Skip to main content
يَٰٓأَهْلَ
اے اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
لِمَ
کیوں
تَلْبِسُونَ
تم ملاتے ہو
ٱلْحَقَّ
حق کو
بِٱلْبَٰطِلِ
ساتھ باطل کے
وَتَكْتُمُونَ
اور تم چھپاتے ہو
ٱلْحَقَّ
حق کو
وَأَنتُمْ
اور تم جانتے ہو
تَعْلَمُونَ
تم جانتے ہو

اے اہل کتاب! کیوں حق کو باطل کا رنگ چڑھا کر مشتبہ بناتے ہو؟ کیوں جانتے بوجھتے حق کو چھپاتے ہو؟

تفسير
وَقَالَت
اور کہا
طَّآئِفَةٌ
ایک گروہ نے
مِّنْ
سے
أَهْلِ
(اہل)
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب (میں سے)
ءَامِنُوا۟
ایمان لے آؤ
بِٱلَّذِىٓ
ساتھ اس چیز کے
أُنزِلَ
جونازل کی گئی
عَلَى
اوپر
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَجْهَ
چہرہ
ٱلنَّهَارِ
دن ( دن کے پہلے حصے میں۔ یعنی صبح کے وقت)
وَٱكْفُرُوٓا۟
اور کفرکرو۔ انکار کردو
ءَاخِرَهُۥ
اس کے آخری حصے میں۔ یعنی پچھلے پہر
لَعَلَّهُمْ
تاکہ وہ
يَرْجِعُونَ
لوٹ آئیں

اہل کتاب میں سے ایک گروہ کہتا ہے کہ اس نبی کے ماننے والوں پر جو کچھ نازل ہوا ہے اس پر صبح ایمان لاؤ اور شام کو اس سے انکار کر دو، شاید اس ترکیب سے یہ لوگ اپنے ایمان سے پھر جائیں

تفسير
وَلَا
اور نہ
تُؤْمِنُوٓا۟
تم ایمان لاؤ
إِلَّا
مگر
لِمَن
واسطے اس کے جو
تَبِعَ
پیروی کرے
دِينَكُمْ
تمہارے دین کی
قُلْ
کہہ دیجیے
إِنَّ
بیشک
ٱلْهُدَىٰ
ہدایت تو
هُدَى
ہدایت
ٱللَّهِ
اللہ کی ہے
أَن
کہ
يُؤْتَىٰٓ
دیا جائے
أَحَدٌ
کوئی ایک
مِّثْلَ
مانند
مَآ
جو
أُوتِيتُمْ
دیے گئے تم
أَوْ
یا
يُحَآجُّوكُمْ
وہ جھگڑا کریں تم سے
عِندَ
کے پاس
رَبِّكُمْۗ
تمہارے رب
قُلْ
کہہ دیجیے
إِنَّ
بیشک
ٱلْفَضْلَ
فضل
بِيَدِ
ہاتھ میں ہے
ٱللَّهِ
اللہ کے
يُؤْتِيهِ
وہ دیتا ہے اسکو
مَن
جسے
يَشَآءُۗ
وہ چاہتا ہے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
وَٰسِعٌ
وسعت والا ہے
عَلِيمٌ
جاننے والا ہے

نیز یہ لوگ آپس میں کہتے ہیں کہ اپنے مذہب والے کے سوا کسی کی بات نہ مانو اے نبیؐ! ان سے کہہ دو کہ، "اصل میں ہدایت تو اللہ کی ہدایت ہے اور یہ اُسی کی دین ہے کہ کسی کو وہی کچھ دے دیا جائے جو کبھی تم کو دیا گیا تھا، یا یہ کہ دوسروں کو تمہارے رب کے حضور پیش کرنے کے لیے تمہارے خلاف قوی حجت مل جائے" اے نبیؐ! ان سے کہو کہ، "فضل و شرف اللہ کے اختیار میں ہے، جسے چاہے عطا فرمائے وہ وسیع النظر ہے اور سب کچھ جانتا ہے

تفسير
يَخْتَصُّ
خاص کرلیتا ہے
بِرَحْمَتِهِۦ
ساتھ اپنی رحمت کے
مَن
جسے
يَشَآءُۗ
وہ چاہتا ہے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
ذُو
والا ہے
ٱلْفَضْلِ
فضل
ٱلْعَظِيمِ
بڑے

اپنی رحمت کے لیے جس کو چاہتا ہے مخصوص کر لیتا ہے اور اس کا فضل بہت بڑا ہے"

تفسير
وَمِنْ
اور میں سے (کچھ میں)
أَهْلِ
اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب اگر
مَنْ
جو
إِن
اگر
تَأْمَنْهُ
تو امانت دے اس کو
بِقِنطَارٍ
ساتھ خزانے کے
يُؤَدِّهِۦٓ
وہ ادا کردے گا اس کو
إِلَيْكَ
طرف تیرے
وَمِنْهُم
ان میں سے کچھ ہیں
مَّنْ
جو
إِن
اگر
تَأْمَنْهُ
تو امانت دے اس کو
بِدِينَارٍ
ایک دینار
لَّا
نہیں
يُؤَدِّهِۦٓ
وہ ادا کرے گا
إِلَيْكَ
اس کو طرف تیرے
إِلَّا مَا
مگر
دُمْتَ
جب تک تو رہے
عَلَيْهِ
اس پر
قَآئِمًاۗ
قائم۔ ٹھہرا۔ کھڑا ہوا
ذَٰلِكَ
یہ
بِأَنَّهُمْ
بوجہ اس کے بیشک
قَالُوا۟
وہ کہتے ہیں
لَيْسَ
نہیں ہے
عَلَيْنَا
ہم پر
فِى
بارے میں
ٱلْأُمِّيِّۦنَ
امیوں کے
سَبِيلٌ
کوئی رستہ
وَيَقُولُونَ
وہ کہتے ہیں
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ
ٱلْكَذِبَ
جھوٹ
وَهُمْ
اور وہ
يَعْلَمُونَ
جانتے ہیں

اہل کتاب میں کوئی تو ایسا ہے کہ اگر تم اس کے اعتماد پر مال و دولت کا ایک ڈھیر بھی دے دو تو وہ تمہارا مال تمہیں ادا کر دے گا، اور کسی کا حال یہ ہے کہ اگر تم ایک دینار کے معاملہ میں بھی اس پر بھروسہ کرو تو وہ ادا نہ کرے گا الّا یہ کہ تم اس کے سر پر سوار ہو جاؤ اُن کی اس اخلاقی حالت کا سبب یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں، "امیوں (غیر یہودی لوگوں) کے معاملہ میں ہم پر کوئی مواخذہ نہیں ہے" اور یہ بات وہ محض جھوٹ گھڑ کر اللہ کی طرف منسوب کرتے ہیں، حالانکہ انہیں معلوم ہے کہ اللہ نے ایسی کوئی بات نہیں فرمائی ہے آخر کیوں اُن سے باز پرس نہ ہوگی؟

تفسير
بَلَىٰ
کیوں نہیں
مَنْ
جس نے
أَوْفَىٰ
پورا کیا
بِعَهْدِهِۦ
اپنے عہد کو
وَٱتَّقَىٰ
اور تقوی کیا
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يُحِبُّ
محبت رکھتا ہے
ٱلْمُتَّقِينَ
تقوی کرنے والوں سے

جو بھی اپنے عہد کو پورا کرے گا اور برائی سے بچ کر رہے گا وہ اللہ کا محبوب بنے گا، کیونکہ پرہیز گار لوگ اللہ کو پسند ہیں

تفسير
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يَشْتَرُونَ
جو لیتے ہیں
بِعَهْدِ
بدلے عہد کے
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَأَيْمَٰنِهِمْ
اور اپنی قسموں کے
ثَمَنًا
پیسے
قَلِيلًا
تھوڑے
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
لَا
نہیں
خَلَٰقَ
کوئی حصہ
لَهُمْ
ان کے لیے
فِى
میں
ٱلْءَاخِرَةِ
آخرت
وَلَا
اور نہ
يُكَلِّمُهُمُ
کلام کرے گا ان سے
ٱللَّهُ
اللہ
وَلَا
اور نہ
يَنظُرُ
وہ دیکھے گا
إِلَيْهِمْ
ان کی طرف
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
وَلَا
اور نہ
يُزَكِّيهِمْ
وہ پاک کرے گا ان کو
وَلَهُمْ
اور ان کے لئیے
عَذَابٌ
ان کے لیے
أَلِيمٌ
عذاب ہے دردناک

رہے وہ لوگ جو اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کو تھوڑی قیمت پر بیچ ڈالتے ہیں، تو ان کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں، اللہ قیامت کے روز نہ اُن سے بات کرے گا نہ اُن کی طرف دیکھے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا، بلکہ اُن کے لیے تو سخت دردناک سزا ہے

تفسير
وَإِنَّ
اور بیشک
مِنْهُمْ
ان میں سے
لَفَرِيقًا
البتہ ایک گروہ ہے
يَلْوُۥنَ
وہ ڈرتے ہیں
أَلْسِنَتَهُم
اپنی زبانوں کو
بِٱلْكِتَٰبِ
ساتھ کتاب کے
لِتَحْسَبُوهُ
تاکہ تم سمجھ اس کو
مِنَ
میں سے
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
وَمَا
اور نہیں
هُوَ
وہ
مِنَ
میں سے
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
وَيَقُولُونَ
اور وہ کہتے ہیں
هُوَ
وہ سے
مِنْ
(سے) ہے
عِندِ
پاس
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَمَا
اور نہیں
هُوَ
وہ
مِنْ
سے
عِندِ
پاس سے
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَيَقُولُونَ
کہتے ہیں
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ
ٱلْكَذِبَ
جھوٹ
وَهُمْ
اور وہ
يَعْلَمُونَ
جانتے ہیں

اُن میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو کتاب پڑھتے ہوئے اس طرح زبان کا الٹ پھیر کرتے ہیں کہ تم سمجھو جو کچھ وہ پڑھ رہے ہیں وہ کتاب ہی کی عبارت ہے، حالانکہ وہ کتاب کی عبارت نہیں ہوتی، وہ کہتے ہیں کہ یہ جو کچھ ہم پڑھ رہے ہیں یہ خدا کی طرف سے ہے، حالانکہ وہ خدا کی طرف سے نہیں ہوتا، وہ جان بوجھ کر جھوٹ بات اللہ کی طرف منسوب کر دیتے ہیں

تفسير
مَا
نہیں
كَانَ
ہے
لِبَشَرٍ
کسی بشر
أَن
کہ
يُؤْتِيَهُ
دے اس کو
ٱللَّهُ
اللہ
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
وَٱلْحُكْمَ
اور حکومت
وَٱلنُّبُوَّةَ
اورنبوت
ثُمَّ
پھر
يَقُولَ
وہ کہے
لِلنَّاسِ
لوگوں کے لیے
كُونُوا۟
ہوجاؤ
عِبَادًا
بندے
لِّى
میرے لیے
مِن
کے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ
وَلَٰكِن
لیکن
كُونُوا۟
ہوجاؤ
رَبَّٰنِيِّۦنَ
رب والے
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كُنتُمْ
تھے تم
تُعَلِّمُونَ
تم سکھاتے
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب کو
وَبِمَا
اور بوجہ اس کے جو
كُنتُمْ
ہو تم
تَدْرُسُونَ
تم پڑھتے

کسی انسان کا یہ کام نہیں ہے کہ اللہ تو اس کو کتاب اور حکم اور نبوت عطا فرمائے اور وہ لوگوں سے کہے کہ اللہ کے بجائے تم میرے بندے بن جاؤ وہ تو یہی کہے گا کہ سچے ربانی بنو جیسا کہ اس کتاب کی تعلیم کا تقاضا ہے جسے تم پڑھتے اور پڑھاتے ہو

تفسير
وَلَا
اور نہیں
يَأْمُرَكُمْ
وہ حکم دیتا ہے
أَن
کہ
تَتَّخِذُوا۟
تم بنالو
ٱلْمَلَٰٓئِكَةَ
فرشتوں کو
وَٱلنَّبِيِّۦنَ
اورنبیوں کو
أَرْبَابًاۗ
رب
أَيَأْمُرُكُم
کیا وہ حکم دے گا تم کو۔ کیا وہ حکم دیتا ہے تم کو
بِٱلْكُفْرِ
کفر کا
بَعْدَ
اور
إِذْ
جب
أَنتُم
تم
مُّسْلِمُونَ
مسلمان ہو

وہ تم سے ہرگز یہ نہ کہے گا کہ فرشتوں کو یا پیغمبروں کو اپنا رب بنا لو کیا یہ ممکن ہے کہ ایک نبی تمہیں کفر کا حکم دے جب کہ تم مسلم ہو؟

تفسير