Skip to main content

وَاذْكُرْ عَبْدَنَاۤ اَيُّوْبَۘ اِذْ نَادٰى رَبَّهٗۤ اَنِّىْ مَسَّنِىَ الشَّيْطٰنُ بِنُصْبٍ وَّعَذَابٍۗ

وَٱذْكُرْ
اور ذکر کیجئے
عَبْدَنَآ
ہمارے بندے
أَيُّوبَ
ایوب کا
إِذْ
جب
نَادَىٰ
انہوں نے پکارا
رَبَّهُۥٓ
اپنے رب کو
أَنِّى
بیشک مجھے
مَسَّنِىَ
چھوڑا ہے مجھ کو
ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان نے
بِنُصْبٍ
ساتھ تکلیف کے/ مشقت کے، ایذاء کے
وَعَذَابٍ
، اور عذاب کے

اور ہمارے بندے ایّوب (علیہ السلام) کا ذکر کیجئے جب انہوں نے اپنے رب کو پکارا کہ مجھے شیطان نے بڑی اذیّت اور تکلیف پہنچائی ہے،

تفسير

اُرْكُضْ بِرِجْلِكَ ۚ هٰذَا مُغْتَسَلٌ ۢ بَارِدٌ وَّشَرَابٌ

ٱرْكُضْ
تم مارو
بِرِجْلِكَۖ
اپنا پاؤں
هَٰذَا
یہ
مُغْتَسَلٌۢ
نہانے کا پانی ہے
بَارِدٌ
ٹھنڈا
وَشَرَابٌ
اور پینے کاپانی

(ارشاد ہوا:) تم اپنا پاؤں زمین پر مارو، یہ (پانی کا) ٹھنڈا چشمہ ہے نہانے کے لئے اور پینے کے لئے،

تفسير

وَوَهَبْنَا لَهٗۤ اَهْلَهٗ وَمِثْلَهُمْ مَّعَهُمْ رَحْمَةً مِّنَّا وَذِكْرٰى لِاُولِى الْا َلْبَابِ

وَوَهَبْنَا
اور عطا کئے ہم نے
لَهُۥٓ
اس کو
أَهْلَهُۥ
اس کے گھر والے
وَمِثْلَهُم
اور ان کے مثل
مَّعَهُمْ
ان کے ساتھ
رَحْمَةً
بطور رحمت
مِّنَّا
ہماری طرف سے
وَذِكْرَىٰ
اور ایک نصیحت
لِأُو۟لِى
عقل والوں کے لئے
ٱلْأَلْبَٰبِ
عقل والوں کے لئے

اور ہم نے اُن کو اُن کے اہل و عیال اور اُن کے ساتھ اُن کے برابر (مزید اہل و عیال) عطا کر دیئے، ہماری طرف سے خصوصی رحمت کے طور پر، اور دانش مندوں کے لئے نصیحت کے طور پر،

تفسير

وَخُذْ بِيَدِكَ ضِغْثًا فَاضْرِبْ بِّهٖ وَلَا تَحْنَثْۗ اِنَّا وَجَدْنٰهُ صَابِرًا ۗ نِعْمَ الْعَبْدُ ۗ اِنَّـهٗۤ اَوَّابٌ

وَخُذْ
اور لے لو
بِيَدِكَ
اپنے ہاتھ کے ساتھ
ضِغْثًا
تنکوں کا چھوٹا سا مٹھا
فَٱضْرِب
پھر مار
بِّهِۦ
ساتھ اس کے
وَلَا
اور نہ
تَحْنَثْۗ
اپنی قسم توڑ
إِنَّا
بیشک ہم نے
وَجَدْنَٰهُ
پایا ہم نے اس کو
صَابِرًاۚ
صابر/ صابر کرنے والا
نِّعْمَ
کتنا اچھا
ٱلْعَبْدُۖ
بندہ تھا وہ/ بہترین بندہ
إِنَّهُۥٓ
بیشک وہ
أَوَّابٌ
بہت زیادہ رجوع کرنے والا تھا

(اے ایوب!) تم اپنے ہاتھ میں (سَو) تنکوں کی جھاڑو پکڑ لو اور (اپنی قسم پوری کرنے کے لئے) اس سے (ایک بار اپنی زوجہ کو) مارو اور قسم نہ توڑو، بے شک ہم نے اسے ثابت قدم پایا، (ایّوب علیہ السلام) کیا خوب بندہ تھا، بے شک وہ (ہماری طرف) بہت رجوع کرنے والا تھا،

تفسير

وَاذْكُرْ عِبٰدَنَاۤ اِبْرٰهِيْمَ وَاِسْحٰقَ وَيَعْقُوْبَ اُولِى الْاَيْدِىْ وَالْاَبْصَارِ

وَٱذْكُرْ
اور ذکر کرو
عِبَٰدَنَآ
ہمارے بندوں،
إِبْرَٰهِيمَ
ابراہیم کا
وَإِسْحَٰقَ
اور اسحاق کا
وَيَعْقُوبَ
اور یعقوب کا
أُو۟لِى
والے
ٱلْأَيْدِى
ہاتھوں والے
وَٱلْأَبْصَٰرِ
اور نگاہوں والے/ آنکھوں والے تھے

اور ہمارے بندوں ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب (علیھم السلام) کا ذکر کیجئے جو بڑی قوّت والے اور نظر والے تھے،

تفسير

اِنَّاۤ اَخْلَصْنٰهُمْ بِخَالِصَةٍ ذِكْرَى الدَّارِۚ

إِنَّآ
بیشک ہم نے
أَخْلَصْنَٰهُم
خالص کرلیا تھا ہم نے ان کو
بِخَالِصَةٍ
خالص کرنا
ذِكْرَى
یاد کا
ٱلدَّارِ
اصلی گھر کی

بے شک ہم نے اُن کو آخرت کے گھر کی یاد کی خاص (خصلت) کی وجہ سے چن لیا تھا،

تفسير

وَاِنَّهُمْ عِنْدَنَا لَمِنَ الْمُصْطَفَيْنَ الْاَخْيَارِۗ

وَإِنَّهُمْ
اور بیشک وہ
عِندَنَا
ہمارے نزدیک
لَمِنَ
البتہ میں سے تھے
ٱلْمُصْطَفَيْنَ
چنے ہوؤں
ٱلْأَخْيَارِ
نیک لوگوں میں سے تھے/ اچھے لوگوں میں سے تھے

اور بے شک وہ ہمارے حضور بڑے منتخب و برگزیدہ (اور) پسندیدہ بندوں میں سے تھے،

تفسير

وَاذْكُرْ اِسْمٰعِيْلَ وَ الْيَسَعَ وَذَا الْكِفْلِۗ وَكُلٌّ مِّنَ الْاَخْيَارِۗ

وَٱذْكُرْ
اور یاد کیجئے
إِسْمَٰعِيلَ
اسماعیل کو
وَٱلْيَسَعَ
اور الیسع کو
وَذَا
اور
ٱلْكِفْلِۖ
ذوالکفل کو
وَكُلٌّ
اور وہ سب کے سب
مِّنَ
میں سے تھے
ٱلْأَخْيَارِ
نیک لوگوں

اور آپ اسماعیل اور الیسع اور ذوالکفل (علیھم السلام) کا (بھی) ذکر کیجئے، اور وہ سارے کے سارے چنے ہوئے لوگوں میں سے تھے،

تفسير

هٰذَا ذِكْرٌۗ وَاِنَّ لِلْمُتَّقِيْنَ لَحُسْنَ مَاٰبٍۙ

هَٰذَا
یہ
ذِكْرٌۚ
ایک ذکر تھا
وَإِنَّ
اور بیشک
لِلْمُتَّقِينَ
سب متقی لوگوں کے لئے
لَحُسْنَ
البتہ اچھا
مَـَٔابٍ
ٹھکانہ ہے

یہ (وہ) ذکر ہے (جس کا بیان اس سورت کی پہلی آیت میں ہے)، اور بے شک پرہیزگاروں کے لئے عمدہ ٹھکانا ہے،

تفسير

جَنّٰتِ عَدْنٍ مُّفَتَّحَةً لَّهُمُ الْاَبْوَابُۚ

جَنَّٰتِ
باغات
عَدْنٍ
ہمیشگی کے
مُّفَتَّحَةً
کھلے ہوئے ہیں/ کھولے جاچکے ہیں
لَّهُمُ
ان کے لئے
ٱلْأَبْوَٰبُ
دروازے

(جو) دائمی اِقامت کے لئے باغاتِ عدن ہیں جن کے دروازے اُن کے لئے کھلے ہوں گے،

تفسير