Skip to main content
قُلْ
کہہ دیجئے
تَعَالَوْا۟
آؤ
أَتْلُ
میں پڑھ سناؤں
مَا
جو
حَرَّمَ
حرام کیا
رَبُّكُمْ
تمہارے رب نے
عَلَيْكُمْۖ
تم پر
أَلَّا
کہ نہ
تُشْرِكُوا۟
تم شریک ٹھہراؤ
بِهِۦ
ساتھ اس کے
شَيْـًٔاۖ
کسی چیز کو
وَبِٱلْوَٰلِدَيْنِ
اور والدین کے ساتھ
إِحْسَٰنًاۖ
احسان کرو
وَلَا
اور نہ
تَقْتُلُوٓا۟
تم قتل کرو
أَوْلَٰدَكُم
اپنی اولاد کو
مِّنْ
سے
إِمْلَٰقٍۖ
تنگدستی کی وجہ سے
نَّحْنُ
ہم
نَرْزُقُكُمْ
ہم رزق دیتے ہیں تم کو
وَإِيَّاهُمْۖ
اور ان کو بھی
وَلَا
اور نہ
تَقْرَبُوا۟
تم قریب جاؤ
ٱلْفَوَٰحِشَ
بےحیائی کے
مَا
جو
ظَهَرَ
ظاہر ہو
مِنْهَا
اس میں سے
وَمَا
اور جو
بَطَنَۖ
چھپی ہوئی ہو
وَلَا
اور نہ
تَقْتُلُوا۟
تم قتل کرو
ٱلنَّفْسَ
کسی جان کو
ٱلَّتِى
وہ جو
حَرَّمَ
حرام کی
ٱللَّهُ
اللہ نے
إِلَّا
مگر
بِٱلْحَقِّۚ
ساتھ حق کے
ذَٰلِكُمْ
یہ بات
وَصَّىٰكُم
وصیت کرتا ہے وہ تمہیں
بِهِۦ
ساتھ اس کے
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تَعْقِلُونَ
تم عقل سے کام لو

اے محمدؐ! ان سے کہو کہ آؤ میں تمہیں سناؤں تمہارے رب نے تم پر کیا پابندیاں عائد کی ہیں; یہ کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، اور والدین کے ساتھ نیک سلوک کرو، اور اپنی اولاد کو مفلسی کے ڈر سے قتل نہ کرو، ہم تمہیں بھی رزق دیتے ہیں اور ا ن کو بھی دیں گے اور بے شرمی کی باتوں کے قریب بھی نہ جاؤ خواہ وہ کھلی ہوں یا چھپی اور کسی جان کو جسے اللہ نے محترم ٹھیرایا ہے ہلاک نہ کرو مگر حق کے ساتھ یہ باتیں ہیں جن کی ہدایت اس نے تمہیں کی ہے، شاید کہ تم سمجھ بوجھ سے کام لو

تفسير
وَلَا
اور نہ
تَقْرَبُوا۟
تم قریب جاؤ
مَالَ
مال کے
ٱلْيَتِيمِ
یتیم کے
إِلَّا
مگر
بِٱلَّتِى
ساتھ اس طریقے کے
هِىَ
وہ
أَحْسَنُ
اچھا ہے
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يَبْلُغَ
وہ پہنچ پائے
أَشُدَّهُۥۖ
اپنی جوانی کو / سن اشد کو
وَأَوْفُوا۟
اور پورا کرو
ٱلْكَيْلَ
ناپ کو
وَٱلْمِيزَانَ
اور تول کو
بِٱلْقِسْطِۖ
انصاف کے ساتھ
لَا
نہیں
نُكَلِّفُ
ہم تکلیف دیتے
نَفْسًا
کسی جان کو
إِلَّا
مگر
وُسْعَهَاۖ
اس کی وسعت کے مطابق
وَإِذَا
اور جب
قُلْتُمْ
کہو تم / بات کرو
فَٱعْدِلُوا۟
تم تو عدل کرو
وَلَوْ
اگرچہ
كَانَ ذَا
ہوں
قُرْبَىٰۖ
قریبی رشتے دار
وَبِعَهْدِ
اور عہد کو
ٱللَّهِ
اللہ کے
أَوْفُوا۟ۚ
پورا کرو
ذَٰلِكُمْ
یہ بات
وَصَّىٰكُم
وصیت کرتا ہے وہ تمہیں
بِهِۦ
ساتھ اس کے
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تَذَكَّرُونَ
نصیحت پکڑو

اور یہ کہ یتیم کے مال کے قریب نہ جاؤ مگر ایسے طریقہ سے جو بہترین ہو، یہاں تک کہ وہ اپنے سن رشد کو پہنچ جائے اور ناپ تول میں پورا انصاف کرو، ہم ہر شخص پر ذمہ داری کا اتنا ہی بار رکھتے ہیں جتنا اس کے امکان میں ہے، اور جب بات کہو انصاف کی کہو خواہ معاملہ اپنے رشتہ دار ہی کا کیوں نہ ہو، اور اللہ کے عہد کو پورا کرو ان باتوں کی ہدایت اللہ نے تمہیں کی ہے شاید کہ تم نصیحت قبول کرو

تفسير
وَأَنَّ
اور بیشک
هَٰذَا
یہ
صِرَٰطِى
میرا راستہ ہے
مُسْتَقِيمًا
سیدھا
فَٱتَّبِعُوهُۖ
پس پیروی کرو اس کی
وَلَا
اور نہ
تَتَّبِعُوا۟
تم پیروی کرو
ٱلسُّبُلَ
راستوں کی
فَتَفَرَّقَ
ورنہ وہ جدا کریں گے
بِكُمْ
تم کو
عَن
سے
سَبِيلِهِۦۚ
اس کے راستے (سے)
ذَٰلِكُمْ
یہ بات
وَصَّىٰكُم
وصیت کرتا ہے وہ تمہیں
بِهِۦ
ساتھ اس کے
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تَتَّقُونَ
تقویٰ اختیار کرو

نیز اس کی ہدایت یہ ہے کہ یہی میرا سیدھا راستہ ہے لہٰذا تم اسی پر چلو اور دوسرے راستوں پر نہ چلو کہ وہ اس کے راستے سے ہٹا کر تمہیں پراگندہ کر دیں گے یہ ہے وہ ہدایت جو تمہارے رب نے تمہیں کی ہے، شاید کہ تم کج روی سے بچو

تفسير
ثُمَّ
پھر
ءَاتَيْنَا
دی ہم نے
مُوسَى
موسیٰ کو
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
تَمَامًا
پورا کرنے کو
عَلَى
اوپر
ٱلَّذِىٓ
اس کے جو
أَحْسَنَ
نیکی کرے
وَتَفْصِيلًا
اور تفصیل (بیان کرنے کو)
لِّكُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کے لئے
وَهُدًى
اور باعث ہدایت
وَرَحْمَةً
اور باعث رحمت
لَّعَلَّهُم
تاکہ وہ
بِلِقَآءِ
ملاقات کا
رَبِّهِمْ
اپنے رب کی
يُؤْمِنُونَ
ایمان رکھیں / ایمان لائیں

پھر ہم نے موسیٰؑ کو کتاب عطا کی تھی جو بھلائی کی روش اختیار کرنے والے انسان پر نعمت کی تکمیل اور ہر ضروری چیز کی تفصیل اور سراسر ہدایت اور رحمت تھی (اور اس لیے بنی اسرائیل کو دی گئی تھی کہ) شاید لوگ اپنے رب کی ملاقات پر ایمان لائیں

تفسير
وَهَٰذَا
اور یہ
كِتَٰبٌ
کتاب ہے
أَنزَلْنَٰهُ
نازل کیا ہم نے اس کو
مُبَارَكٌ
بابرکت ہے
فَٱتَّبِعُوهُ
پس پیروی کرو اس کی
وَٱتَّقُوا۟
اور تقویٰ اختیار کرو
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تُرْحَمُونَ
تم رحم کئے جاؤ

اور اسی طرح یہ کتاب ہم نے نازل کی ہے، ایک برکت والی کتاب پس تم اِس کی پیروی کرو اور تقویٰ کی روش اختیار کرو، بعید نہیں کہ تم پر رحم کیا جائے

تفسير
أَن
یہ کہ
تَقُولُوٓا۟
تم کہو
إِنَّمَآ
اس کے سوا نہیں
أُنزِلَ
اتاری گئی
ٱلْكِتَٰبُ
کتاب
عَلَىٰ
اوپر
طَآئِفَتَيْنِ
دو گروہوں کے
مِن
سے
قَبْلِنَا
ہم سے پہلے
وَإِن
اور بیشک
كُنَّا
تھے ہم
عَن
اس کے
دِرَاسَتِهِمْ
پڑھنے پڑھانے سے
لَغَٰفِلِينَ
البتہ غافل

اب تم یہ نہیں کہہ سکتے کہ کتاب تو ہم سے پہلے کے دو گروہوں کو دی گئی تھی، اور ہم کو کچھ خبر نہ تھی کہ وہ کیا پڑھتے پڑھاتے تھے

تفسير
أَوْ
یا
تَقُولُوا۟
تم کہو
لَوْ
کہ اگر
أَنَّآ
بیشک ہم
أُنزِلَ
نازل کی جاتی
عَلَيْنَا
ہم پر
ٱلْكِتَٰبُ
کتاب
لَكُنَّآ
البتہ ہوتے ہم
أَهْدَىٰ
زیادہ ہدایت یافتہ
مِنْهُمْۚ
ان سے
فَقَدْ
تو تحقیق
جَآءَكُم
آگئی ہے تمہارے پاس
بَيِّنَةٌ
کھلی دلیل
مِّن
سے
رَّبِّكُمْ
تمہارے رب کی طرف سے
وَهُدًى
اور ہدایت
وَرَحْمَةٌۚ
اور رحمت
فَمَنْ
تو کون
أَظْلَمُ
زیادہ بڑا ظالم ہے
مِمَّن
اس سے جو
كَذَّبَ
جھٹلائے
بِـَٔايَٰتِ
آیات کو
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَصَدَفَ
اور روکے
عَنْهَاۗ
ان سے
سَنَجْزِى
عنقریب ہم جزا دیں گے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
يَصْدِفُونَ
جو منہ موڑتے ہیں
عَنْ
سے
ءَايَٰتِنَا
ہماری آیات سے
سُوٓءَ
برا
ٱلْعَذَابِ
عذاب
بِمَا
بوجہ اس کے
كَانُوا۟
جو تھے
يَصْدِفُونَ
وہ منہ موڑتے

اور اب تم یہ بہانہ بھی نہیں کرسکتے کہ اگر ہم پر کتاب نازل کی گئی ہوتی تو ہم ان سے زیادہ راست رو ثابت ہوتے تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ایک دلیل روشن اور ہدایت اور رحمت آ گئی ہے، اب اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اللہ کی آیات کو جھٹلائے اور ان سے منہ موڑے جو لوگ ہماری آیات سے منہ موڑتے ہیں انہیں اس رو گردانی کی پاداش میں ہم بدترین سزا دے کر رہیں گے

تفسير
هَلْ
نہیں
يَنظُرُونَ
وہ انتظار کرتے
إِلَّآ
مگر
أَن
یہ کہ
تَأْتِيَهُمُ
آئیں ان کے پاس
ٱلْمَلَٰٓئِكَةُ
فرشتے
أَوْ
یا
يَأْتِىَ
آجائے
رَبُّكَ
تیرا رب
أَوْ
یا
يَأْتِىَ
آجائیں
بَعْضُ
بعض
ءَايَٰتِ
آیات / نشانیاں
رَبِّكَۗ
تیرے رب کی
يَوْمَ
جس دن
يَأْتِى
آگئیں
بَعْضُ
بعض
ءَايَٰتِ
آیات
رَبِّكَ
تیرے رب کی
لَا
نہ
يَنفَعُ
نفع دے گا
نَفْسًا
کسی شخص کو
إِيمَٰنُهَا
ایمان اس کا
لَمْ
نہ
تَكُنْ
تھا وہ
ءَامَنَتْ
ایمان لایا
مِن
سے
قَبْلُ
اس سے پہلے
أَوْ
یا
كَسَبَتْ
اس نے کمایا
فِىٓ
میں
إِيمَٰنِهَا
اپنے ایمان میں
خَيْرًاۗ
کسی نیکی کو
قُلِ
کہہ دیجئے
ٱنتَظِرُوٓا۟
انتظار کرو
إِنَّا
بیشک ہم
مُنتَظِرُونَ
انتظار کرنے والے ہیں

کیا اب لوگ اس کے منتظر ہیں کہ ان کے سامنے فرشتے آ کھڑے ہوں، یا تمہارا رب خود آ جائے، یا تمہارے رب کی بعض صریح نشانیاں نمودار ہو جائیں؟ جس روز تمہارے رب کی بعض مخصوص نشانیاں نمودار ہو جائیں گی پھر کسی ایسے شخص کو اس کا ایمان کچھ فائدہ نہ دے گا جو پہلے ایمان نہ لایا ہو یا جس نے اپنے ایمان میں کوئی بھلائی نہ کمائی ہو اے محمدؐ! ان سے کہہ دو کہ اچھا، تم انتظار کرو، ہم بھی انتظار کرتے ہیں

تفسير
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
فَرَّقُوا۟
جنہوں نے الگ الگ کردیا
دِينَهُمْ
اپنے دین کو
وَكَانُوا۟
اور ہوگئے وہ
شِيَعًا
گروہ گروہ
لَّسْتَ
نہیں آپ
مِنْهُمْ
ان میں سے
فِى
میں
شَىْءٍۚ
کسی چیز میں
إِنَّمَآ
بیشک
أَمْرُهُمْ
ان کا معاملہ
إِلَى
طرف
ٱللَّهِ
اللہ کی طرف ہے
ثُمَّ
پھر
يُنَبِّئُهُم
وہ بتادے گا ان کو
بِمَا
ساتھ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَفْعَلُونَ
کام کرتے

جن لوگوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور گروہ گروہ بن گئے یقیناً ان سے تمہارا کچھ واسطہ نہیں، ان کا معاملہ تو اللہ کے سپرد ہے، وہی ان کو بتائے گا کہ انہوں نے کیا کچھ کیا ہے

تفسير
مَن
جو کوئی
جَآءَ
لایا
بِٱلْحَسَنَةِ
نیکی کو
فَلَهُۥ
تو اس کے لئے
عَشْرُ
دس
أَمْثَالِهَاۖ
اس کی مثل ہیں
وَمَن
اور جو کوئی
جَآءَ
لایا
بِٱلسَّيِّئَةِ
ایک برائی کو
فَلَا
تو نہ
يُجْزَىٰٓ
وہ بدلہ دیا جائے گا
إِلَّا
مگر
مِثْلَهَا
اس کی مانند
وَهُمْ
اور وہ
لَا
نہ
يُظْلَمُونَ
ظلم کئے جائیں گے

جو اللہ کے حضور نیکی لے کر آئے گا اس کے لیے دس گنا اجر ہے، اور جو بدی لے کر آئے گا اس کو اتنا ہی بدلہ دیا جائے گا جتنا اس نے قصور کیا ہے، اور کسی پر ظلم نہ کیا جائے گا

تفسير