Skip to main content

فَاعْتَرَفُوْا بِذَنْۢبِهِمْۚ فَسُحْقًا لِّاَصْحٰبِ السَّعِيْرِ

فَٱعْتَرَفُوا۟
تو وہ اعتراف کرلیں گے
بِذَنۢبِهِمْ
اپنے گناہوں کا
فَسُحْقًا
تو لعنت ہے۔ دوری ہے
لِّأَصْحَٰبِ
والوں کے لیے
ٱلسَّعِيرِ
دوزخ

پس وہ اپنے گناہ کا اِعتراف کر لیں گے، سو دوزخ والوں کے لئے (رحمتِ اِلٰہی سے) دُوری (مقرر) ہے،

تفسير

اِنَّ الَّذِيْنَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَيْبِ لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّاَجْرٌ كَبِيْرٌ

إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يَخْشَوْنَ
جو ڈرتے ہیں
رَبَّهُم
اپنے رب سے
بِٱلْغَيْبِ
ساتھ غیب کے۔ غائبانہ طور پر
لَهُم
ان کے لیے
مَّغْفِرَةٌ
بخشش ہے
وَأَجْرٌ
اور اجر
كَبِيرٌ
بہت بڑا

بے شک جو لوگ بن دیکھے اپنے رب سے ڈرتے ہیں ان کے لئے بخشش اور بڑا اَجر ہے،

تفسير

وَاَسِرُّوْا قَوْلَـكُمْ اَوِ اجْهَرُوْا بِهٖۗ اِنَّهٗ عَلِيْمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ

وَأَسِرُّوا۟
اور چھپاؤ۔ چپکے سے کرو
قَوْلَكُمْ
بات اپنی
أَوِ
یا
ٱجْهَرُوا۟
ظاہر کرو
بِهِۦٓۖ
اس کو
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
عَلِيمٌۢ
جاننے والا ہے
بِذَاتِ
بھید
ٱلصُّدُورِ
سینوں کے

اور تم لوگ اپنی بات چھپا کر کہو یا اُسے بلند آواز میں کہو، یقیناً وہ سینوں کی (چھپی) باتوں کو (بھی) خوب جانتا ہے،

تفسير

اَلَا يَعْلَمُ مَنْ خَلَقَۗ وَهُوَ اللَّطِيْفُ الْخَبِيْرُ

أَلَا
کیا نہیں
يَعْلَمُ
جانے گا
مَنْ
وہ جس نے
خَلَقَ
پیدا کیا
وَهُوَ
اور وہ
ٱللَّطِيفُ
باریک بین ہے
ٱلْخَبِيرُ
باخبر ہے

بھلا وہ نہیں جانتا جس نے پیدا کیا ہے؟ حالانکہ وہ بڑا باریک بین (ہر چیز سے) خبردار ہے،

تفسير

هُوَ الَّذِىْ جَعَلَ لَـكُمُ الْاَرْضَ ذَلُوْلًا فَامْشُوْا فِىْ مَنَاكِبِهَا وَكُلُوْا مِنْ رِّزْقِهٖۗ وَاِلَيْهِ النُّشُوْرُ

هُوَ
وہ
ٱلَّذِى
اللہ وہ ذات ہے
جَعَلَ
جس نے بنایا
لَكُمُ
تمہارے لیے
ٱلْأَرْضَ
زمین
ذَلُولًا
تابع۔ فرش
فَٱمْشُوا۟
پس چلو
فِى
میں
مَنَاكِبِهَا
اس کے اطراف
وَكُلُوا۟
اور کھاؤ
مِن
میں سے
رِّزْقِهِۦۖ
اس کے رزق
وَإِلَيْهِ
اور اسی کی طرف
ٱلنُّشُورُ
دوبارہ زندہ ہونا

وُہی ہے جس نے تمہارے لئے زمین کو نرم و مسخر کر دیا، سو تم اس کے راستوں میں چلو پھرو، اور اُس کے (دئیے ہوئے) رِزق میں سے کھاؤ، اور اُسی کی طرف (مرنے کے بعد) اُٹھ کر جانا ہے،

تفسير

ءَاَمِنْتُمْ مَّنْ فِىْ السَّمَاۤءِ اَنْ يَّخْسِفَ بِكُمُ الْاَرْضَ فَاِذَا هِىَ تَمُوْرُۙ

ءَأَمِنتُم
کیا بےخوف ہوگئے تم
مَّن
اس سے جو
فِى
میں ہے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان
أَن
کہ
يَخْسِفَ
دھنسا دے
بِكُمُ
تم کو
ٱلْأَرْضَ
زمین میں
فَإِذَا
تو اچانک
هِىَ
وہ
تَمُورُ
لرزنے لگے۔ پھٹ جائے

کیا تم آسمان والے (رب) سے بے خوف ہو گئے ہو کہ وہ تمہیں زمین میں دھنسا دے (اس طرح) کہ وہ اچانک لرزنے لگے،

تفسير

اَمْ اَمِنْتُمْ مَّنْ فِى السَّمَاۤءِ اَنْ يُّرْسِلَ عَلَيْكُمْ حَاصِبًا ۗ فَسَتَعْلَمُوْنَ كَيْفَ نَذِيْرِ

أَمْ
کیا
أَمِنتُم
بےخوف ہوگئے تم کو
مَّن
اس سے جو
فِى
میں ہے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان
أَن
کہ
يُرْسِلَ
وہ بھیجے
عَلَيْكُمْ
تم پر
حَاصِبًاۖ
پتھروں کی بارش
فَسَتَعْلَمُونَ
پس عنقریب تم جان لو گے
كَيْفَ
کیسے تھا
نَذِيرِ
ڈراؤ میرا

کیا تم آسمان والے (رب) سے بے خوف ہو گئے ہو کہ وہ تم پر پتھر برسانے والی ہوا بھیج دے؟ سو تم عنقریب جان لو گے کہ میرا ڈرانا کیسا ہے،

تفسير

وَلَـقَدْ كَذَّبَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ فَكَيْفَ كَانَ نَكِيْرِ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
كَذَّبَ
جھٹلایا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
مِن
جو
قَبْلِهِمْ
ان سے پہلے تھے
فَكَيْفَ
تو کس طرح
كَانَ
تھی
نَكِيرِ
پکڑ میری

اور بے شک ان لوگوں نے (بھی) جھٹلایا تھا جو ان سے پہلے تھے، سو میرا اِنکار کیسا (عبرت ناک ثابت) ہوا،

تفسير

اَوَلَمْ يَرَوْا اِلَى الطَّيْرِ فَوْقَهُمْ صٰٓـفّٰتٍ وَّيَقْبِضْنَ ۘ مَا يُمْسِكُهُنَّ اِلَّا الرَّحْمٰنُ ۗ اِنَّهٗ بِكُلِّ شَىْءٍۢ بَصِيْرٌ

أَوَلَمْ
کیا بھلا نہیں
يَرَوْا۟
انہوں نے دیکھا
إِلَى
طرف
ٱلطَّيْرِ
پرندوں کی
فَوْقَهُمْ
ان کے اوپر
صَٰٓفَّٰتٍ
صف بستہ
وَيَقْبِضْنَۚ
اور سمیٹ لیتے ہیں
مَا
نہیں
يُمْسِكُهُنَّ
تھامتا ان کو
إِلَّا
مگر
ٱلرَّحْمَٰنُۚ
رحمن
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
بِكُلِّ
ہر
شَىْءٍۭ
چیز کو
بَصِيرٌ
دیکھنے والا ہے

کیا اُنہوں نے پرندوں کو اپنے اوپر پر پھیلائے ہوئے اور (کبھی) پر سمیٹے ہوئے نہیں دیکھا؟ اُنہیں (فضا میں گرنے سے) کوئی نہیں روک سکتا سوائے رحمان کے (بنائے ہوئے قانون کے)، بے شک وہ ہر چیز کو خوب دیکھنے والا ہے،

تفسير

اَمَّنْ هٰذَا الَّذِىْ هُوَ جُنْدٌ لَّكُمْ يَنْصُرُكُمْ مِّنْ دُوْنِ الرَّحْمٰنِۗ اِنِ الْكٰفِرُوْنَ اِلَّا فِىْ غُرُوْرٍۚ

أَمَّنْ
یا کون ہے
هَٰذَا
یہ
ٱلَّذِى
جو
هُوَ
وہ
جُندٌ
لشکر ہو
لَّكُمْ
تمہارا
يَنصُرُكُم مِّن
جو مدد کرے تمہاری
دُونِ
سوا
ٱلرَّحْمَٰنِۚ
رحمن کے
إِنِ
نہیں ہیں
ٱلْكَٰفِرُونَ
کافر
إِلَّا
مگر
فِى
میں
غُرُورٍ
دھوکے

بھلا کوئی ایسا ہے جو تمہاری فوج بن کر (خدائے) رحمان کے مقابلہ میں تمہاری مدد کرے؟ کافر محض دھوکہ میں (مبتلا) ہیں،

تفسير