Skip to main content

قُلْ اِنِّىْ لَاۤ اَمْلِكُ لَـكُمْ ضَرًّا وَّلَا رَشَدًا

قُلْ
کہہ دیجئے
إِنِّى
بیشک میں
لَآ
نہیں
أَمْلِكُ
مالک ہوسکتا
لَكُمْ
تمہارے لیے
ضَرًّا
کسی نقصان کا
وَلَا
اور نہ
رَشَدًا
بھلائی کا

آپ فرما دیں کہ میں تمہارے لئے نہ تو نقصان (یعنی کفر) کا مالک ہوں اور نہ بھلائی (یعنی ایمان) کا (گویا حقیقی مالک اللہ ہے میں تو ذریعہ اور وسیلہ ہوں)،

تفسير

قُلْ اِنِّىْ لَنْ يُّجِيْرَنِىْ مِنَ اللّٰهِ اَحَدٌ ۙ وَّلَنْ اَجِدَ مِنْ دُوْنِهٖ مُلْتَحَدًا ۙ

قُلْ
کہہ دیجئے
إِنِّى
بیشک میں
لَن
ہرگز نہ
يُجِيرَنِى
پناہ دے گا مجھ کو
مِنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ
أَحَدٌ
کوئی ایک
وَلَنْ
اور ہرگز نہ
أَجِدَ مِن
میں پاؤں گا
دُونِهِۦ
اس کے سوا کوئی
مُلْتَحَدًا
جائے پناہ

آپ فرما دیں کہ نہ مجھے ہرگز کوئی اللہ کے (اَمر کے خلاف) عذاب سے پناہ دے سکتا ہے اور نہ ہی میں قطعاً اُس کے سوا کوئی جائے پناہ پاتا ہوں،

تفسير

اِلَّا بَلٰغًا مِّنَ اللّٰهِ وَرِسٰلٰتِهٖ ۗ وَمَنْ يَّعْصِ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ فَاِنَّ لَهٗ نَارَ جَهَنَّمَ خٰلِدِيْنَ فِيْهَاۤ اَبَدًا ۗ

إِلَّا
مگر
بَلَٰغًا
پہنچا دیتا ہے
مِّنَ
طرف سے
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَرِسَٰلَٰتِهِۦۚ
اور اس کے رسول کی
وَمَن
اور جو کوئی
يَعْصِ
نافرمانی کرے گا
ٱللَّهَ
اللہ کی
وَرَسُولَهُۥ
اور اس کے رسول کی
فَإِنَّ
تو بیشک
لَهُۥ
اس کے لیے
نَارَ
آگ ہے
جَهَنَّمَ
جہنم کی
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں
فِيهَآ
اس میں
أَبَدًا
ہمیشہ ہمیشہ

مگر اللہ کی جانب سے اَحکامات اور اُس کے پیغامات کا پہنچانا (میری ذِمّہ داری ہے)، اور جو کوئی اللہ اور اُس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نافرمانی کرے تو بیشک اُس کے لئے دوزخ کی آگ ہے جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے،

تفسير

حَتّٰۤى اِذَا رَاَوْا مَا يُوْعَدُوْنَ فَسَيَعْلَمُوْنَ مَنْ اَضْعَفُ نَاصِرًا وَّاَقَلُّ عَدَدًا

حَتَّىٰٓ
یہاں تک کہ
إِذَا
جب
رَأَوْا۟
وہ دیکھیں گے اسے
مَا
جو
يُوعَدُونَ
وہ وعدہ کیے جاتے ہیں
فَسَيَعْلَمُونَ
تو عنقریب وہ جان لیں گے
مَنْ
کون
أَضْعَفُ
زیادہ کمزور ہے
نَاصِرًا
مددگار کے اعتبار سے
وَأَقَلُّ
اور کون زیادہ کم ہیں
عَدَدًا
تعداد کے اعتبار سے

یہاں تک کہ جب یہ لوگ وہ (عذاب) دیکھ لیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جا رہا ہے تو (اُس وقت) انہیں معلوم ہوگا کہ کون مددگار کے اعتبار سے کمزور تر اور عدد کے اِعتبار سے کم تر ہے،

تفسير

قُلْ اِنْ اَدْرِىْۤ اَقَرِيْبٌ مَّا تُوْعَدُوْنَ اَمْ يَجْعَلُ لَهٗ رَبِّىْۤ اَمَدًا

قُلْ
کہہ دیجئے
إِنْ
نہیں
أَدْرِىٓ
میں جانتا
أَقَرِيبٌ
آیا قریب ہے
مَّا
وہ جو
تُوعَدُونَ
تم وعدہ کیے جاتے ہو
أَمْ
یا
يَجْعَلُ
مقرر کردے گا
لَهُۥ
اس کے لیے
رَبِّىٓ
میرا رب،
أَمَدًا
کوئی مدت

آپ فرما دیں: میں نہیں جانتا کہ جس (روزِ قیامت) کا تم سے وعدہ کیا جا رہا ہے وہ قریب ہے یا اس کے لئے میرے رب نے طویل مدت مقرر فرما دی ہے،

تفسير

عٰلِمُ الْغَيْبِ فَلَا يُظْهِرُ عَلٰى غَيْبِهٖۤ اَحَدًا ۙ

عَٰلِمُ
جاننے والا ہے
ٱلْغَيْبِ
غیب کا
فَلَا
پس نہیں
يُظْهِرُ
وہ ظاہر کرتا
عَلَىٰ
پر
غَيْبِهِۦٓ
اپنے غیب
أَحَدًا
کسی ایک کو

(وہ) غیب کا جاننے والا ہے، پس وہ اپنے غیب پر کسی (عام شخص) کو مطلع نہیں فرماتا،

تفسير

اِلَّا مَنِ ارْتَضٰى مِنْ رَّسُوْلٍ فَاِنَّهٗ يَسْلُكُ مِنْۢ بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهٖ رَصَدًا ۙ

إِلَّا
مگر
مَنِ
جس کو
ٱرْتَضَىٰ
وہ پسند کرے
مِن
میں سے
رَّسُولٍ
رسولوں
فَإِنَّهُۥ
پس بیشک
يَسْلُكُ مِنۢ
وہ چلاتا ہے
بَيْنِ
اس کے
يَدَيْهِ
آگے
وَمِنْ
اور
خَلْفِهِۦ
اس کے پیچھے
رَصَدًا
محافظ

سوائے اپنے پسندیدہ رسولوں کے (اُنہی کو مطلع علی الغیب کرتا ہے کیونکہ یہ خاصۂ نبوت اور معجزۂ رسالت ہے)، تو بے شک وہ اس (رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آگے اور پیچھے (علمِ غیب کی حفاظت کے لئے) نگہبان مقرر فرما دیتا ہے،

تفسير

لِّيَـعْلَمَ اَنْ قَدْ اَبْلَغُوْا رِسٰلٰتِ رَبِّهِمْ وَاَحَاطَ بِمَا لَدَيْهِمْ وَاَحْصٰى كُلَّ شَىْءٍ عَدَدًا

لِّيَعْلَمَ
تاکہ وہ جان لے
أَن
کہ
قَدْ
تحقیق
أَبْلَغُوا۟
انہوں نے پہنچا دئیے
رِسَٰلَٰتِ
پیغامات
رَبِّهِمْ
اپنے رب کے
وَأَحَاطَ
اور احاطہ کیا ہے
بِمَا
ساتھ اس کے
لَدَيْهِمْ
جو ان کے پا س ہے
وَأَحْصَىٰ
اور اس نے گن رکھا ہے
كُلَّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کو
عَدَدًۢا
عدد کے اعتبار سے

تاکہ اللہ (اس بات کو) ظاہر فرما دے کہ بے شک ان (رسولوں) نے اپنے رب کے پیغامات پہنچا دئیے، اور (اَحکاماتِ اِلٰہیہ اور علومِ غیبیہ میں سے) جو کچھ ان کے پاس ہے اللہ نے (پہلے ہی سے) اُس کا اِحاطہ فرما رکھا ہے، اور اُس نے ہر چیز کی گنتی شمار کر رکھی ہے،

تفسير