Skip to main content

جُنْدٌ مَّا هُنَالِكَ مَهْزُوْمٌ مِّنَ الْاَحْزَابِ

جُندٌ مَّا
یہ ایک لشکر ہے
هُنَالِكَ
چھوٹا سا، اسی جگہ
مَهْزُومٌ
شکست کھانے والا ہے
مِّنَ
میں سے
ٱلْأَحْزَابِ
گروہوں

(کفّار کے) لشکروں میں سے یہ ایک حقیر سا لشکر ہے جو اسی جگہ شکست خوردہ ہونے والا ہے،

تفسير

كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوْحٍ وَّعَادٌ وَّفِرْعَوْنُ ذُو الْاَوْتَادِۙ

كَذَّبَتْ
جھٹلایا
قَبْلَهُمْ
ان سے پہلے
قَوْمُ
قوم
نُوحٍ
نوح نے
وَعَادٌ
اور عاد نے
وَفِرْعَوْنُ
اور فرعون
ذُو
والے نے
ٱلْأَوْتَادِ
میخوں

اِن سے پہلے قومِ نوح نے اور عاد نے اور بڑی مضبوط حکومت والے (یا میخوں سے اذیّت دینے والے) فرعون نے (بھی) جھٹلایا تھا،

تفسير

وَثَمُوْدُ وَقَوْمُ لُوْطٍ وَّاَصْحٰبُ لْئَیْكَةِ ۗ اُولٰۤٮِٕكَ الْاَحْزَابُ

وَثَمُودُ
اور ثمود نے
وَقَوْمُ
اور قوم
لُوطٍ
لوط نے
وَأَصْحَٰبُ
اور والوں نے
لْـَٔيْكَةِۚ
ایکہ (والوں نے)
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہ سب
ٱلْأَحْزَابُ
گروہ تھے

اور ثمود نے اور قومِ لوط نے اور اَیکہ (بَن) کے رہنے والوں نے (یعنی قومِ شعیب نے) بھی (جھٹلایا تھا)، یہی وہ بڑے لشکر تھے،

تفسير

اِنْ كُلٌّ اِلَّا كَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ عِقَابِ

إِن
نہیں
كُلٌّ
سب کے سب
إِلَّا
مگر
كَذَّبَ
انہوں نے جھٹلایا
ٱلرُّسُلَ
رسولوں کو
فَحَقَّ
تو ثابت ہوگئی
عِقَابِ
میری سزا/ میرا عذاب

(اِن میں سے) ہر ایک گروہ نے رسولوں کو جھٹلایا تو (اُن پر) میرا عذاب واجب ہو گیا،

تفسير

وَمَا يَنْظُرُ هٰۤؤُلَاۤءِ اِلَّا صَيْحَةً وَّاحِدَةً مَّا لَهَا مِنْ فَوَاقٍ

وَمَا
اور نہیں
يَنظُرُ
انتظار کرتے
هَٰٓؤُلَآءِ
یہ سب
إِلَّا
مگر
صَيْحَةً
ایک چیخ کا
وَٰحِدَةً
بس ایک ہی
مَّا
نہیں
لَهَا
اس کے لئے
مِن
کوئی
فَوَاقٍ
ڈھیل/ وقفہ

اور یہ سب لوگ ایک نہایت سخت آواز (چنگھاڑ) کا انتظار کر رہے ہیں جس میں کچھ بھی توقّف نہ ہوگا،

تفسير

وَقَالُوْا رَبَّنَا عَجِّلْ لَّنَا قِطَّنَا قَبْلَ يَوْمِ الْحِسَابِ

وَقَالُوا۟
اور انہوں نے کہا
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
عَجِّل
جلدی دے دے
لَّنَا
ہمارے لئے
قِطَّنَا
حصہ ہمارا
قَبْلَ
پہلے
يَوْمِ
دن سے
ٱلْحِسَابِ
حساب کے

اور وہ کہتے ہیں: اے ہمارے رب! روزِ حساب سے پہلے ہی ہمارا حصّہ ہمیں جلد دے دے،

تفسير

اِصْبِرْ عَلٰى مَا يَقُوْلُوْنَ وَاذْكُرْ عَبْدَنَا دَاوٗدَ ذَا الْاَيْدِۚ اِنَّـهٗۤ اَوَّابٌ

ٱصْبِرْ
صبر کیجئے
عَلَىٰ
پر
مَا
اس جو
يَقُولُونَ
وہ کہتے ہیں
وَٱذْكُرْ
اور ذکر کیجئے
عَبْدَنَا
ہمارے بندے
دَاوُۥدَ
داؤد کا
ذَا
صاحب
ٱلْأَيْدِۖ
قوت/ قوت والے تھے
إِنَّهُۥٓ
بیشک وہ
أَوَّابٌ
بہت رجوع کرنےوالا تھا

(اے حبیبِ مکرّم!) جو کچھ وہ کہتے ہیں آپ اس پر صبر جاری رکھیئے اور ہمارے بندے داؤد (علیہ السلام) کا ذکر کریں جو بڑی قوت والے تھے، بے شک وہ (ہماری طرف) بہت رجوع کرنے والے تھے،

تفسير

اِنَّا سَخَّرْنَا الْجِبَالَ مَعَهٗ يُسَبِّحْنَ بِالْعَشِىِّ وَالْاِشْرَاقِۙ

إِنَّا
بیشک ہم نے
سَخَّرْنَا
مسخر کیا
ٱلْجِبَالَ
پہاڑوں کو
مَعَهُۥ
اس کے ساتھ
يُسَبِّحْنَ
وہ تسبیح کرتے تھے
بِٱلْعَشِىِّ
شام کو
وَٱلْإِشْرَاقِ
اور صبح کو

بے شک ہم نے پہاڑوں کو اُن کے زیرِ فرمان کر دیا تھا، جو (اُن کے ساتھ مل کر) شام کو اور صبح کو تسبیح کیا کرتے تھے،

تفسير

وَالطَّيْرَ مَحْشُوْرَةً   ۗ كُلٌّ لَّـهٗۤ اَوَّابٌ

وَٱلطَّيْرَ
اور پرندوں کو
مَحْشُورَةًۖ
اکھٹے ہونے والے/ جمع کئے گئے
كُلٌّ
سب کے سب
لَّهُۥٓ
اس کے لئے
أَوَّابٌ
رجوع کرنے والے تھے/لوٹنے والے تھے/متوجہ ہونے والے تھے

اور پرندوں کو بھی جو (اُن کے پاس) جمع رہتے تھے، ہر ایک ان کی طرف (اطاعت کے لئے) رجوع کرنے والا تھا،

تفسير

وَشَدَدْنَا مُلْكَهٗ وَاٰتَيْنٰهُ الْحِكْمَةَ وَفَصْلَ الْخِطَابِ

وَشَدَدْنَا
اور مضبوط کردی ہم نے
مُلْكَهُۥ
اس کی سلطنت
وَءَاتَيْنَٰهُ
اور دی ہم نے اس کو
ٱلْحِكْمَةَ
حکمت
وَفَصْلَ
اور فیصلہ کن
ٱلْخِطَابِ
بات/ خطاب

اور ہم نے اُن کے ملک و سلطنت کو مضبوط کر دیا تھا اور ہم نے انہیں حکمت و دانائی اور فیصلہ کن اندازِ خطاب عطا کیا تھا،

تفسير