Skip to main content

نَحْنُ اَوْلِيٰۤـؤُکُمْ فِى الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا وَفِى الْاٰخِرَةِ ۚ وَلَـكُمْ فِيْهَا مَا تَشْتَهِىْۤ اَنْفُسُكُمْ وَلَـكُمْ فِيْهَا مَا تَدَّعُوْنَ ۗ

نَحْنُ
ہم
أَوْلِيَآؤُكُمْ
تمہارے دوست ہیں
فِى
میں
ٱلْحَيَوٰةِ
زندگی میں
ٱلدُّنْيَا
دنیا کی
وَفِى
اور میں
ٱلْءَاخِرَةِۖ
آخرت (میں)
وَلَكُمْ
اور تمہارے لیے
فِيهَا
اس میں وہ ہے
مَا
جو
تَشْتَهِىٓ
چاہیں گے
أَنفُسُكُمْ
تمہارے نفس
وَلَكُمْ
اور تمہارے لیے
فِيهَا
اس میں وہ ہے
مَا
جو
تَدَّعُونَ
تم مانگو گے

ہم دنیا کی زندگی میں (بھی) تمہارے دوست اور مددگار ہیں اور آخرت میں (بھی)، اور تمہارے لئے وہاں ہر وہ نعمت ہے جسے تمہارا جی چاہے اور تمہارے لئے وہاں وہ تمام چیزیں (حاضر) ہیں جو تم طلب کرو،

تفسير

نُزُلًا مِّنْ غَفُوْرٍ رَّحِيْمٍ

نُزُلًا
مہمانی ہے
مِّنْ
سے
غَفُورٍ
غفور
رَّحِيمٍ
رحیم (کی طرف سے)

(یہ) بڑے بخشنے والے، بہت رحم فرمانے والے (رب) کی طرف سے مہمانی ہے،

تفسير

وَمَنْ اَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّنْ دَعَاۤ اِلَى اللّٰهِ وَعَمِلَ صَالِحًا وَّقَالَ اِنَّنِىْ مِنَ الْمُسْلِمِيْنَ

وَمَنْ
اور کون
أَحْسَنُ
زیادہ اچھا ہے
قَوْلًا
بات میں
مِّمَّن
اس سے جو
دَعَآ
بلائے
إِلَى
طرف
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَعَمِلَ
اور عمل کرے
صَٰلِحًا
اچھے
وَقَالَ
اور کہے
إِنَّنِى
بیشک میں
مِنَ
سے
ٱلْمُسْلِمِينَ
مسلمانوں میں سے ہوں

اور اس شخص سے زیادہ خوش گفتار کون ہو سکتا ہے جو اﷲ کی طرف بلائے اور نیک عمل کرے اور کہے: بے شک میں (اﷲ عزّ و جل اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے) فرمانبرداروں میں سے ہوں،

تفسير

وَلَا تَسْتَوِى الْحَسَنَةُ وَ لَا السَّيِّئَةُ ۗ اِدْفَعْ بِالَّتِىْ هِىَ اَحْسَنُ فَاِذَا الَّذِىْ بَيْنَكَ وَبَيْنَهٗ عَدَاوَةٌ كَاَنَّهٗ وَلِىٌّ حَمِيْمٌ

وَلَا
اور نہیں
تَسْتَوِى
برابر ہوسکتی
ٱلْحَسَنَةُ
بھلائی۔ نیکی
وَلَا
اور نہ
ٱلسَّيِّئَةُۚ
برائی
ٱدْفَعْ
دور کرو
بِٱلَّتِى
ساتھ اس طریقے کے
هِىَ
وہ
أَحْسَنُ
زیادہ اچھا ہے
فَإِذَا
تو دفعتا
ٱلَّذِى
وہ شخص
بَيْنَكَ
تیرے درمیان
وَبَيْنَهُۥ
اور اس کے درمیان
عَدَٰوَةٌ
عداوت ہے
كَأَنَّهُۥ
گویا کہ وہ
وَلِىٌّ
دوست ہے
حَمِيمٌ
جانثار۔ جگری۔ گہرا

اور نیکی اور بدی برابر نہیں ہو سکتے، اور برائی کو بہتر (طریقے) سے دور کیا کرو سو نتیجتاً وہ شخص کہ تمہارے اور جس کے درمیان دشمنی تھی گویا وہ گرم جوش دوست ہو جائے گا،

تفسير

وَمَا يُلَقّٰٮهَاۤ اِلَّا الَّذِيْنَ صَبَرُوْاۚ وَمَا يُلَقّٰٮهَاۤ اِلَّا ذُوْ حَظٍّ عَظِيْمٍ

وَمَا
اور نہیں
يُلَقَّىٰهَآ
ڈالا جاتا اس کو۔ حاصل کرپاتے اس کو
إِلَّا
مگر
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں پر۔ وہ لوگ
صَبَرُوا۟
جنہوں نے صبر کیا
وَمَا
اور نہیں
يُلَقَّىٰهَآ
ڈالا جاتا اس کو۔ حاصل کر پاتے اس کو
إِلَّا
مگر
ذُو
والوں پر
حَظٍّ
قسمت (والوں پر)۔ قسمت (والے)
عَظِيمٍ
بڑی

اور یہ (خوبی) صرف اُنہی لوگوں کو عطا کی جاتی ہے جو صبر کرتے ہیں، اور یہ (توفیق) صرف اسی کو حاصل ہوتی ہے جو بڑے نصیب والا ہوتا ہے،

تفسير

وَاِمَّا يَنْزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيْطٰنِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰهِۗ اِنَّهٗ هُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ

وَإِمَّا
اور اگر
يَنزَغَنَّكَ
وسوسہ آئے تجھ کو
مِنَ
سے
ٱلشَّيْطَٰنِ
شیطان کی طرف سے
نَزْغٌ
کوئی وسوسہ
فَٱسْتَعِذْ
پس پناہ مانگ لو
بِٱللَّهِۖ
اللہ کی
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
هُوَ
وہ
ٱلسَّمِيعُ
سننے والا ہے
ٱلْعَلِيمُ
جاننے والا ہے

اور (اے بندۂ مومن!) اگر شیطان کی وسوسہ اندازی سے تمہیں کوئی وسوسہ آجائے تو اﷲ کی پناہ مانگ لیا کر، بے شک وہ خوب سننے والا خوب جاننے والا ہے،

تفسير

وَمِنْ اٰيٰتِهِ الَّيْلُ وَالنَّهَارُ وَالشَّمْسُ وَالْقَمَرُۗ لَا تَسْجُدُوْا لِلشَّمْسِ وَلَا لِلْقَمَرِ وَاسْجُدُوْا لِلّٰهِ الَّذِىْ خَلَقَهُنَّ اِنْ كُنْتُمْ اِيَّاهُ تَعْبُدُوْنَ

وَمِنْ
اور سے
ءَايَٰتِهِ
اس کی نشانیوں میں (سے)
ٱلَّيْلُ
رات
وَٱلنَّهَارُ
اور دن ہے
وَٱلشَّمْسُ
اور سورج
وَٱلْقَمَرُۚ
اور چاند ہے
لَا
نہ
تَسْجُدُوا۟
تم سجدہ کرو
لِلشَّمْسِ
سورج کے لیے
وَلَا
اور نہ
لِلْقَمَرِ
چاند کے لیے
وَٱسْجُدُوا۟
اور سجدہ کرو
لِلَّهِ
اللہ کے لیے
ٱلَّذِى
وہ ذات
خَلَقَهُنَّ
جس نے پیدا کیا ان کو
إِن
اگر
كُنتُمْ
ہو تم
إِيَّاهُ
صرف اسی کی
تَعْبُدُونَ
تم عبادت کرتے

اور رات اور دن اور سورج اور چاند اُس کی نشانیوں میں سے ہیں، نہ سورج کو سجدہ کیا کرو اور نہ ہی چاند کو، اور سجدہ صرف اﷲ کے لئے کیا کرو جس نے اِن (سب) کو پیدا فرمایا ہے اگر تم اسی کی بندگی کرتے ہو،

تفسير

فَاِنِ اسْتَكْبَرُوْا فَالَّذِيْنَ عِنْدَ رَبِّكَ يُسَبِّحُوْنَ لَهٗ بِالَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَهُمْ لَا يَسْـَٔـمُوْنَ

فَإِنِ
پھر اگر
ٱسْتَكْبَرُوا۟
وہ تکبر کریں
فَٱلَّذِينَ
تو وہ ہستیاں
عِندَ
جو پاس ہیں
رَبِّكَ
تیرے رب کے
يُسَبِّحُونَ
تسبیح کرتے ہیں
لَهُۥ
اس کے لیے
بِٱلَّيْلِ
رات
وَٱلنَّهَارِ
اور دن
وَهُمْ
اور وہ
لَا
نہیں
يَسْـَٔمُونَ۩
تھکتے۔ اکتائے

پھر اگر وہ تکبّر کریں (تو آپ اُن کی پرواہ نہ کریں) پس جو فرشتے آپ کے رب کے حضور میں ہیں وہ رات دن اس کی تسبیح کرتے رہتے ہیں اور وہ تھکتے (اور اکتاتے) ہی نہیں ہیں،

تفسير

وَمِنْ اٰيٰتِهٖۤ اَنَّكَ تَرَى الْاَرْضَ خَاشِعَةً فَاِذَاۤ اَنْزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاۤءَ اهْتَزَّتْ وَرَبَتْۗ اِنَّ الَّذِىْۤ اَحْيَاهَا لَمُحْىِ الْمَوْتٰى ۗ اِنَّهٗ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيْرٌ

وَمِنْ
اور سے
ءَايَٰتِهِۦٓ
اس کی نشانیوں میں (سے)
أَنَّكَ
بیشک تم
تَرَى
تم دیکھتے ہو
ٱلْأَرْضَ
زمین کو
خَٰشِعَةً
دبی ہوئی
فَإِذَآ
پھر جب
أَنزَلْنَا
اتارتے ہیں ہم
عَلَيْهَا
اس پر
ٱلْمَآءَ
پانی
ٱهْتَزَّتْ
وہ ہلتی ہے
وَرَبَتْۚ
اور پھولتی ہے
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِىٓ
وہ ذات
أَحْيَاهَا
جس نے زندہ کیا اس کو
لَمُحْىِ
البتہ زندہ کرنے والا ہے
ٱلْمَوْتَىٰٓۚ
مردوں کو
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
عَلَىٰ
پر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز (پر)
قَدِيرٌ
قادر ہے

اور اس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ آپ (پہلے) زمین کو خشک (اور بے قدر) دیکھتے ہیں پھر جب ہم اس پر پانی برساتے ہیں تو وہ سرسبز و شاداب ہو جاتی ہے اور نمو پانے لگتی ہے، بے شک وہ ذات جس نے اس (مردہ زمین) کو زندہ کیا ہے یقیناً وہی (روزِ قیامت) مُردوں کو زندہ فرمانے والا ہے۔ بے شک وہ ہر چیز پر خوب قادر ہے،

تفسير

اِنَّ الَّذِيْنَ يُلْحِدُوْنَ فِىْۤ اٰيٰتِنَا لَا يَخْفَوْنَ عَلَيْنَا ۗ اَفَمَنْ يُّلْقٰى فِى النَّارِ خَيْرٌ اَمْ مَّنْ يَّأْتِىْۤ اٰمِنًا يَّوْمَ الْقِيٰمَةِ ۗ اِعْمَلُوْا مَا شِئْتُمْ ۙ اِنَّهٗ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِيْرٌ

إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يُلْحِدُونَ
جو کمی کرتے ہیں۔ الحاد کرتے ہیں
فِىٓ
میں
ءَايَٰتِنَا
ہماری آیات (میں)
لَا
نہیں
يَخْفَوْنَ
چھپ سکتے
عَلَيْنَآۗ
ہم پر
أَفَمَن
کیا پھر وہ جو
يُلْقَىٰ
ڈالا جائے گا
فِى
میں
ٱلنَّارِ
آگ (میں)
خَيْرٌ
بہتر ہے
أَم
یا
مَّن
جو
يَأْتِىٓ
آئے گا
ءَامِنًا
امن میں
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِۚ
قیامت کے
ٱعْمَلُوا۟
عمل کرو
مَا
جو
شِئْتُمْۖ
چاہتے ہو تم
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو
بَصِيرٌ
دیکھنے والا ہے

بے شک جو لوگ ہماری آیتوں (کے معنی) میں صحیح راہ سے انحراف کرتے ہیں وہ ہم پر پوشیدہ نہیں ہیں، بھلا جو شخص آتشِ دوزخ میں جھونک دیا جائے (وہ) بہتر ہے یا وہ شخص جو قیامت کے دن (عذاب سے) محفوظ و مامون ہو کر آئے، تم جو چاہو کرو، بے شک جو کام تم کرتے ہو وہ خوب دیکھنے والا ہے،

تفسير