Skip to main content

وَاِذَا ضَرَبْتُمْ فِى الْاَرْضِ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَقْصُرُوْا مِنَ الصَّلٰوةِ ۖ اِنْ خِفْتُمْ اَنْ يَّفْتِنَكُمُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا ۗ اِنَّ الْـكٰفِرِيْنَ كَانُوْا لَـكُمْ عَدُوًّا مُّبِيْنًا

وَإِذَا
اور جب
ضَرَبْتُمْ
سفر کرو تم
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
فَلَيْسَ
تو نہیں ہے
عَلَيْكُمْ
تم پر
جُنَاحٌ
کوئی گناہ
أَن
کہ
تَقْصُرُوا۟
تم کمی کر لو
مِنَ
میں سے
ٱلصَّلَوٰةِ
نماز
إِنْ
اگر
خِفْتُمْ
خوف ہو تم کو
أَن
کہ
يَفْتِنَكُمُ
فتنے میں ڈالین تم کو
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوٓا۟ۚ
جنہوں نے کفر کیا
إِنَّ
بے شک
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافر
كَانُوا۟
ہیں
لَكُمْ
تمہارے لئے
عَدُوًّا
دشمن
مُّبِينًا
کھلے

اور جب تم زمین میں سفر کرو تو تم پر کوئی گناہ نہیں کہ تم نماز میں قصر کرو (یعنی چار رکعت فرض کی جگہ دو پڑھو) اگر تمہیں اندیشہ ہے کہ کافر تمہیں تکلیف میں مبتلا کر دیں گے۔ بیشک کفار تمہارے کھلے دشمن ہیں،

تفسير

وَاِذَا كُنْتَ فِيْهِمْ فَاَقَمْتَ لَهُمُ الصَّلٰوةَ فَلْتَقُمْ طَاۤٮِٕفَةٌ مِّنْهُمْ مَّعَكَ وَلْيَأْخُذُوْۤا اَسْلِحَتَهُمْۗ فَاِذَا سَجَدُوْا فَلْيَكُوْنُوْا مِنْ وَّرَاۤٮِٕكُمْۖ وَلْتَأْتِ طَاۤٮِٕفَةٌ اُخْرٰى لَمْ يُصَلُّوْا فَلْيُصَلُّوْا مَعَكَ وَلْيَأْخُذُوْا حِذْرَهُمْ وَاَسْلِحَتَهُمْ ۚ وَدَّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لَوْ تَغْفُلُوْنَ عَنْ اَسْلِحَتِكُمْ وَاَمْتِعَتِكُمْ فَيَمِيْلُوْنَ عَلَيْكُمْ مَّيْلَةً وَّاحِدَةً ۗ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ اِنْ كَانَ بِكُمْ اَ ذًى مِّنْ مَّطَرٍ اَوْ كُنْـتُمْ مَّرْضٰۤى اَنْ تَضَعُوْۤا اَسْلِحَتَكُمْ ۚ وَ خُذُوْا حِذْرَكُمْ ۗ اِنَّ اللّٰهَ اَعَدَّ لِلْكٰفِرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا

وَإِذَا
اور جب
كُنتَ
ہوں آپ
فِيهِمْ
ان میں
فَأَقَمْتَ
تو قائم کریں آپ
لَهُمُ
ان کے لیے
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
فَلْتَقُمْ
تو چاہیے کہ کھڑا ہو
طَآئِفَةٌ
ایک گروہ
مِّنْهُم
ان میں سے
مَّعَكَ
آپ کے ساتھ
وَلْيَأْخُذُوٓا۟
اور چاہیے کہ وہ لیے رہیں
أَسْلِحَتَهُمْ
اپنا اسلحہ
فَإِذَا
پھر جب
سَجَدُوا۟
وہ سجدہ کریں
فَلْيَكُونُوا۟
پس چاہیے کہ ہوں
مِن
سے
وَرَآئِكُمْ
تمہارے پیچھے
وَلْتَأْتِ
اور چاہے کہ آجائے
طَآئِفَةٌ
ایک گروہ
أُخْرَىٰ
دوسرا
لَمْ
نہیں
يُصَلُّوا۟
انہوں نے نماز پڑھی
فَلْيُصَلُّوا۟
پس چاہیے کہ نماز پڑھیں
مَعَكَ
آپ کے ساتھ
وَلْيَأْخُذُوا۟
چاہیے کہ لیے رہیں
حِذْرَهُمْ
اپنا بچاؤ
وَأَسْلِحَتَهُمْۗ
اور اپنا اسلحہ
وَدَّ
چاہتے ہیں
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
لَوْ
کاش
تَغْفُلُونَ
کہ تم غافل ہوجاؤ
عَنْ
سے
أَسْلِحَتِكُمْ
اپنے اسلحہ
وَأَمْتِعَتِكُمْ
اور اپنے سازوسامان سے
فَيَمِيلُونَ
تو وہ جھک پڑیں۔ حملہ کریں
عَلَيْكُم
تم پر
مَّيْلَةً
حملہ کرنا۔ جھکنا
وَٰحِدَةًۚ
ایک ہی بار۔ یکبارگی
وَلَا
اور نہیں
جُنَاحَ
کوئی گناہ
عَلَيْكُمْ
تم پر
إِن
اگر
كَانَ
ہے
بِكُمْ
تم کو
أَذًى
کوئی تکلیف
مِّن
سے
مَّطَرٍ
بارش
أَوْ
یا
كُنتُم
ہو تم
مَّرْضَىٰٓ
بیمار
أَن
یہ کہ
تَضَعُوٓا۟
تم رکھ دو
أَسْلِحَتَكُمْۖ
اپنا اسلحہ
وَخُذُوا۟
اور لیے رہو
حِذْرَكُمْۗ
اپنا بچاؤ
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
أَعَدَّ
اس نے تیار کیا
لِلْكَٰفِرِينَ
کافروں کے لیے
عَذَابًا
عذاب
مُّهِينًا
رسوا کن

اور (اے محبوب!) جب آپ ان (مجاہدوں) میں (تشریف فرما) ہوں تو ان کے لئے نماز (کی جماعت) قائم کریں پس ان میں سے ایک جماعت کو (پہلے) آپ کے ساتھ (اقتداءً) کھڑا ہونا چاہئے اور انہیں اپنے ہتھیار بھی لئے رہنا چاہئیں، پھر جب وہ سجدہ کر چکیں تو (ہٹ کر) تم لوگوں کے پیچھے ہو جائیں اور (اب) دوسری جماعت کو جنہوں نے (ابھی) نماز نہیں پڑھی آجانا چاہیے پھر وہ آپ کے ساتھ (مقتدی بن کر) نماز پڑھیں اور چاہئے کہ وہ (بھی بدستور) اپنے اسبابِ حفاظت اور اپنے ہتھیار لئے رہیں، کافر چاہتے ہیں کہ کہیں تم اپنے ہتھیاروں اور اپنے اسباب سے غافل ہو جاؤ تو وہ تم پر دفعۃً حملہ کر دیں، اور تم پر کچھ مضائقہ نہیں کہ اگر تمہیں بارش کی وجہ سے کوئی تکلیف ہو یا بیمار ہو تو اپنے ہتھیار (اُتار کر) رکھ دو، اوراپنا سامانِ حفاظت لئے رہو۔ بیشک اللہ نے کافروں کے لئے ذلّت انگیز عذاب تیار کر رکھا ہے،

تفسير

فَاِذَا قَضَيْتُمُ الصَّلٰوةَ فَاذْكُرُوا اللّٰهَ قِيَامًا وَّقُعُوْدًا وَّعَلٰى جُنُوْبِكُمْ ۚ فَاِذَا اطْمَأْنَنْتُمْ فَاَقِيْمُوا الصَّلٰوةَ ۚ اِنَّ الصَّلٰوةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ كِتٰبًا مَّوْقُوْتًا

فَإِذَا
پھر جب
قَضَيْتُمُ
پورا کرچکو تم
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
فَٱذْكُرُوا۟
تو یاد کرو
ٱللَّهَ
اللہ کو
قِيَٰمًا
کھڑے ہو کر
وَقُعُودًا
اوربیٹھے ہوئے
وَعَلَىٰ
اوپر
جُنُوبِكُمْۚ
اپنے پہلووں کے
فَإِذَا
پھر جب
ٱطْمَأْنَنتُمْ
تم اطمینان میں آجاو
فَأَقِيمُوا۟
تو قائم کرو
ٱلصَّلَوٰةَۚ
نماز
إِنَّ
بیشک
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
كَانَتْ
ہے
عَلَى
پر
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں پر
كِتَٰبًا
فرض
مَّوْقُوتًا
وقت کی پابندی کے ساتھ

پھر (اے مسلمانو!) جب تم نماز ادا کر چکو تو اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور اپنے پہلوؤں پر (لیٹے ہر حال میں) یاد کرتے رہو، پھر جب تم (حالتِ خوف سے نکل کر) اطمینان پالو تو نماز کو (حسبِ دستور) قائم کرو۔ بیشک نماز مومنوں پر مقررہ وقت کے حساب سے فرض ہے،

تفسير

وَلَا تَهِنُوْا فِى ابْتِغَاۤءِ الْقَوْمِ ۗ اِنْ تَكُوْنُوْا تَأْلَمُوْنَ فَاِنَّهُمْ يَأْلَمُوْنَ كَمَا تَأْلَمُوْنَ ۚ وَتَرْجُوْنَ مِنَ اللّٰهِ مَا لَا يَرْجُوْنَ ۗ وَ كَانَ اللّٰهُ عَلِيْمًا حَكِيْمًا

وَلَا
اور نہ
تَهِنُوا۟
تم سستی کرو۔ کمزوری دکھاؤ
فِى
میں
ٱبْتِغَآءِ
تعاقب
ٱلْقَوْمِۖ
گروہ کے
إِن
اگر
تَكُونُوا۟
ہو تم
تَأْلَمُونَ
تکلیف اٹھاتے
فَإِنَّهُمْ
تو بیشک وہ
يَأْلَمُونَ
وہ بھی تکلیف اٹھاتے ہیں
كَمَا
جیسا کہ
تَأْلَمُونَۖ
تم تکلیف اٹھاتے ہو
وَتَرْجُونَ
اور تم امید رکھتے ہو
مِنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ
مَا
جو
لَا
نہیں
يَرْجُونَۗ
وہ امید رکھتے
وَكَانَ
اور ہے
ٱللَّهُ
اللہ
عَلِيمًا
علم والا
حَكِيمًا
حکمت والا

اور تم (دشمن) قوم کی تلاش میں سستی نہ کرو۔ اگر تمہیں (پیچھا کرنے میں) تکلیف پہنچتی ہے تو انہیں بھی (تو ایسی ہی) تکلیف پہنچتی ہے جیسی تکلیف تمہیں پہنچ رہی ہے حالانکہ تم اللہ سے (اجر و ثواب کی) وہ امیدیں رکھتے ہو جو اُمیدیں وہ نہیں رکھتے۔ اور اللہ خوب جاننے والا بڑی حکمت والا ہے،

تفسير

اِنَّاۤ اَنْزَلْنَاۤ اِلَيْكَ الْكِتٰبَ بِالْحَـقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَاۤ اَرٰٮكَ اللّٰهُ ۗ وَلَا تَكُنْ لِّـلْخَاۤٮِٕنِيْنَ خَصِيْمًا ۙ

إِنَّآ
بیشک ہم نے
أَنزَلْنَآ
ہم نے نازل کی
إِلَيْكَ
آپ کی طرف
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
بِٱلْحَقِّ
ساتھ حق کے
لِتَحْكُمَ
تاکہ تو فیصلہ کرے
بَيْنَ
کے درمیان
ٱلنَّاسِ
لوگوں
بِمَآ
ساتھ اس کے جو
أَرَىٰكَ
دکھایا تجھ کو
ٱللَّهُۚ
اللہ نے
وَلَا
اور نہ
تَكُن
تم ہونا
لِّلْخَآئِنِينَ
خیانت کرنے والوں کے لیے
خَصِيمًا
جھگڑا کرنے والا

(اے رسولِ گرامی!) بیشک ہم نے آپ کی طرف حق پر مبنی کتاب نازل کی ہے تاکہ آپ لوگوں میں اس (حق) کے مطابق فیصلہ فرمائیں جو اللہ نے آپ کو دکھایا ہے، اور آپ (کبھی) بددیانت لوگوں کی طرف داری میں بحث کرنے والے نہ بنیں،

تفسير

وَّاسْتَغْفِرِ اللّٰهَ ۗ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا ۚ

وَٱسْتَغْفِرِ
اور بخشش مانگو
ٱللَّهَۖ
اللہ سے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ ہے
كَانَ
ہے
غَفُورًا
بخشنے والا
رَّحِيمًا
مہربان

اور آپ اللہ سے بخشش طلب کریں، بیشک اللہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے،

تفسير

وَلَا تُجَادِلْ عَنِ الَّذِيْنَ يَخْتَانُوْنَ اَنْفُسَهُمْ ۗ اِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ مَنْ كَانَ خَوَّانًا اَثِيْمًا ۙ

وَلَا
اور نہ
تُجَٰدِلْ
تم جھگڑا کرو
عَنِ
ان
ٱلَّذِينَ
لوگوں کی طرف سے
يَخْتَانُونَ
جو خیانت کرتے ہیں
أَنفُسَهُمْۚ
اپنے نفسوں سے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
لَا
نہیں
يُحِبُّ
محبت رکھتا
مَن
جو کوئی
كَانَ
ہو
خَوَّانًا
خیانت کار
أَثِيمًا
گناہ گار

اور آپ ایسے لوگوں کی طرف سے (دفاعاً) نہ جھگڑیں جو اپنی ہی جانوں سے دھوکہ کر رہے ہیں۔ بیشک اللہ کسی (ایسے شخص) کو پسند نہیں فرماتا جو بڑا بددیانت اور بدکار ہے،

تفسير

يَّسْتَخْفُوْنَ مِنَ النَّاسِ وَلَا يَسْتَخْفُوْنَ مِنَ اللّٰهِ وَهُوَ مَعَهُمْ اِذْ يُبَيِّتُوْنَ مَا لَا يَرْضٰى مِنَ الْقَوْلِۗ وَكَانَ اللّٰهُ بِمَا يَعْمَلُوْنَ مُحِيْطًا

يَسْتَخْفُونَ
وہ چھپتے ہیں
مِنَ
سے
ٱلنَّاسِ
لوگوں
وَلَا
اور نہیں
يَسْتَخْفُونَ
وہ چھپ سکتے ہیں
مِنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ
وَهُوَ
اور وہ
مَعَهُمْ
ان کے ساتھ ہے
إِذْ
جب
يُبَيِّتُونَ
وہ راتوں کو مشورے کرتے ہیں
مَا
اس کا جو
لَا
نہیں
يَرْضَىٰ مِنَ ٱلْقَوْلِۚ وَكَانَ ٱللَّهُ
وہ پسند کرتا
يَعْمَلُونَ
وہ عمل کرتے ہیں
مُحِيطًا
گھیرنے والا

وہ لوگوں سے (شرماتے ہوئے اپنی دغابازی کو) چھپاتے ہیں اور اللہ سے نہیں شرماتے درآنحالیکہ وہ ان کے ساتھ ہوتا ہے جب وہ رات کو (کسی) ایسی بات سے متعلق (چھپ کر) مشورہ کرتے ہیں جسے اللہ ناپسند فرماتا ہے، اور اللہ جو کچھ وہ کرتے ہیں (اسے) احاطہ کئے ہوئے ہے،

تفسير

هٰۤاَنْتُمْ هٰۤؤُلَۤاءِ جَادَلْـتُمْ عَنْهُمْ فِى الْحَيٰوةِ الدُّنْيَاۗ فَمَنْ يُّجَادِلُ اللّٰهَ عَنْهُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ اَمْ مَّنْ يَّكُوْنُ عَلَيْهِمْ وَكِيْلًا

هَٰٓأَنتُمْ
ہاں تم
هَٰٓؤُلَآءِ
وہ لوگ ہو
جَٰدَلْتُمْ
جھگڑا کیا تم نے
عَنْهُمْ
ان کی طرف سے
فِى
میں
ٱلْحَيَوٰةِ
زندگی
ٱلدُّنْيَا
دنیا کی
فَمَن
تو کون
يُجَٰدِلُ
جھگڑا کرے گا
ٱللَّهَ
اللہ سے
عَنْهُمْ
ان کے بارے میں
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
أَم
یا
مَّن
کون
يَكُونُ
ہوگا
عَلَيْهِمْ
ان پر
وَكِيلًا
کارساز

خبردار! تم وہ لوگ ہو جو دنیا کی زندگی میں ان کی طرف سے جھگڑے۔ پھر کون ایسا شخص ہے جو قیامت کے دن (بھی) ان کی طرف سے اللہ کے ساتھ جھگڑے گا یا کون ہے جو (اس دن بھی) ان پر وکیل ہوگا؟،

تفسير

وَ مَنْ يَّعْمَلْ سُوْۤءًا اَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهٗ ثُمَّ يَسْتَغْفِرِ اللّٰهَ يَجِدِ اللّٰهَ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا

وَمَن
اور جو کوئی
يَعْمَلْ
عمل کرے گا
سُوٓءًا
برا
أَوْ
یا
يَظْلِمْ
ظلم کرے گا
نَفْسَهُۥ
اپنے نفس پر
ثُمَّ
پھر
يَسْتَغْفِرِ
بخشش مانگے گا
ٱللَّهَ
اللہ سے
يَجِدِ
پائے گا
ٱللَّهَ
اللہ کو
غَفُورًا
بخشنے والا
رَّحِيمًا
مہربان

اور جو کوئی برا کام کرے یا اپنی جان پر ظلم کرے پھر اللہ سے بخشش طلب کرے وہ اللہ کو بڑا بخشنے والا نہایت مہربان پائے گا،

تفسير