Skip to main content

وَذَرْنِىْ وَالْمُكَذِّبِيْنَ اُولِى النَّعْمَةِ وَمَهِّلْهُمْ قَلِيْلًا

وَذَرْنِى
اور چھوڑو مجھ کو
وَٱلْمُكَذِّبِينَ
اور جھٹلانے والوں کو
أُو۟لِى
والے
ٱلنَّعْمَةِ
نعمت
وَمَهِّلْهُمْ
اور ڈھیل دو ان کو
قَلِيلًا
تھوڑی سی

اور آپ مجھے اور جھٹلانے والے سرمایہ داروں کو (اِنتقام لینے کے لئے) چھوڑ دیں اور انہیں تھوڑی سی مہلت دے دیں (تاکہ اُن کے اَعمالِ بد اپنی اِنتہاء کو پہنچ جائیں)،

تفسير

اِنَّ لَدَيْنَاۤ اَنْـكَالًا وَّجَحِيْمًا ۙ

إِنَّ
بیشک
لَدَيْنَآ
ہمارے پاس
أَنكَالًا
بھاری بیڑیاں ہیں
وَجَحِيمًا
اور بھڑکتی ہوئی آگ

بیشک ہمارے پاس بھاری بیڑیاں اور (دوزخ کی) بھڑکتی ہوئی آگ ہے،

تفسير

وَّطَعَامًا ذَا غُصَّةٍ وَّعَذَابًا اَلِيْمًا

وَطَعَامًا
اور کھانا
ذَا
والا
غُصَّةٍ
اٹکنے
وَعَذَابًا
اور عذاب
أَلِيمًا
دردناک

اور حلق میں اٹک جانے والا کھانا اور نہایت دردناک عذاب ہے،

تفسير

يَوْمَ تَرْجُفُ الْاَرْضُ وَالْجِبَالُ وَكَانَتِ الْجِبَالُ كَثِيْبًا مَّهِيْلًا

يَوْمَ
جس دن
تَرْجُفُ
کانپے گی
ٱلْأَرْضُ
زمین
وَٱلْجِبَالُ
اور پہاڑ
وَكَانَتِ
اور ہوں گے
ٱلْجِبَالُ
پہاڑ
كَثِيبًا
ٹیلے
مَّهِيلًا
بکھرے ہوئے

جس دن زمین اورپہاڑ زور سے لرزنے لگیں گے اور پہاڑ بکھرتی ریت کے ٹیلے ہو جائیں گے،

تفسير

اِنَّاۤ اَرْسَلْنَاۤ اِلَيْكُمْ رَسُوْلًا ۙ شَاهِدًا عَلَيْكُمْ كَمَاۤ اَرْسَلْنَاۤ اِلٰى فِرْعَوْنَ رَسُوْلًا ۗ

إِنَّآ
بیشک ہم نے
أَرْسَلْنَآ
بھیجا ہم نے
إِلَيْكُمْ
آپ کی طرف۔ تم سب کی طرف
رَسُولًا
ایک رسول
شَٰهِدًا
گواہ
عَلَيْكُمْ
تم پر
كَمَآ
جیسا کہ
أَرْسَلْنَآ
بھیجا ہم نے
إِلَىٰ
طرف
فِرْعَوْنَ
فرعون کی
رَسُولًا
ایک رسول

بے شک ہم نے تمہاری طرف ایک رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھیجا ہے جو تم پر (اَحوال کا مشاہدہ فرما کر) گواہی دینے والا ہے، جیسا کہ ہم نے فرعون کی طرف ایک رسول کو بھیجا تھا،

تفسير

فَعَصٰى فِرْعَوْنُ الرَّسُوْلَ فَاَخَذْنٰهُ اَخْذًا وَّبِيْلًا

فَعَصَىٰ
تو نافرمانی کی
فِرْعَوْنُ
فرعون نے
ٱلرَّسُولَ
رسول کی
فَأَخَذْنَٰهُ
تو پکڑ لیا ہم نے اس کو
أَخْذًا
پکڑنا
وَبِيلًا
سخت

پس فرعون نے اس رسول (علیہ السلام) کی نافرمانی کی، سو ہم نے اس کو ہلاکت انگیز گرفت میں پکڑ لیا،

تفسير

فَكَيْفَ تَتَّقُوْنَ اِنْ كَفَرْتُمْ يَوْمًا يَّجْعَلُ الْوِلْدَانَ شِيْبًا ۖ

فَكَيْفَ
تو کس طرح
تَتَّقُونَ
تم بچو گے
إِن
اگر
كَفَرْتُمْ
کفر کیا تم نے
يَوْمًا
اس دن
يَجْعَلُ
جو کردے گا
ٱلْوِلْدَٰنَ
بچوں کو
شِيبًا
بوڑھا

اگر تم کفر کرتے رہو تو اُس دن (کے عذاب) سے کیسے بچو گے جو بچوں کو بوڑھا کردے گا،

تفسير

لسَّمَاۤءُ مُنْفَطِرٌ ۢ بِهٖ ۗ كَانَ وَعْدُهٗ مَفْعُوْلًا

ٱلسَّمَآءُ
آسمان
مُنفَطِرٌۢ
پھٹ رہا ہوگا
بِهِۦۚ
ساتھ اس کے
كَانَ
ہے
وَعْدُهُۥ
وعدہ اس کا
مَفْعُولًا
ہو کر رہنے والا

(جس دن کی) شدت کے باعث آسمان پھٹ جائے گا، اُس کا وعدہ پورا ہو کر رہے گا،

تفسير

اِنَّ هٰذِهٖ تَذْكِرَةٌ ۚ فَمَنْ شَاۤءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَبِّهٖ سَبِيْلًا

إِنَّ
بیشک
هَٰذِهِۦ
یہ
تَذْكِرَةٌۖ
ایک نصیحت
فَمَن
پس جو کوئی
شَآءَ
چاہے
ٱتَّخَذَ
بنالے
إِلَىٰ
طرف
رَبِّهِۦ
اپنے رب کی
سَبِيلًا
راستہ

بے شک یہ (قرآن) نصیحت ہے، پس جو شخص چاہے اپنے رب تک پہنچنے کا راستہ اِختیار کر لے،

تفسير

اِنَّ رَبَّكَ يَعْلَمُ اَنَّكَ تَقُوْمُ اَدْنٰى مِنْ ثُلُثَىِ الَّيْلِ وَ نِصْفَهٗ وَثُلُثَهٗ وَطَاۤٮِٕفَةٌ مِّنَ الَّذِيْنَ مَعَكَۗ وَاللّٰهُ يُقَدِّرُ الَّيْلَ وَالنَّهَارَۗ عَلِمَ اَنْ لَّنْ تُحْصُوْهُ فَتَابَ عَلَيْكُمْ فَاقْرَءُوْا مَا تَيَسَّرَ مِنَ الْقُرْاٰنِۗ عَلِمَ اَنْ سَيَكُوْنُ مِنْكُمْ مَّرْضٰىۙ وَاٰخَرُوْنَ يَضْرِبُوْنَ فِى الْاَرْضِ يَبْتَغُوْنَ مِنْ فَضْلِ اللّٰهِۙ وَاٰخَرُوْنَ يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ۖ فَاقْرَءُوْا مَا تَيَسَّرَ مِنْهُ ۙ وَاَقِيْمُوا الصَّلٰوةَ وَاٰتُوا الزَّكٰوةَ وَاَقْرِضُوا اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا ۗ وَمَا تُقَدِّمُوْا لِاَنْفُسِكُمْ مِّنْ خَيْرٍ تَجِدُوْهُ عِنْدَ اللّٰهِ هُوَ خَيْرًا وَّاَعْظَمَ اَجْرًا ۗ وَاسْتَغْفِرُوا اللّٰهَ ۗ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ

إِنَّ
بیشک
رَبَّكَ
تیرا رب
يَعْلَمُ
جانتا ہے
أَنَّكَ
بیشک آپ
تَقُومُ
کھڑے رہتے ہیں
أَدْنَىٰ مِن
قریب
ثُلُثَىِ
دو تہارئی
ٱلَّيْلِ
رات کے
وَنِصْفَهُۥ
اور آدھے اس کے
وَثُلُثَهُۥ
اور ایک تہائی اس کے
وَطَآئِفَةٌ
اور ایک گروہ
مِّنَ
سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں میں (سے)جو
مَعَكَۚ
آپ کے ساتھ
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يُقَدِّرُ
حساب رکھتا ہے -اندازہ رکھتا ہے
ٱلَّيْلَ
رات کا
وَٱلنَّهَارَۚ
اور دن کا
عَلِمَ
وہ جانتا ہے
أَن
کہ
لَّن
ہرگز نہیں
تُحْصُوهُ
تم شمار کرسکتے ہیں اس کو
فَتَابَ
تو وہ مہربان ہوا
عَلَيْكُمْۖ
تم پر
فَٱقْرَءُوا۟
پس پڑھو
مَا
جو
تَيَسَّرَ
آسانی
مِنَ
سے
ٱلْقُرْءَانِۚ
(پڑھ سکو ) قرآن میں (سے)
عَلِمَ
وہ جانتا ہے
أَن
کہ
سَيَكُونُ
عنقریب ہوں گے
مِنكُم
تم میں سے
مَّرْضَىٰۙ
بیمار
وَءَاخَرُونَ
اور کچھ دوسرے
يَضْرِبُونَ
سفر کرتے ہوں گے
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
يَبْتَغُونَ
چاہتے ہوں گے
مِن
سے
فَضْلِ
فضل میں (سے)
ٱللَّهِۙ
اللہ کے
وَءَاخَرُونَ
اور کچھ دوسرے
يُقَٰتِلُونَ
جنگ کرتے ہوں گے
فِى
میں
سَبِيلِ
راستے (میں)
ٱللَّهِۖ
اللہ کے
فَٱقْرَءُوا۟
پس پڑھو
مَا
جو
تَيَسَّرَ
میسر آئے
مِنْهُۚ
اس میں سے
وَأَقِيمُوا۟
اور قائم کرو
ٱلصَّلَوٰةَ
نماز
وَءَاتُوا۟
اور دو
ٱلزَّكَوٰةَ
زکوۃ
وَأَقْرِضُوا۟
اور قرض دو
ٱللَّهَ
اللہ کو
قَرْضًا
قرض
حَسَنًاۚ
اچھا
وَمَا
اور جو
تُقَدِّمُوا۟
تم آگے بھیجو گے
لِأَنفُسِكُم
اپنے نفسوں کے لیے
مِّنْ
سے
خَيْرٍ
بھلائی میں (سے)
تَجِدُوهُ
تم پالوگے اس کو
عِندَ
پاس
ٱللَّهِ
اللہ کے
هُوَ
وہ
خَيْرًا
بہتر ہے
وَأَعْظَمَ
اور زیادہ بڑا ہے
أَجْرًاۚ
اجر میں
وَٱسْتَغْفِرُوا۟
اور بخشش مانگو
ٱللَّهَۖ
اللہ سے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
غَفُورٌ
غفور
رَّحِيمٌۢ
رحیم ہے

بے شک آپ کا رب جانتا ہے کہ آپ (کبھی) دو تہائی شب کے قریب اور (کبھی) نصف شب اور (کبھی) ایک تہائی شب (نماز میں) قیام کرتے ہیں، اور اُن لوگوں کی ایک جماعت (بھی) جو آپ کے ساتھ ہیں (قیام میں شریک ہوتی ہے)، اور اﷲ ہی رات اور دن (کے گھٹنے اور بڑھنے) کا صحیح اندازہ رکھتا ہے، وہ جانتا ہے کہ تم ہرگز اُس کے اِحاطہ کی طاقت نہیں رکھتے، سو اُس نے تم پر (مشقت میں تخفیف کر کے) معافی دے دی، پس جتنا آسانی سے ہو سکے قرآن پڑھ لیا کرو، وہ جانتا ہے کہ تم میں سے (بعض لوگ) بیمار ہوں گے اور (بعض) دوسرے لوگ زمین میں سفر کریں گے تاکہ اﷲ کا فضل تلاش کریں اور (بعض) دیگر اﷲ کی راہ میں جنگ کریں گے، سو جتنا آسانی سے ہو سکے اُتنا (ہی) پڑھ لیا کرو، اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دیتے رہو اور اﷲ کو قرضِ حسن دیا کرو، اور جو بھلائی تم اپنے لئے آگے بھیجو گے اُسے اﷲ کے حضور بہتر اور اَجر میں بزرگ تر پا لوگے، اور اﷲ سے بخشش طلب کرتے رہو، اﷲ بہت بخشنے والا بے حد رحم فرمانے والا ہے،

تفسير