Skip to main content

وَلَا تُطِيْعُوْۤا اَمْرَ الْمُسْرِفِيْنَۙ

وَلَا
اور نہ
تُطِيعُوٓا۟
تم اطاعت کرو
أَمْرَ
حکم کی
ٱلْمُسْرِفِينَ
حد سے بڑھنے والوں کے۔ بےلگام لوگوں کے

اور حد سے تجاوز کرنے والوں کا کہنا نہ مانو،

تفسير

الَّذِيْنَ يُفْسِدُوْنَ فِى الْاَرْضِ وَ لَا يُصْلِحُوْنَ

ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يُفْسِدُونَ
جو فساد کرتے ہیں
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
وَلَا
اور (نہیں)
يُصْلِحُونَ
وہ اصلاح کرتے

جو زمین میں فساد پھیلاتے ہیں اور (معاشرہ کی) اصلاح نہیں کرتے،

تفسير

قَالُوْۤا اِنَّمَاۤ اَنْتَ مِنَ الْمُسَحَّرِيْنَۚ

قَالُوٓا۟
انہوں نے کہا
إِنَّمَآ
بےشک
أَنتَ
تو
مِنَ
میں سے ہے
ٱلْمُسَحَّرِينَ
سحر زدہ لوگوں

وہ بولے کہ تم تو فقط جادو زدہ لوگوں میں سے ہو،

تفسير

مَاۤ اَنْتَ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُـنَا ۙ فَأْتِ بِاٰيَةٍ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِيْنَ

مَآ
نہیں
أَنتَ
تو
إِلَّا
مگر
بَشَرٌ
ایک انسان
مِّثْلُنَا
ہماری طرح
فَأْتِ
تو لے آ
بِـَٔايَةٍ
ایک نشانی
إِن
اگر
كُنتَ
ہے تو
مِنَ
میں سے
ٱلصَّٰدِقِينَ
سچوں

تم تو محض ہمارے جیسے بشر ہو، پس تم کوئی نشانی لے آؤ اگر تم سچے ہو،

تفسير

قَالَ هٰذِهٖ نَاقَةٌ لَّهَا شِرْبٌ وَّلَـكُمْ شِرْبُ يَوْمٍ مَّعْلُوْمٍۚ

قَالَ
کہا
هَٰذِهِۦ
یہ
نَاقَةٌ
ایک اونٹنی ہے
لَّهَا
اس کے لیے
شِرْبٌ
پینا ہے
وَلَكُمْ
اور تمہارے لیے
شِرْبُ
پینا ہے
يَوْمٍ
ایک دن کا
مَّعْلُومٍ
معلوم

(صالح علیہ السلام نے) فرمایا: (وہ نشانی) یہ اونٹنی ہے پانی کا ایک وقت اس کے لئے (مقرر) ہے اور ایک مقررہ دن تمہارے پانی کی باری ہے،

تفسير

وَلَا تَمَسُّوْهَا بِسُوْۤءٍ فَيَأْخُذَكُمْ عَذَابُ يَوْمٍ عَظِيْمٍ

وَلَا
اور نہ
تَمَسُّوهَا
تم چھونا اس کو
بِسُوٓءٍ
بری نیت سے
فَيَأْخُذَكُمْ
ورنہ پکڑلے گا تم کو
عَذَابُ
عذاب
يَوْمٍ
دن کا
عَظِيمٍ
بڑے

اور اِسے برائی (کے ارادہ) سے ہاتھ مت لگانا ورنہ بڑے (سخت) دن کا عذاب تمہیں آپکڑے گا،

تفسير

فَعَقَرُوْهَا فَاَصْبَحُوْا نٰدِمِيْنَۙ

فَعَقَرُوهَا
تو انہوں نے کونچیں کاٹ ڈالیں اس کی
فَأَصْبَحُوا۟
تو وہ ہوگئے
نَٰدِمِينَ
نادم ہونے والے

پھر انہوں نے اس کی کونچیں کاٹ ڈالیں (سو اسے ہلاک کر دیا) پھر وہ (اپنے کئے پر) پشیمان ہو گئے،

تفسير

فَاَخَذَهُمُ الْعَذَابُۗ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً ۗ وَمَا كَانَ اَكْثَرُهُمْ مُّؤْمِنِيْنَ

فَأَخَذَهُمُ
پھر پکڑ لیا ان کو
ٱلْعَذَابُۗ
عذاب نے
إِنَّ
یقینا
فِى
اس میں
ذَٰلِكَ
البتہ
لَءَايَةًۖ
ایک نشانی ہے
وَمَا
اور نہیں
كَانَ
ہیں
أَكْثَرُهُم
ان میں سے اکثر
مُّؤْمِنِينَ
ایمان لانے والے

سو انہیں عذاب نے آپکڑا، بیشک اس (واقعہ) میں بڑی نشانی ہے، اور ان میں سے اکثر لوگ مومن نہ تھے،

تفسير

وَاِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الْعَزِيْزُ الرَّحِيْمُ

وَإِنَّ
اور بےشک
رَبَّكَ
رب تیرا
لَهُوَ
البتہ وہ
ٱلْعَزِيزُ
زبردست ہے ،
ٱلرَّحِيمُ
رحم فرمانے والا ہے

اور بیشک آپ کا رب ہی بڑا غالب رحمت والا ہے،

تفسير

كَذَّبَتْ قَوْمُ لُوْطٍ ِلْمُرْسَلِيْنَ ۖ

كَذَّبَتْ
جھٹلایا
قَوْمُ
قوم
لُوطٍ
لوط نے
ٱلْمُرْسَلِينَ
رسولوں کو

قومِ لوط نے (بھی) پیغمبروں کو جھٹلایا،

تفسير