Skip to main content
وَمَنْ
اور کون
أَظْلَمُ
زیادہ بڑا ظالم ہے
مِمَّنِ
اس شخص سے جو
ٱفْتَرَىٰ
گھڑ لے
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ
كَذِبًا
جھوٹ
أَوْ
اور
كَذَّبَ
جھٹلائے
بِـَٔايَٰتِهِۦٓۗ
اس کی آیات کو
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
لَا
نہیں
يُفْلِحُ
فلاح پاتے
ٱلظَّٰلِمُونَ
جو ظالم ہیں

اور اُس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اللہ پر جھوٹا بہتان لگائے، یا اللہ کی نشانیوں کو جھٹلائے؟ یقیناً ایسے ظالم کبھی فلاح نہیں پا سکتے

تفسير
وَيَوْمَ
اور جس دن
نَحْشُرُهُمْ
ہم اکٹھا کریں گے ان کو
جَمِيعًا
سب کے سب
ثُمَّ
پھر
نَقُولُ
ہم کہیں گے
لِلَّذِينَ
ان لوگوں سے
أَشْرَكُوٓا۟
تمہارے شریک
أَيْنَ
کہاں ہیں
شُرَكَآؤُكُمُ
تمہارے شریک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كُنتُمْ
تھے تم
تَزْعُمُونَ
تم زعم رکھتے

جس روز ہم ان سب کو اکٹھا کریں گے اور مشرکوں سے پوچھیں گے کہ اب وہ تمہارے ٹھیرائے ہوئے شریک کہاں ہیں جن کو تم اپنا خدا سمجھتے تھے

تفسير
ثُمَّ
پھر
لَمْ
نہیں
تَكُن
ہوگا
فِتْنَتُهُمْ
بہانہ ان کا۔ معذرت ان کی
إِلَّآ
مگر
أَن
یہ کہ
قَالُوا۟
وہ کہیں گے
وَٱللَّهِ
قسم ہے اللہ کی
رَبِّنَا
جو رب ہے ہمارا
مَا
نہ
كُنَّا
تھے ہم
مُشْرِكِينَ
شرک کرنے والے

تو وہ اِس کے سوا کوئی فتنہ نہ اٹھا سکیں گے کہ (یہ جھوٹا بیان دیں کہ) اے ہمارے آقا! تیری قسم ہم ہرگز مشر ک نہ تھے

تفسير
ٱنظُرْ
دیکھو
كَيْفَ
کس طرح
كَذَبُوا۟
انہوں نے جھوٹ بولا
عَلَىٰٓ
پھر
أَنفُسِهِمْۚ
اپنے نفسوں (پر)
وَضَلَّ
اور گم ہوگئے
عَنْهُم
ان سے
مَّا
جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَفْتَرُونَ
وہ گھڑتے

دیکھو، اُس وقت یہ کس طرح اپنے اوپر آپ جھوٹ گھڑیں گے، اور وہاں اُن کے سارے بناوٹی معبود گم ہو جائیں گے

تفسير
وَمِنْهُم
اور ان میں سے کوئی وہ ہے
مَّن
جو
يَسْتَمِعُ
غور سے سنتا ہے۔ کان لگاتا ہے
إِلَيْكَۖ
طرف تیرے
وَجَعَلْنَا
اور بنائے ہم نے۔ ڈال دیے
عَلَىٰ
پر
قُلُوبِهِمْ
ان کے دلوں
أَكِنَّةً
پردے
أَن
وہ
يَفْقَهُوهُ
سمجھ سکیں اس کو
وَفِىٓ
اور ان کے
ءَاذَانِهِمْ
کانوں میں
وَقْرًاۚ
بوجھ ہے
وَإِن
اور اگر
يَرَوْا۟
وہ دیکھ لیں
كُلَّ
ہر
ءَايَةٍ
نشانی
لَّا
نہ
يُؤْمِنُوا۟
وہ ایمان لائیں گے
بِهَاۚ
ساتھ اس کے
حَتَّىٰٓ
یہاں تک کہ
إِذَا
جب
جَآءُوكَ
وہ آتے ہیں تیرے پاس
يُجَٰدِلُونَكَ
جھگڑا کرتے ہیں تجھ سے
يَقُولُ
وہ کہتے ہیں
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوٓا۟
جنہوں نے کفر کیا
إِنْ
نہیں
هَٰذَآ
یہ
إِلَّآ
مگر
أَسَٰطِيرُ
کہانیاں ہیں
ٱلْأَوَّلِينَ
پہلوں کی

ان میں سے بعض لوگ ایسے ہیں جو کان لگا کر تمہاری بات سنتے ہیں مگر حال یہ ہے کہ ہم نے اُن کے دلوں پر پردے ڈال رکھے ہیں جن کی وجہ سے وہ اس کو کچھ نہیں سمجھتے اور ان کے کانوں میں گرانی ڈال دی ہے (کہ سب کچھ سننے پر بھی کچھ نہیں سنتے) وہ خواہ کوئی نشانی دیکھ لیں، اس پر ایمان لا کر نہ دیں گے حد یہ ہے کہ جب وہ تمہارے پاس آ کر تم سے جھگڑتے ہیں تو ان میں سے جن لوگوں نے انکار کا فیصلہ کر لیا ہے وہ (ساری باتیں سننے کے بعد) یہی کہتے ہیں کہ یہ ایک داستان پارینہ کے سوا کچھ نہیں

تفسير
وَهُمْ
اور وہ
يَنْهَوْنَ
وہ روکتے ہیں
عَنْهُ
اس سے
وَيَنْـَٔوْنَ
اور وہ دور ہوتے ہیں
عَنْهُۖ
اس سے
وَإِن
اور نہیں
يُهْلِكُونَ
وہ ہلاک کرتے
إِلَّآ
مگر
أَنفُسَهُمْ
اپنے نفسوں کو
وَمَا
اور نہیں
يَشْعُرُونَ
وہ شعور رکھتے

وہ اس امر حق کو قبول کرنے سے لوگوں کو روکتے ہیں اور خود بھی اس سے دور بھاگتے ہیں (وہ سمجھتے ہیں کہ اس حرکت سے وہ تمہارا کچھ بگاڑ رہے ہیں) حالانکہ دراصل وہ خو د اپنی ہی تباہی کا سامان کر رہے ہیں مگر انہیں اس کا شعور نہیں ہے

تفسير
وَلَوْ
اور کاش
تَرَىٰٓ
تم دیکھو
إِذْ
جب
وُقِفُوا۟
وہ کھڑے کیے جائیں گے
عَلَى
اوپر
ٱلنَّارِ
آگ کے
فَقَالُوا۟
تو وہ کہیں گے
يَٰلَيْتَنَا
ہائے افسوس ہم پر
نُرَدُّ
ہم لوٹائے جائیں
وَلَا
اور نہ
نُكَذِّبَ
ہم جھٹلائیں
بِـَٔايَٰتِ
آیات کو
رَبِّنَا
اپنے رب کی
وَنَكُونَ
اور ہم ہوں
مِنَ
میں سے
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں

کاش تم اس وقت ان کی حالت دیکھ سکتے جب وہ دوزخ کے کنارے کھڑے کیے جائیں گے اس وقت وہ کہیں گے کہ کاش کوئی صورت ایسی ہو کہ ہم دنیا میں پھر واپس بھیجے جائیں اور اپنے رب کی نشانیوں کو نہ جھٹلائیں اور ایمان لانے والوں میں شامل ہوں

تفسير
بَلْ
بلکہ
بَدَا
ظاہر ہوگیا
لَهُم
ان کے لیے
مَّا
جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يُخْفُونَ
وہ چھپاتے
مِن
اس سے
قَبْلُۖ
قبل
وَلَوْ
اور اگر
رُدُّوا۟
وہ لوٹائے جائیں
لَعَادُوا۟
البتہ لوٹ آئیں
لِمَا
واسطے اس کے جو
نُهُوا۟
وہ روکے گئے
عَنْهُ
اس سے
وَإِنَّهُمْ
اور بیشک وہ
لَكَٰذِبُونَ
البتہ جھوٹے ہیں

در حقیقت یہ با ت وہ محض اس وجہ سے کہیں گے کہ جس حقیقت پر انہوں نے پردہ ڈال رکھا تھا وہ اس وقت بے نقاب ہو کر ان کے سامنے آ چکی ہوگی، ورنہ اگر انہیں سابق زندگی کی طرف واپس بھیجا جائے تو پھر وہی سب کچھ کریں جس سے انہیں منع کیا گیا ہے، وہ تو ہیں ہی جھوٹے (اس لیے اپنی اس خواہش کے اظہار میں بھی جھوٹ ہی سے کام لیں گے)

تفسير
وَقَالُوٓا۟
اور انہوں نے کہا
إِنْ
نہیں
هِىَ
وہ۔ یہ
إِلَّا
مگر
حَيَاتُنَا
زندگی ہماری
ٱلدُّنْيَا
دنیا کی
وَمَا
اور نہیں
نَحْنُ
ہم
بِمَبْعُوثِينَ
اٹھائے جانے والے

آج یہ لوگ کہتے ہیں کہ زندگی جو کچھ بھی ہے بس یہی دنیا کی زندگی ہے اور ہم مرنے کے بعد ہرگز دوبارہ نہ اٹھائے جائیں گے

تفسير
وَلَوْ
اور کاش
تَرَىٰٓ
تم دیکھو
إِذْ
جب
وُقِفُوا۟
وہ کھڑے کیے جائیں گے
عَلَىٰ
سامنے
رَبِّهِمْۚ
اپنے رب کے
قَالَ
وہ کہے گا
أَلَيْسَ
کیا نہیں
هَٰذَا
ہے یہ
بِٱلْحَقِّۚ
حق
قَالُوا۟
وہ کہیں گے
بَلَىٰ
کیوں نہیں
وَرَبِّنَاۚ
قسم ہے ہمارے رب کی
قَالَ
کہے گا
فَذُوقُوا۟
تو چکھو
ٱلْعَذَابَ
عذاب
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كُنتُمْ
تھے تم
تَكْفُرُونَ
تم کفر کرتے ہو

کاش وہ منظر تم دیکھ سکو جب یہ اپنے رب کے سامنے کھڑے کیے جائیں گے اس وقت ان کا رب ان سے پوچھے گا "کیا یہ حقیقت نہیں ہے؟" یہ کہیں گے "ہاں اے ہمارے رب! یہ حقیقت ہی ہے" وہ فرمائے گا "اچھا! تو اب اپنے انکار حقیقت کی پاداش میں عذاب کا مزا چکھو"

تفسير