Skip to main content

فَفَرَرْتُ مِنْكُمْ لَمَّا خِفْتُكُمْ فَوَهَبَ لِىْ رَبِّىْ حُكْمًا وَّجَعَلَنِىْ مِنَ الْمُرْسَلِيْنَ

فَفَرَرْتُ
تو میں بھاگ گیا
مِنكُمْ
تم سے
لَمَّا
جب
خِفْتُكُمْ
میں ڈرا تم سے
فَوَهَبَ
تو بخش دیا
لِى
مجھ کو
رَبِّى
میرے رب نے
حُكْمًا
حکم۔ قوت فیصلہ
وَجَعَلَنِى
اور بنایا مجھ کو
مِنَ
میں سے
ٱلْمُرْسَلِينَ
رسولوں

پھر میں (اس وقت) تمہارے (دائرہ اختیار) سے نکل گیا جب میں تمہارے (ارادوں) سے خوفزدہ ہوا پھر میرے رب نے مجھے حکمِ (نبوت) بخشا اور (بالآخر) مجھے رسولوں میں شامل فرما دیا،

تفسير

وَتِلْكَ نِعْمَةٌ تَمُنُّهَا عَلَىَّ اَنْ عَبَّدْتَّ بَنِىْۤ اِسْرَاۤءِيْلَ ۗ

وَتِلْكَ
اور یہ
نِعْمَةٌ
احسان
تَمُنُّهَا
تم نے یہ احسان کیا
عَلَىَّ
مجھ پر
أَنْ
کہ
عَبَّدتَّ
تو نے غلام بنایا
بَنِىٓ
بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل

اور کیا وہ (کوئی) بھلائی ہے جس کا تو مجھ پر احسان جتا رہا ہے (اس کا سبب بھی یہ تھا) کہ تو نے (میری پوری قوم) بنی اسرائیل کو غلام بنا رکھا تھا،

تفسير

قَالَ فِرْعَوْنُ وَمَا رَبُّ الْعٰلَمِيْنَۗ

قَالَ
کہا
فِرْعَوْنُ
فرعون نے
وَمَا
اور کیا ہے
رَبُّ
رب
ٱلْعَٰلَمِينَ
العالمین

فرعون نے کہا: سارے جہانوں کا پروردگار کیا چیز ہے،

تفسير

قَالَ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَاۗ اِنْ كُنْتُمْ مُّوْقِنِيْنَ

قَالَ
کہا
رَبُّ
رب ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کا
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کا
وَمَا
اور جو
بَيْنَهُمَآۖ
ان دونوں کے درمیان ہے
إِن
اگر
كُنتُم
ہو تم
مُّوقِنِينَ
یقین کرنے والے

(موسٰی علیہ السلام نے) فرمایا: (وہ) جملہ آسمانوں کا اور زمین کا اور اُس (ساری کائنات) کا رب ہے جو ان دونوں کے درمیان ہے اگر تم یقین کرنے والے ہو،

تفسير

قَالَ لِمَنْ حَوْلَهٗۤ اَلَا تَسْتَمِعُوْنَ

قَالَ
کہا
لِمَنْ
واسطے اس کے جو
حَوْلَهُۥٓ
اس کے آس پاس تھے
أَلَا
کیا نہیں ہو
تَسْتَمِعُونَ
تم سنتے

اس نے ان (لوگوں) سے کہا جو اس کے گرد (بیٹھے) تھے: کیا تم سن نہیں رہے ہو،

تفسير

قَالَ رَبُّكُمْ وَرَبُّ اٰبَاۤٮِٕكُمُ الْاَوَّلِيْنَ

قَالَ
کہا
رَبُّكُمْ
رب تمہارا
وَرَبُّ
اور رب
ءَابَآئِكُمُ
تمہارے باپ دادا کا
ٱلْأَوَّلِينَ
جو پہلے تھے

(موسٰی علیہ السلام نے مزید) کہا کہ (وہی) تمہارا (بھی) رب ہے اور تمہارے اگلے باپ دادوں کا (بھی) رب ہے،

تفسير

قَالَ اِنَّ رَسُوْلَـكُمُ الَّذِىْۤ اُرْسِلَ اِلَيْكُمْ لَمَجْنُوْنٌ

قَالَ
کہا (فرعون نے)
إِنَّ
بیشک
رَسُولَكُمُ
رسول تمہارا
ٱلَّذِىٓ
وہ جو
أُرْسِلَ
بھیجا گیا
إِلَيْكُمْ
تمہاری طرف
لَمَجْنُونٌ
البتہ مجنون ہے

(فرعون نے) کہا: بیشک تمہارا رسول جو تمہاری طرف بھیجا گیا ہے ضرور دیوانہ ہے،

تفسير

قَالَ رَبُّ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ وَمَا بَيْنَهُمَا ۗ اِنْ كُنْتُمْ تَعْقِلُوْنَ

قَالَ
کہا (موسی نے)
رَبُّ
رب
ٱلْمَشْرِقِ
مشرق
وَٱلْمَغْرِبِ
اور مغرب کا
وَمَا
اور جو
بَيْنَهُمَآۖ
ان دونوں کے درمیان ہے
إِن
اگر
كُنتُمْ
ہو تم
تَعْقِلُونَ
کچھ عقل رکھتے

(موسٰی علیہ السلام نے) کہا: (وہ) مشرق اور مغرب اور اس (ساری کائنات) کا رب ہے جو ان دونوں کے درمیان ہے اگر تم (کچھ) عقل رکھتے ہو،

تفسير

قَالَ لَٮِٕنِ اتَّخَذْتَ اِلٰهًا غَيْرِىْ لَاَجْعَلَـنَّكَ مِنَ الْمَسْجُوْنِيْنَ

قَالَ
کہا
لَئِنِ
البتہ اگر
ٱتَّخَذْتَ
تو نے بنایا
إِلَٰهًا
کوئی الہ
غَيْرِى
میرے سوا
لَأَجْعَلَنَّكَ
البتہ میں ضرور کردوں گا تجھ کو
مِنَ
میں سے
ٱلْمَسْجُونِينَ
قید میں پڑھے ہوئے لوگوں

(فرعون نے) کہا: (اے موسٰی!) اگر تم نے میرے سوا کسی اور کو معبود بنایا تو میں تم کو ضرور (گرفتار کر کے) قیدیوں میں شامل کر دوں گا،

تفسير

قَالَ اَوَلَوْ جِئْتُكَ بِشَىْءٍ مُّبِيْنٍۚ

قَالَ
کہاں (موسی نے)
أَوَلَوْ
کیا بھلا
جِئْتُكَ
میں لاؤں تمہارے پاس
بِشَىْءٍ
چیز
مُّبِينٍ
واضح

(موسٰی علیہ السلام نے) فرمایا: اگرچہ میں تیرے پاس کوئی واضح چیز (بطور معجزہ بھی) لے آؤں،

تفسير