Skip to main content

وَاِذَاۤ اَذَقْنَا النَّاسَ رَحْمَةً مِّنْۢ بَعْدِ ضَرَّاۤءَ مَسَّتْهُمْ اِذَا لَهُمْ مَّكْرٌ فِىْۤ اٰيَاتِنَا ۗ قُلِ اللّٰهُ اَسْرَعُ مَكْرًا ۗ اِنَّ رُسُلَنَا يَكْتُبُوْنَ مَا تَمْكُرُوْنَ

وَإِذَآ
اور جب
أَذَقْنَا
چکھاتے ہیں ہم
ٱلنَّاسَ
لوگوں کو
رَحْمَةً مِّنۢ
رحمت
بَعْدِ
بعد
ضَرَّآءَ
مصیبت کے
مَسَّتْهُمْ
جو پہنچی ان کو
إِذَا
جب
لَهُم
ان کے لیے
مَّكْرٌ
چالیں چلنا ہے
فِىٓ
میں
ءَايَاتِنَاۚ
ہماری آیات
قُلِ
کہہ دیجیے کہ
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
أَسْرَعُ
زیادہ تیز ہے
مَكْرًاۚ
چال چلنے میں
إِنَّ
بیشک
رُسُلَنَا
ہمارے فرشتے
يَكْتُبُونَ
لکھ رہے ہیں
مَا
جو
تَمْكُرُونَ
تم چالیں چل رہے ہو

اور جب ہم لوگوں کو تکلیف پہنچنے کے بعد (اپنی) رحمت سے لذت آشنا کرتے ہیں تو فوراً (ہمارے احسان کو بھول کر) ہماری نشانیوں میں ان کا مکر و فریب (شروع) ہو جاتا ہے۔ فرما دیجئے: اللہ مکر کی سزا جلد دینے والا ہے۔ بیشک ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے، جو بھی فریب تم کر رہے ہو (اسے) لکھتے رہتے ہیں،

تفسير

هُوَ الَّذِىْ يُسَيِّرُكُمْ فِى الْبَرِّ وَالْبَحْرِۗ حَتّٰۤى اِذَا كُنْتُمْ فِى الْفُلْكِ ۚ وَ جَرَيْنَ بِهِمْ بِرِيْحٍ طَيِّبَةٍ وَّفَرِحُوْا بِهَا جَاۤءَتْهَا رِيْحٌ عَاصِفٌ وَّجَاۤءَهُمُ الْمَوْجُ مِنْ كُلِّ مَكَانٍ وَّظَنُّوْۤا اَنَّهُمْ اُحِيْطَ بِهِمْ ۙ دَعَوُا اللّٰهَ مُخْلِصِيْنَ لَـهُ الدِّيْنَۙ لَٮِٕنْ اَنْجَيْتَـنَا مِنْ هٰذِهٖ لَنَكُوْنَنَّ مِنَ الشّٰكِرِيْنَ

هُوَ
وہ اللہ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے
يُسَيِّرُكُمْ
جو چلاتا ہے تم کو
فِى
میں
ٱلْبَرِّ
خشکی
وَٱلْبَحْرِۖ
اور سمندر میں
حَتَّىٰٓ
یہاں تک کہ
إِذَا
جب ہوتے ہو
كُنتُمْ
تم
فِى
میں
ٱلْفُلْكِ
کشتی
وَجَرَيْنَ
اور وہ چلتی ہے
بِهِم
ساتھ ان کے
بِرِيحٍ
ساتھ ہوا
طَيِّبَةٍ
عمدہ کے
وَفَرِحُوا۟
اور وہ خوش ہوجاتے ہیں
بِهَا
ساتھ ان کے
جَآءَتْهَا
آجاتی ہے ان کے پاس
رِيحٌ
ہوا
عَاصِفٌ
شدید
وَجَآءَهُمُ
اور آجاتی ہے ان کے پاس
ٱلْمَوْجُ
موج
مِن
سے
كُلِّ
ہر
مَكَانٍ
طرف (ہر طرف سے)
وَظَنُّوٓا۟
اور وہ سمجھتے ہیں
أَنَّهُمْ
کہ بیشک وہ
أُحِيطَ
گھیر لیا گیا
بِهِمْۙ
ان کو
دَعَوُا۟
پکارتے ہیں
ٱللَّهَ
اللہ کو
مُخْلِصِينَ
خالص کرتے ہوئے
لَهُ
اس کے لیے
ٱلدِّينَ
دین کو
لَئِنْ
البتہ اگر تونے
أَنجَيْتَنَا مِنْ
نجات دی ہم کو
هَٰذِهِۦ
اس سے
لَنَكُونَنَّ
البتہ ہم ضرور ہوجائیں گے
مِنَ
میں سے
ٱلشَّٰكِرِينَ
شکر گزاروں

وہی ہے جو تمہیں خشک زمین اور سمندر میں چلنے پھرنے (کی توفیق) دیتا ہے، یہاں تک کہ جب تم کشتیوں میں (سوار) ہوتے ہو اور وہ (کشتیاں) لوگوں کو لے کر موافق ہوا کے جھونکوں سے چلتی ہیں اور وہ اس سے خوش ہوتے ہیں تو (ناگہاں) ان (کشتیوں) کو تیز و تند ہوا کا جھونکا آلیتا ہے اور ہر طرف سے ان (سواروں) کو (جوش مارتی ہوئی) موجیں آگھیرتی ہیں اور وہ سمجھنے لگتے ہیں کہ (اب) وہ ان (لہروں) سے گھر گئے (تو اس وقت) وہ اللہ کو پکارتے ہیں (اس حال میں) کہ اپنے دین کو اسی کے لئے خالص کرنے والے ہیں (اور کہتے ہیں: اے اللہ!) اگر تو نے ہمیں اس (بَلا) سے نجات بخش دی تو ہم ضرور (تیرے) شکر گزار بندوں میں سے ہوجائیں گے،

تفسير

فَلَمَّاۤ اَنْجٰٮهُمْ اِذَا هُمْ يَبْغُوْنَ فِى الْاَرْضِ بِغَيْرِ الْحَـقِّ ۗ يٰۤـاَ يُّهَا النَّاسُ اِنَّمَا بَغْيُكُمْ عَلٰۤى اَنْفُسِكُمْۙ مَّتَاعَ الْحَيٰوةِ الدُّنْيَاۖ ثُمَّ اِلَـيْنَا مَرْجِعُكُمْ فَنُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ

فَلَمَّآ
پھر جب
أَنجَىٰهُمْ
وہ بچا لیتا ہے ان کو
إِذَا
تب
هُمْ
وہ
يَبْغُونَ
بغاوت کرتے ہیں
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
بِغَيْرِ
نا
ٱلْحَقِّۗ
حق
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّاسُ
لوگو
إِنَّمَا
بیشک
بَغْيُكُمْ
تمہاری بغاوت
عَلَىٰٓ
خلاف ہے
أَنفُسِكُمۖ
تمہارے اپنے
مَّتَٰعَ
سامان
ٱلْحَيَوٰةِ
زندگی کا
ٱلدُّنْيَاۖ
دنیا کی
ثُمَّ
پھر
إِلَيْنَا
ہماری طرف
مَرْجِعُكُمْ
لوٹنا ہے تمہارا
فَنُنَبِّئُكُم
پھرہم بتائیں گے کو
بِمَا
ساتھ اس کے جو
كُنتُمْ
تھے تم
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے رہے پھر

پھر جب اللہ نے انہیں نجات دے دی تو وہ فوراً ہی ملک میں (حسبِ سابق) ناحق سرکشی کرنے لگتے ہیں۔ اے (اللہ سے بغاوت کرنے والے) لوگو! بس تمہاری سرکشی و بغاوت (کا نقصان) تمہاری ہی جانوں پر ہے۔ دنیا کی زندگی کا کچھ فائدہ (اٹھالو)، بالآخر تمہیں ہماری ہی طرف پلٹنا ہے، اُس وقت ہم تمہیں ان اَعمال سے خوب آگاہ کر دیں گے جو تم کرتے رہے تھے،

تفسير

اِنَّمَا مَثَلُ الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا كَمَاۤءٍ اَنْزَلْنٰهُ مِنَ السَّمَاۤءِ فَاخْتَلَطَ بِهٖ نَبَاتُ الْاَرْضِ مِمَّا يَأْكُلُ النَّاسُ وَالْاَنْعَامُۗ حَتّٰۤى اِذَاۤ اَخَذَتِ الْاَرْضُ زُخْرُفَهَا وَازَّيَّنَتْ وَظَنَّ اَهْلُهَاۤ اَنَّهُمْ قٰدِرُوْنَ عَلَيْهَاۤ ۙ اَتٰٮهَاۤ اَمْرُنَا لَيْلًا اَوْ نَهَارًا فَجَعَلْنٰهَا حَصِيْدًا كَاَنْ لَّمْ تَغْنَ بِالْاَمْسِ ۗ كَذٰلِكَ نُـفَصِّلُ الْاٰيٰتِ لِقَوْمٍ يَّتَفَكَّرُوْنَ

إِنَّمَا
بیشک
مَثَلُ
مثال
ٱلْحَيَوٰةِ
زندگی کی
ٱلدُّنْيَا
دنیا کی
كَمَآءٍ
پانی کی طرح ہے
أَنزَلْنَٰهُ
اتارا ہم نے اس کو
مِنَ
سے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان
فَٱخْتَلَطَ
پھر خلط ملط ہوگئی (گھنی ہوگئی)
بِهِۦ
اس کے ذریعے
نَبَاتُ
نباتات
ٱلْأَرْضِ
زمین کی
مِمَّا
اس میں سے جو
يَأْكُلُ
کھاتے ہیں
ٱلنَّاسُ
لوگ
وَٱلْأَنْعَٰمُ
اور جانور (مویشی)
حَتَّىٰٓ
یہاں تک کہ
إِذَآ
جب
أَخَذَتِ
لے لیا۔ پکڑ لیا
ٱلْأَرْضُ
زمین نے
زُخْرُفَهَا
کمال حسن اپنا
وَٱزَّيَّنَتْ
اور خوبصورت ہوگئی
وَظَنَّ
اور سمجھ لیا
أَهْلُهَآ
اس کے رہنے والوں نے
أَنَّهُمْ
بیشک وہ
قَٰدِرُونَ
قادر ہیں
عَلَيْهَآ
اس پر
أَتَىٰهَآ
آگیا اس پر
أَمْرُنَا
حکم ہمارا
لَيْلًا
رات کو
أَوْ
یا
نَهَارًا
دن کو
فَجَعَلْنَٰهَا
تو کردیا ہم نے اس کو
حَصِيدًا
کٹی ہوئی
كَأَن
گویا کہ
لَّمْ
نہیں
تَغْنَ
آباد ہوئی تھی
بِٱلْأَمْسِۚ
کل
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
نُفَصِّلُ
ہم کھول کے بیان کرتے ہیں
ٱلْءَايَٰتِ
آیات
لِقَوْمٍ
اس قوم کے لیے
يَتَفَكَّرُونَ
جو غور و فکر کرتی ہے

بس دنیا کی زندگی کی مثال تو اس پانی جیسی ہے جسے ہم نے آسمان سے اتارا پھر اس کی وجہ سے زمین کی پیداوار خوب گھنی ہو کر اُگی، جس میں سے انسان بھی کھاتے ہیں اور چوپائے بھی، یہاں تک کہ جب زمین نے اپنی (پوری پوری) رونق اور حسن لے لیا اور خوب آراستہ ہوگئی اور اس کے باشندوں نے سمجھ لیا کہ (اب) ہم اس پر پوری قدرت رکھتے ہیں تو (دفعۃً) اسے رات یا دن میں ہمارا حکمِ (عذاب) آپہنچا تو ہم نے اسے (یوں) جڑ سے کٹا ہوا بنا دیا گویا وہ کل یہاں تھی ہی نہیں، اسی طرح ہم ان لوگوں کے لئے نشانیاں کھول کر بیان کرتے ہیں جو تفکر سے کام لیتے ہیں،

تفسير

وَاللّٰهُ يَدْعُوْۤا اِلٰى دَارِ السَّلٰمِۗ وَيَهْدِىْ مَنْ يَّشَاۤءُ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْمٍ

وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَدْعُوٓا۟
دعوت دے رہا ہے
إِلَىٰ
طرف
دَارِ
گھر کی
ٱلسَّلَٰمِ
سلامتی کے
وَيَهْدِى
اور ہدایت دیتا ہے
مَن
جس کو
يَشَآءُ
چاہتا ہے
إِلَىٰ
طرف
صِرَٰطٍ
راستے کی
مُّسْتَقِيمٍ
سیدھے

اور اللہ سلامتی کے گھر (جنت) کی طرف بلاتا ہے، اور جسے چاہتا ہے سیدھی راہ کی طرف ہدایت فرماتا ہے،

تفسير

لِلَّذِيْنَ اَحْسَنُوا الْحُسْنٰى وَزِيَادَةٌ ۗ وَلَا يَرْهَقُ وُجُوْهَهُمْ قَتَرٌ وَّلَا ذِلَّـةٌ ۗ اُولٰۤٮِٕكَ اَصْحٰبُ الْجَـنَّةِ ۚ هُمْ فِيْهَا خٰلِدُوْنَ

لِّلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
أَحْسَنُوا۟
جنہوں نے اچھا کی
ٱلْحُسْنَىٰ
اچھائی ہے
وَزِيَادَةٌۖ
اور زیادہ ہے
وَلَا
اور نہ
يَرْهَقُ
چھائے گی
وُجُوهَهُمْ
ان کے چہروں پر
قَتَرٌ
سیاہی
وَلَا
اور نہ
ذِلَّةٌۚ
ذلت۔ رسوائی
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
أَصْحَٰبُ
والے ہیں
ٱلْجَنَّةِۖ
جنت
هُمْ
وہ
فِيهَا
اس میں
خَٰلِدُونَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں

ایسے لوگوں کے لئے جو نیک کام کرتے ہیں نیک جزا ہے بلکہ (اس پر) اضافہ بھی ہے، اور نہ ان کے چہروں پر (غبار اور) سیاہی چھائے گی اور نہ ذلت و رسوائی، یہی اہلِ جنت ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں،

تفسير

وَالَّذِيْنَ كَسَبُوا السَّيِّاٰتِ جَزَاۤءُ سَيِّئَةٍ ۢ بِمِثْلِهَا ۙ وَتَرْهَقُهُمْ ذِلَّـةٌ ۗ مَا لَهُمْ مِّنَ اللّٰهِ مِنْ عَاصِمٍ ۚ كَاَنَّمَاۤ اُغْشِيَتْ وُجُوْهُهُمْ قِطَعًا مِّنَ الَّيْلِ مُظْلِمًا ۗ اُولٰۤٮِٕكَ اَصْحٰبُ النَّارِ ۗ هُمْ فِيْهَا خٰلِدُوْنَ

وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
كَسَبُوا۟
جنہوں نے کمائیں
ٱلسَّيِّـَٔاتِ
برائیاں
جَزَآءُ
بدلہ
سَيِّئَةٍۭ
برائی کا
بِمِثْلِهَا
اس کی مانند ہے
وَتَرْهَقُهُمْ
اور چھا جائے گی ان پر
ذِلَّةٌۖ
ذلت
مَّا
نہیں
لَهُم
ان کے لیے
مِّنَ
کے مقابلے
ٱللَّهِ
اللہ
مِنْ
میں
عَاصِمٍۖ
کوئی بچانے والا
كَأَنَّمَآ
گویا کہ
أُغْشِيَتْ
ڈھانپ دیے گئے ہیں
وُجُوهُهُمْ
ان کے چہرے
قِطَعًا
ٹکڑوں سے
مِّنَ
کے
ٱلَّيْلِ
رات
مُظْلِمًاۚ
تاریک
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی
أَصْحَٰبُ
لوگ
ٱلنَّارِۖ
آگ والے ہیں
هُمْ
وہ
فِيهَا
اس میں
خَٰلِدُونَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں

اور جنہوں نے برائیاں کما رکھی ہیں (ان کے لئے) برائی کا بدلہ اسی کی مثل ہوگا، اور ان پر ذلت و رسوائی چھا جائے گی ان کے لئے اللہ (کے عذاب) سے کوئی بھی بچانے والا نہیں ہوگا (یوں لگے گا) گویا ان کے چہرے اندھیری رات کے ٹکڑوں سے ڈھانپ دیئے گئے ہیں۔ یہی اہلِ جہنم ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں،

تفسير

وَيَوْمَ نَحْشُرُهُمْ جَمِيْعًا ثُمَّ نَقُوْلُ لِلَّذِيْنَ اَشْرَكُوْا مَكَانَكُمْ اَنْتُمْ وَشُرَكَاۤؤُكُمْۚ فَزَيَّلْنَا بَيْنَهُمْ وَقَالَ شُرَكَاۤؤُهُمْ مَّا كُنْتُمْ اِيَّانَا تَعْبُدُوْنَ

وَيَوْمَ
اور جس دن
نَحْشُرُهُمْ
ہم اکٹھا کریں گے ان کو
جَمِيعًا
سب کے سب کو
ثُمَّ
پھر
نَقُولُ
ہم کہیں گے
لِلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
أَشْرَكُوا۟
جنہوں نے شرک کیا
مَكَانَكُمْ
اپنی جگہ (ٹھہرو)
أَنتُمْ
تم
وَشُرَكَآؤُكُمْۚ
اور تمہارے شریک
فَزَيَّلْنَا
تو تفریق ڈال دیں گے ہم
بَيْنَهُمْۖ
ان کے درمیان
وَقَالَ
اور کہیں گے
شُرَكَآؤُهُم
ان کے شریک
مَّا
نہ
كُنتُمْ
تھے تم
إِيَّانَا
صرف ہماری
تَعْبُدُونَ
تم عبادت کرتے

اورجس دن ہم ان سب کو جمع کریں گے پھر ہم مشرکوں سے کہیں گے: تم اور تمہارے شریک (بتانِ باطل) اپنی اپنی جگہ ٹھہرو۔ پھر ہم ان کے درمیان پھوٹ ڈال دیں گے۔ اور ان کے (اپنے گھڑے ہوئے) شریک (ان سے) کہیں گے کہ تم ہماری عبادت تو نہیں کرتے تھے،

تفسير

فَكَفٰى بِاللّٰهِ شَهِيْدًۢا بَيْنَـنَا وَبَيْنَكُمْ اِنْ كُنَّا عَنْ عِبَادَتِكُمْ لَغٰفِلِيْنَ

فَكَفَىٰ
تو کافی ہے
بِٱللَّهِ
اللہ تعالیٰ
شَهِيدًۢا
گواہ
بَيْنَنَا
ہمارے درمیان
وَبَيْنَكُمْ
اور تمہارے درمیان
إِن
بیشک
كُنَّا
تھے ہم
عَنْ
سے
عِبَادَتِكُمْ
تمہاری عبادت
لَغَٰفِلِينَ
البتہ غافل

پس ہمارے اور تمہارے درمیان اللہ ہی گواہ کافی ہے کہ ہم تمہاری پرستش سے (یقیناً) بے خبر تھے،

تفسير

هُنَالِكَ تَبْلُوْا كُلُّ نَفْسٍ مَّاۤ اَسْلَفَتْ وَرُدُّوْۤا اِلَى اللّٰهِ مَوْلٰٮهُمُ الْحَـقِّ وَضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ

هُنَالِكَ
اسی جگہ
تَبْلُوا۟
آزمائش میں پڑجائے گا
كُلُّ
ہر
نَفْسٍ
شخص
مَّآ
جو
أَسْلَفَتْۚ
اس نے پہلے کیا
وَرُدُّوٓا۟
اور وہ لوٹائے جائیں گے
إِلَى
طرف
ٱللَّهِ
اللہ کی
مَوْلَىٰهُمُ
جو مولا ہے ان کا
ٱلْحَقِّۖ
سچا
وَضَلَّ
اور گم ہوجائے گا
عَنْهُم
ان سے
مَّا
جو
كَانُوا۟
تھے وہ
يَفْتَرُونَ
وہ گھڑتے

اس (دہشت ناک) مقام پر ہر شخص ان (اعمال کی حقیقت) کو جانچ لے گا جو اس نے آگے بھیجے تھے اور وہ اللہ کی جانب لوٹائے جائیں گے جو ان کا مالکِ حقیقی ہے اور ان سے وہ بہتان تراشی جاتی رہے گی جو وہ کیا کرتے تھے،

تفسير