Skip to main content
فَمَنْ
تو جو کوئی
حَآجَّكَ
جھگڑا کرے تجھ سے
فِيهِ
اس کے معاملے میں
مِنۢ
اس کے
بَعْدِ مَا
بعد کہ
جَآءَكَ
آگیا تیرے پاس
مِنَ
میں سے
ٱلْعِلْمِ
علم
فَقُلْ
تو کہہ دیجئیے
تَعَالَوْا۟
آؤ
نَدْعُ
ہم بلاتے ہیں
أَبْنَآءَنَا
اپنے بیٹوں کو
وَأَبْنَآءَكُمْ
اور تمہارے بیٹوں کو
وَنِسَآءَنَا
اور ہم اپنی عورتوں کو
وَنِسَآءَكُمْ
اور تمہاری عورتوں کو
وَأَنفُسَنَا
اور ہم خود بھی
وَأَنفُسَكُمْ
اور تم بھی (تمہارے نفسوں کو بھی)
ثُمَّ
پھر
نَبْتَهِلْ
ہم بدعا کریں
فَنَجْعَل
ہم ڈالیں
لَّعْنَتَ
لعنت
ٱللَّهِ
اللہ کی
عَلَى
پر
ٱلْكَٰذِبِينَ
جھوٹوں

یہ علم آ جانے کے بعد اب کوئی اس معاملہ میں تم سے جھگڑا کرے تو اے محمدؐ! اس سے کہو، "آؤ ہم اور تم خود بھی آ جائیں اور اپنے اپنے بال بچوں کو بھی لے آئیں اور خد ا سے دعا کریں کہ جو جھوٹا ہو اُس پر خدا کی لعنت ہو"

تفسير
إِنَّ
بیشک
هَٰذَا
یہ
لَهُوَ
البتہ وہ
ٱلْقَصَصُ
قصے ہیں
ٱلْحَقُّۚ
سچے
وَمَا
اور نہیں
مِنْ
کوئی
إِلَٰهٍ
الہ
إِلَّا
سوائے
ٱللَّهُۚ
اللہ کے
وَإِنَّ
اور بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
لَهُوَ
البتہ وہ
ٱلْعَزِيزُ
زبردست ہے
ٱلْحَكِيمُ
حکمت والا ہے

یہ بالکل صحیح واقعات ہیں، اور حقیقت یہ ہے کہ اللہ کے سوا کوئی خداوند نہیں ہے، اور وہ اللہ ہی کی ہستی ہے جس کی طاقت سب سے بالا اور جس کی حکمت نظام عالم میں کار فرما ہے

تفسير
فَإِن
پھر اگر
تَوَلَّوْا۟
وہ منہ موڑ جائیں
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
عَلِيمٌۢ
جاننے والا
بِٱلْمُفْسِدِينَ
فساد کرنے والوں کو

پس اگر یہ لوگ (اِس شرط پر مقابلہ میں آنے سے) منہ موڑیں تو (اُن کا مفسد ہونا صاف کھل جائے گا) اور اللہ تو مفسدوں کے حال سے واقف ہی ہے

تفسير
قُلْ
کہہ دیجیے
يَٰٓأَهْلَ
اے اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
تَعَالَوْا۟
آؤ
إِلَىٰ
طرف
كَلِمَةٍ
ایک کلمے کے
سَوَآءٍۭ
برابر ہے
بَيْنَنَا
ہمارے درمیان
وَبَيْنَكُمْ
اور تمہارے درمیان کہ
أَلَّا
نہ
نَعْبُدَ
ہم عبادت کریں
إِلَّا
مگر
ٱللَّهَ
اللہ کی
وَلَا
اور نہ
نُشْرِكَ
ہم شرک کریں
بِهِۦ
ساتھ اس کے
شَيْـًٔا
کسی چیز کو
وَلَا
اورنہ
يَتَّخِذَ
بنائے
بَعْضُنَا
بعض ہم میں سے
بَعْضًا
بعض کو
أَرْبَابًا
رب
مِّن
کے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِۚ
اللہ
فَإِن
پھر اگر
تَوَلَّوْا۟
وہ منہ موڑ جائیں
فَقُولُوا۟
تو کہہ دو
ٱشْهَدُوا۟
گواہ رہو
بِأَنَّا
بوجہ اس کہ بیشک
مُسْلِمُونَ
مسلمان ہیں

کہو، "اے اہل کتاب! آؤ ایک ایسی بات کی طرف جو ہمارے اور تمہارے درمیان یکساں ہے یہ کہ ہم اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہ کریں، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھیرائیں، اور ہم میں سے کوئی اللہ کے سوا کسی کو اپنا رب نہ بنا لے" اس دعوت کو قبول کرنے سے اگر وہ منہ موڑیں تو صاف کہہ دو کہ گواہ رہو، ہم تو مسلم (صرف خدا کی بندگی و اطاعت کرنے والے) ہیں

تفسير
يَٰٓأَهْلَ
اے اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
لِمَ
کیوں
تُحَآجُّونَ
تم جھگڑا کرتے ہو
فِىٓ
بارے میں
إِبْرَٰهِيمَ
ابراہیم کے
وَمَآ
حالانکہ
أُنزِلَتِ
اتاری گئی
ٱلتَّوْرَىٰةُ
توارت
وَٱلْإِنجِيلُ
اور انجیل
إِلَّا
مگر
مِنۢ
اس کے
بَعْدِهِۦٓۚ
بعد
أَفَلَا
کیا بھلا نہیں
تَعْقِلُونَ
تم عقل رکھتے

اے اہل کتاب! تم ابراہیمؑ کے بارے میں ہم سے کیوں جھگڑا کرتے ہو؟ تورات اور انجیل تو ابراہیمؑ کے بعد ہی نازل ہوئی ہیں پھر کیا تم اتنی بات بھی نہیں سمجھتے

تفسير
هَٰٓأَنتُمْ
ہاں تم
هَٰٓؤُلَآءِ
وہ لوگ ہو
حَٰجَجْتُمْ
بحثیں کیں تم نے
فِيمَا
اس معاملے میں
لَكُم
جو تمہارے لیے
بِهِۦ
ہے
عِلْمٌ
علم
فَلِمَ
تو کیوں
تُحَآجُّونَ
تم جھگڑتے ہو
فِيمَا
اس معاملے میں
لَيْسَ
جو نہیں ہے
لَكُم
تمہارے لیئے
بِهِۦ
اس کا کوئی
عِلْمٌۚ
علم
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَعْلَمُ
جانتا ہے
وَأَنتُمْ
اور تم
لَا
نہیں
تَعْلَمُونَ
تم جانتے

تم لوگ جن چیزوں کا علم رکھتے ہو اُن میں تو خوب بحثیں کر چکے، اب ان معاملات میں کیوں بحث کرنے چلے ہو جن کا تمہارے پاس کچھ بھی علم نہیں اللہ جانتا ہے، تم نہیں جانتے

تفسير
مَا
نہ
كَانَ
تھے
إِبْرَٰهِيمُ
ابراہیم
يَهُودِيًّا
یہودی
وَلَا
اور نہ
نَصْرَانِيًّا
عیسائی
وَلَٰكِن
لیکن
كَانَ
تھے
حَنِيفًا
یکسو م
مُّسْلِمًا
سلم۔ فرماں بردار
وَمَا
اور نہ
كَانَ
تھے
مِنَ
میں سے
ٱلْمُشْرِكِينَ
مشرکوں میں سے

ابراہیمؑ نہ یہودی تھا نہ عیسائی، بلکہ وہ ایک مسلم یکسو تھا اور وہ ہرگز مشرکوں میں سے نہ تھا

تفسير
إِنَّ
بیشک
أَوْلَى
قریب ترین
ٱلنَّاسِ
لوگوں میں سے
بِإِبْرَٰهِيمَ
ابراہیم کے
لَلَّذِينَ
البتہ وہ لوگ ہیں
ٱتَّبَعُوهُ
جنہوں نے پیروی کی اس کی
وَهَٰذَا
اور یہ
ٱلنَّبِىُّ
نبی
وَٱلَّذِينَ
اوروہ لوگ
ءَامَنُوا۟ۗ
جو ایمان لائے
وَٱللَّهُ
اوراللہ
وَلِىُّ
دوست ہے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں کا

ابراہیمؑ سے نسبت رکھنے کا سب سے زیادہ حق اگر کسی کو پہنچتا ہے تو اُن لوگوں کو پہنچتا ہے جنہوں نے اس کی پیروی کی اور اب یہ نبی اور اس کے ماننے والے اِس نسبت کے زیادہ حق دار ہیں اللہ صرف اُنہی کا حامی و مددگار ہے جو ایمان رکھتے ہوں

تفسير
وَدَّت
چاہتا ہے
طَّآئِفَةٌ
ایک گروہ
مِّنْ
سے
أَهْلِ
اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب (میں سے)
لَوْ
کاش
يُضِلُّونَكُمْ
وہ گمراہ کرسکیں تم کو
وَمَا
اور نہیں
يُضِلُّونَ
وہ گمراہ کرتے ہیں
إِلَّآ
مگر
أَنفُسَهُمْ
اپنے نفسوں کو
وَمَا
اورنہیں
يَشْعُرُونَ
وہ شعور رکھتے

(اے ایمان لانے والو) اہل کتاب میں سے ایک گروہ چاہتا ہے کہ کسی طرح تمہیں راہ راست سے ہٹا دے، حالانکہ در حقیقت وہ اپنے سوا کسی کو گمرا ہی میں نہیں ڈال رہے ہیں مگر انہیں اس کا شعور نہیں ہے

تفسير
يَٰٓأَهْلَ
اے اہل
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب
لِمَ
کیوں
تَكْفُرُونَ
تم کفر کرتے ہو
بِـَٔايَٰتِ
آیات کے ساتھ
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَأَنتُمْ
حالانکہ تم
تَشْهَدُونَ
تم گواہ ہو

اے اہل کتاب! کیوں اللہ کی آیات کا انکار کرتے ہو حالانکہ تم خود ان کا مشاہدہ کر رہے ہو؟

تفسير