Skip to main content
أَثُمَّ
کیا پھر
إِذَا مَا
جب
وَقَعَ
واقع ہوگا
ءَامَنتُم
ایمان لاؤ گے تم
بِهِۦٓۚ
ساتھ اس کے
ءَآلْـَٰٔنَ
کیا اب
وَقَدْ
حالانکہ تحقیق
كُنتُم
تھے تم
بِهِۦ
ساتھ اس کے
تَسْتَعْجِلُونَ
تم جلدی مچاتے

کیا جب وہ تم پر آ پڑے اسی وقت تم اسے مانو گے؟ اب بچنا چاہتے ہو؟ حالانکہ تم خود ہی اس کے جلدی آنے کا تقاضا کر رہے تھے!

تفسير
ثُمَّ
پھر
قِيلَ
کہا جائے گا
لِلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ظَلَمُوا۟
جنہوں نے ظلم کیا
ذُوقُوا۟
چکھو
عَذَابَ
عذاب
ٱلْخُلْدِ
ہمیشگی کا
هَلْ
نہیں
تُجْزَوْنَ
تم بدلہ دیے جارہے
إِلَّا
مگر
بِمَا
ساتھ اس کے جو
كُنتُمْ
تھے تم
تَكْسِبُونَ
تم کمائی کرتے

پھر ظالموں سے کہا جائے گا کہ اب ہمیشہ کے عذاب کا مزا چکھو، جو کچھ تم کماتے رہے ہو اس کی پاداش کے سوا اور کیا بدلہ تم کو دیا جا سکتا ہے؟

تفسير
وَيَسْتَنۢبِـُٔونَكَ
اور وہ پوچھتے ہیں آپ سے۔ دریافت کرتے ہیں آپ سے
أَحَقٌّ
کیا سچ ہے
هُوَۖ
وہ
قُلْ
کہہ دیجیے
إِى
ہاں
وَرَبِّىٓ
قسم ہے میرے رب کی
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
لَحَقٌّۖ
یقینا حق ہے
وَمَآ
اور نہیں
أَنتُم
تم
بِمُعْجِزِينَ
عاجز کرنے والے

پھر پُوچھتے ہیں کیا واقعی یہ سچ ہے جو تم کہہ رہے ہو؟ کہو “میرے رب کی قسم، یہ بالکل سچ ہے اور تم اتنا بل بوتا نہیں رکھتے کہ اسے ظہُور میں آنے سے روک دو"

تفسير
وَلَوْ
اور اگر
أَنَّ
بیشک
لِكُلِّ
واسطے ہر
نَفْسٍ
نفس کے
ظَلَمَتْ
جس نے ظلم کیا
مَا
جو
فِى
میں ہے
ٱلْأَرْضِ
زمین
لَٱفْتَدَتْ
البتہ فدیہ دے دیں
بِهِۦۗ
ساتھ اس کے
وَأَسَرُّوا۟
اور وہ چھپائیں گے
ٱلنَّدَامَةَ
ندامت کو
لَمَّا
جب
رَأَوُا۟
وہ دیکھیں گے
ٱلْعَذَابَۖ
عذاب
وَقُضِىَ
اور فیصلہ کردیا جائے گا
بَيْنَهُم
ان کے درمیان
بِٱلْقِسْطِۚ
انصاف کے ساتھ
وَهُمْ
اور وہ
لَا
نہ
يُظْلَمُونَ
ظلم کیے جائیں گے

اگر ہر اُس شخص کے پاس جس نے ظلم کیا ہے، رُوئے زمین کی دولت بھی ہو تو اُس عذاب سے بچنے کے لیے وہ اسے فدیہ میں دینے پر آمادہ ہو جائے گا جب یہ لوگ اس عذاب کو دیکھ لیں گے تو دل ہی دل میں پچھتائیں گے مگر ان کے درمیان پُورے انصاف سے فیصلہ کیا جائے گا کوئی ظلم ان پر نہ ہو گا

تفسير
أَلَآ
خبردار
إِنَّ
بیشک
لِلَّهِ
اللہ ہی کے لیے ہے
مَا
جو کچھ
فِى
میں ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَٱلْأَرْضِۗ
اور زمین میں
أَلَآ
خبردار
إِنَّ
بیشک
وَعْدَ
وعدہ
ٱللَّهِ
اللہ کا
حَقٌّ
سچا ہے
وَلَٰكِنَّ
لیکن
أَكْثَرَهُمْ
اکثر ان میں سے
لَا
نہیں
يَعْلَمُونَ
علم رکھتے

سنو! آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اللہ کا ہے سُن رکھو! اللہ کا وعدہ سچّا ہے مگر اکثر انسان جانتے نہیں ہیں

تفسير
هُوَ
وہ
يُحْىِۦ
زندہ کرتا ہے
وَيُمِيتُ
اور موت دیتا ہے
وَإِلَيْهِ
اور اس کی طرف
تُرْجَعُونَ
تم لوٹائے جاؤ گے

وہی زندگی بخشتا ہے اور وہی موت دیتا ہے اور اسی کی طرف تم سب کو پلٹنا ہے

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّاسُ
لوگو
قَدْ
تحقیق
جَآءَتْكُم
آچکی تمہارے پاس
مَّوْعِظَةٌ
ایک نصیحت
مِّن
طرف سے
رَّبِّكُمْ
تمہارے رب کی
وَشِفَآءٌ
اور شفا ہے
لِّمَا
واسطے اس کے جو
فِى
میں ہے
ٱلصُّدُورِ
سینوں
وَهُدًى
اور ہدایت
وَرَحْمَةٌ
اور رحمت
لِّلْمُؤْمِنِينَ
ایمان لانے والوں کے لیے

لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے نصیحت آ گئی ہے یہ وہ چیز ہے جو دلوں کے امراض کی شفا ہے اور جو اسے قبول کر لیں ان کے لیے رہنمائی اور رحمت ہے

تفسير
قُلْ
کہہ دیجیے
بِفَضْلِ
ساتھ فضل کے
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَبِرَحْمَتِهِۦ
اور اس کی رحمت کے
فَبِذَٰلِكَ
پس بوجہ اس کے
فَلْيَفْرَحُوا۟
پس چاہیے کہ وہ خوش ہوں
هُوَ
وہ
خَيْرٌ
بہتر ہے
مِّمَّا
اس سے جو
يَجْمَعُونَ
وہ جمع کرتے ہیں

اے نبیؐ، کہو کہ “یہ اللہ کا فضل اور اس کی مہربانی ہے کہ یہ چیز اس نے بھیجی، اس پر تو لوگوں کو خوشی منانی چاہیے، یہ اُن سب چیزوں سے بہتر ہے جنہیں لوگ سمیٹ رہے ہیں"

تفسير
قُلْ
کہہ دیجیے
أَرَءَيْتُم
کیا سوچا تم نے
مَّآ
جو
أَنزَلَ
نازل کیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
لَكُم
تمہارے لیے
مِّن
میں سے
رِّزْقٍ
رزق
فَجَعَلْتُم
تو بنا لیا تم نے
مِّنْهُ
اس میں سے
حَرَامًا
حرام
وَحَلَٰلًا
اور حلال
قُلْ
کہہ دیجیے
ءَآللَّهُ
کیا اللہ تعالیٰ نے
أَذِنَ
اجازت دی تھی
لَكُمْۖ
تم کو
أَمْ
یا
عَلَى
اوپر
ٱللَّهِ
اللہ کے
تَفْتَرُونَ
تم جھوٹ گھڑتے ہو

اے نبیؐ، ان سے کہو “تم لوگوں نے کبھی یہ بھی سوچا ہے کہ جو رزق اللہ نے تمہارے لیے اتارا تھا اس میں سے تم نے خود ہی کسی کو حرام اور کسی کو حلال ٹھیرا لیا!" اِن سے پوچھو، اللہ نے تم کو اس کی اجازت دی تھی؟ یا تم اللہ پر افترا کر رہے ہو؟

تفسير
وَمَا
اور کیا ہے
ظَنُّ
گمان
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کا
يَفْتَرُونَ
جو گھڑتے ہیں
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ
ٱلْكَذِبَ
جھوٹ
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِۗ
قیامت کے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
لَذُو
البتہ والا ہے
فَضْلٍ
فضل (والا ہے)
عَلَى
پر
ٱلنَّاسِ
لوگوں
وَلَٰكِنَّ
لیکن
أَكْثَرَهُمْ
اکثر ان میں سے
لَا
نہیں
يَشْكُرُونَ
شکر کرتے

جو لوگ اللہ پر یہ جھوٹا افترا باندھتے ہیں ان کا کیا گمان ہے کہ قیامت کے روز ان سے کیا معاملہ ہو گا؟ اللہ تو لوگوں پر مہربانی کی نظر رکھتا ہے مگر اکثر انسان ایسے ہیں جو شکر نہیں کرتے

تفسير