إِلَىٰ
طرف
رَبِّكَ
تیرے رب کی
يَوْمَئِذٍ
اس دن
ٱلْمُسْتَقَرُّ
ٹھہرنا ہے
اُس روز تیرے رب ہی کے سامنے جا کر ٹھیرنا ہوگا
يُنَبَّؤُا۟
آگاہ کردیاجائے
ٱلْإِنسَٰنُ
انسان
يَوْمَئِذٍۭ
اس دن
بِمَا
ساتھ اس کے جو
قَدَّمَ
اس نے آگے بھیجا
وَأَخَّرَ
اور پیچھے چھوڑا
اُس روز انسان کو اس کا سب اگلا پچھلا کیا کرایا بتا دیا جائے گا
بَلِ
بلکہ
ٱلْإِنسَٰنُ
انسان
عَلَىٰ
پر
نَفْسِهِۦ
اپنی ذات
بَصِيرَةٌ
دیکھنے والا ہے۔ آگاہ ہے
بلکہ انسان خود ہی اپنے آپ کو خوب جانتا ہے
لَا
نہ
تُحَرِّكْ
آپ حرکت دیجئے
بِهِۦ
ساتھ اس کے
لِسَانَكَ
اپنی زبان کو
لِتَعْجَلَ
تاکہ آپ جلدی کریں
بِهِۦٓ
ساتھ اس کے
اے نبیؐ، اِس وحی کو جلدی جلدی یاد کرنے کے لیے اپنی زبان کو حرکت نہ دو
إِنَّ
بیشک
عَلَيْنَا
ہم پر
جَمْعَهُۥ
اس کا جمع کرنا ہے
وَقُرْءَانَهُۥ
اور اس کا پڑھوانا ہے
اِس کو یاد کرا دینا اور پڑھوا دینا ہمارے ذمہ ہے
فَإِذَا
پھر جب
قَرَأْنَٰهُ
پڑھیں ہم اس کو
فَٱتَّبِعْ
تو پیروی کریں
قُرْءَانَهُۥ
آپ کے پڑھنے کی
لہٰذا جب ہم اِسے پڑھ رہے ہوں اُس وقت تم اِس کی قرات کو غور سے سنتے رہو
ثُمَّ
پھر
إِنَّ
بیشک
عَلَيْنَا
ہمارے ذمہ ہے
بَيَانَهُۥ
اس کو بیان کرنا
پھر اس کا مطلب سمجھا دینا بھی ہمارے ذمہ ہے
كَلَّا
ہرگز نہیں
بَلْ
بلکہ
تُحِبُّونَ
تم پسند کرتے ہو
ٱلْعَاجِلَةَ
جلدی ملنے والی چیز کو
ہرگز نہیں، اصل بات یہ ہے کہ تم لوگ جلدی حاصل ہونے والی چیز (یعنی دنیا) سے محبت رکھتے ہو