Skip to main content

قَالَ قَدْ وَقَعَ عَلَيْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ رِجْسٌ وَّغَضَبٌۗ اَتُجَادِلُوْنَنِىْ فِىْۤ اَسْمَاۤءٍ سَمَّيْتُمُوْهَاۤ اَنْـتُمْ وَاٰبَاۤؤُكُمْ مَّا نَزَّلَ اللّٰهُ بِهَا مِنْ سُلْطٰنٍۗ فَانْتَظِرُوْۤا اِنِّىْ مَعَكُمْ مِّنَ الْمُنْتَظِرِيْنَ

قَالَ
اس نے کہا
قَدْ
تحقیق
وَقَعَ
پڑچکی
عَلَيْكُم
تم پر
مِّن
سے
رَّبِّكُمْ
تمہارے رب کی طرف (سے)
رِجْسٌ
گندگی / ناراضگی
وَغَضَبٌۖ
اور غضب
أَتُجَٰدِلُونَنِى
کیا تم جھگڑتے ہو مجھ سے
فِىٓ
میں
أَسْمَآءٍ
چند ناموں کے بارے (میں)
سَمَّيْتُمُوهَآ
تم نے نام رکھ لیا ان کا
أَنتُمْ
تم نے
وَءَابَآؤُكُم
اور تمہارے باپ دادا نے
مَّا
نہیں
نَزَّلَ
اتاری
ٱللَّهُ
اللہ نے
بِهَا
ساتھ ان کے
مِن
کوئی
سُلْطَٰنٍۚ
دلیل
فَٱنتَظِرُوٓا۟
پس انتظار کرو
إِنِّى
بیشک میں
مَعَكُم
تمہارے ساتھ
مِّنَ
سے
ٱلْمُنتَظِرِينَ
انتظار کرنے والوں میں (سے) ہوں

انہوں نے کہا: یقیناً تم پر تمہارے رب کی طرف سے عذاب اور غضب واجب ہو گیا۔ کیا تم مجھ سے ان (بتوں کے) ناموں کے بارے میں جھگڑ رہے ہو جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے (خود ہی فرضی طور پر) رکھ لئے ہیں جن کی اﷲ نے کوئی سند نہیں اتاری؟ سو تم (عذاب کا) انتظار کرو میں (بھی) تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں سے ہوں،

تفسير

فَاَنْجَيْنٰهُ وَالَّذِيْنَ مَعَهٗ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا وَ قَطَعْنَا دَابِرَ الَّذِيْنَ كَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَا وَمَا كَانُوْا مُؤْمِنِيْنَ

فَأَنجَيْنَٰهُ
پس نجات دے دی ہم نے اس کو
وَٱلَّذِينَ
اور ان لوگوں کو
مَعَهُۥ
جو اس کے ساتھ تھے
بِرَحْمَةٍ
رحمت کے ساتھ
مِّنَّا
اپنی
وَقَطَعْنَا
اور کاٹ دی ہم نے
دَابِرَ
جڑ
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی
كَذَّبُوا۟
جنہوں نے جھٹلایا
بِـَٔايَٰتِنَاۖ
ہماری آیات کو
وَمَا
اور نہ
كَانُوا۟
تھے وہ
مُؤْمِنِينَ
ایمان لانے والے

پھر ہم نے ان کو اور جو لوگ ان کے ساتھ تھے اپنی رحمت کے باعث نجات بخشی اور ان لوگوں کی جڑ کاٹ دی جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا تھا اور وہ ایمان لانے والے نہ تھے،

تفسير

وَاِلٰى ثَمُوْدَ اَخَاهُمْ صٰلِحًا ۘ قَالَ يٰقَوْمِ اعْبُدُوْا اللّٰهَ مَا لَـكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَيْرُهٗ ۗ قَدْ جَاۤءَتْكُمْ بَيِّنَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ ۗ هٰذِهٖ نَاقَةُ اللّٰهِ لَـكُمْ اٰيَةً فَذَرُوْهَا تَأْكُلْ فِىْۤ اَرْضِ اللّٰهِ وَلَا تَمَسُّوْهَا بِسُوْۤءٍ فَيَأْخُذَكُمْ عَذَابٌ اَ لِيْمٌ

وَإِلَىٰ
اور طرف
ثَمُودَ
ثمود کے
أَخَاهُمْ
ان کے بھائی
صَٰلِحًاۗ
صالح (کو بھیجا)
قَالَ
اس نے کہا
يَٰقَوْمِ
اے میری قوم
ٱعْبُدُوا۟
عبادت کرو
ٱللَّهَ
اللہ کی
مَا
نہیں
لَكُم
تمہارے لئے
مِّنْ
سے
إِلَٰهٍ
کوئی الٰہ
غَيْرُهُۥۖ
اس کے علاوہ
قَدْ
تحقیق
جَآءَتْكُم
آگئی تمہارے پاس
بَيِّنَةٌ
کھلی دلیل
مِّن
سے
رَّبِّكُمْۖ
تمہارے رب کی طرف سے
هَٰذِهِۦ
یہ
نَاقَةُ
اونٹنی ہے
ٱللَّهِ
اللہ کی
لَكُمْ
تمہارے لئے
ءَايَةًۖ
ایک نشانی
فَذَرُوهَا
پس چھوڑ دو اس کو
تَأْكُلْ
چرتی رہے
فِىٓ
میں
أَرْضِ
زمین میں
ٱللَّهِۖ
اللہ کی
وَلَا
اور نہ
تَمَسُّوهَا
تم چھونا اس کو
بِسُوٓءٍ
ساتھ برائی کے
فَيَأْخُذَكُمْ
ورنہ پکڑ لے گا تم کو
عَذَابٌ
عذاب
أَلِيمٌ
درد ناک

اور (قومِ) ثمود کی طرف ان کے (قومی) بھائی صالح (علیہ السلام) کو (بھیجا)، انہوں نے کہا: اے میری قوم! اﷲ کی عبادت کیا کرو، اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، بیشک تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ایک روشن دلیل آگئی ہے۔ یہ اﷲ کی اونٹنی تمہارے لئے نشانی ہے، سو تم اسے (آزاد) چھوڑے رکھنا کہ اﷲ کی زمین میں چَرتی رہے اور اسے برائی (کے ارادے) سے ہاتھ نہ لگانا ورنہ تمہیں دردناک عذاب آپکڑے گا،

تفسير

وَاذْكُرُوْۤا اِذْ جَعَلَـكُمْ خُلَفَاۤءَ مِنْۢ بَعْدِ عَادٍ وَّبَوَّاَكُمْ فِى الْاَرْضِ تَـتَّخِذُوْنَ مِنْ سُهُوْلِهَا قُصُوْرًا وَّتَـنْحِتُوْنَ الْجِبَالَ بُيُوْتًا ۚ فَاذْكُرُوْۤا اٰ لَۤاءَ اللّٰهِ وَلَا تَعْثَوْا فِى الْاَرْضِ مُفْسِدِيْنَ

وَٱذْكُرُوٓا۟
اور یاد کرو
إِذْ
جب
جَعَلَكُمْ
اس نے بنایا تم کو
خُلَفَآءَ
جانشین
مِنۢ
سے
بَعْدِ
بعد
عَادٍ
عاد کے
وَبَوَّأَكُمْ
اور ٹھکانہ دیا تم کو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
تَتَّخِذُونَ
تم بناتے ہو
مِن
کے
سُهُولِهَا
اس کے میدانوں میں
قُصُورًا
محلات
وَتَنْحِتُونَ
اور تم تراشتے ہو
ٱلْجِبَالَ
پہاڑوں کو
بُيُوتًاۖ
گھروں میں
فَٱذْكُرُوٓا۟
پس یاد کرو
ءَالَآءَ
نعمتوں کو
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَلَا
اور نہ
تَعْثَوْا۟
تم فساد کرو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
مُفْسِدِينَ
مفسد بن کر

اور یاد کرو جب اس نے تمہیں (قومِ) عاد کے بعد (زمین میں) جانشین بنایا اور تمہیں زمین میں سکونت بخشی کہ تم اس کے نرم (میدانی) علاقوں میں محلات بناتے ہو اور پہاڑوں کو تراش کر (ان میں) گھر بناتے ہو، سو تم اﷲ کی (ان) نعمتوں کو یاد کرو اور زمین میں فساد انگیزی نہ کرتے پھرو،

تفسير

قَالَ الْمَلَاُ الَّذِيْنَ اسْتَكْبَرُوْا مِنْ قَوْمِهٖ لِلَّذِيْنَ اسْتُضْعِفُوْا لِمَنْ اٰمَنَ مِنْهُمْ اَتَعْلَمُوْنَ اَنَّ صٰلِحًا مُّرْسَلٌ مِّنْ رَّبِّهٖۗ قَالُـوْۤا اِنَّا بِمَاۤ اُرْسِلَ بِهٖ مُؤْمِنُوْنَ

قَالَ
کہا
ٱلْمَلَأُ
سرداروں نے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
ٱسْتَكْبَرُوا۟
جنہوں نے تکبر کیا
مِن
سے
قَوْمِهِۦ
اس کی قوم میں سے
لِلَّذِينَ
ان لوگوں کے لئے
ٱسْتُضْعِفُوا۟
جو کمزور بنائے گئے تھے
لِمَنْ
واسطے اس کے
ءَامَنَ
جوایمان لائے
مِنْهُمْ
ان میں سے
أَتَعْلَمُونَ
کیا تم جانتے ہو
أَنَّ
بیشک
صَٰلِحًا
صالح
مُّرْسَلٌ
بھیجا ہوا ہے
مِّن
سے
رَّبِّهِۦۚ
اپنے رب کی طرف سے
قَالُوٓا۟
انہوں نے کہا
إِنَّا
بیشک ہم
بِمَآ
جس چیز کے ساتھ
أُرْسِلَ
وہ بھیجا گیا ہے
بِهِۦ
ساتھ اس کے
مُؤْمِنُونَ
ایمان لانے والے ہیں

ان کی قوم کے ان سرداروں اور رئیسوں نے جو متکّبر و سرکش تھے ان غریب پسے ہوئے لوگوں سے کہا جو ان میں سے ایمان لے آئے تھے: کیا تمہیں یقین ہے کہ واقعی صالح (علیہ السلام) اپنے ربّ کی طرف سے رسول بنا کر بھیجے گئے ہیں؟ انہوں نے کہا: جو کچھ انہیں دے کر بھیجا گیا ہے بیشک ہم اس پر ایمان رکھنے والے ہیں،

تفسير

قَالَ الَّذِيْنَ اسْتَكْبَرُوْۤا اِنَّا بِالَّذِىْۤ اٰمَنْتُمْ بِهٖ كٰفِرُوْنَ

قَالَ
کہا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
ٱسْتَكْبَرُوٓا۟
جنہوں نے تکبر کیا
إِنَّا
بیشک ہم
بِٱلَّذِىٓ
ساتھ اس چیز کے جو
ءَامَنتُم
تم ایمان لائے ہو
بِهِۦ
ساتھ اس کے
كَٰفِرُونَ
انکار کرنے والے ہیں

متکبّر لوگ کہنے لگے: بیشک جس (چیز) پر تم ایمان لائے ہو ہم اس کے سخت منکر ہیں،

تفسير

فَعَقَرُوا النَّاقَةَ وَعَتَوْا عَنْ اَمْرِ رَبِّهِمْ وَ قَالُوْا يٰصٰلِحُ ائْتِنَا بِمَا تَعِدُنَاۤ اِنْ كُنْتَ مِنَ الْمُرْسَلِيْنَ

فَعَقَرُوا۟
پس انہوں نے کونچیں کاٹ ڈالیں
ٱلنَّاقَةَ
اونٹنی کی
وَعَتَوْا۟
اور سرکشی کی
عَنْ
سے
أَمْرِ
حکم (سے)
رَبِّهِمْ
اپنے رب کے
وَقَالُوا۟
اور انہوں نے کہا
يَٰصَٰلِحُ
اے صالح
ٱئْتِنَا
لا ہمارے پاس
بِمَا
جس کی
تَعِدُنَآ
تو ہمیں دھکمی دیتا ہے
إِن
اگر
كُنتَ
ہے تو
مِنَ
سے
ٱلْمُرْسَلِينَ
رسولوں میں سے

پس انہوں نے اونٹنی کو (کاٹ کر) مار ڈالا اور اپنے ربّ کے حکم سے سرکشی کی اور کہنے لگے: اے صالح! تم وہ (عذاب) ہمارے پاس لے آؤ جس کی تم ہمیں وعید سناتے تھے اگر تم (واقعی) رسولوں میں سے ہو،

تفسير

فَاَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ فَاَصْبَحُوْا فِىْ دَارِهِمْ جٰثِمِيْنَ

فَأَخَذَتْهُمُ
پس پکڑ لیا ان کو
ٱلرَّجْفَةُ
زلزلے نے
فَأَصْبَحُوا۟
تو وہ ہوگئے
فِى
میں
دَارِهِمْ
اپنے گھروں میں
جَٰثِمِينَ
اوندھے منہ گرنے والے

سو انہیں سخت زلزلہ (کے عذاب) نے آپکڑا پس وہ (ہلاک ہو کر) صبح اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے،

تفسير

فَتَوَلّٰى عَنْهُمْ وَقَالَ يٰقَوْمِ لَقَدْ اَبْلَغْتُكُمْ رِسَالَةَ رَبِّىْ وَنَصَحْتُ لَـكُمْ وَلٰـكِنْ لَّا تُحِبُّوْنَ النّٰصِحِيْنَ

فَتَوَلَّىٰ
پس منہ موڑ کر چلا گیا
عَنْهُمْ
ان سے
وَقَالَ
اور کہا
يَٰقَوْمِ
اے میری قوم
لَقَدْ
البتہ تحقیق
أَبْلَغْتُكُمْ
میں نے پہنچا دیا تم کو
رِسَالَةَ
پیغام
رَبِّى
اپنے رب کا
وَنَصَحْتُ
اور میں نے خیر خواہی کی
لَكُمْ
تمہاری
وَلَٰكِن
لیکن
لَّا
نہیں
تُحِبُّونَ
تم پسند کرتے
ٱلنَّٰصِحِينَ
خیر خواہوں کو

پھر (صالح علیہ السلام نے) ان سے منہ پھیر لیا اور کہا: اے میری قوم! بیشک میں نے تمہیں اپنے رب کا پیغام پہنچا دیا تھا اور نصیحت (بھی) کر دی تھی لیکن تم نصیحت کرنے والوں کو پسند (ہی) نہیں کرتے،

تفسير

وَلُوْطًا اِذْ قَالَ لِقَوْمِهٖۤ اَتَأْتُوْنَ الْفَاحِشَةَ مَا سَبَقَكُمْ بِهَا مِنْ اَحَدٍ مِّنَ الْعٰلَمِيْنَ

وَلُوطًا
اور لوط کو
إِذْ
جب
قَالَ
اس نے کہا
لِقَوْمِهِۦٓ
اپنی قوم سے
أَتَأْتُونَ
کیا تم آتے ہو
ٱلْفَٰحِشَةَ
بےحیائی کو
مَا
نہیں
سَبَقَكُم
سبقت کی تم پر
بِهَا
ساتھ اس کے
مِنْ
کسی
أَحَدٍ
ایک نے
مِّنَ
سے
ٱلْعَٰلَمِينَ
جہان والوں میں سے

اور لوط(علیہ السلام) کو (بھی ہم نے اسی طرح بھیجا) جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا: کیا تم (ایسی) بے حیائی کا ارتکاب کرتے ہو جسے تم سے پہلے اہلِ جہاں میں سے کسی نے نہیں کیا تھا،

تفسير