Skip to main content

اِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلٰۤٮِٕكَةِ اِنِّىْ خَالِـقٌ ۢ بَشَرًا مِّنْ طِيْنٍ

إِذْ
جب
قَالَ
کہا
رَبُّكَ
تیرے رب نے
لِلْمَلَٰٓئِكَةِ
فرشتوں سے
إِنِّى
بیشک میں
خَٰلِقٌۢ
پیدا کرنے والا ہوں
بَشَرًا
ایک انسان کو
مِّن
سے
طِينٍ
مٹی (سے)

(وہ وقت یاد کیجئے) جب آپ کے رب نے فرشتوں سے فرمایا کہ میں (گیلی) مٹی سے ایک پیکرِ بشریت پیدا فرمانے والا ہوں،

تفسير

فَاِذَا سَوَّيْتُهٗ وَنَفَخْتُ فِيْهِ مِنْ رُّوْحِىْ فَقَعُوْا لَهٗ سٰجِدِيْنَ

فَإِذَا
پھر جب
سَوَّيْتُهُۥ
میں درست بنادوں اس کو
وَنَفَخْتُ
اور میں پھونک دوں
فِيهِ
اس میں
مِن
سے
رُّوحِى
اپنی روح
فَقَعُوا۟
تو گرپڑنا
لَهُۥ
اس کے لئے
سَٰجِدِينَ
سجدہ کرتے ہوئے

پھر جب میں اس (کے ظاہر) کو درست کر لوں اور اس (کے باطن) میں اپنی (نورانی) روح پھونک دوں تو تم اس (کی تعظیم) کے لئے سجدہ کرتے ہوئے گر پڑنا،

تفسير

فَسَجَدَ الْمَلٰۤٮِٕكَةُ كُلُّهُمْ اَجْمَعُوْنَۙ

فَسَجَدَ
تو سجدہ کیا
ٱلْمَلَٰٓئِكَةُ
فرشتوں نے
كُلُّهُمْ
ان ساروں نے
أَجْمَعُونَ
اکٹھے/ سب کے سب نے

پس سب کے سب فرشتوں نے اکٹھے سجدہ کیا،

تفسير

اِلَّاۤ اِبْلِيْسَۗ اِسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكٰفِرِيْنَ

إِلَّآ
سوائے
إِبْلِيسَ
ابلیس کے
ٱسْتَكْبَرَ
اس نے تکبر کیا تھا
وَكَانَ
اور ہوگیا
مِنَ
میں سے
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں

سوائے ابلیس کے، اس نے (شانِ نبوّت کے سامنے) تکبّر کیا اور کافروں میں سے ہوگیا،

تفسير

قَالَ يٰۤـاِبْلِيْسُ مَا مَنَعَكَ اَنْ تَسْجُدَ لِمَا خَلَقْتُ بِيَدَىَّ ۗ اَسْتَكْبَرْتَ اَمْ كُنْتَ مِنَ الْعَالِيْنَ

قَالَ
فرمایا
يَٰٓإِبْلِيسُ
اے ابلیس
مَا
کس چیز نے
مَنَعَكَ
روکا تجھ کو
أَن
کہ
تَسْجُدَ
تو سجدہ کرے
لِمَا
واسطے اس کے
خَلَقْتُ
جسے میں نے پیدا کیا
بِيَدَىَّۖ
اپنے دونوں ہاتھوں سے
أَسْتَكْبَرْتَ
کیا تم نے تکبر کیا
أَمْ
یا
كُنتَ
ہوگیا ہے تو
مِنَ
میں سے
ٱلْعَالِينَ
بلند مرتبہ والوں

(اﷲ نے) ارشاد فرمایا: اے ابلیس! تجھے کس نے اس (ہستی) کو سجدہ کرنے سے روکا ہے جسے میں نے خود اپنے دستِ (کرم) سے بنایا ہے، کیا تو نے (اس سے) تکبّر کیا یا تو (بزعمِ خویش) بلند رتبہ (بنا ہوا) تھا،

تفسير

قَالَ اَنَاۡ خَيْرٌ مِّنْهُ ۗ خَلَقْتَنِىْ مِنْ نَّارٍ وَّخَلَقْتَهٗ مِنْ طِيْنٍ

قَالَ
اس نے کہا
أَنَا۠
میں
خَيْرٌ
بہتر ہوں
مِّنْهُۖ
اس سے
خَلَقْتَنِى
پیدا کیا تو نے مجھ کو
مِن
سے
نَّارٍ
آگ سے
وَخَلَقْتَهُۥ
اور پیدا کیا تو نے اس کو
مِن
سے
طِينٍ
مٹی

اس نے (نبی کے ساتھ اپنا موازنہ کرتے ہوئے) کہا کہ میں اس سے بہتر ہوں، تو نے مجھے آگ سے بنایا ہے اور تو نے اِسے مٹی سے بنایا ہے،

تفسير

قَالَ فَاخْرُجْ مِنْهَا فَاِنَّكَ رَجِيْمٌ ۖ

قَالَ
فرمایا
فَٱخْرُجْ
پس نکل جا
مِنْهَا
اس سے
فَإِنَّكَ
پس بیشک تو
رَجِيمٌ
مردود ہے

ارشاد ہوا: سو تو (اِس گستاخئ نبوّت کے جرم میں) یہاں سے نکل جا، بے شک تو مردود ہے،

تفسير

وَّاِنَّ عَلَيْكَ لَعْنَتِىْۤ اِلٰى يَوْمِ الدِّيْنِ

وَإِنَّ
اور بیشک
عَلَيْكَ
تجھ پر
لَعْنَتِىٓ
میری لعنت ہے
إِلَىٰ
تک
يَوْمِ
دن
ٱلدِّينِ
جزا و سزا کے

اور بے شک تجھ پر قیامت کے دن تک میری لعنت رہے گی،

تفسير

قَالَ رَبِّ فَاَنْظِرْنِىْۤ اِلٰى يَوْمِ يُبْعَثُوْنَ

قَالَ
کہا
رَبِّ
اے میرے رب
فَأَنظِرْنِىٓ
پھر مہلت دے مجھ کو
إِلَىٰ
تک
يَوْمِ
اس دن
يُبْعَثُونَ
جب وہ سب اٹھائے جائیں گے

اس نے کہا: اے پروردگار! پھر مجھے اس دن تک (زندہ رہنے کی) مہلت دے جس دن لوگ قبروں سے اٹھائے جائیں گے،

تفسير

قَالَ فَاِنَّكَ مِنَ الْمُنْظَرِيْنَۙ

قَالَ
فرمایا
فَإِنَّكَ
پس بیشک تو
مِنَ
میں سے ہے
ٱلْمُنظَرِينَ
مہلت دئیے جانے والوں

ارشاد ہوا: (جا) بے شک تو مہلت والوں میں سے ہے،

تفسير