Skip to main content

وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَّعْبُدُ اللّٰهَ عَلٰى حَرْفٍ ۚ فَاِنْ اَصَابَهٗ خَيْرٌ ِطْمَاَنَّ بِهٖ ۚ وَاِنْ اَصَابَتْهُ فِتْنَةُ ِنْقَلَبَ عَلٰى وَجْهِهٖ ۚ خَسِرَ الدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةَ ۗ ذٰلِكَ هُوَ الْخُسْرَانُ الْمُبِيْنُ

وَمِنَ
اور کوئی
ٱلنَّاسِ
لوگوں میں سے
مَن
جو
يَعْبُدُ
عبادت کرتے ہیں
ٱللَّهَ
اللہ کی
عَلَىٰ
پر
حَرْفٍۖ
کنارے
فَإِنْ
پھر اگر
أَصَابَهُۥ
پہنچے اس کو
خَيْرٌ
کوئی بھلائی
ٱطْمَأَنَّ
مطمئن ہوجاتا ہے
بِهِۦۖ
اس پر
وَإِنْ
اور اگر
أَصَابَتْهُ
پہنچے اس کو
فِتْنَةٌ
کوئی آزمائش
ٱنقَلَبَ
پلٹ جاتا ہے
عَلَىٰ
پر
وَجْهِهِۦ
اپنے چہرے
خَسِرَ
نقصان اٹھایا
ٱلدُّنْيَا
دنیا کا
وَٱلْءَاخِرَةَۚ
اور آخرت کا
ذَٰلِكَ
یہ ہے
هُوَ
وہ
ٱلْخُسْرَانُ
جو دراصل خسارہ ہے
ٱلْمُبِينُ
کھلا ۔ صریح

اور لوگوں میں سے کوئی ایسا بھی ہوتا ہے جو (بالکل دین کے) کنارے پر (رہ کر) اﷲ کی عبادت کرتا ہے، پس اگر اسے کوئی (دنیاوی) بھلائی پہنچتی ہے تو وہ اس (دین) سے مطمئن ہو جاتا ہے اور اگر اسے کوئی آزمائش پہنچتی ہے تو اپنے منہ کے بل (دین سے) پلٹ جاتا ہے، اس نے دنیا میں (بھی) نقصان اٹھایا اور آخرت میں (بھی)، یہی تو واضح (طور پر) بڑا خسارہ ہے،

تفسير

يَدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا يَضُرُّهٗ وَمَا لَا يَنْفَعُهٗ ۗ ذٰلِكَ هُوَ الضَّلٰلُ الْبَعِيْدُ ۚ

يَدْعُوا۟ مِن
پکارتا ہے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
مَا
اس کو
لَا
نہیں دیتا
يَضُرُّهُۥ
نقصان اس کو
وَمَا
اور جو
لَا
نہ
يَنفَعُهُۥۚ
اس کو جو فائدہ دیتا ہے اس کو
ذَٰلِكَ
یہی
هُوَ
(جو)
ٱلضَّلَٰلُ
گمراہی ہے
ٱلْبَعِيدُ
کھلی

وہ (شخص) اﷲ کو چھوڑ کر اس (بت) کی عبادت کرتا ہے جو نہ اسے نقصان پہنچا سکے اور نہ ہی اسے نفع پہنچا سکے، یہی تو (بہت) دور کی گمراہی ہے،

تفسير

يَدْعُوْا لَمَنْ ضَرُّهٗۤ اَقْرَبُ مِنْ نَّـفْعِهٖۗ لَبِئْسَ الْمَوْلٰى وَلَبِئْسَ الْعَشِيْرُ

يَدْعُوا۟
پکارتا ہے
لَمَن
البتہ اس کو جو
ضَرُّهُۥٓ
اس کا نقصان
أَقْرَبُ
زیادہ قریب ہے
مِن
سے
نَّفْعِهِۦۚ
اس کے نفع
لَبِئْسَ
یقینا کتنا برا ہے
ٱلْمَوْلَىٰ
مددگار
وَلَبِئْسَ
اور یقینا کتنا برا ہے
ٱلْعَشِيرُ
ساتھی۔ قرابت دار

وہ اسے پوجتا ہے جس کا نقصان اس کے نفع سے زیادہ قریب ہے، وہ کیا ہی برا مددگار ہے اور کیا ہی برا ساتھی ہے،

تفسير

اِنَّ اللّٰهَ يُدْخِلُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِىْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ ۗ اِنَّ اللّٰهَ يَفْعَلُ مَا يُرِيْدُ

إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يُدْخِلُ
داخل کرے گا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَعَمِلُوا۟
اور انہوں نے عمل کیے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے
جَنَّٰتٍ
باغوں میں
تَجْرِى مِن
بہتی ہیں
تَحْتِهَا
ان کے نیچے
ٱلْأَنْهَٰرُۚ
نہریں
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يَفْعَلُ
کرتا ہے
مَا
جو وہ
يُرِيدُ
چاہتا ہے

بیشک اﷲ ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے جنتوں میں داخل فرمائے گا جن کے نیچے سے نہریں رواں ہیں، یقیناً اﷲ جو ارادہ فرماتا ہے کر دیتا ہے،

تفسير

مَنْ كَانَ يَظُنُّ اَنْ لَّنْ يَّـنْصُرَهُ اللّٰهُ فِى الدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ فَلْيَمْدُدْ بِسَبَبٍ اِلَى السَّمَاۤءِ ثُمَّ لْيَـقْطَعْ فَلْيَنْظُرْ هَلْ يُذْهِبَنَّ كَيْدُهٗ مَا يَغِيْظُ

مَن
جو کوئی
كَانَ
ہے
يَظُنُّ
یہ سمجھتا
أَن
کہ
لَّن
ہرگز نہ
يَنصُرَهُ
مدد کرے گا اس کی
ٱللَّهُ
اللہ
فِى
میں
ٱلدُّنْيَا
دنیا
وَٱلْءَاخِرَةِ
اور آخرت میں
فَلْيَمْدُدْ
پس چاہیے کہ کھینچ لائے
بِسَبَبٍ
ایک رسی
إِلَى
تک
ٱلسَّمَآءِ
آسمان
ثُمَّ
پھر
لْيَقْطَعْ
چاہیے کہ وہ کاٹ ڈالے
فَلْيَنظُرْ
پھر چاہیے کہ دیکھے
هَلْ
کیا
يُذْهِبَنَّ
لے جائے گا۔ جاتا ہے
كَيْدُهُۥ
اس کا مکر
مَا
جو ہے
يَغِيظُ
غصہ دلاتا

جو شخص یہ گمان کرتا ہے کہ اﷲ اپنے (محبوب و برگزیدہ) رسول کی دنیا و آخرت میں ہرگز مدد نہیں کرے گا اسے چاہئے کہ (گھر کی) چھت سے ایک رسی باندھ کر لٹک جائے پھر (خود کو) پھانسی دے لے پھر دیکھے کیا اس کی یہ تدبیر اس (نصرتِ الٰہی) کو دور کر دیتی ہے جس پر غصہ کھا رہا ہے،

تفسير

وَكَذٰلِكَ اَنْزَلْنٰهُ اٰيٰتٍۢ بَيِّنٰتٍۙ وَّاَنَّ اللّٰهَ يَهْدِىْ مَنْ يُّرِيْدُ

وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
أَنزَلْنَٰهُ
نازل کیا ہم نے اس کو
ءَايَٰتٍۭ
نشانیاں
بَيِّنَٰتٍ
کھلی
وَأَنَّ
اور بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يَهْدِى
ہدایت دیتا ہے
مَن
جس کو
يُرِيدُ
وہ چاہتا ہے

اور اسی طرح ہم نے اس (پورے قرآن) کو روشن دلائل کی صورت میں نازل فرمایا ہے اور بیشک اﷲ جسے ارادہ فرماتا ہے ہدایت سے نوازتا ہے،

تفسير

اِنَّ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَالَّذِيْنَ هَادُوْا وَالصّٰبِـــِٕيْنَ وَالنَّصٰرٰى وَالْمَجُوْسَ وَالَّذِيْنَ اَشْرَكُوْۤا ۖ اِنَّ اللّٰهَ يَفْصِلُ بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ ۗ اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدٌ

إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
هَادُوا۟
جو یہودی ہوگئے
وَٱلصَّٰبِـِٔينَ
اور جو صابی ہیں
وَٱلنَّصَٰرَىٰ
اور جو نصاری ہیں
وَٱلْمَجُوسَ
اور مجوسی ہیں
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
أَشْرَكُوٓا۟
جنہوں نے شرک کیا
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يَفْصِلُ
فیصلہ کرے گا
بَيْنَهُمْ
ان کے درمیان
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِۚ
قیامت کے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
عَلَىٰ
پر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز (پر)
شَهِيدٌ
گواہ ہے

بیشک جو لوگ ایمان لائے اور جو لوگ یہودی ہوئے اور ستارہ پرست اور نصارٰی (عیسائی) اور آتش پرست اور جو مشرک ہوئے، یقیناً اﷲ قیامت کے دن ان (سب) کے درمیان فیصلہ فرما دے گا۔ بیشک اﷲ ہر چیز کا مشاہدہ فرما رہا ہے،

تفسير

اَلَمْ تَرَ اَنَّ اللّٰهَ يَسْجُدُ لَهٗ مَنْ فِى السَّمٰوٰتِ وَمَنْ فِى الْاَرْضِ وَالشَّمْسُ وَالْقَمَرُ وَالنُّجُوْمُ وَ الْجِبَالُ وَالشَّجَرُ وَالدَّوَاۤبُّ وَكَثِيْرٌ مِّنَ النَّاسِ ۗ وَكَثِيْرٌ حَقَّ عَلَيْهِ الْعَذَابُ ۗ وَمَنْ يُّهِنِ اللّٰهُ فَمَا لَهٗ مِنْ مُّكْرِمٍ ۗ اِنَّ اللّٰهَ يَفْعَلُ مَا يَشَاۤءُ ۗ

أَلَمْ
کیا تم نے
تَرَ
دیکھا نہیں
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ (کو)
يَسْجُدُ
سجدہ کر رہے ہیں
لَهُۥ
اس کو
مَن
جو (کچھ)
فِى
میں ہیں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَمَن
اور جو (کچھ)
فِى
میں ہیں
ٱلْأَرْضِ
زمین
وَٱلشَّمْسُ
اور سورج
وَٱلْقَمَرُ
اور چاند
وَٱلنُّجُومُ
اور ستارے
وَٱلْجِبَالُ
اور پہاڑ
وَٱلشَّجَرُ
اور درخت
وَٱلدَّوَآبُّ
اور جانور
وَكَثِيرٌ
اور بہت سے
مِّنَ
میں سے
ٱلنَّاسِۖ
لوگوں
وَكَثِيرٌ
اور بہت سے
حَقَّ
ثابت ہوگیا۔ چسپاں ہوگیا
عَلَيْهِ
اس پر
ٱلْعَذَابُۗ
عذاب
وَمَن
اور جس کو
يُهِنِ
رسوا کردے
ٱللَّهُ
اللہ
فَمَا
تو نہیں
لَهُۥ
اس کے لیے
مِن
کوئی
مُّكْرِمٍۚ
عزت دینے والا
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يَفْعَلُ
کرتا ہے
مَا
جو وہ
يَشَآءُ۩
چاہتا ہے

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اﷲ ہی کے لئے (وہ ساری مخلوق) سجدہ ریز ہے جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے اور سورج (بھی) اور چاند (بھی) اور ستارے (بھی) اور پہاڑ (بھی) اور درخت (بھی) اور جانور (بھی) اور بہت سے انسان (بھی)، اور بہت سے (انسان) ایسے بھی ہیں جن پر (ان کے کفر و شرک کے باعث) عذاب ثابت ہو چکا ہے، اور اﷲ جسے ذلیل کر دے تو اسے کوئی عزت دینے والا نہیں ہے۔ بیشک اﷲ جو چاہتا ہے کر دیتا ہے،

تفسير

هٰذٰنِ خَصْمٰنِ اخْتَصَمُوْا فِىْ رَبِّهِمْ فَالَّذِيْنَ كَفَرُوْا قُطِّعَتْ لَهُمْ ثِيَابٌ مِّنْ نَّارٍ ۗ يُصَبُّ مِنْ فَوْقِ رُءُوْسِهِمُ الْحَمِيْمُۚ

هَٰذَانِ
یہ
خَصْمَانِ
وہ گروہ ہیں
ٱخْتَصَمُوا۟
جنہوں نے جھگڑا کیا
فِى
میں
رَبِّهِمْۖ
اپنے رب کے بارے
فَٱلَّذِينَ
تو وہ لوگ جنہوں نے
كَفَرُوا۟
کفر کیا
قُطِّعَتْ
کاٹے جاچکے ہیں۔ کاٹے جائیں گے
لَهُمْ
ان کے لیے
ثِيَابٌ
کپڑے
مِّن
سے
نَّارٍ
آگ
يُصَبُّ
ڈالا جائے گا
مِن
سے
فَوْقِ
اوپر
رُءُوسِهِمُ
ان کے سروں کے
ٱلْحَمِيمُ
کھولتا پانی

یہ دو فریق ہیں جو اپنے رب کے بارے میں جھگڑ رہے ہیں پس جو کافر ہوگئے ہیں ان کے لئے آتشِ دوزخ کے کپڑے کاٹ (کر، سِی) دیئے گئے ہیں۔ ان کے سروں پر کھولتا ہوا پانی انڈیلا جائے گا،

تفسير

يُصْهَرُ بِهٖ مَا فِىْ بُطُوْنِهِمْ وَالْجُلُوْدُۗ

يُصْهَرُ
گلا دے گا
بِهِۦ
ساتھ اس کے
مَا
جو
فِى
میں ہے
بُطُونِهِمْ
ان کے پیٹوں
وَٱلْجُلُودُ
اور کھالیں

جس سے ان کے شکموں میں جو کچھ ہے پگھل جائے گا اور (ان کی) کھالیں بھی،

تفسير