Skip to main content
إِلَّا
مگر
مَن
جس نے
ظَلَمَ
ظلم کیا
ثُمَّ
پھر
بَدَّلَ
بدل دیا (ظلم کو)
حُسْنًۢا
نیکی سے
بَعْدَ
بعد
سُوٓءٍ
برائی کے
فَإِنِّى
تو بیشک میں
غَفُورٌ
غفور
رَّحِيمٌ
رحیم ہوں

اِلّا یہ کہ کسی نے قصور کیا ہو پھر اگر برائی کے بعد اُس نے بھَلائی سے اپنے فعل کو بدل لیا تو میں معاف کرنے والا مہربان ہوں

تفسير
وَأَدْخِلْ
اور داخل کردے
يَدَكَ
اپنا ہاتھ
فِى
میں
جَيْبِكَ
اپنے گریبان
تَخْرُجْ
نکلے گا وہ
بَيْضَآءَ
سفید
مِنْ
بغیر
غَيْرِ
کسی
سُوٓءٍۖ
تکلیف کے
فِى
میں
تِسْعِ
نو
ءَايَٰتٍ
نشانیوں
إِلَىٰ
طرف
فِرْعَوْنَ
فرعون کی
وَقَوْمِهِۦٓۚ
اور اس کی قوم کی (طرف)
إِنَّهُمْ
بیشک وہ
كَانُوا۟
ہیں
قَوْمًا
لوگ
فَٰسِقِينَ
نافرمان

اور ذرا اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں تو ڈالو چمکتا ہوا نکلے گا بغیر کسی تکلیف کے یہ (دو نشانیاں) نو نشانیوں میں سے ہیں فرعون اور اس کی قوم کی طرف (لے جانے کے لیے)، وہ بڑے بد کردار لوگ ہیں"

تفسير
فَلَمَّا
تو جب
جَآءَتْهُمْ
آگئیں ان کے پاس
ءَايَٰتُنَا
ہماری آیات۔ معجزات
مُبْصِرَةً
روشن۔ واضح
قَالُوا۟
وہ کہنے لگے
هَٰذَا
یہ
سِحْرٌ
جادو ہے
مُّبِينٌ
کھلا

مگر جب ہماری کھلی کھلی نشانیاں اُن لوگوں کے سامنے آئیں تو انہوں نے کہا یہ تو کھلا جادو ہے

تفسير
وَجَحَدُوا۟
اور انہوں نے بظاہر انکار کی
بِهَا
ان کا
وَٱسْتَيْقَنَتْهَآ
اور یقین کرلیا تھا اس کا
أَنفُسُهُمْ
ان کے نفسوں نے
ظُلْمًا
ظلم کے ساتھ
وَعُلُوًّاۚ
اور سرکشی کے ساتھ
فَٱنظُرْ
تو دیکھو
كَيْفَ
کس طرح
كَانَ
ہوا
عَٰقِبَةُ
انجام
ٱلْمُفْسِدِينَ
فساد کرنے والوں کا

انہوں نے سراسر ظلم اور غرور کی راہ سے ان نشانیوں کا انکار کیا حالانکہ دل ان کے قائل ہو چکے تھے اب دیکھ لو کہ ان مفسدوں کا انجام کیسا ہوا

تفسير
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
ءَاتَيْنَا
دیا ہم نے
دَاوُۥدَ
داؤد
وَسُلَيْمَٰنَ
اور سلیمان کو
عِلْمًاۖ
علم
وَقَالَا
اور ان دونوں نے کہا
ٱلْحَمْدُ
سب تعریف
لِلَّهِ
اللہ کے لیے
ٱلَّذِى
جس نے
فَضَّلَنَا
فضیلت دی ہم کو
عَلَىٰ
اوپر
كَثِيرٍ
بہت سوں کو
مِّنْ
میں سے
عِبَادِهِ
اپنے بندوں
ٱلْمُؤْمِنِينَ
جو ایمان والے ہیں

(دوسری طرف) ہم نے داؤدؑ و سلیمانؑ کو علم عطا کیا اور انہوں نے کہا کہ شکر ہے اُس خدا کا جس نے ہم کو اپنے بہت سے مومن بندوں پر فضیلت عطا کی

تفسير
وَوَرِثَ
اور وارث ہوئے
سُلَيْمَٰنُ
سلیمان
دَاوُۥدَۖ
داؤد کے
وَقَالَ
اور اس نے کہا
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّاسُ
لوگو
عُلِّمْنَا
ہم سکھائے گئے ہیں
مَنطِقَ
بولیاں
ٱلطَّيْرِ
پرندوں کی
وَأُوتِينَا مِن
اور ہم دیے گئے
كُلِّ
ہر (قسم) کی
شَىْءٍۖ
چیز سے
إِنَّ
بیشک
هَٰذَا
یہ
لَهُوَ
البتہ وہ
ٱلْفَضْلُ
فضل ہے
ٱلْمُبِينُ
نمایاں۔ روشن

اور داؤدؑ کا وارث سلیمانؑ ہوا اور اس نے کہا "“لوگو، ہمیں پرندوں کی بولیاں سکھائی گئی ہیں اور ہمیں ہر طرح کی چیزیں دی گئی ہیں، بیشک یہ (اللہ کا) نمایاں فضل ہے"

تفسير
وَحُشِرَ
اور اکٹھے کیے گئے
لِسُلَيْمَٰنَ
سلیمان کے لیے
جُنُودُهُۥ
اس کے لشکر
مِنَ
میں سے
ٱلْجِنِّ
جنوں
وَٱلْإِنسِ
اور انسانوں میں سے
وَٱلطَّيْرِ
اور پرندوں میں سے
فَهُمْ
تو وہ
يُوزَعُونَ
پورے ضبط میں رکھے گئے

سلیمانؑ کے لیے جن اور انسانوں اور پرندوں کے لشکر جمع کیے گئے تھے اور وہ پورے ضبط میں رکھے جاتے تھے

تفسير
حَتَّىٰٓ
یہاں تک کہ
إِذَآ
جب
أَتَوْا۟
وہ آئے
عَلَىٰ
پر
وَادِ
وادی
ٱلنَّمْلِ
چیونٹیوں کی
قَالَتْ
کہنے لگی
نَمْلَةٌ
ایک چیونٹی
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّمْلُ
چیونٹیو
ٱدْخُلُوا۟
داخل ہوجاؤ
مَسَٰكِنَكُمْ
اپنے گھروں میں
لَا
نہ
يَحْطِمَنَّكُمْ
کچل ڈالیں تم کو
سُلَيْمَٰنُ
سلیمان
وَجُنُودُهُۥ
اور اس کے لشکری
وَهُمْ
اور وہ
لَا
نہ
يَشْعُرُونَ
شعور رکھتے ہوں

(ایک مرتبہ وہ ان کے ساتھ کوچ کر رہا تھا) یہاں تک کہ جب یہ سب چیونٹیوں کی وادی میں پہنچے تو ایک چیونٹی نے کہا "“اے چیونٹیو، اپنے بلوں میں گھس جاؤ، کہیں ایسا نہ ہو کہ سلیمانؑ اور اس کے لشکر تمہیں کچل ڈالیں اور انہیں خبر بھی نہ ہو"

تفسير
فَتَبَسَّمَ
تو مسکرا دیا
ضَاحِكًا
ہنستے ہوئے
مِّن
سے
قَوْلِهَا
اس کی بات
وَقَالَ
اور کہا
رَبِّ
اے میرے رب
أَوْزِعْنِىٓ
توفیق دے مجھ کو
أَنْ
کہ
أَشْكُرَ
میں شکر ادا کروں
نِعْمَتَكَ
تیری نعمت کا
ٱلَّتِىٓ
وہ جو
أَنْعَمْتَ
انعام کی تونے مجھ پر
عَلَىَّ
مجھ پر
وَعَلَىٰ
اور اوپر
وَٰلِدَىَّ
میرے والدین کے
وَأَنْ
اور یہ کہ
أَعْمَلَ
میں عمل کروں
صَٰلِحًا
اچھے
تَرْضَىٰهُ
تو راضی ہوجائے جس سے
وَأَدْخِلْنِى
اور داخل کرنا مجھ کو
بِرَحْمَتِكَ
اپنی رحمت کے ساتھ
فِى
میں
عِبَادِكَ
اپنے بندوں
ٱلصَّٰلِحِينَ
صالح

سلیمانؑ اس کی بات پر مُسکراتے ہوئے ہنس پڑا اور بولا "اے میرے رب، مجھے قابو میں رکھ کہ میں تیرے اس احسان کا شکر ادا کرتا رہوں جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر کیا ہے اور ایسا عمل صالح کروں جو تجھے پسند آئے اور اپنی رحمت سے مجھ کو اپنے صالح بندوں میں داخل کر"

تفسير
وَتَفَقَّدَ
اور اس نے خبر لی
ٱلطَّيْرَ
پرندوں کی
فَقَالَ
پھر کہا
مَا
کیا ہے
لِىَ
مجھ کومیں
لَآ
نہیں
أَرَى
دیکھتا
ٱلْهُدْهُدَ
ہدہد کو
أَمْ
یا
كَانَ
ہے وہ
مِنَ
میں سے
ٱلْغَآئِبِينَ
غائب ہونے والوں

(ایک اور موقع پر) سلیمانؑ نے پرندوں کا جائزہ لیا اور کہا “کیا بات ہے کہ میں فلاں ہُد ہُد کو نہیں دیکھ رہا ہوں کیا وہ کہیں غائب ہو گیا ہے؟

تفسير