک وہ گمراہ ہو گئے اور ہدایت یافتہ نہ ہو سکے،

تفسير