Skip to main content

وَمَاۤ اَنْـتُمْ بِمُعْجِزِيْنَ فِى الْاَرْضِۚ وَمَا لَـكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ مِنْ وَّلِىٍّ وَّلَا نَصِيْرٍ

وَمَآ
اور نہیں
أَنتُم
تم
بِمُعْجِزِينَ
عاجز کرنے والے
فِى
میں
ٱلْأَرْضِۖ
زمین
وَمَا
اور نہیں
لَكُم
تمہارے لیے
مِّن
سے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
مِن
کوئی
وَلِىٍّ
دوست
وَلَا
اور نہ
نَصِيرٍ
کوئی مددگار

اور تم (اپنی تدبیروں سے) اللہ کو (پوری) زمین میں عاجِز نہیں کر سکتے اور اللہ کو چھوڑ کر (بتوں میں سے) نہ کوئی تمہارا حامی ہوگا اور نہ مددگار،

تفسير

وَمِنْ اٰيٰتِهِ الْجَوَارِ فِى الْبَحْرِ كَالْاَعْلَامِۗ

وَمِنْ
اور میں سے ہیں
ءَايَٰتِهِ
اس کی نشانیوں
ٱلْجَوَارِ
کشتیاں
فِى
میں
ٱلْبَحْرِ
سمندر
كَٱلْأَعْلَٰمِ
پہاڑوں کی طرح

اور اُس کی نشانیوں میں سے پہاڑوں کی طرح اونچے بحری جہاز بھی ہیں،

تفسير

اِنْ يَّشَأْ يُسْكِنِ الرِّيْحَ فَيَظْلَلْنَ رَوَاكِدَ عَلٰى ظَهْرِهٖۗ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لِّـكُلِّ صَبَّارٍ شَكُوْرٍۙ

إِن
اگر
يَشَأْ
وہ چاہے
يُسْكِنِ
تھما دے
ٱلرِّيحَ
ہوا کو
فَيَظْلَلْنَ
تو وہ ہوجائیں۔ رہ جائیں
رَوَاكِدَ
تھمی ہوئی
عَلَىٰ
پر
ظَهْرِهِۦٓۚ
اس کی پشت
إِنَّ
یقینا
فِى
اس میں
ذَٰلِكَ
البتہ
لَءَايَٰتٍ
نشانیاں ہیں
لِّكُلِّ
واسطے ہر
صَبَّارٍ
بہت صبر کرنے والے
شَكُورٍ
بہت شکرگزار کے لیے

اگر وہ چاہے ہوا کو بالکل ساکِن کر دے تو کشتیاں سطحِ سمندر پر رُکی رہ جائیں، بیشک اس میں ہر صبر شعار و شکر گزار کے لئے نشانیاں ہیں،

تفسير

اَوْ يُوْبِقْهُنَّ بِمَا كَسَبُوْا وَيَعْفُ عَنْ كَثِيْرٍ ۙ

أَوْ
یا
يُوبِقْهُنَّ
ہلاک کردے ان کو
بِمَا
بوجہ اس کے
كَسَبُوا۟
جو انہوں نے کمائی کی
وَيَعْفُ
اور وہ معاف کردیتا ہے۔ درگزر کرتا ہے
عَن
سے
كَثِيرٍ
بہت سی چیزوں

یا اُن (جہازوں اور کشتیوں) کو اُن کے اعمالِ (بد) کے باعث جو انہوں نے کما رکھے ہیں غرق کر دے، مگر وہ بہت (سی خطاؤں) کو معاف فرما دیتا ہے،

تفسير

وَّيَعْلَمَ الَّذِيْنَ يُجَادِلُوْنَ فِىْۤ اٰيٰتِنَا ۗ مَا لَهُمْ مِّنْ مَّحِيْصٍ

وَيَعْلَمَ
اور جان لیں گے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يُجَٰدِلُونَ
جو جھگڑتے ہیں
فِىٓ
میں
ءَايَٰتِنَا
ہماری آیات
مَا
نہیں
لَهُم
ان کے لیے
مِّن
کوئی
مَّحِيصٍ
بچنے کی جگہ۔ جائے پناہ

اور ہماری آیتوں میں جھگڑا کرنے والے جان لیں کہ اُن کے لئے بھاگ نکلنے کی کوئی راہ نہیں ہے،

تفسير

فَمَاۤ اُوْتِيْتُمْ مِّنْ شَىْءٍ فَمَتَاعُ الْحَيٰوةِ الدُّنْيَاۚ وَمَا عِنْدَ اللّٰهِ خَيْرٌ وَّاَبْقٰى لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَلٰى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُوْنَۚ

فَمَآ
پس جو بھی
أُوتِيتُم
دیے گئے تم
مِّن
کوئی
شَىْءٍ
چیز
فَمَتَٰعُ
تو سامان ہے
ٱلْحَيَوٰةِ
زندگی کا
ٱلدُّنْيَاۖ
دنیا کی
وَمَا
اور جو
عِندَ
پاس ہے
ٱللَّهِ
اللہ کے
خَيْرٌ
بہتر ہے
وَأَبْقَىٰ
اور زیادہ باقی رہنے والا ہے
لِلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَعَلَىٰ
اور پر
رَبِّهِمْ
اپنے رب
يَتَوَكَّلُونَ
وہ توکل کرتے ہیں

سو تمہیں جو کچھ بھی (مال و متاع) دیا گیا ہے وہ دنیوی زندگی کا (چند روزہ) فائدہ ہے اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ بہتر اور پائیدار ہے، (یہ) اُن لوگوں کے لئے ہے جو ایمان لاتے اور اپنے رب پر توکّل کرتے ہیں،

تفسير

وَالَّذِيْنَ يَجْتَنِبُوْنَ كَبٰۤٮِٕرَ الْاِثْمِ وَالْفَوَاحِشَ وَاِذَا مَا غَضِبُوْا هُمْ يَغْفِرُوْنَۚ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
يَجْتَنِبُونَ
جو بچتے ہیں۔ اجتناب کرتے ہیں
كَبَٰٓئِرَ
بڑے
ٱلْإِثْمِ
گناہوں سے
وَٱلْفَوَٰحِشَ
اور بےحیائی کی باتوں سے
وَإِذَا مَا
اور جب
غَضِبُوا۟
وہ غضب ناک ہوتے ہیں
هُمْ
تو وہ
يَغْفِرُونَ
درگزر کرجاتے ہیں۔ معاف کرجاتے ہیں

اور جو لوگ کبیرہ گناہوں اور بے حیائی کے کاموں سے پرہیز کرتے ہیں اور جب انہیں غصّہ آتا ہے تو معاف کر دیتے ہیں،

تفسير

وَالَّذِيْنَ اسْتَجَابُوا لِرَبِّهِمْ وَاَقَامُوْا الصَّلٰوةَۖ وَاَمْرُهُمْ شُوْرٰى بَيْنَهُمْۖ وَمِمَّا رَزَقْنٰهُمْ يُنْفِقُوْنَۚ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ جو
ٱسْتَجَابُوا۟
حکم مانتے ہیں
لِرَبِّهِمْ
اپنے رب کا
وَأَقَامُوا۟
اور قائم کرتے ہیں
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
وَأَمْرُهُمْ
اور ان کے معاملات
شُورَىٰ
مشورے سے ہوتے ہیں
بَيْنَهُمْ
آپس کے
وَمِمَّا
اور اس میں سے جو
رَزَقْنَٰهُمْ
رزق دیا ہم نے ان کو
يُنفِقُونَ
وہ خرچ کرتے ہیں

اور جو لوگ اپنے رب کا فرمان قبول کرتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور اُن کا فیصلہ باہمی مشورہ سے ہوتا ہے اور اس مال میں سے جو ہم نے انہیں عطا کیا ہے خرچ کرتے ہیں،

تفسير

وَالَّذِيْنَ اِذَاۤ اَصَابَهُمُ الْبَغْىُ هُمْ يَنْتَصِرُوْنَ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
إِذَآ
جب
أَصَابَهُمُ
پہنچتی ہے ان کو
ٱلْبَغْىُ
کوئی زیادتی
هُمْ
وہ
يَنتَصِرُونَ
بدلہ لیتے ہیں

اور وہ لوگ کہ جب انہیں (کسی ظالم و جابر) سے ظلم پہنچتا ہے تو (اس سے) بدلہ لیتے ہیں،

تفسير

وَجَزٰۤؤُا سَيِّئَةٍ سَيِّئَةٌ مِّثْلُهَاۚ فَمَنْ عَفَا وَاَصْلَحَ فَاَجْرُهٗ عَلَى اللّٰهِۗ اِنَّهٗ لَا يُحِبُّ الظّٰلِمِيْنَ

وَجَزَٰٓؤُا۟
اور بدلہ
سَيِّئَةٍ
برائی کا
سَيِّئَةٌ
برائی ہے
مِّثْلُهَاۖ
اس جیسی
فَمَنْ
پس جو کوئی
عَفَا
درگزر کرجائے
وَأَصْلَحَ
اور اصلاح کرے
فَأَجْرُهُۥ
تو اجر اس کا
عَلَى
زمہ ہے
ٱللَّهِۚ
اللہ کے
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
لَا
نہیں
يُحِبُّ
محبت کرتا
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں سے

اور برائی کا بدلہ اسی برائی کی مِثل ہوتا ہے، پھر جِس نے معاف کر دیا اور (معافی کے ذریعہ) اصلاح کی تو اُس کا اجر اللہ کے ذمّہ ہے۔ بیشک وہ ظالموں کو دوست نہیں رکھتا،

تفسير