Skip to main content

اِنَّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا وَمَاتُوْا وَهُمْ كُفَّارٌ فَلَنْ يُّقْبَلَ مِنْ اَحَدِهِمْ مِّلْءُ الْاَرْضِ ذَهَبًا وَّلَوِ افْتَدٰى بِهٖ ۗ اُولٰۤٮِٕكَ لَـهُمْ عَذَابٌ اَلِـيْمٌۙ وَّمَا لَـهُمْ مِّــنْ نّٰصِــرِيْنَ

إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
وَمَاتُوا۟
اور مرگئے
وَهُمْ
اس حال میں کہ وہ
كُفَّارٌ
کافر تھے
فَلَن
تو ہرگز نہ
يُقْبَلَ
قبول کیا جائے گا
مِنْ
ان میں سے
أَحَدِهِم
کسی ایک سے
مِّلْءُ
بھر
ٱلْأَرْضِ
زمین
ذَهَبًا
سونا
وَلَوِ
اور اگر چہ
ٱفْتَدَىٰ
وہ فدیہ دے
بِهِۦٓۗ
اس کا
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
لَهُمْ
ان کے لیے
عَذَابٌ
عذاب ہے
أَلِيمٌ
دردناک
وَمَا
اور نہیں
لَهُم
ان کے لیے
مِّن
میں سے کوئی
نَّٰصِرِينَ
مددگاروں

بیشک جو لوگ کافر ہوئے اور حالتِ کفر میں ہی مر گئے سو ان میں سے کوئی شخص اگر زمین بھر سونا بھی (اپنی نجات کے لئے) معاوضہ میں دینا چاہے تو اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا، انہی لوگوں کے لئے دردناک عذاب ہے اور ان کا کوئی مددگار نہیں ہو سکے گا،

تفسير

لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتّٰى تُنْفِقُوْا مِمَّا تُحِبُّوْنَ ۗ وَمَا تُنْفِقُوْا مِنْ شَىْءٍ فَاِنَّ اللّٰهَ بِهٖ عَلِيْمٌ

لَن
ہرگز نہیں
تَنَالُوا۟
تم پہنچ سکتے ہو
ٱلْبِرَّ
نیکی کو
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
تُنفِقُوا۟
تم خرچ کرو
مِمَّا
اس میں سے جو
تُحِبُّونَۚ
تم محبت رکھتے ہو۔ تم پسند کرتے ہو
وَمَا
اور جو کچھ
تُنفِقُوا۟
تم خرچ کرو گے۔ کرتے ہو
مِن
سے
شَىْءٍ
کسی چیز سے
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
بِهِۦ
اس کو
عَلِيمٌ
جاننے والا ہے

تم ہرگز نیکی کو نہیں پہنچ سکو گے جب تک تم (اللہ کی راہ میں) اپنی محبوب چیزوں میں سے خرچ نہ کرو، اور تم جو کچھ بھی خرچ کرتے ہو بیشک اللہ اسے خوب جاننے والا ہے،

تفسير

كُلُّ الطَّعَامِ كَانَ حِلًّا لِّبَنِىْۤ اِسْرَاۤءِيْلَ اِلَّا مَا حَرَّمَ اِسْرَآءِيْلُ عَلٰى نَفْسِهٖ مِنْ قَبْلِ اَنْ تُنَزَّلَ التَّوْرٰٮةُ ۗ قُلْ فَأْتُوْا بِالتَّوْرٰٮةِ فَاتْلُوْهَاۤ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ

كُلُّ
تمام
ٱلطَّعَامِ
کھانے
كَانَ
تھے
حِلًّا
حلال
لِّبَنِىٓ
بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل کے لیے
إِلَّا
مگر
مَا
جو
حَرَّمَ
حرام کیا
إِسْرَٰٓءِيلُ
اسرائیل نے (یعنی یعقوب نے)
عَلَىٰ
اوپر
نَفْسِهِۦ
اپنے نفس کے
مِن
اس سے
قَبْلِ
پہلے
أَن
کہ
تُنَزَّلَ
نازل کی گئی
ٱلتَّوْرَىٰةُۗ
تورات
قُلْ
کہہ دیجیے
فَأْتُوا۟
پس لے آؤ
بِٱلتَّوْرَىٰةِ
تورات کو
فَٱتْلُوهَآ
پھر پڑھو اس کو
إِن
اگر
كُنتُمْ
ہو تم
صَٰدِقِينَ
سچے

تورات کے اترنے سے پہلے بنی اسرائیل کے لئے ہر کھانے کی چیز حلال تھی سوائے ان (چیزوں) کے جو یعقوب (علیہ السلام) نے خود اپنے اوپر حرام کر لی تھیں، فرما دیں: تورات لاؤ اور اسے پڑھو اگر تم سچے ہو،

تفسير

فَمَنِ افْتَرٰى عَلَى اللّٰهِ الْكَذِبَ مِنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ فَاُولٰۤٮِٕكَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَ

فَمَنِ
تو جو کوئی
ٱفْتَرَىٰ
گھڑ لے
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ
ٱلْكَذِبَ
جھوٹ
مِنۢ
کے
بَعْدِ
بعد
ذَٰلِكَ
اس کے
فَأُو۟لَٰٓئِكَ
تو یہی لوگ
هُمُ
وہ ہیں
ٱلظَّٰلِمُونَ
جو ظالم ہیں

پھر اس کے بعد بھی جو شخص اللہ پر جھوٹ گھڑے تو وہی لوگ ظالم ہیں،

تفسير

قُلْ صَدَقَ اللّٰهُۗ فَاتَّبِعُوْا مِلَّةَ اِبْرٰهِيْمَ حَنِيْفًا ۗ وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ

قُلْ
کہہ دیجیے
صَدَقَ
سچ فرمایا
ٱللَّهُۗ
اللہ نے
فَٱتَّبِعُوا۟
تو پیروی کرو
مِلَّةَ
طریقے کی
إِبْرَٰهِيمَ
ابراہیم کے
حَنِيفًا
جو یکسر تھے
وَمَا
اور نہ
كَانَ
تھے
مِنَ
سے
ٱلْمُشْرِكِينَ
مشرکین میں (سے)

فرما دیں کہ اللہ نے سچ فرمایا ہے، سو تم ابراہیم (علیہ السلام) کے دین کی پیروی کرو جو ہر باطل سے منہ موڑ کر صرف اللہ کے ہوگئے تھے، اور وہ مشرکوں میں سے نہیں تھے،

تفسير

اِنَّ اَوَّلَ بَيْتٍ وُّضِعَ لِلنَّاسِ لَـلَّذِىْ بِبَكَّةَ مُبٰرَكًا وَّهُدًى لِّلْعٰلَمِيْنَۚ

إِنَّ
بیشک
أَوَّلَ
پہلا
بَيْتٍ
گھر
وُضِعَ
بنایا گیا
لِلنَّاسِ
لوگوں کے لیے
لَلَّذِى
البتہ وہ ہے جو
بِبَكَّةَ
مکہ میں ہے
مُبَارَكًا
باعث برکت ہے۔ مبارک ہے
وَهُدًى
اور باعث ہدایت ہے۔ ہدایت و رہنمائی والا ہے
لِّلْعَٰلَمِينَ
جہان والوں کے لیے

بیشک سب سے پہلا گھر جو لوگوں (کی عبادت) کے لئے بنایا گیا وہی ہے جو مکہّ میں ہے، برکت والا ہے اور سارے جہان والوں کے لئے (مرکزِ) ہدایت ہے،

تفسير

فِيْهِ اٰيٰتٌ ۢ بَيِّنٰتٌ مَّقَامُ اِبْرٰهِيْمَۚ وَمَنْ دَخَلَهٗ كَانَ اٰمِنًا ۗ وَلِلّٰهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَيْهِ سَبِيْلًا ۗ وَمَنْ كَفَرَ فَاِنَّ اللّٰهَ غَنِىٌّ عَنِ الْعٰلَمِيْنَ

فِيهِ
اس میں
ءَايَٰتٌۢ
نشانیاں ہیں
بَيِّنَٰتٌ
روشن
مَّقَامُ
مقام
إِبْرَٰهِيمَۖ
ابراہیم ہے
وَمَن
اور جو کوئی
دَخَلَهُۥ
داخل ہو اس میں
كَانَ
ہوگیا
ءَامِنًاۗ
امن والا
وَلِلَّهِ
اور اللہ ہی کے لیے
عَلَى
اوپر
ٱلنَّاسِ
لوگوں کے
حِجُّ
حج کرنا ہے
ٱلْبَيْتِ
بیت اللہ کا
مَنِ
جو کوئی
ٱسْتَطَاعَ
استطاعت رکھتا ہو
إِلَيْهِ
اس کی طرف
سَبِيلًاۚ
راستے کی
وَمَن
اور جو کوئی
كَفَرَ
کفر کرے
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
غَنِىٌّ
بےپرواہ ہے
عَنِ
سے
ٱلْعَٰلَمِينَ
جہان والوں

اس میں کھلی نشانیاں ہیں (ان میں سے ایک) ابراہیم (علیہ السلام) کی جائے قیام ہے، اور جو اس میں داخل ہوگیا امان پا گیا، اور اللہ کے لئے لوگوں پر اس گھر کا حج فرض ہے جو بھی اس تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہو، اور جو (اس کا) منکر ہو تو بیشک اللہ سب جہانوں سے بے نیاز ہے،

تفسير

قُلْ يٰۤـاَهْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تَكْفُرُوْنَ بِاٰيٰتِ اللّٰهِ وَاللّٰهُ شَهِيْدٌ عَلٰى مَا تَعْمَلُوْنَ

قُلْ
کہہ دیجیے
يَٰٓأَهْلَ
اے اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
لِمَ
کیوں
تَكْفُرُونَ
تم کفر کرتے ہو
بِـَٔايَٰتِ
آیات سے
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَٱللَّهُ
اور اللہ
شَهِيدٌ
گواہ ہے
عَلَىٰ
اس پر۔ اوپر
مَا
جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو

فرما دیں: اے اہلِ کتاب! تم اللہ کی آیتوں کا انکار کیوں کرتے ہو؟ اور اللہ تمہارے کاموں کا مشاہدہ فرما رہا ہے،

تفسير

قُلْ يٰۤـاَهْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّٰهِ مَنْ اٰمَنَ تَبْغُوْنَهَا عِوَجًا وَّاَنْتُمْ شُهَدَاۤءُ ۗ وَمَا اللّٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ

قُلْ
کہہ دیجیے
يَٰٓأَهْلَ
اے اھل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
لِمَ
کیوں
تَصُدُّونَ
تم روکتے ہو
عَن
سے
سَبِيلِ
راستے
ٱللَّهِ
اللہ کے
مَنْ
جو کوئی
ءَامَنَ
ایمان لے آئے
تَبْغُونَهَا
تم تلاش کرتے ہو اس میں
عِوَجًا
کجی۔ ٹیڑھا پن
وَأَنتُمْ
حالانکہ تم
شُهَدَآءُۗ
گواہ ہو
وَمَا
اور نہیں ہے
ٱللَّهُ
اللہ
بِغَٰفِلٍ
غافل
عَمَّا
اس سے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو

فرما دیں: اے اہلِ کتاب! جو شخص ایمان لے آیا ہے تم اسے اللہ کی راہ سے کیوں روکتے ہو؟ تم ان کی راہ میں بھی کجی چاہتے ہو حالانکہ تم (اس کے حق ہونے پر) خود گواہ ہو، اور اللہ تمہارے اعمال سے بے خبر نہیں،

تفسير

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ تُطِيْعُوْا فَرِيْقًا مِّنَ الَّذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ يَرُدُّوْكُمْ بَعْدَ اِيْمَانِكُمْ كٰفِرِيْنَ

يَٰٓأَيُّهَا
اے وہ
ٱلَّذِينَ
لوگو
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے ہو
إِن
اگر
تُطِيعُوا۟
تم اطاعت کرو گے
فَرِيقًا
ایک گروہ کی
مِّنَ
سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں میں
أُوتُوا۟
جو دیئے گئے
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب کو
يَرُدُّوكُم
وہ پھیر دیں گے تم کو
بَعْدَ
بعد
إِيمَٰنِكُمْ
تمہارے ایمان کے
كَٰفِرِينَ
کافر بنا کر

اے ایمان والو! اگر تم اہلِ کتاب میں سے کسی گروہ کا بھی کہنا مانو گے تو وہ تمہارے ایمان (لانے) کے بعد پھر تمہیں کفر کی طرف لوٹا دیں گے،

تفسير