Skip to main content
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
رَبِّى
میرا رب ہے
وَرَبُّكُمْ
اور تمہارا رب
فَٱعْبُدُوهُۗ
پس عبادت کرو اس کی
هَٰذَا
یہ
صِرَٰطٌ
راستہ ہے
مُّسْتَقِيمٌ
سیدھا

اللہ میرا رب بھی ہے او ر تمہارا رب بھی، لہٰذا تم اُسی کی بندگی اختیار کرو، یہی سیدھا راستہ ہے"

تفسير
فَلَمَّآ
پھر جب
أَحَسَّ
محسوس کیا
عِيسَىٰ
عیسیٰ نے
مِنْهُمُ
ان میں سے
ٱلْكُفْرَ
کفر کو
قَالَ
بولے
مَنْ
کون
أَنصَارِىٓ
میرا مددگار ہوگا
إِلَى
طرف
ٱللَّهِۖ
اللہ کی
قَالَ
کہا
ٱلْحَوَارِيُّونَ
حواریوں نے
نَحْنُ
ہم
أَنصَارُ
مددگار ہیں
ٱللَّهِ
اللہ کے
ءَامَنَّا
ہم ایمان لائے
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَٱشْهَدْ
گواہ رہیے
بِأَنَّا
بیشک ہم
مُسْلِمُونَ
مسلمان ہیں

جب عیسیٰؑ نے محسوس کیا کہ بنی اسرائیل کفر و انکار پر آمادہ ہیں تو اس نے کہا "کون اللہ کی راہ میں میرا مدد گار ہوتا ہے؟" حواریوں نے جواب دیا، "ہم اللہ کے مددگار ہیں، ہم اللہ پر ایمان لائے، گواہ رہو کہ ہم مسلم (اللہ کے آگے سر اطاعت جھکا دینے والے) ہیں

تفسير
رَبَّنَآ
اے ہمارے رب
ءَامَنَّا
ایمان لائے ہم
بِمَآ
ساتھ اس کے جو
أَنزَلْتَ
تو نے نازل کیا
وَٱتَّبَعْنَا
اور پیروی کی ہم نے
ٱلرَّسُولَ
رسول کی
فَٱكْتُبْنَا
پس لکھ لے ہم کو
مَعَ
کے ساتھ
ٱلشَّٰهِدِينَ
گواہوں کے

مالک! جو فرمان تو نے نازل کیا ہے ہم نے اسے مان لیا اور رسول کی پیروی قبول کی، ہمارا نام گواہی دینے والوں میں لکھ لے"

تفسير
وَمَكَرُوا۟
اور انہوں نے ایک چال چلی
وَمَكَرَ
اور تدبیر کی
ٱللَّهُۖ
اللہ نے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
خَيْرُ
سب سے بہترین ہے
ٱلْمَٰكِرِينَ
تدبیر کرنے والوں میں

پھر بنی اسرائیل (مسیح کے خلاف) خفیہ تدبیریں کرنے لگے جواب میں اللہ نے بھی اپنی خفیہ تدبیر کی اور ایسی تدبیروں میں اللہ سب سے بڑھ کر ہے

تفسير
إِذْ
جب
قَالَ
فرمایا
ٱللَّهُ
اللہ نے
يَٰعِيسَىٰٓ
اے عیسیٰ
إِنِّى
بیشک میں
مُتَوَفِّيكَ
میں فوت کرنے والا ہوں تجھ کو۔ میں پورا پورا لینے والا ہوں تجھ کو
وَرَافِعُكَ
اور اٹھا لینے والا ہوں تجھ کو
إِلَىَّ
اپنی طرف
وَمُطَهِّرُكَ
اور پاک کرنے والا ہوں تجھ کو
مِنَ
سے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
وَجَاعِلُ
اور بنانے والا ہوں
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ٱتَّبَعُوكَ
جنہوں نے پیروی کی تیری
فَوْقَ
اوپر
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
كَفَرُوٓا۟
جنہوں نے کفر کیا
إِلَىٰ
تک
يَوْمِ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِۖ
قیامت کے
ثُمَّ
پھر
إِلَىَّ
میری طرف
مَرْجِعُكُمْ
لوٹنا ہے تم کو
فَأَحْكُمُ
تو میں فیصلہ کروں گا
بَيْنَكُمْ
تمہارے درمیان
فِيمَا
جس میں
كُنتُمْ
تم تھے
فِيهِ
میں
تَخْتَلِفُونَ
اختلاف کرتے تھے

(وہ اللہ کی خفیہ تدبیر ہی تھی) جب اُس نے کہا کہ، "اے عیسیٰؑ! اب میں تجھے واپس لے لوں گا اور تجھ کو اپنی طرف اٹھا لوں گا اور جنہوں نے تیرا انکار کیا ہے اُن سے (یعنی ان کی معیت سے اور ان کے گندے ماحول میں ان کے ساتھ رہنے سے) تجھے پاک کر دوں گا اور تیری پیروی کرنے والوں کو قیامت تک ان لوگوں پر بالادست رکھوں گا جنہوں نے تیرا انکار کیا ہے پھر تم سب کو آخر میرے پاس آنا ہے، اُس وقت میں اُن باتوں کا فیصلہ کر دوں گا جن میں تمہارے درمیان اختلاف ہوا ہے

تفسير
فَأَمَّا
پس
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
فَأُعَذِّبُهُمْ
تو میں عذاب دوں گا ان کو
عَذَابًا
عذاب
شَدِيدًا
سخت
فِى
میں
ٱلدُّنْيَا
دنیا (میں)
وَٱلْءَاخِرَةِ
اور آخرت
وَمَا
اور نہیں ہوگا
لَهُم
ان کے لیے
مِّن
کوئی
نَّٰصِرِينَ
مددگار

جن لوگوں نے کفر و انکار کی روش اختیار کی ہے انہیں دنیا اور آخرت دونوں میں سخت سزا دوں گا اور وہ کوئی مددگار نہ پائیں گے

تفسير
وَأَمَّا
اور لیکن
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَعَمِلُوا۟
اورانہوں نے عمل کیے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے۔ نیک
فَيُوَفِّيهِمْ
تو وہ پورا پورا دے گا ان کو
أُجُورَهُمْۗ
ان کے اجر
وَٱللَّهُ
اوراللہ
لَا
نہیں
يُحِبُّ
محبت رکھتا ہے
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں سے

اور جنہوں نے ایمان اور نیک عملی کا رویہ اختیار کیا ہے انہیں اُن کے اجر پورے پورے دے دیے جائیں گے اور خوب جان لے کہ ظالموں سے اللہ ہرگز محبت نہیں کرتا"

تفسير
ذَٰلِكَ
یہ
نَتْلُوهُ
ہم پڑھ رہے ہیں اس کو۔ سنا رہے ہیں اس کو
عَلَيْكَ
آپ پر
مِنَ
میں سے
ٱلْءَايَٰتِ
آیات
وَٱلذِّكْرِ
اور ذکر میں سے
ٱلْحَكِيمِ
حکمت والے

یہ آیات اور حکمت سے لبریز تذکرے ہیں جو ہم تمہیں سنا رہے ہیں

تفسير
إِنَّ
بیشک
مَثَلَ
مثال
عِيسَىٰ
عیسیٰ کی
عِندَ
نزدیک
ٱللَّهِ
اللہ کے
كَمَثَلِ
مانند مثال
ءَادَمَۖ
آدم کی ۭ
خَلَقَهُۥ
اس نے پیدا کیا ان کو
مِن
سے
تُرَابٍ
مٹی
ثُمَّ
پھر
قَالَ
فرمایا
لَهُۥ
اس کو
كُن
ہوجا
فَيَكُونُ
تو وہ ہوگئے

اللہ کے نزدیک عیسیٰؑ کی مثال آدمؑ کی سی ہے کہ اللہ نے اسے مٹی سے پیدا کیا اور حکم دیا کہ ہو جا اور وہ ہو گیا

تفسير
ٱلْحَقُّ
حق
مِن
طرف سے ہے
رَّبِّكَ
تیرے رب کی
فَلَا
تو نہ
تَكُن
تو ہو
مِّنَ
سے
ٱلْمُمْتَرِينَ
شک کرنے والوں (میں سے)

یہ اصل حقیقت ہے جو تمہارے رب کی طرف سے بتائی جا رہی ہے اور تم ان لوگوں میں شامل نہ ہو جو اس میں شک کرتے ہیں

تفسير