Skip to main content

اِلَّا مَنْ ظَلَمَ ثُمَّ بَدَّلَ حُسْنًۢا بَعْدَ سُوْۤءٍ فَاِنِّىْ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ

إِلَّا
مگر
مَن
جس نے
ظَلَمَ
ظلم کیا
ثُمَّ
پھر
بَدَّلَ
بدل دیا (ظلم کو)
حُسْنًۢا
نیکی سے
بَعْدَ
بعد
سُوٓءٍ
برائی کے
فَإِنِّى
تو بیشک میں
غَفُورٌ
غفور
رَّحِيمٌ
رحیم ہوں

مگر جس نے ظلم کیا پھر برائی کے بعد (اسے) نیکی سے بدل دیا تو بیشک میں بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہوں،

تفسير

وَاَدْخِلْ يَدَكَ فِىْ جَيْبِكَ تَخْرُجْ بَيْضَاۤءَ مِنْ غَيْرِ سُوْۤءٍۗ فِىْ تِسْعِ اٰيٰتٍ اِلٰى فِرْعَوْنَ وَقَوْمِهٖۗ اِنَّهُمْ كَانُوْا قَوْمًا فٰسِقِيْنَ

وَأَدْخِلْ
اور داخل کردے
يَدَكَ
اپنا ہاتھ
فِى
میں
جَيْبِكَ
اپنے گریبان
تَخْرُجْ
نکلے گا وہ
بَيْضَآءَ
سفید
مِنْ
بغیر
غَيْرِ
کسی
سُوٓءٍۖ
تکلیف کے
فِى
میں
تِسْعِ
نو
ءَايَٰتٍ
نشانیوں
إِلَىٰ
طرف
فِرْعَوْنَ
فرعون کی
وَقَوْمِهِۦٓۚ
اور اس کی قوم کی (طرف)
إِنَّهُمْ
بیشک وہ
كَانُوا۟
ہیں
قَوْمًا
لوگ
فَٰسِقِينَ
نافرمان

اور تم اپنا ہاتھ اپنے گریبان کے اندر ڈالو وہ بغیر کسی عیب کے سفید چمک دار (ہو کر) نکلے گا، (یہ دونوں اللہ کی) نو نشانیوں میں (سے) ہیں (انہیں لے کر) فرعون اور اس کی قوم کے پاس جاؤ۔ بیشک وہ نافرمان قوم ہیں،

تفسير

فَلَمَّا جَاۤءَتْهُمْ اٰيٰتُنَا مُبْصِرَةً قَالُوْا هٰذَا سِحْرٌ مُّبِيْنٌۚ

فَلَمَّا
تو جب
جَآءَتْهُمْ
آگئیں ان کے پاس
ءَايَٰتُنَا
ہماری آیات۔ معجزات
مُبْصِرَةً
روشن۔ واضح
قَالُوا۟
وہ کہنے لگے
هَٰذَا
یہ
سِحْرٌ
جادو ہے
مُّبِينٌ
کھلا

پھر جب ان کے پاس ہماری نشانیاں واضح اور روشن ہو کر پہنچ گئیں تو وہ کہنے لگے کہ یہ کھلا جادو ہے،

تفسير

وَجَحَدُوْا بِهَا وَاسْتَيْقَنَـتْهَاۤ اَنْفُسُهُمْ ظُلْمًا وَّعُلُوًّا ۗ فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِيْنَ

وَجَحَدُوا۟
اور انہوں نے بظاہر انکار کی
بِهَا
ان کا
وَٱسْتَيْقَنَتْهَآ
اور یقین کرلیا تھا اس کا
أَنفُسُهُمْ
ان کے نفسوں نے
ظُلْمًا
ظلم کے ساتھ
وَعُلُوًّاۚ
اور سرکشی کے ساتھ
فَٱنظُرْ
تو دیکھو
كَيْفَ
کس طرح
كَانَ
ہوا
عَٰقِبَةُ
انجام
ٱلْمُفْسِدِينَ
فساد کرنے والوں کا

اور انہوں نے ظلم اور تکبّر کے طور پر ان کا سراسر انکار کر دیا حالانکہ ان کے دل ان (نشانیوں کے حق ہونے) کا یقین کر چکے تھے۔ پس آپ دیکھئے کہ فساد بپا کرنے والوں کا کیسا (بُرا) انجام ہوا،

تفسير

وَلَـقَدْ اٰتَيْنَا دَاوٗدَ وَ سُلَيْمٰنَ عِلْمًا ۚ وَقَالَا الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِىْ فَضَّلَنَا عَلٰى كَثِيْرٍ مِّنْ عِبَادِهِ الْمُؤْمِنِيْنَ

وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
ءَاتَيْنَا
دیا ہم نے
دَاوُۥدَ
داؤد
وَسُلَيْمَٰنَ
اور سلیمان کو
عِلْمًاۖ
علم
وَقَالَا
اور ان دونوں نے کہا
ٱلْحَمْدُ
سب تعریف
لِلَّهِ
اللہ کے لیے
ٱلَّذِى
جس نے
فَضَّلَنَا
فضیلت دی ہم کو
عَلَىٰ
اوپر
كَثِيرٍ
بہت سوں کو
مِّنْ
میں سے
عِبَادِهِ
اپنے بندوں
ٱلْمُؤْمِنِينَ
جو ایمان والے ہیں

اور بیشک ہم نے داؤد اور سلیمان (علیہما السلام) کو (غیر معمولی) علم عطا کیا، اور دونوں نے کہا کہ ساری تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں جس نے ہمیں اپنے بہت سے مومن بندوں پر فضیلت بخشی ہے،

تفسير

وَوَرِثَ سُلَيْمٰنُ دَاوٗدَ وَقَالَ يٰۤاَيُّهَا النَّاسُ عُلِّمْنَا مَنْطِقَ الطَّيْرِ وَاُوْتِيْنَا مِنْ كُلِّ شَىْءٍۗ اِنَّ هٰذَا لَهُوَ الْفَضْلُ الْمُبِيْنُ

وَوَرِثَ
اور وارث ہوئے
سُلَيْمَٰنُ
سلیمان
دَاوُۥدَۖ
داؤد کے
وَقَالَ
اور اس نے کہا
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّاسُ
لوگو
عُلِّمْنَا
ہم سکھائے گئے ہیں
مَنطِقَ
بولیاں
ٱلطَّيْرِ
پرندوں کی
وَأُوتِينَا مِن
اور ہم دیے گئے
كُلِّ
ہر (قسم) کی
شَىْءٍۖ
چیز سے
إِنَّ
بیشک
هَٰذَا
یہ
لَهُوَ
البتہ وہ
ٱلْفَضْلُ
فضل ہے
ٱلْمُبِينُ
نمایاں۔ روشن

اور سلیمان (علیہ السلام)، داؤد (علیہ السلام) کے جانشین ہوئے اور انہوں نے کہا: اے لوگو! ہمیں پرندوں کی بولی (بھی) سکھائی گئی ہے اور ہمیں ہر چیز عطا کی گئی ہے۔ بیشک یہ (اللہ کا) واضح فضل ہے،

تفسير

وَحُشِرَ لِسُلَيْمٰنَ جُنُوْدُهٗ مِنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ وَالطَّيْرِ فَهُمْ يُوْزَعُوْنَ

وَحُشِرَ
اور اکٹھے کیے گئے
لِسُلَيْمَٰنَ
سلیمان کے لیے
جُنُودُهُۥ
اس کے لشکر
مِنَ
میں سے
ٱلْجِنِّ
جنوں
وَٱلْإِنسِ
اور انسانوں میں سے
وَٱلطَّيْرِ
اور پرندوں میں سے
فَهُمْ
تو وہ
يُوزَعُونَ
پورے ضبط میں رکھے گئے

اور سلیمان (علیہ السلام) کے لئے ان کے لشکر جنّوں اور انسانوں اور پرندوں (کی تمام جنسوں) میں سے جمع کئے گئے تھے، چنانچہ وہ بغرضِ نظم و تربیت (ان کی خدمت میں) روکے جاتے تھے،

تفسير

حَتّٰۤى اِذَاۤ اَتَوْا عَلٰى وَادِ النَّمْلِۙ قَالَتْ نَمْلَةٌ يّٰۤاَيُّهَا النَّمْلُ ادْخُلُوْا مَسٰكِنَكُمْۚ لَا يَحْطِمَنَّكُمْ سُلَيْمٰنُ وَجُنُوْدُهٗۙ وَهُمْ لَا يَشْعُرُوْنَ

حَتَّىٰٓ
یہاں تک کہ
إِذَآ
جب
أَتَوْا۟
وہ آئے
عَلَىٰ
پر
وَادِ
وادی
ٱلنَّمْلِ
چیونٹیوں کی
قَالَتْ
کہنے لگی
نَمْلَةٌ
ایک چیونٹی
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّمْلُ
چیونٹیو
ٱدْخُلُوا۟
داخل ہوجاؤ
مَسَٰكِنَكُمْ
اپنے گھروں میں
لَا
نہ
يَحْطِمَنَّكُمْ
کچل ڈالیں تم کو
سُلَيْمَٰنُ
سلیمان
وَجُنُودُهُۥ
اور اس کے لشکری
وَهُمْ
اور وہ
لَا
نہ
يَشْعُرُونَ
شعور رکھتے ہوں

یہاں تک کہ جب وہ (لشکر) چیونٹیوں کے میدان پر پہنچے تو ایک چیونٹی کہنے لگی: اے چیونٹیو! اپنی رہائش گاہوں میں داخل ہو جاؤ کہیں سلیمان (علیہ السلام) اور ان کے لشکر تمہیں کچل نہ دیں اس حال میں کہ انہیں خبر بھی نہ ہو،

تفسير

فَتَبَسَّمَ ضَاحِكًا مِّنْ قَوْلِهَا وَقَالَ رَبِّ اَوْزِعْنِىْۤ اَنْ اَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِىْۤ اَنْعَمْتَ عَلَىَّ وَعَلٰى وَالِدَىَّ وَاَنْ اَعْمَلَ صَالِحًـا تَرْضٰٮهُ وَاَدْخِلْنِىْ بِرَحْمَتِكَ فِىْ عِبَادِكَ الصّٰلِحِيْنَ

فَتَبَسَّمَ
تو مسکرا دیا
ضَاحِكًا
ہنستے ہوئے
مِّن
سے
قَوْلِهَا
اس کی بات
وَقَالَ
اور کہا
رَبِّ
اے میرے رب
أَوْزِعْنِىٓ
توفیق دے مجھ کو
أَنْ
کہ
أَشْكُرَ
میں شکر ادا کروں
نِعْمَتَكَ
تیری نعمت کا
ٱلَّتِىٓ
وہ جو
أَنْعَمْتَ
انعام کی تونے مجھ پر
عَلَىَّ
مجھ پر
وَعَلَىٰ
اور اوپر
وَٰلِدَىَّ
میرے والدین کے
وَأَنْ
اور یہ کہ
أَعْمَلَ
میں عمل کروں
صَٰلِحًا
اچھے
تَرْضَىٰهُ
تو راضی ہوجائے جس سے
وَأَدْخِلْنِى
اور داخل کرنا مجھ کو
بِرَحْمَتِكَ
اپنی رحمت کے ساتھ
فِى
میں
عِبَادِكَ
اپنے بندوں
ٱلصَّٰلِحِينَ
صالح

تو وہ (یعنی سلیمان علیہ السلام) اس (چیونٹی) کی بات سے ہنسی کے ساتھ مسکرائے اور عرض کیا: اے پروردگار! مجھے اپنی توفیق سے اس بات پر قائم رکھ کہ میں تیری اس نعمت کا شکر بجا لاتا رہوں جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر انعام فرمائی ہے اور میں ایسے نیک عمل کرتا رہوں جن سے تو راضی ہوتا ہے اور مجھے اپنی رحمت سے اپنے خاص قرب والے نیکوکار بندوں میں داخل فرما لے،

تفسير

وَتَفَقَّدَ الطَّيْرَ فَقَالَ مَا لِىَ لَاۤ اَرَى الْهُدْهُدَ ۖ اَمْ كَانَ مِنَ الْغَاۤٮِٕبِيْنَ

وَتَفَقَّدَ
اور اس نے خبر لی
ٱلطَّيْرَ
پرندوں کی
فَقَالَ
پھر کہا
مَا
کیا ہے
لِىَ
مجھ کومیں
لَآ
نہیں
أَرَى
دیکھتا
ٱلْهُدْهُدَ
ہدہد کو
أَمْ
یا
كَانَ
ہے وہ
مِنَ
میں سے
ٱلْغَآئِبِينَ
غائب ہونے والوں

اور سلیمان (علیہ السلام) نے پرندوں کا جائزہ لیا تو کہنے لگے: مجھے کیا ہوا ہے کہ میں ہدہد کو نہیں دیکھ پا رہا یا وہ (واقعی) غائب ہو گیا ہے،

تفسير