Skip to main content
وَلِلَّهِ
اور اللہ ہی کے لیے ہے
مَا
جو کچھ
فِى
میں ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَمَا
اور جو کچھ
فِى
میں ہے
ٱلْأَرْضِ
زمین
لِيَجْزِىَ
تاکہ بدلہ دے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
أَسَٰٓـُٔوا۟
جنہوں نے برا کیا
بِمَا
ساتھ اس کے جو
عَمِلُوا۟
انہوں نے کام کیے
وَيَجْزِىَ
اور جزا دے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
أَحْسَنُوا۟
جنہوں نے اچھا کیا
بِٱلْحُسْنَى
ساتھ بھلائی کے

اور اﷲ ہی کے لئے ہے جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے تاکہ جن لوگوں نے برائیاں کیں انہیں اُن کے اعمال کا بدلہ دے اور جن لوگوں نے نیکیاں کیں انہیں اچھا اجر عطا فرمائے،

تفسير
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يَجْتَنِبُونَ
جو اجتناب برتتے ہیں
كَبَٰٓئِرَ
بڑے سے
ٱلْإِثْمِ
گناہوں
وَٱلْفَوَٰحِشَ
اور بےحیائی کی باتوں سے
إِلَّا
مگر
ٱللَّمَمَۚ
چھوٹے گناہ
إِنَّ
بیشک
رَبَّكَ
رب تیرا
وَٰسِعُ
وسیع
ٱلْمَغْفِرَةِۚ
مغفرت والا ہے
هُوَ
وہ
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
بِكُمْ
تم کو
إِذْ
جب
أَنشَأَكُم
اس نے پیدا کیا تم کو
مِّنَ
سے
ٱلْأَرْضِ
زمین
وَإِذْ
اور جب
أَنتُمْ
تم
أَجِنَّةٌ
ناپختہ بچے تھے
فِى
میں
بُطُونِ
پیٹوں کے
أُمَّهَٰتِكُمْۖ
اپنی ماؤں
فَلَا
پس نہ
تُزَكُّوٓا۟
تم پاک ٹھہراؤ
أَنفُسَكُمْۖ
اپنے نفسوں کو
هُوَ
وہ
أَعْلَمُ
زیادہ جانتا ہے
بِمَنِ
اس کو جو
ٱتَّقَىٰٓ
تقوی اختیار کرے

جو لوگ چھوٹے گناہوں (اور لغزشوں) کے سوا بڑے گناہوں اور بے حیائی کے کاموں سے پرہیز کرتے ہیں، بیشک آپ کا رب بخشش کی بڑی گنجائش رکھنے والا ہے، وہ تمہیں خوب جانتا ہے جب اس نے تمہاری زندگی کی ابتداء اور نشو و نما زمین (یعنی مٹی) سے کی تھی اور جبکہ تم اپنی ماؤں کے پیٹ میں جَنیِن (یعنی حمل) کی صورت میں تھے، پس تم اپنے آپ کو بڑا پاک و صاف مَت جتایا کرو، وہ خوب جانتا ہے کہ (اصل) پرہیزگار کون ہے،

تفسير
أَفَرَءَيْتَ
کیا بھلا دیکھا تم نے
ٱلَّذِى
اس شخص کو جو
تَوَلَّىٰ
منہ موڑ گیا

کیا آپ نے اس شخص کو دیکھا جس نے (حق سے) منہ پھیر لیا،

تفسير
وَأَعْطَىٰ
اور اس نے دیا
قَلِيلًا
تھوڑا سا
وَأَكْدَىٰٓ
اور بند کردیا

اور اس نے (راہِ حق میں) تھوڑا سا (مال) دیا اور (پھر ہاتھ) روک لیا،

تفسير
أَعِندَهُۥ
کیا اس کے پاس
عِلْمُ
علم
ٱلْغَيْبِ
غیب ہے
فَهُوَ
تو وہ
يَرَىٰٓ
دیکھ رہا ہے

کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ دیکھ رہا ہے،

تفسير
أَمْ
یا
لَمْ
نہیں
يُنَبَّأْ
خبر دیا گیا۔ آگاہ کیا گیا
بِمَا
ساتھ اس کے جو
فِى
میں ہے
صُحُفِ
صحیفوں
مُوسَىٰ
موسیٰ کے

کیا اُسے اُن (باتوں) کی خبر نہیں دی گئی جو موسٰی (علیہ السلام) کے صحیفوں میں (مذکور) تھیں،

تفسير
وَإِبْرَٰهِيمَ
اور ابراہیم
ٱلَّذِى
جس نے
وَفَّىٰٓ
وفا کی

اور ابراہیم (علیہ السلام) کے (صحیفوں میں تھیں) جنہوں نے (اﷲ کے ہر امر کو) بتمام و کمال پورا کیا،

تفسير
أَلَّا
کہ نہیں
تَزِرُ
بوجھ اٹھائے گا
وَازِرَةٌ
کوئی بوجھ اٹھانے والا
وِزْرَ
بوجھ
أُخْرَىٰ
کسی دوسرے کا

کہ کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے (کے گناہوں) کا بوجھ نہیں اٹھائے گا،

تفسير
وَأَن
اور یہ کہ
لَّيْسَ
نہیں
لِلْإِنسَٰنِ
انسان کے لیے
إِلَّا
مگر
مَا
جو
سَعَىٰ
اس نے کوشش کی

اور یہ کہ انسان کو (عدل میں) وہی کچھ ملے گا جس کی اُس نے کوشش کی ہوگی (رہا فضل اس پر کسی کا حق نہیں وہ محض اﷲ کی عطاء و رضا ہے جس پر جتنا چاہے کر دے)،

تفسير
وَأَنَّ
اور یہ کہ
سَعْيَهُۥ
اس کی کوشش
سَوْفَ
عنقریب
يُرَىٰ
دیکھی جائے گی

اور یہ کہ اُس کی ہر کوشش عنقریب دکھا دی جائے گی (یعنی ظاہر کر دی جائے گی)،

تفسير