Skip to main content
وَمِمَّنْ
اور ان میں سے جو
حَوْلَكُم
تمہارے آس پاس ہیں
مِّنَ
میں سے
ٱلْأَعْرَابِ
بدوؤں
مُنَٰفِقُونَۖ
منافق ہیں
وَمِنْ
اور میں سے
أَهْلِ
رہنے والوں
ٱلْمَدِينَةِۖ
مدینہ کے
مَرَدُوا۟
ماہر ہوگئے۔ اڑ گئے
عَلَى
پر
ٱلنِّفَاقِ
منافقت پر
لَا
نہیں
تَعْلَمُهُمْۖ
تم جانتے ان کو
نَحْنُ
ہم
نَعْلَمُهُمْۚ
جانتے ہیں انکو
سَنُعَذِّبُهُم
عنقریب ہم عذاب دیں گے ان کو
مَّرَّتَيْنِ
دوبار
ثُمَّ
پھر
يُرَدُّونَ
وہ پھیرے جائیں گے
إِلَىٰ
طرف
عَذَابٍ
عذاب کے
عَظِيمٍ
بڑے

تمہارے گرد و پیش جو بدوی رہتے ہیں ان میں بہت سے منافق ہیں اور اسی طرح خود مدینہ کے باشندوں میں بھی منافق موجود ہیں جو نفاق میں طاق ہو گئے ہیں تم انہیں نہیں جانتے، ہم ان کو جانتے ہیں قریب ہے وہ وقت جب ہم ان کو دوہری سزا دیں گے، پھر وہ زیادہ بڑی سزا کے لیے واپس لائے جائیں گے

تفسير
وَءَاخَرُونَ
اور کچھ دوسرے لوگ
ٱعْتَرَفُوا۟
جنہوں نے اعتراف کیا
بِذُنُوبِهِمْ
اپنے گناہوں کا
خَلَطُوا۟
انہوں نے ملے جلے کیے
عَمَلًا
اعمال
صَٰلِحًا
نیک
وَءَاخَرَ
اور کچھ دوسرے
سَيِّئًا
برے
عَسَى
امید ہے کہ
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
أَن
کہ
يَتُوبَ
مہربان ہو
عَلَيْهِمْۚ
ان پر
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
غَفُورٌ
غفور
رَّحِيمٌ
رحیم ہے

کچھ اور لوگ ہیں جنہوں نے اپنے قصوروں کا اعتراف کر لیا ہے ان کا عمل مخلوط ہے، کچھ نیک ہے اور کچھ بد، بعید نہیں کہ اللہ ان پر پھر مہربان ہو جائے کیونکہ وہ درگزر کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے

تفسير
خُذْ
لے لو
مِنْ
میں سے
أَمْوَٰلِهِمْ
ان کے مالوں
صَدَقَةً
صدقہ
تُطَهِّرُهُمْ
تم پاک کرو ان کو
وَتُزَكِّيهِم
اور تزکیہ کرو ان کا
بِهَا
ساتھ ان کے (یعنی صدقے کے)
وَصَلِّ
اور دعائے رحمت کرو
عَلَيْهِمْۖ
ان پر
إِنَّ
بیشک
صَلَوٰتَكَ
تمہاری دعا
سَكَنٌ
سکون کا ذریعہ ہے
لَّهُمْۗ
ان کے لیے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
سَمِيعٌ
سننے والا ہے
عَلِيمٌ
جاننے والا ہے

اے نبیؐ، تم ان کے اموال میں سے صدقہ لے کر انہیں پاک کرو اور (نیکی کی راہ میں) انہیں بڑھاؤ، اور ان کے حق میں دعائے رحمت کرو کیونکہ تمہاری دعا ان کے لیے وجہ تسکین ہوگی، اللہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے

تفسير
أَلَمْ
کیا نہیں
يَعْلَمُوٓا۟
انہوں نے جانا
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
هُوَ
وہی
يَقْبَلُ
قبول کرتا ہے
ٱلتَّوْبَةَ
توبہ کو
عَنْ
سے
عِبَادِهِۦ
اپنے بندوں
وَيَأْخُذُ
اور لیتا ہے
ٱلصَّدَقَٰتِ
صدقات
وَأَنَّ
اور بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
هُوَ
وہ
ٱلتَّوَّابُ
توبہ قبول کرنے والا
ٱلرَّحِيمُ
مہربان ہے

کیا اِن لوگوں کو معلوم نہیں ہے کہ وہ اللہ ہی ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور ان کی خیرات کو قبولیت عطا فرماتا ہے، اور یہ کہ اللہ بہت معاف کرنے والا اور رحیم ہے؟

تفسير
وَقُلِ
اور آپ کہہ دیجیے
ٱعْمَلُوا۟
عمل کرو
فَسَيَرَى
پس عنقریب دیکھے گا
ٱللَّهُ
اللہ
عَمَلَكُمْ
عمل تمہارا
وَرَسُولُهُۥ
اور اس کا رسول
وَٱلْمُؤْمِنُونَۖ
اور مومن بھی
وَسَتُرَدُّونَ
اور عنقریب تم پلٹائے جاؤ گے
إِلَىٰ
طرف
عَٰلِمِ
جاننے والے
ٱلْغَيْبِ
غیب کے
وَٱلشَّهَٰدَةِ
اور حاضر کے
فَيُنَبِّئُكُم
پھر وہ بتائے گا تم کو
بِمَا
ساتھ اس کے
كُنتُمْ
جو تھے تم
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے

اور اے نبیؐ، اِن لوگوں سے کہدو کہ تم عمل کرو، اللہ اور اس کا رسول اور مومنین سب دیکھیں گے کہ تمہارا طرز عمل اب کیا رہتا ہے پھر تم اُس کی طرف پلٹائے جاؤ گے جو کھلے اور چھپے سب کو جانتا ہے اور وہ تمہیں بتا دے گا کہ تم کیا کرتے رہے ہو

تفسير
وَءَاخَرُونَ
اور کچھ دوسرے
مُرْجَوْنَ
ڈھیل دیے گئے ہیں
لِأَمْرِ
فیصلے کے لیے
ٱللَّهِ
اللہ کے
إِمَّا
خواہ
يُعَذِّبُهُمْ
وہ عذاب دے ان کو
وَإِمَّا
اور خواہ
يَتُوبُ
وہ مہربان ہوجائے
عَلَيْهِمْۗ
ان پر
وَٱللَّهُ
اور اللہ
عَلِيمٌ
علم والا ہے
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے

کچھ دوسر ے لوگ ہیں جن کا معاملہ ابھی خدا کے حکم پر ٹھیرا ہوا ہے، چاہے انہیں سزا دے اور چاہے اُن پر از سر نو مہربان ہو جائے اللہ سب کچھ جانتا ہے اور حکیم و دانا ہے

تفسير
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
ٱتَّخَذُوا۟
جنہوں نے بنا لی
مَسْجِدًا
ایک مسجد
ضِرَارًا
ستانے کے لیے۔ اذیت دینے کے لیے
وَكُفْرًا
اور کفر کے لیے
وَتَفْرِيقًۢا
اور جدائی ڈالنے کے لیے
بَيْنَ
درمیان
ٱلْمُؤْمِنِينَ
ایمان والوں کے
وَإِرْصَادًا
اور بطور پناہ گاہ
لِّمَنْ
اس شخص کے لیے جس نے
حَارَبَ
جنگ کی
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ سے
وَرَسُولَهُۥ
اور اس کے رسول سے
مِن
اس سے
قَبْلُۚ
پہلے
وَلَيَحْلِفُنَّ
اور البتہ وہ ضرور قسمیں کھائیں گے
إِنْ
نہیں
أَرَدْنَآ
ارادہ کیا تھا ہم نے
إِلَّا
مگر
ٱلْحُسْنَىٰۖ
بھلائی کا
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَشْهَدُ
گواہی دیتا ہے
إِنَّهُمْ
بیشک وہ
لَكَٰذِبُونَ
البتہ جھوٹے ہیں

کچھ اور لوگ ہیں جنہوں نے ایک مسجد بنائی اِس غرض کے لیے کہ (دعوت حق کو) نقصان پہنچائیں، اور (خدا کی بندگی کرنے کے بجائے) کفر کریں، اور اہل ایمان میں پھوٹ ڈالیں، اور (اس بظاہر عبادت گاہ کو) اُس شخص کے لیے کمین گاہ بنائیں جو اس سے پہلے خدا اور رسولؐ کے خلاف بر سر پیکار ہو چکا ہے وہ ضرور قسمیں کھا کھا کر کہیں گے کہ ہمارا ارادہ تو بھلائی کے سوا کسی دوسری چیز کا نہ تھا مگر اللہ گواہ ہے کہ وہ قطعی جھوٹے ہیں

تفسير
لَا
نہ
تَقُمْ
تم کھڑے ہونا
فِيهِ
اس میں (مسجد میں)
أَبَدًاۚ
کبھی بھی
لَّمَسْجِدٌ
البتہ ایک مسجد
أُسِّسَ
جس کی بنیاد رکھی گئی
عَلَى
پر
ٱلتَّقْوَىٰ مِنْ
تقوی
أَوَّلِ
پہلے
يَوْمٍ
دن سے
أَحَقُّ
وہ زیادہ حقدار ہے
أَن
کہ
تَقُومَ
تم کھڑے ہو
فِيهِۚ
اس میں
فِيهِ
اس میں
رِجَالٌ
کچھ لوگ ہیں
يُحِبُّونَ
جو پسند کرتے ہیں
أَن
کہ
يَتَطَهَّرُوا۟ۚ
وہ پاکی اختیار کریں
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يُحِبُّ
محبت کرتا ہے
ٱلْمُطَّهِّرِينَ
پاک رہنے والوں سے

تم ہرگز اس عمارت میں کھڑے نہ ہونا جو مسجد اول روز سے تقویٰ پر قائم کی گئی تھی وہی اس کے لیے زیادہ موزوں ہے کہ تم اس میں (عباد ت کے لیے) کھڑے ہو، اس میں ایسے لوگ ہیں جو پاک رہنا پسند کرتے ہیں اور اللہ کو پاکیزگی اختیار کرنے والے ہی پسند ہیں

تفسير
أَفَمَنْ
کیا بھلا جس نے
أَسَّسَ
بنیاد رکھی
بُنْيَٰنَهُۥ
اپنی عمارت کی
عَلَىٰ
پر
تَقْوَىٰ
تقوی
مِنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَرِضْوَٰنٍ
اور رضا مندی پر
خَيْرٌ
بہتر ہے
أَم
یا
مَّنْ
جس نے
أَسَّسَ
بنیاد رکھی
بُنْيَٰنَهُۥ
اپنی عمارت کی
عَلَىٰ
پر
شَفَا
ایک کنارے
جُرُفٍ
کھائی کے
هَارٍ
گرنے والی کے
فَٱنْهَارَ
پھر لے گری
بِهِۦ
اس کو
فِى
میں
نَارِ
آگ
جَهَنَّمَۗ
جہنم کی
وَٱللَّهُ
اور اللہ
لَا
نہیں
يَهْدِى
ہدایت دیتا
ٱلْقَوْمَ
قوم کو
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالم

پھر تمہارا کیا خیال ہے کہ بہتر انسان وہ ہے جس نے اپنی عمارت کی بنیاد خدا کے خوف اور اس کی رضا کی طلب پر رکھی ہو یا وہ جس نے اپنی عمارت ایک وادی کی کھوکھلی بے ثبات کگر پر اٹھائی اور وہ اسے لے کر سیدھی جہنم کی آگ میں جا گری؟ ایسے ظالم لوگوں کو اللہ کبھی سیدھی راہ نہیں دکھاتا

تفسير
لَا
نہیں
يَزَالُ
ہمیشہ رہے گی
بُنْيَٰنُهُمُ
ان کی عمارت
ٱلَّذِى
وہ جو
بَنَوْا۟
انہوں نے بنائی
رِيبَةً
شک کا سبب
فِى
میں
قُلُوبِهِمْ
ان کے دلوں
إِلَّآ
مگر
أَن
یہ کہ
تَقَطَّعَ
ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں
قُلُوبُهُمْۗ
ان کے دل
وَٱللَّهُ
اور اللہ
عَلِيمٌ
جاننے والا ہے
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے

یہ عمارت جو انہوں نے بنائی ہے، ہمیشہ ان کے دلوں میں بے یقینی کی جڑ بنی رہے گی (جس کے نکلنے کی اب کوئی صورت نہیں) بجز اس کے کہ ان کے دل ہی پارہ پارہ ہو جائیں اللہ نہایت باخبر اور حکیم و دانا ہے

تفسير