وَلَا تُطِيْعُوْۤا اَمْرَ الْمُسْرِفِيْنَۙ
اور حد سے تجاوز کرنے والوں کا کہنا نہ مانو،
الَّذِيْنَ يُفْسِدُوْنَ فِى الْاَرْضِ وَ لَا يُصْلِحُوْنَ
جو زمین میں فساد پھیلاتے ہیں اور (معاشرہ کی) اصلاح نہیں کرتے،
قَالُوْۤا اِنَّمَاۤ اَنْتَ مِنَ الْمُسَحَّرِيْنَۚ
وہ بولے کہ تم تو فقط جادو زدہ لوگوں میں سے ہو،
مَاۤ اَنْتَ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُـنَا ۙ فَأْتِ بِاٰيَةٍ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِيْنَ
تم تو محض ہمارے جیسے بشر ہو، پس تم کوئی نشانی لے آؤ اگر تم سچے ہو،
قَالَ هٰذِهٖ نَاقَةٌ لَّهَا شِرْبٌ وَّلَـكُمْ شِرْبُ يَوْمٍ مَّعْلُوْمٍۚ
(صالح علیہ السلام نے) فرمایا: (وہ نشانی) یہ اونٹنی ہے پانی کا ایک وقت اس کے لئے (مقرر) ہے اور ایک مقررہ دن تمہارے پانی کی باری ہے،
وَلَا تَمَسُّوْهَا بِسُوْۤءٍ فَيَأْخُذَكُمْ عَذَابُ يَوْمٍ عَظِيْمٍ
اور اِسے برائی (کے ارادہ) سے ہاتھ مت لگانا ورنہ بڑے (سخت) دن کا عذاب تمہیں آپکڑے گا،
فَعَقَرُوْهَا فَاَصْبَحُوْا نٰدِمِيْنَۙ
پھر انہوں نے اس کی کونچیں کاٹ ڈالیں (سو اسے ہلاک کر دیا) پھر وہ (اپنے کئے پر) پشیمان ہو گئے،
فَاَخَذَهُمُ الْعَذَابُۗ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَةً ۗ وَمَا كَانَ اَكْثَرُهُمْ مُّؤْمِنِيْنَ
سو انہیں عذاب نے آپکڑا، بیشک اس (واقعہ) میں بڑی نشانی ہے، اور ان میں سے اکثر لوگ مومن نہ تھے،
وَاِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الْعَزِيْزُ الرَّحِيْمُ
اور بیشک آپ کا رب ہی بڑا غالب رحمت والا ہے،
كَذَّبَتْ قَوْمُ لُوْطٍ ِلْمُرْسَلِيْنَ ۖ
قومِ لوط نے (بھی) پیغمبروں کو جھٹلایا،