Skip to main content
bismillah

يَسْـــَٔلُوْنَكَ عَنِ الْاَنْفَالِ ۗ قُلِ الْاَنْفَالُ لِلّٰهِ وَالرَّسُوْلِ ۚ فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَاَصْلِحُوْا ذَاتَ بَيْنِكُمْۖ وَاَطِيْعُوا اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗۤ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِيْنَ

يَسْـَٔلُونَكَ
سوال کرتے ہیں آپ سے
عَنِ
بارے میں
ٱلْأَنفَالِۖ
غنیمتوں کے
قُلِ
کہہ دیجیے
ٱلْأَنفَالُ
غنیمتیں
لِلَّهِ
اللہ کے لیے ہیں
وَٱلرَّسُولِۖ
اور رسول کے لیے
فَٱتَّقُوا۟
پس ڈرو
ٱللَّهَ
اللہ سے
وَأَصْلِحُوا۟
اور اصلاح کرو
ذَاتَ
ذات کی
بَيْنِكُمْۖ
اپنے درمیان
وَأَطِيعُوا۟
اور اطاعت کرو
ٱللَّهَ
اللہ کی
وَرَسُولَهُۥٓ
اور اس کے رسول کی
إِن
اگر
كُنتُم
ہو تم
مُّؤْمِنِينَ
ایمان لانے والے

(اے نبئ مکرّم!) آپ سے اَموالِ غنیمت کی نسبت سوال کرتے ہیں۔ فرما دیجئے: اَموالِ غنیمت کے مالک اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں۔ سو تم اللہ سے ڈرو اور اپنے باہمی معاملات کو درست رکھا کرو اور اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کیا کرو اگر تم ایمان والے ہو،

تفسير

اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِيْنَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَجِلَتْ قُلُوْبُهُمْ وَاِذَا تُلِيَتْ عَلَيْهِمْ اٰيٰتُهٗ زَادَتْهُمْ اِيْمَانًا وَّعَلٰى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُوْنَ ۙ

إِنَّمَا
بیشک
ٱلْمُؤْمِنُونَ
مومن
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ ہیں
إِذَا
جب
ذُكِرَ
ذکر کیا جاتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ کا
وَجِلَتْ
ڈر جاتے ہیں
قُلُوبُهُمْ
دل ان کے
وَإِذَا
اور جب
تُلِيَتْ
پڑھی جاتی ہیں
عَلَيْهِمْ
ان پر
ءَايَٰتُهُۥ
اس کی آیات
زَادَتْهُمْ
وہ بڑھا دیتی ہیں ان کو
إِيمَٰنًا
ایمان میں
وَعَلَىٰ
اور پر
رَبِّهِمْ
اپنے رب
يَتَوَكَّلُونَ
وہ توکل کرتے ہیں

ایمان والے (تو) صرف وہی لوگ ہیں کہ جب (ان کے سامنے) اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے (تو) ان کے دل (اس کی عظمت و جلال کے تصور سے) خوفزدہ ہو جاتے ہیں اور جب ان پر اس کی آیات تلاوت کی جاتی ہیں تو وہ (کلامِ محبوب کی لذت انگیز اور حلاوت آفریں باتیں) ان کے ایمان میں زیادتی کر دیتی ہیں اور وہ (ہر حال میں) اپنے رب پر توکل (قائم) رکھتے ہیں (اور کسی غیر کی طرف نہیں تکتے)،

تفسير

الَّذِيْنَ يُقِيْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَمِمَّا رَزَقْنٰهُمْ يُنْفِقُوْنَۗ

ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يُقِيمُونَ
جو قائم کرتے ہیں
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
وَمِمَّا
اور اس میں سے جو
رَزَقْنَٰهُمْ
رزق دیا ہم نے ان کو
يُنفِقُونَ
وہ خرچ کرتے ہیں

(یہ) وہ لوگ ہیں جو نماز قائم رکھتے ہیں اور جو کچھ ہم نے انہیں عطا کیا ہے اس میں سے (اس کی راہ میں) خرچ کرتے رہتے ہیں،

تفسير

اُولٰۤٮِٕكَ هُمُ الْمُؤْمِنُوْنَ حَقًّا ۗ لَهُمْ دَرَجٰتٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَمَغْفِرَةٌ وَّرِزْقٌ كَرِيْمٌۚ

أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ ہیں
هُمُ
وہ جو
ٱلْمُؤْمِنُونَ
مومن ہیں
حَقًّاۚ
سچے
لَّهُمْ
ان کے لیے
دَرَجَٰتٌ
درجے ہیں
عِندَ
کے پاس
رَبِّهِمْ
ان کے رب
وَمَغْفِرَةٌ
اور بخشش
وَرِزْقٌ
اور رزق ہے
كَرِيمٌ
عزت والا

(حقیقت میں) یہی لوگ سچے مومن ہیں، ان کے لئے ان کے رب کی بارگاہ میں (بڑے) درجات ہیں اور مغفرت اور بلند درجہ رزق ہے،

تفسير

كَمَاۤ اَخْرَجَكَ رَبُّكَ مِنْۢ بَيْتِكَ بِالْحَـقِّۖ وَاِنَّ فَرِيْقًا مِّنَ الْمُؤْمِنِيْنَ لَـكٰرِهُوْنَۙ

كَمَآ
جیسا کہ
أَخْرَجَكَ
نکالا تجھ کو
رَبُّكَ
تیرے رب نے
مِنۢ
سے
بَيْتِكَ
تیرے گھر
بِٱلْحَقِّ
حق کے ساتھ
وَإِنَّ
اور بیشک
فَرِيقًا
ایک گروہ
مِّنَ
میں سے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں
لَكَٰرِهُونَ
البتہ ناپسند کرنے والا تھا

(اے حبیب!) جس طرح آپ کا رب آپ کو آپ کے گھر سے حق کے (عظیم مقصد) کے ساتھ (جہاد کے لئے) باہر نکال لایا حالانکہ مسلمانوں کا ایک گروہ (اس پر) ناخوش تھا،

تفسير

يُجَادِلُوْنَكَ فِى الْحَـقِّ بَعْدَ مَا تَبَيَّنَ كَاَنَّمَا يُسَاقُوْنَ اِلَى الْمَوْتِ وَهُمْ يَنْظُرُوْنَۗ

يُجَٰدِلُونَكَ
وہ جھگڑ رہے تھے آپ سے
فِى
میں
ٱلْحَقِّ
حق
بَعْدَمَا
بعد اس کے جو
تَبَيَّنَ
واضح ہوگیا
كَأَنَّمَا
گویا کہ
يُسَاقُونَ
وہ ہانکے جارہے تھے
إِلَى
طرف
ٱلْمَوْتِ
موت کی
وَهُمْ
اور وہ
يَنظُرُونَ
دیکھ رہے تھے

وہ آپ سے اَمرِ حق میں (اس بشارت کے) ظاہر ہوجانے کے بعد بھی جھگڑنے لگے (کہ اللہ کی نصرت آئے گی اور لشکرِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فتح نصیب ہوگی) گویا وہ موت کی طرف ہانکے جا رہے ہیں اور وہ (موت کو آنکھوں سے) دیکھ رہے ہیں،

تفسير

وَاِذْ يَعِدُكُمُ اللّٰهُ اِحْدَى الطَّاۤٮِٕفَتَيْنِ اَنَّهَا لَـكُمْ وَتَوَدُّوْنَ اَنَّ غَيْرَ ذَاتِ الشَّوْكَةِ تَكُوْنُ لَـكُمْ وَيُرِيْدُ اللّٰهُ اَنْ يُّحِقَّ الْحَـقَّ بِكَلِمٰتِهٖ وَيَقْطَعَ دَابِرَ الْـكٰفِرِيْنَۙ

وَإِذْ
اور جب
يَعِدُكُمُ
وعدہ کررہا تھا تم سے
ٱللَّهُ
اللہ
إِحْدَى
ایک کا
ٱلطَّآئِفَتَيْنِ
دو گروہوں میں سے
أَنَّهَا
بیشک وہ
لَكُمْ
تمہارے لیے ہے
وَتَوَدُّونَ
اور تم چاہتے تھے
أَنَّ
بیشک
غَيْرَ
بغیر
ذَاتِ
والے
ٱلشَّوْكَةِ
ہتھیار (والے)
تَكُونُ
ہوں
لَكُمْ
تمہارے لیے
وَيُرِيدُ
اور چاہتا تھا
ٱللَّهُ
اللہ
أَن
کہ
يُحِقَّ
ثابت کردے
ٱلْحَقَّ
حق کو
بِكَلِمَٰتِهِۦ
اپنے کلمات کے ساتھ۔ اپنے ارشادات کے ساتھ
وَيَقْطَعَ
اور کاٹ ڈالے
دَابِرَ
جڑ
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں کی

اور (وہ وقت یاد کرو) جب اللہ نے تم سے (کفارِ مکہ کے) دو گروہوں میں سے ایک پر غلبہ و فتح کا وعدہ فرمایا تھا کہ وہ یقیناً تمہارے لئے ہے اور تم یہ چاہتے تھے کہ غیر مسلح (کمزور گروہ) تمہارے ہاتھ آجائے اور اللہ یہ چاہتا تھا کہ اپنے کلام سے حق کو حق ثابت فرما دے اور (دشمنوں کے بڑے مسلح لشکر پر مسلمانوں کی فتح یابی کی صورت میں) کافروں کی (قوت اور شان و شوکت کے) جڑ کاٹ دے،

تفسير

لِيُحِقَّ الْحَـقَّ وَيُبْطِلَ الْبَاطِلَ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُوْنَۚ

لِيُحِقَّ
تاکہ ثابت کردے
ٱلْحَقَّ
حق کو
وَيُبْطِلَ
اور باطل کردے
ٱلْبَٰطِلَ
باطل کو
وَلَوْ
اور اگرچہ
كَرِهَ
ناپسند کریں
ٱلْمُجْرِمُونَ
مجرم لوگ

تاکہ (معرکۂ بدر اس عظیم کامیابی کے ذریعے) حق کو حق ثابت کر دے اور باطل کو باطل کر دے اگرچہ مجرم لوگ (معرکۂ حق و باطل کی اس نتیجہ خیزی کو) ناپسند ہی کرتے رہیں،

تفسير

اِذْ تَسْتَغِيْثُوْنَ رَبَّكُمْ فَاسْتَجَابَ لَـكُمْ اَنِّىْ مُمِدُّكُمْ بِاَلْفٍ مِّنَ الْمَلٰۤٮِٕكَةِ مُرْدِفِيْنَ

إِذْ
جب
تَسْتَغِيثُونَ
تم فریاد کر رہے تھے
رَبَّكُمْ
اپنے رب سے
فَٱسْتَجَابَ
تو اس نے جواب دیا
لَكُمْ
تم کو
أَنِّى
بیشک میں
مُمِدُّكُم
میں مدد دینے والا ہوں تم کو
بِأَلْفٍ
ساتھ ایک ہزار کے
مِّنَ
میں سے
ٱلْمَلَٰٓئِكَةِ
فرشتوں
مُرْدِفِينَ
پیچھے آنے والے۔ مسلسل۔ پے در پے

(وہ وقت یاد کرو) جب تم اپنے رب سے (مدد کے لئے) فریاد کر رہے تھے تو اس نے تمہاری فریاد قبول فرمالی (اور فرمایا) کہ میں ایک ہزار پے در پے آنے والے فرشتوں کے ذریعے تمہاری مدد کرنے والا ہوں،

تفسير

وَمَا جَعَلَهُ اللّٰهُ اِلَّا بُشْرٰى وَلِتَطْمَٮِٕنَّ بِهٖ قُلُوْبُكُمْۚ وَمَا النَّصْرُ اِلَّا مِنْ عِنْدِ اللّٰهِۗ اِنَّ اللّٰهَ عَزِيْزٌ حَكِيْمٌ

وَمَا
اور نہیں
جَعَلَهُ
بنایا اس کو
ٱللَّهُ
اللہ نے
إِلَّا
مگر
بُشْرَىٰ
خوشخبری
وَلِتَطْمَئِنَّ
اور تاکہ مطمئن ہوجائیں
بِهِۦ
ساتھ اس کے
قُلُوبُكُمْۚ
دل تمہارے
وَمَا
اور نہیں
ٱلنَّصْرُ
مدد
إِلَّا
مگر
مِنْ
سے
عِندِ
پاس
ٱللَّهِۚ
اللہ کے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
عَزِيزٌ
غالب ہے
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے

اور اس (مدد کی صورت) کو اللہ نے محض بشارت بنایا (تھا) اور (یہ) اس لئے کہ اس سے تمہارے دل مطمئن ہو جائیں اور (حقیقت میں تو) اللہ کی بارگاہ سے مدد کے سوا کوئی (اور) مدد نہیں، بیشک اللہ (ہی) غالب حکمت والا ہے،

تفسير
کے بارے میں معلومات :
الانفال
القرآن الكريم:الأنفال
آية سجدہ (سجدة):-
سورۃ کا نام (latin):Al-Anfal
سورہ نمبر:۸
کل آیات:۷۵
کل کلمات:۱۰۷۵
کل حروف:۵۰۸۰
کل رکوعات:۱۰
مقام نزول:مدینہ منورہ
ترتیب نزولی:۸۸
آیت سے شروع:۱۱۶۰